• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(32)فقہ السیرۃ النبویہ Fiqh Us Seerat Un Nabavia(( ولادت نبوی اور خرق عادت امور ))

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
فقہ السیرۃ النبویہ: سیرت طیبہ سے فکری ، دعوتی ، تربیتی ، تنظیمی اور سیاسی رہنمائی

(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))

ولادت نبوی اور خرق عادت امور

(1) محسن انسانیت ﷺ کی ولادت باسعادت اور نبوت و رسالت نوع انسانی کے لیے رب تعالیٰ کا احسان عظیم ہے۔

(2) مادر شکم میں دوران حمل اور وقت ولادت آپ کے متعلق خرق عادت کئ طرح کے واقعات و قصص کا تذکرہ کیا جاتا ہے،

(3) جیسے: وقت ولادت نہرہ ساوہ کا خشک ہونا، ایران کا آتش کدہ بجھ جانا، شاہ فارس کے محل کے کنگرے گرنا،

(4) مشرق و مغرب کے محلات کا روشن ہونا، ہر طرف نور ہی نور چھا جانا۔ آسمانوں اور بہشت کے تمام دروازے کھول دیے جانا، ہر طرف سبزہ اور ہریالی ہو جانا،

(5) بتوں کا اوندھے منہ گرنا اور اس سال تمام حاملہ خواتین کے ہاں لڑکے پیدا ہونا، پیدا ہوتے ہی آپ کا سجدہ ریز ہونا اور آپ پر اوندھی کی گئی ہنڈیا کا خود ہی ٹوٹ جانا۔

(6) دورانِ حمل آپ کی والدہ ماجدہ کو ستارے زمین پر جھکے ہوئے دکھائی دینا۔ حمل کی کسی علامت کا نمودار نہ ہونا، جانوروں کا بولنا، شاہانِ عالم کے تخت اوندھے ہونا، سلاطین کا گونگے ہونا،

(7) زمین بھر کے وحشی جانوروں کا ایک دوسرے کو بشارت دینا۔ آسمان سے ظہور نبی کی بشارت کی آوازیں آنا۔ سیدہ آمنہ کا دورانِ زچگی کے مسائل و الم سے بالکل دوچار نہ ہونا۔

(8) مذکورہ بالا اور ان جیسے دیگر معجزہ نما حسی واقعات زبان زد عام ہیں، لیکن دوران حمل نبوی اور وقت ولادت نبوی جتنے بھی خرق عادت امور و معاملات کا تذکرہ کیا جاتا ہے۔ وہ سب کے سب یا تو شدید ضعیف ہیں، یا من گھڑت، یا پھر منکر اور ناقابل قبول۔

(9) یہی آپ کی حقیقی شان رسالت اور قدر شناسی ہے کہ آپ کی ولادت و رسالت کو بے سروپا روایات سے پاک رکھا جائے۔ آپ کی شان و عظمت میں خود ساختہ اور موضوع و ضعیف روایات بیان کرنے سے احتراز کیا جائے۔

(10) رسول مکرم ﷺ کی فضیلت و شان سے قرآن و حدیث اور سیرت معمور ہے۔ اس کے بعد خود ساختہ اور غیر معیاری روایات کی حاجت نہیں رہتی۔

(11) آپ کی ولادت باسعادت کے حوالے سے صرف ایک روایت کو اہل علم نے قابل استناد قرار دیا ہے۔ وہ ہے بھی خواب کے متعلق نہ کہ کسی معجزہ نما کسی حسی واقعہ کے بارے میں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: میں سیدنا ابراہیم کی دعا کا ثمرہ اور سیدنا عیسیٰ کی دی گئی بشارت ہوں۔ میری والدہ نے خواب میں خود سے نور نکلتا دیکھا جس سے شام کے محلات روشن ہو گئے۔ (مسند أحمد: 17163)
_________
 
Top