• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہم کو اپنی خبر نہیں یارو۔ تم زمانے کی بات کرتے ہو؟؟؟؟؟

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/12/141213_us_protest_civil_rights_tk
امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں تشدد کی مخالفت میں ہزاروں لوگوں نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن کی سڑکوں پر مارچ کیا ہے۔
امریکہ میں حالیہ دنوں میں نہتے سیاہ فام لوگوں پر پولیس کی کارروائی اور اس میں سیاہ فام لوگوں کے مارے جانے کے معاملے سامنے آئے ہیں۔
شدید سردی کے باوجود مظاہرین اپنا احتجاج کر رہے ہیں۔ نعرے بازی کرنے والے ان مظاہرین کے ہاتھوں میں بینر اور بڑے بڑے کارڈ ہیں جن پر لکھا ہے ’ سیام فام لوگوں کی زندگی پر بھی فرق پڑتا ہے۔‘
کچھ کارڈز پر ’نسل پرست پولیس کو روکو‘ نعرے بھی لکھے ہیں۔
واشنگٹن میں کچھ مظاہرین نے لوگوں سے ’میں سانس نہیں لے سکتا‘، اس نعرے کو بلند کرنے کے لیے کہا ہے۔
اس نعرے کا براہ راست تعلق ایرک گارنر سے ہے جو نیویارک میں اپنی گرفتاری کے وقت گڑگڑا رہے تھے کہ میں سانس نہیں لے سکتا ہوں۔ اسی دوران گارنر کی موت ہو گئی تھی۔
سڑکوں پر اترنے والے لوگوں میں ایرک گارنر کے اہل خانہ کے علاوہ مائیکل براؤن کے رشتہ دار بھی شامل ہیں۔
مائیکل براؤن بھی کچھ ہی دن پہلے ہلاک ہوئے ہیں۔ انہیں ایک سفید فام پولیس افسر نے میزوری میں گولی ماری تھی۔
18 سالہ مائیکل براؤن 9 اگست کو فرگوسن میں جبکہ 43 سالہ گارنس 17 جولائی کو پولیس کے ہاتھوں مارے گئے۔
دارالحکومت واشنگٹن میں مظاہرے کے دوران گارن کی والدہ گوین کار نے اس مارچ کو ’تاریخ ساز لمحہ، قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا ’ان تمام لوگوں کو جو ہمارا ساتھ دینے کے لیے نکلے دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے۔ اس ہجوم کو دیکھیئے، سیاہ فام، سفید فام تمام نسلوں اور مذاہب کے لوگ ہیں۔ ہمیں ہر موقعے پر اسی طرح ایک ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔‘
بی بی سی کی نامہ نگار سے بات کرنے والے زیادہ تر افراد کا کہنا تھا کہ گارنر کی موت انھیں یہاں لانے کا باعث بنی ہے۔
مائیکل بارؤن کے معاملے میں پولیس کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے فیصلے سے نہ صرف فرگوسن میں بلکہ دور دراز آک لینڈ اور کیلیفورنیا میں بھی پر تشدد مظاہرے بھڑک اٹھے۔
 
Top