• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

20 لاکھ سے زیادہ چوری شدہ پاس ورڈ انٹرنیٹ پر شائع

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
20 لاکھ سے زیادہ چوری شدہ پاس ورڈ انٹرنیٹ پر شائع

ٹرسٹ ویو نے جن پاس ورڈز کا جائزہ لیا ان میں سب سے مقبول پاس ورڈ 123456 ثابت ہوا

فیس بک، گوگل، یاہو اور دیگر ویب سروسز سے چوری کیے گئے 20 لاکھ سے زیادہ پاس ورڈ انٹرنیٹ پر شائع کر دیے گئے ہیں۔

سکیورٹی کے ماہرین کے مطابق یہ معلومات بظاہر کسی مجرم گینگ نے اپ لوڈ کی ہیں۔

خیال ہے کہ یہ پاس ورڈ ایسے کمپیوٹروں سے حاصل کیے گئے جن میں کی سٹروک ریکارڈ کرنے والا سافٹ ویئر موجود تھا۔

یہ واضح نہیں کہ یہ معلومات کتنی پرانی ہیں لیکن ماہرین کے مطابق یہ پرانی ہونے کے باوجود یہ خطرناک ہیں۔

سلامتی کے موضوعات پر تحقیق کرنے والے گراہم کلولی کا کہنا ہے کہ 'ہم یہ تو نہیں جانتے کہ ان میں سے کتنی معلومات اب بھی کارآمد ہیں لیکن ہم یہ ضرور جانتے ہیں کہ 30 سے 40 فیصد افراد مختلف ویب سائٹوں کے لیے ایک ہی پاس ورڈ استعمال کرتے ہیں جبکہ انھیں ایسا نہیں کرنا چاہیے۔'

لاکھوں پاس ورڈ والی ویب سائٹ سکیورٹی کمپنی ٹرسٹ ویو کے محققین نے دریافت کی ہے۔ ایک بلاگ میں محققین نے کہا ہے کہ ان کا اندازہ ہے کہ یہ پاس ورڈ پونی نامی ایک بڑے 'بوٹ نیٹ' کی مدد سے دنیا بھر سے چرائے گئے۔

'بوٹ نیٹ' عام کمپیوٹروں کا ایک نیٹ ورک ہوتا ہے جسے جرائم پیشہ افراد ایک ایسے سافٹ ویئرز کی مدد سے کنٹرول کر رہے ہوتے ہیں جو ان کمپیوٹروں کے مالکان کے علم میں لائے بغیر ان کی مشینوں پر انسٹال کیا جاتا ہے۔

اکثر مجرم گروہ اس کا استعمال ذاتی معلومات کی چوری کے لیے کرتے ہیں جسے یا تو دیگر افراد کو فروخت کیا جاتا ہے یا اس کی واپسی کے عوض تاوان مانگا جاتا ہے۔

اس معاملے میں بیشتر افراد کی سوشل میڈیا ویب سائٹس کی لاگ ان معلومات چرائی گئی ہیں۔

روسی زبان کی اس ویب سائٹ پر فیس بک کے تین لاکھ سے زیادہ اکاؤنٹس کے یوزر نیم اور پاس ورڈ کی موجودگی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ فیس بک کے علاوہ گوگل، یاہو، ٹوئٹر اور لنکڈ ان کے صارفین کی معلومات بھی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔

ٹرسٹ ویو کا کہنا ہے کہ اس نے متعلقہ ویب سائٹس اور کمپنیوں کو یہ بلاگ شائع کرنے سے قبل ہی اس بارے میں مطلع کر دیا تھا۔

فیس بک کا کہنا ہے کہ اس چوری میں اس کی کوئی غلطی نہیں اور اس کی وجہ صارفین کے کمپیوٹر کا وائرس سے متاثر ہونا تھا۔

ٹرسٹ ویو نے روسی ویب سائٹ پر موجود جن پاس ورڈز کا جائزہ لیا ان میں سب سے مقبول پاس ورڈ 123456 ثابت ہوا جو کہ 15 ہزار سے زیادہ صارفین نے استعمال کیا تھا۔

خیال رہے کہ حال ہی میں سافٹ ویئر کمپنی اڈوبی نے بھی یہی کہا تھا کہ اس کے لاکھوں صارفین کا مقبول ترین پاس ورڈ 123456 ہے۔

اڈوبی کے مطابق کمپنی کے نیٹ ورک پر ہیکرز کے حملے میں چوری ہونے والی معلومات کا جائزہ لینے سے اسے صارفین کے پاس ورڈ کے انتخاب کی عادات کے بارے میں معلوم ہوا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آسان پاس ورڈ کے انتخاب کی وجہ سے صارفین ہیکروں کے لیے آسانی پیدا کرتے ہیں۔

بدھ 4 دسمبر 2013، ‭ 15:00 GMT
 
Top