عمر السلفی۔
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 22، 2020
- پیغامات
- 1,608
- ری ایکشن اسکور
- 41
- پوائنٹ
- 110
ہر سوال کا جواب دینے والا
✿✿✿✿
عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
«وَاللَّهِ إِنَّ الَّذِي يُفْتِي النَّاسَ فِي كُلِّ مَا يَسْأَلُونَهُ لَمَجْنُونٌ»
(اللہ کی قسم جو شخص لوگوں کے ہر سوال کا جواب دیتا ہے وہ پاگل ہے۔)
اس حدیث کے راوی اعمش فرماتے ہیں کہ مجھ سے حَکَم بن عُتَیبَہ -جو تابعین میں سے ہیں- نے فرمایا:
«لَوْ كُنْتُ سَمِعْتُ بِهَذَا الْحَدِيثِ مِنْكَ قَبْلَ الْيَوْمِ مَا كُنْتُ أُفْتِي فِي كَثِيرٍ مِمَّا كُنْتُ أُفْتِي»
(اگر آج سے پہلے میں نے آپ سے یہ حدیث سنی ہوتی تو اکثر جو فتوے دیا ہوں نہ دیا ہوتا۔)
(العلم لزهير بن حرب: ص8، حدیث نمبر 10، وجامع بیان العلم وفضلہ لابن عبد البر: 2/843، حدیث نمبر 1590)
یہ صحابہ وتابعین کی حالت تھی، اور آج علم سے کورے لوگوں کی حالت یہ ہے کہ سوالوں کا جواب دینے کے لیے اسٹیج سجاتے ہیں، لوگوں کو سوال کرنے پر ابھارتے ہیں۔ ہر سوال کا جواب دینا ضروری سمجھتے ہیں چاہے اس کے لیے کوئی بھی عقلی منطق فٹ کرنی پڑے۔ جلسہ کمیٹی سے طئے کرتے ہیں کہ کم از کم اتنی مدت کے لیے میرے سوال جواب کا سیشن ضرور ہونا چاہئے۔
ایک بار پھر عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا قول پڑھ لیں کہ وہ ایسے لوگوں کو کیا سمجھتے تھے۔
فاروق عبد اللہ نراین پوری
✿✿✿✿
عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
«وَاللَّهِ إِنَّ الَّذِي يُفْتِي النَّاسَ فِي كُلِّ مَا يَسْأَلُونَهُ لَمَجْنُونٌ»
(اللہ کی قسم جو شخص لوگوں کے ہر سوال کا جواب دیتا ہے وہ پاگل ہے۔)
اس حدیث کے راوی اعمش فرماتے ہیں کہ مجھ سے حَکَم بن عُتَیبَہ -جو تابعین میں سے ہیں- نے فرمایا:
«لَوْ كُنْتُ سَمِعْتُ بِهَذَا الْحَدِيثِ مِنْكَ قَبْلَ الْيَوْمِ مَا كُنْتُ أُفْتِي فِي كَثِيرٍ مِمَّا كُنْتُ أُفْتِي»
(اگر آج سے پہلے میں نے آپ سے یہ حدیث سنی ہوتی تو اکثر جو فتوے دیا ہوں نہ دیا ہوتا۔)
(العلم لزهير بن حرب: ص8، حدیث نمبر 10، وجامع بیان العلم وفضلہ لابن عبد البر: 2/843، حدیث نمبر 1590)
یہ صحابہ وتابعین کی حالت تھی، اور آج علم سے کورے لوگوں کی حالت یہ ہے کہ سوالوں کا جواب دینے کے لیے اسٹیج سجاتے ہیں، لوگوں کو سوال کرنے پر ابھارتے ہیں۔ ہر سوال کا جواب دینا ضروری سمجھتے ہیں چاہے اس کے لیے کوئی بھی عقلی منطق فٹ کرنی پڑے۔ جلسہ کمیٹی سے طئے کرتے ہیں کہ کم از کم اتنی مدت کے لیے میرے سوال جواب کا سیشن ضرور ہونا چاہئے۔
ایک بار پھر عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا قول پڑھ لیں کہ وہ ایسے لوگوں کو کیا سمجھتے تھے۔
فاروق عبد اللہ نراین پوری