• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(29)فقہ السیرۃ النبویہ Fiqh Us Seerat Un Nabavia(( واقعہ فیل اور اہل عقل و استشراق ))

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
فقہ السیرۃ النبویہ: سیرت طیبہ سے فکری ، دعوتی ، تربیتی ، تنظیمی اور سیاسی رہنمائی

(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))

واقعہ فیل اور اہل عقل و استشراق

(1)عام الفیل ہی میں رسول مقبول ﷺ کی دنیا میں تشریف آوری ہوئی۔ اس اعتبار سے واقعہ فیل کو سیرت طیبہ میں بہت اہمیت حاصل ہے۔لیکن اہل عقل اور اہل استشراق نے اس واقعہ پر بہت طمع آزمائی کی ہے۔

(2) مستشرقین نے عرب کے جغرافیائی حالات، قلت خوراک و معاش اور آب و گیاہ کی کمی کو انکارِ واقعہ کے اسباب میں شامل کیا ہے۔

(3) اہل عقل نے ذاتی علم و تحقیق اور شخصی فہم و ادراک کی بنا پر اس واقعہ کو غیر ممکن بتایا ہے۔ سابقہ اقوام و ملل کے واقعات کی طرح اس واقعہ کا قرآن کریم میںعدم تکرار و تفصیل بھی وجہ انکار بتائی جاتی ہے۔

(4) اسی طرح ہاتھی اور واقعہ فیل میں مذکورمخصوص پرندوں کاجزیرہ عرب میں عدم وجود بھی اسباب انکار میں شمار کیے جاتےہیں۔

(5) اس واقعہ کی تفصیل میں جزوی اختلاف اور لشکر ابرہہ پر برسائےگئے مخصوص سنگریزوں کی عدم دستیابی کو بھی اسباب انکار میں گردانا جاتا ہے۔

(6) اہل عقل واستشراق میں سے بھی واقعہ فیل اور دیگر اسلامی واقعات و قصص پر اعتراض کرتے ہیں ، اس کی بنیادی و جہ وحی ومذہب کا انکار ،کفرو حسد اور اسلام سے عداوت و بغض ہے۔

(7) اہل استشراق نے پیغمبر اسلام ﷺ کی سیرت و بعثت کو خاص کر ہدف تنقید بنایا ہے۔ باطل پرست معترضین عقلی دلائل و براہین تو صرف سادہ لوح انسانوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے بیان کرتے ہیں۔ اسلام دشمنی تو ان کی فطرت ہی میں شامل ہوتی ہے۔

(8) اہل استشراق نے واقعہ فیل کو خاص کر ہدف اس لیے بنایا ہے کیونکہ اس کا رسول اللہ ﷺ کی ولادت طیبہ اور آپ کی سیرت مبارکہ سے گہرا تعلق ہے اوریہ معجزاتی واقعہ کئی ایک اعتبار سے آپ کی شان و عظمت پر دلالت کناں ہے۔

(9) بعض اہل تحقیق ودانش مسلمان بھی اہل استشراق سے متاثر ہوئے۔ وہ اسلاف امت سے ہٹ کر واقعہ فیل اور دیگر معجزات کی تاویل و تشریح کرتے ہیں۔

(10) بعض مسلمان مفسرین، تاریخ نویسوں اور سیرت نگاروں نے کینہ پرور اہل کفر و حقد کے اعتراضات سے بچاؤ کا رستہ اختیار کیا ۔ اس کے لیے وہ خرق عادت واقعات میں معذرت خواہانہ انداز اختیار کرتے اور معجزات کی غلط توجیہ کرتے ہیں۔

(11) بعض مسلمان دانشور اپنے تئیں بہتر سمجھتے ہوئے اس طرح کے واقعات کے تذکرے و تحریر ہی سے احتراز کرتے ہیں۔معجزات میں جو اسلامی اسکالرز اسلاف امت سے ہٹ کر فکر و عمل کی راہ اختیار کرتے ہیں ، اس کی بنیادی وجہ اہل استشراق سے مرعوبیت ہے۔

( 12) عقل کو دین و وحی کے تابع قرار دینے کے بجائے عقل ہی کو سب کچھ سمجھ لینا بھی معجزات کے انکارِ اسباب میں شامل ہے۔ دین میں اگرچہ عقل و رائے کو اہمیت حاصل ہے، لیکن دین کے تابع رہ کر۔اسلام میں علل و معلول اور اسباب و عوامل کی جستجو ممنوع نہیں ، لیکن شریعت کے دائرے میں رہ کر۔

(13) عقل و شعور سے ماورا شرعی حکم کو تسلیم کرنا ہی تو ایمان بالغیب ہے۔ معجزہ تو ہوتا ہی عقل واسباب سے بالاتر ہے۔ معجزات کو صرف عقل وخرد کی کسوٹی پر پرکھنا تو ناقص ایمان و عقل کی علامت ہے۔

""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے
 
Top