• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا یہ تقویٰ ہے؟

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
اشماریہ
محمد ارسلان


کیا یہ تقویٰ ہے؟
مولانا اسماعیل صاحب سنبھلی جو حضرت شیخ الاسلام کی خلافت سے بھی مشرف ہیں۔ اس مشہور واقعہ کے راوی ہیں کہ ایک مرتبہ ٹرین میں حضرت والا فرسٹ کلاس میں سفر کر رہے تھے۔ ایک ہندو صاحب بہادر بھی اس ڈبہ میں سوار تھے۔ وہ قضا حاجت کے لئے پائخانہ میں گئے اور فوراً واپس آگئے۔ حضرت شیخ نے بھانپ لیا تھوڑی دیر کے بعد خاموشی سے اٹھے پائخانہ میں گئے وہ نہایت ہی گندہ ہو رہا تھا اس کو صاف کیا پھر واپس تشریف لے آئے۔ تھوڑی دیر بعد صاحب بہادر سے دریافت فرمایا کہ آپ پائخانہ سے کیوں واپس آگئے تھے؟ صاحب بہادر نے جواب دیا کہ وہ بہت گندہ ہے۔ حضرت نے فرمایا کہ وہ تو صاف ہے جاکر ملاحظہ فرمائیں، صاحب بہادر بے حد متاثر ہوئے۔

(الجمعیہ شیخ الاسلام نمبر) (اکابر کا تقویٰ صفحہ نمبر 77)۔

حنفی مذہب میں اگر جسم پر نجاست لگ جائے تو تین مرتبہ زبان سے چاٹ کر اسے پاک کیا جاسکتا ہے۔یہ بھی صد شکر ہے کہ شیخ الاسلام صاحب نے اپنے مذہب پر عمل فرماتے ہوئے اپنی زبان سے پائخانہ کی صفائی نہیں فرمائی بلکہ اس مقصد کے لئے صرف اپنے ہاتھوں ہی کو گندہ فرمایا ورنہ اگر وہ اپنی زبان سے پائخانہ کی نجاست چاٹ لیتے تو ہم کیا کرسکتے تھے سوائے یہ کہنے کے ، حنفی جانیں انکا مذہب جانے۔

جیسا کہ کتاب کے نام سے بھی ظاہر ہے کہ مولانا محمد زکریاصاحب نے صرف تقویٰ سے متعلق اپنے سلسلے کے اکابرین کے واقعات زکر کئے ہیں۔ اس بات کی وضاحت اس کتاب کے صفحہ نمبر ۱۱۶پربھی موجود ہے جہاں صوفی محمد اقبال صاحب اپنے مرشد مولانا محمد زکریا صاحب کے حوالے سے اس کتاب کا مقصد بیان کرتے ہیں
بندہ نے مرشد پاک دام مجدہ کی تعمیل ارشاد میں اکابر کے تقویٰ کے چند واقعات حضرت ہی کی کتب سے نقل کردیئے ہیں۔ اور اس کے ساتھ حضرت کی بلا اجازت فصل پنجم میں حضرت کے کچھ واقعات اپنی یاد سے لکھ دیے ہیں۔ اللہ تعالیٰ لکھنے والے، پڑھنے والوں میں تقویٰ کے جذبات پیدا فرمائیں۔

(اکابر کا تقویٰ ، ص۱۱۶)۔

اب ہمیں کوئی بتائے کہ پائخانہ کی صفائی کے اس واقعہ کاتعلق تقویٰ سے کس طرح بنتا ہے؟ کیا یہ تقویٰ کے کی کوئی نئی قسم دریافت ہوئی ہے؟! بہت ممکن ہے کہ مولانا محمد زکریاصاحب کے نزدیک یہ بھی تقویٰ ہی ہو کیونکہ ان کی دماغی حالت جو صحیح نہیں تھی (فضائل اعمال کا مقدمہ دیکھئے) لیکن دوسرے دیوبندیوں کی عقل تو ٹھکانے پر ہے۔ ان واقعات کومرتب کرکے کتابی شکل دینے والے صوفی محمد اقبال اور اس کتاب کو چھاپنے والے لوگ ہی اپنی عقل استعمال کرتے ہوئے اس واقعہ کو اس کتاب سے نکال دیتے کیونکہ کتاب کے موضوع یعنی تقویٰ سے اس کا کوئی تعلق نہیں بنتا۔اور اگر بنتا ہے تو ہم دلیل کے منتظر ہیں۔


tatti-1.jpg
tatti-2.jpg
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
واہ!
ایسے تقوی کا ہمیں نہیں پتا۔۔۔شاید اشماریہ بھائی بتاسکیں۔
اللہ معاف فرما دے۔آمین
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
بھائی اس موضوع پر شاہد نذیر بھائی نے ایک تھریڈ پوسٹ کیا تھا اس پر گفتگو ہو چکی ہے، تلاش کر لیں۔
یہ میرا ہی مضمون ہے جسے لولی آل ٹائم بھائی نے ایک مرتبہ پھر بغیر حوالے کے شئیر کیا ہے۔ پہلے اس مضمون کا عنوان ’’ایک بھنگی دیوبندیوں کا شیخ الحدیث‘‘ تھا جسے میں نے شاکر بھائی کے معقول اعتراض کے بعد ’’کیا یہ تقویٰ ہے؟‘‘ سے بدل دیا تھا۔ میں یہ تو نہیں کہہ سکتا کہ لولی آل ٹائم بھائی کو معلوم نہیں تھا کہ کس کا مضمون شئیر کررہے ہیں کیونکہ انہوں نے اس مضمون کو میرے بلاگ ’’بول کہ لب آزاد ہیں تیرے‘‘ سے کاپی کیا ہے اور وہاں بلاگ پر صاف صاف اس بلاگ کے تخلیق کار کا نام لکھا ہواہے۔ اور ستم یہ کہ جس کا مضمون ہے اسے ٹیگ کرنا بھی گوارا نہیں کیا۔

لولی آل ٹائم بھائی سے مجھے یہ شکایت بہت عرصہ سے ہے۔ میں نے کئی فورم دیکھے جہاں میرے مضمون موجود تھے جنھیں لولی آل ٹائم بھائی نے بغیر حوالے کے پوسٹ کیا ہوا تھا۔ کسی کی عبارت، کسی کاکام یا مضمون شئیر کرنے میں کوئی حرج نہیں نہ یہ ممنوع ہے لیکن صاحب مضمون کا حوالہ دینے میں کیا حرج ہے؟؟؟ میں پہلے بھی عرض کرچکا ہوں کہ اس سے یہ نقصان ہوسکتا ہے کہ اگر کسی شخص نے کہیں کوئی مضمون پڑھا جو کسی کی آئی ڈی سے پوسٹ کردہ تھا پھر اسی شخص نے وہی مضمون اصل مصنف کی آئی ڈی سے پوسٹ کیا ہوا دیکھا تو وہ اصل مصنف کے بارے میں سمجھے گا کہ اس نے کسی کا مضمون چرایا ہوگا۔ یعنی اصل مصنف ہی کے بارے میں شکوک شبہات پیدا ہوجاتے ہیں جو کہ صحیح نہیں۔

میں ہمیشہ یہ بات نوٹ کرتا ہوں کہ لولی آل ٹائم بھائی دوسروں کے اسکین شدہ صفحات شئیر کرتے ہیں لیکن اس ویب سائٹ کا یا اس شخص کا حوالہ جس نے اسے بنایا ہوتا ہے اور جو اسکین پیج پر ویب سائٹ ایڈریس کی صورت میں اور کبھی اس کے بنانے والے کے نام کی صورت میں موجود ہوتا ہے اسے کاٹ دیتے ہیں۔ اگر کسی شخص نے کسی چیز پر محنت کی ہے تو اتنا تو اس کا حق بنتا ہی ہے کہ اسی کے نام سے اسے شئیر بھی کیا جائے پھر جو جو اس سے استفادہ کرے گا وہ اسے دعا بھی دے گا تو اس طرح اصل محنت کرنے والے کا نام چھپا کر اسے دعاؤں سے کیوں محروم کرتے ہو۔ اور کچھ نہیں تو یہ غیراخلاقی حرکت تو ضرور ہی ہے۔

لولی آل ٹائم بھائی اگر آپ کو میری ان باتوں سے تکلیف پہنچی ہو تو میں انتہائی معذرت چاہتا ہوں۔بہت ضروری جانتے ہوئے یہ لکھا ہے۔اور اس میں آپ کی بہتری بھی ہے اگر آپ سمجھیں تو میں نے ایک غلط کام سے آپ کو بچانے کی کوشش کی ہے۔

شاکر بھائی کیا اس کے لئے کوئی ضابطہ اخلاق بن سکتا ہے جیسے اردو مجلس پر یہ قانون موجود ہے کہ آپ جب بھی کسی دوسرے کی تحریر شئیر کرو تو لازمی اس کا حوالہ دو۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
lovelyalltime
بھائی! شاہد نذیر بھائی نے صحیح کہا ہے، آپ سے گزارش ہے کہ شاہد نذیر بھائی کی بات مانیں اور آئندہ حوالے کے ساتھ مضمون شئیر کریں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
lovelyalltime
بھائی! شاہد نذیر بھائی نے صحیح کہا ہے، آپ سے گزارش ہے کہ شاہد نذیر بھائی کی بات مانیں اور آئندہ حوالے کے ساتھ مضمون شئیر کریں۔
صرف مضمون یا تحریر ہی نہیں بلکہ جو اسکین شدہ صفحات لگاتے ہیں اس پر سے بھی ویب سائٹ کا نام یا اسے بنانے والے کے نام کو نہ کاٹیں۔شکریہ
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
شاکر بھائی کیا اس کے لئے کوئی ضابطہ اخلاق بن سکتا ہے جیسے اردو مجلس پر یہ قانون موجود ہے کہ آپ جب بھی کسی دوسرے کی تحریر شئیر کرو تو لازمی اس کا حوالہ دو۔


آپ کی اس بات سے مجھے اتفاق ہے کہ صاحب مضمون، تحریر، اسکین صفحات یا گرافکس بنانے والے کا اصل نام یا ویب سائٹ کا حوالہ جس حد تک ممکن ہو ضرور دینا چاہئے۔
البتہ اس بارے میں ہم اخلاقی بنیادوں پر ہی درخواست کر سکتے ہیں بطور قانون لاگو کرنا اور اس پر عملدرآمد کروانا ممکن نہیں ہے۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
قواعد وضوابط کے طور پر یہ موجود ہے۔
ملاحظہ کیجیئے۔۔۔۔لنک
 
Top