مولوی صاحب کا یہ کہنا کہ دلیل سمجھ آئے تب بھی مانیں گے ، نہ سمجھ آئے تب بھی مانیں گے
جواب
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِّن دُونِ اللَّـهِ وَالْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا إِلَـٰهًا وَاحِدًا ۖ لَّا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۚ سُبْحَانَهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ ﴿٣١﴾۔۔۔سورة التوبه
ترجمه: ان لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر اپنے عالموں اور درویشوں کو رب بنایا ہے اور مریم کے بیٹے مسیح کو حاﻻنکہ انہیں صرف ایک اکیلے اللہ ہی کی عبادت کا حکم دیا گیا تھا جس کے سوا کوئی معبود نہیں وه پاک ہے ان کے شریک مقرر کرنے سے
مولوی صاحب جب آپ اپنے اکابرین کی ہر صحیح اور غلط بات کو درست مانتے رہیں گے تو گویا آپ نے اپنے علماء کو اپنا رب بنا لیا ہے، کل جب آپ کے ان کابرین کی باتیں اور نظریات قرآن و سنت سے ٹکرائے تب بھی آپ اپنے علماء کی بات مان کر اپنی آخرت برباد کرتے رہو گے، جو کہ ایک مسلمان کے شایان شان نہیں۔
مولوی صاحب کا یہ کہنا کہ اکابر کا دامن تھام لو
جواب
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّـهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا۔۔۔سورة آل عمران
ترجمه: اللہ تعالیٰ کی رسی کو سب مل کر مضبوط تھام لو اور پھوٹ نہ ڈالو
دین میں کسی کی کا دامن بے دلیل پکڑنا درست نہیں، اس سے آدمی گمراہ ہو جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ لوگ جب تک قرآن و سنت پر قائم رہے کامیاب رہے، جونہی تقلید و جمود کا شکار رہے، ناکامیاں ملیں۔ اس کے لئے
یہ ویڈیو ضرور دیکھیں۔
مولوی صاحب کا یہ کہنا کہ اللہ دیوبندی لوگوں کو دیوبندی اکابرین کے ساتھ دنیا و آخرت میں رکھے
جواب:
جی ہاں مولوی صاحب ہم آپ کی اس دعا پر آمین کہتے ہیں، جہاں آپ کے اکابرین جائیں آپ بھی وہاں ہی جائیں، جبکہ ہم اہل سنت والجماعت اہلحدیث تو انبیاء ، صدیقین، شہداء اور صالحین کی رفاقت چاہتے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَمَن يُطِعِ اللَّـهَ وَالرَّسُولَ فَأُولَـٰئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللَّـهُ عَلَيْهِم مِّنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ وَالصَّالِحِينَ ۚ وَحَسُنَ أُولَـٰئِكَ رَفِيقًا ﴿٦٩﴾۔۔۔سورة النساء
ترجمه: اور جو بھی اللہ تعالیٰ کی اور رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کی فرمانبرداری کرے، وه ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جن پر اللہ تعالیٰ نے انعام کیا ہے، جیسے نبی اور صدیق اور شہید اور نیک لوگ، یہ بہترین رفیق ہیں
اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین اسلام کا صحیح فہم عطا فرمائے آمین