ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 575
- ری ایکشن اسکور
- 185
- پوائنٹ
- 77
ہدایۃ نحو اردو نوٹس
س:- اس کتاب کو کس طرح ترتیب دیا گیا ہے؟
ج:- 1) کتاب کا مقدمہ 1) باب اول اسم معرب2) باب دوم اسم مبنی3) باب سوم فعل 4) باب چہارم حروف
پھر مقدمہ اور ہر باب کو مزید مقاصد (sections) اور فصلوں (sub sections) میں تقسیم کیا گیا ہے۔
مقدمہ (کتاب)
فصل 1- نحو
س:- کتاب کا مقدمہ کس طرح ترتیب دیا گیا ہے ؟
ج:- اس میں تین فصلیں ہیں-1) نحو2) کلمہ3) کلام
س:- نحو کی تعریف کریں-
ج:- یہ چند قواعد جاننے کا نام ہے- جن کے ذریعے تینوں کلموں کے آخری حروف کا اعراب معلوم کیا جاتا ہے- اور معرب و مبنی کی پہچان کی جاتی ہے-
فصل 2 - کلمہ
س:- کلمہ سے کیا مراد ہے ؟
ج:- یہ ایسا لفظ ہے جو معنی مفرد کے لیے وضع کیا گیا ہو-
س:- کلمہ کی کتنی اقسام ہیں ؟
ج:- تین -1) اسم2) فعل3) حرف
س:- اسم سے کیا مراد ہۓ ؟
ج:- یہ وہ کلمہ ہے جو دلالت کرے ایسے معنی پر جو اس کی ذات میں پاۓ جاتے ہیں- اور اس میں کوئی زمانہ نہیں پایا جاتا- (یہ مسند اور مسند الیہ دونوں ہوتا ہے)
س:- اسم کی علامات بیان کریں-
ج:- 1) خبر 2) اضافت3) لام تعریف4) جر5) تنوین6) تثنیہ و جمع7) صفت8) تصغیر9) نداء
س:- اسم کی کتنی قسمیں ہیں ؟
ج:- معرب اور مبنی-
س:- فعل سے کیا مراد ہے ؟
ج:- وہ کلمہ جو فی نفسہ معنی پر دلالت کرے اور اس میں زمانہ پایا جاۓ ، یہ مسند آتا ہے مسند الیہ کبھی نہیں آتا-
س:- فعل کی علامات بیان کریں-
ج:- فعل کی علامات:
1)اخبار بہ ہونا (مسند)
2)ماضی، مضارع کی طرف گردان ہونا
3)ضمیر بارز مرفوع متصل کا اس کے ساتھ متصل ہونا
4)تاء تانیث ساکنہ کا اس کے آخر میں ہونا
5)ثقیلہ و خفیفہ کا داخل ہونا
6)قد، بین، سوف، جذم داخل ہونا
7)امر اور نہی ہونا
س:- حرف سے کیا مراد ہے ؟
ج:- یہ وہ کلمہ ہے جو فی نفسہ معنی پر دلالت نہ کرے- بلکہ غیر کے معنی پر دلالت کرتا ہے اور اس میں کوئی زمانہ نہیں پایا جاتا- یہ دو کلموں میں ربط کے لیے استعمال ہوتا ہے-
س:- حرف کی علامات بیان کریں-
ج:- حرف کی علامات:
1)اس کی خبر نہیں دی جاتی
2)اس کے ذریعے خبر نہیں دی جاتی
3)اسم کی علامتوں کو قبول نہیں کرتا
4)فعل کی علامتوں کو قبول نہیں کرتا
فصل 3- کلام
س:- کلام سے کیا مراد ہے؟
ج:- کلام وہ لفظ ہے جو (کم از کم) دو کلمات سے مرکب ہو اسناد کے ساتھ ، اسناد اس طرح ہو کہ فائدہ تامہ دے- اسے جملہ بھی کہتے ہیں-
س:- جملہ کتنی قسم پر ہے؟
ج:- دو اقسام ہیں
1)جملہ فعلیہ
2)جملہ اسمیہ