- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
20 ہزار تعلیمی اداروں میں ’ون کلک ایس او ایس‘ نظام نصب
رفعت اللہ اورکزئی بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور
خیبر پختونخوا میں پولیس نے مستقبل میں آرمی پبلک سکول کی طرز پر دہشت گردی کے حملوں کی روک تھام کے لیے 20 ہزار سے زیادہ تعلیمی اداروں میں ’ون کلک ایس او ایس‘ الرٹ سسٹم نصب کیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ اس سسٹم کا دائرہ دوسری اہم حساس عمارتوں بشمول بینک، نادرا آفس، جیولری کی دکانوں اور منی چینجرز تک بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا پولیس کے سربراہ ناصر خان درانی کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں سینٹرل پولیس آفس پشاور میں منعقدہ ایک بریفنگ میں آئی جی کو بتایا گیا کہ ایس او ایس الرٹ سسٹم صوبے کے مختلف اضلاع کے 22798 تعلیمی اداروں، 484 بینکوں، 1191 جیولری شاپس، 68 منی چینجرز اور نو نادرا دفاتر میں نصب کیاگیا ہے۔
بیان کے مطابق ضلع مانسہرہ میں سب سے زیادہ یعنی 2265 تعلیمی اداروں کو اس الرٹ سسٹم سے منسلک کیا گیا ہے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں 1970، مردان میں 1961، پشاور میں 1680 اور سوات میں 1613 تعلیمی ادارے کو اس نظام سے منسلک کیے جا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سسٹم کو 16 دسمبر 2014 آرمی پبلک سکول پر اندوہناک حملے کے بعد تعلیمی اداروں کو درپیش خطرات کے پیش نظر متعارف کرایا گیا ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ون کلک ایس او ایس الرٹ سسٹم اینڈروئڈ پر مبنی الرٹ سسٹم ہے جس کے تحت تمام حساس مقامات بالخصوص تعلیمی ادارے، کسی بھی ایمرجنسی میں پولیس فورس کو مطلع کر سکتے ہیں۔ اس الرٹ بٹن پر کلک کرنے سے دس مختلف سٹیشنوں، بشمول متعلقہ ڈسٹرکٹ پولیس کنٹرول فیلڈ افسروں اور سینٹرل پولیس آفس کو الرٹ بھیج دیا جاتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ الرٹ پولیس کو نہ صرف حملے کی صحیح جگہ بتا دیتا ہے بلکہ وہاں تک پہنچنے کے لیے رابطوں اور مختصر روٹس کا تعین کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
ضلع مانسہرہ میں سب سے زیادہ یعنی 76 بینک اس سسٹم سے منسلک ہیں۔ اس کے علاوہ صوابی میں 75 اور پشاور میں 55 بینک اس سسٹم کا حصہ بن چکے ہیں۔ خیبر پختونخوا پولیس نے ابتدائی طور پر اس سسٹم کو تعلیمی اداروں کے لیے شروع کیا تھا لیکن بعد ازاں اسے دوسرے اہم حساس تنصیبات اور عمارتوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق بینک اور سکولوں کے علاوہ مردان ڈویژن میں 349 جیولری شاپس، ہزارہ میں 297 ، کوہاٹ میں 74 ، بنوں میں 70، ڈیرہ اسماعیل خان میں 127، ملاکنڈ میں 271 اور پشاور میں صرف تین جیولری شاپس اس نظام سے منسلک ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ 68 منی چینجرز کو ایس او ایس الرٹ سسٹم کے ساتھ منسلک کر دیے گئے تھے جن میں مردان ریجن میں 28، ہزارہ میں 12، کوہاٹ میں چار، ڈیرہ اسماعیل خان میں 3، ملاکنڈ میں 18 اور پشاور میں تین شامل ہیں۔
یاد رہے کہ شرپسندوں نے حال ہی میں نادرا کے دفاتر کو نشانہ بنایا تھا جس کے پیش نظر خیبر پختونخوا پولیس نے ایس او ایس کی سہولیات کو نادرا کے آفس تک بھی بڑھایا۔ مردان ریجن میں نادرا کے ایک آفس کوہاٹ میں چھ اور بنوں ریجن میں دو دفاتر کو اس سسٹم کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔
رفعت اللہ اورکزئی بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور
خیبر پختونخوا میں پولیس نے مستقبل میں آرمی پبلک سکول کی طرز پر دہشت گردی کے حملوں کی روک تھام کے لیے 20 ہزار سے زیادہ تعلیمی اداروں میں ’ون کلک ایس او ایس‘ الرٹ سسٹم نصب کیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ اس سسٹم کا دائرہ دوسری اہم حساس عمارتوں بشمول بینک، نادرا آفس، جیولری کی دکانوں اور منی چینجرز تک بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا پولیس کے سربراہ ناصر خان درانی کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں سینٹرل پولیس آفس پشاور میں منعقدہ ایک بریفنگ میں آئی جی کو بتایا گیا کہ ایس او ایس الرٹ سسٹم صوبے کے مختلف اضلاع کے 22798 تعلیمی اداروں، 484 بینکوں، 1191 جیولری شاپس، 68 منی چینجرز اور نو نادرا دفاتر میں نصب کیاگیا ہے۔
بیان کے مطابق ضلع مانسہرہ میں سب سے زیادہ یعنی 2265 تعلیمی اداروں کو اس الرٹ سسٹم سے منسلک کیا گیا ہے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں 1970، مردان میں 1961، پشاور میں 1680 اور سوات میں 1613 تعلیمی ادارے کو اس نظام سے منسلک کیے جا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سسٹم کو 16 دسمبر 2014 آرمی پبلک سکول پر اندوہناک حملے کے بعد تعلیمی اداروں کو درپیش خطرات کے پیش نظر متعارف کرایا گیا ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ون کلک ایس او ایس الرٹ سسٹم اینڈروئڈ پر مبنی الرٹ سسٹم ہے جس کے تحت تمام حساس مقامات بالخصوص تعلیمی ادارے، کسی بھی ایمرجنسی میں پولیس فورس کو مطلع کر سکتے ہیں۔ اس الرٹ بٹن پر کلک کرنے سے دس مختلف سٹیشنوں، بشمول متعلقہ ڈسٹرکٹ پولیس کنٹرول فیلڈ افسروں اور سینٹرل پولیس آفس کو الرٹ بھیج دیا جاتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ الرٹ پولیس کو نہ صرف حملے کی صحیح جگہ بتا دیتا ہے بلکہ وہاں تک پہنچنے کے لیے رابطوں اور مختصر روٹس کا تعین کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
ضلع مانسہرہ میں سب سے زیادہ یعنی 76 بینک اس سسٹم سے منسلک ہیں۔ اس کے علاوہ صوابی میں 75 اور پشاور میں 55 بینک اس سسٹم کا حصہ بن چکے ہیں۔ خیبر پختونخوا پولیس نے ابتدائی طور پر اس سسٹم کو تعلیمی اداروں کے لیے شروع کیا تھا لیکن بعد ازاں اسے دوسرے اہم حساس تنصیبات اور عمارتوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق بینک اور سکولوں کے علاوہ مردان ڈویژن میں 349 جیولری شاپس، ہزارہ میں 297 ، کوہاٹ میں 74 ، بنوں میں 70، ڈیرہ اسماعیل خان میں 127، ملاکنڈ میں 271 اور پشاور میں صرف تین جیولری شاپس اس نظام سے منسلک ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ 68 منی چینجرز کو ایس او ایس الرٹ سسٹم کے ساتھ منسلک کر دیے گئے تھے جن میں مردان ریجن میں 28، ہزارہ میں 12، کوہاٹ میں چار، ڈیرہ اسماعیل خان میں 3، ملاکنڈ میں 18 اور پشاور میں تین شامل ہیں۔
یاد رہے کہ شرپسندوں نے حال ہی میں نادرا کے دفاتر کو نشانہ بنایا تھا جس کے پیش نظر خیبر پختونخوا پولیس نے ایس او ایس کی سہولیات کو نادرا کے آفس تک بھی بڑھایا۔ مردان ریجن میں نادرا کے ایک آفس کوہاٹ میں چھ اور بنوں ریجن میں دو دفاتر کو اس سسٹم کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔