• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نئی پروفائل پوسٹس

إِنَّ الْمُؤْمِنَ يُجَاهِدُ بِسَيْفِهِ وَلِسَانِهِ
مومن اپنی تلوار اور زبان سے جہاد کرتا ہے۔

[مسند أحمد : ٢٧١٧٤]​
تو راء کے احوال تفخیم زیادہ ہیں بنسبت احوال ترقیق کے ، اسلئے احوال تفخیم کی اکثریت کے پیش نظر ظہر لسان کو بیان کیا اور طرف کے بیان کو حذف کردیا ۔
(مستفاد از درس حضرت الاستاد قاری محمد صدیق صاحب دامت برکاتھم العالیہ)
دوسرا جواب : راء کو اداء کرتے وقت آواز زبان کے دو حصوں میں ٹھہرتی ہے ، صوت کا اعتماد دو جگہ ہوتا ہے ، ظہر میں اور طرف میں لیکن فرق یہ ہیکہ راء میں بوقت تفخیم صوت کا اکثر حصہ ظہر میں اعتماد کرتا ہے اور کچھ حصہ طرف میں اور بوقت ترقیق صوت کا اکثر حصہ طرف میں اعتماد کرتا ہے اور کچھ حصہ ظہرمیں۔ اب راء کل ملاکر تین طرح کی ہوتی ہے ، (١) مفتوحہ (٢) مضمومہ (٣) مکسورہ ، ان میں دو پر ہوتی ہیں اور ایک باریک تو راء ۔۔۔۔۔۔
معلوم ہوا طرف لسان کا رباعی کے مسوڑے سے تصادم نہیں ہوتا اس لئے اسکو بیان نہیں کیا اور پشت لسان کا رباعی کے مسوڑے سے تصادم ہوتا ہے اس لئے اسکو بیان کیا۔ اور راء کے مخرج میں عام مصنفین جو دو جزء کو کہتے ہیں ان میں ایک جزء (ظہر لسان) من حیث المخرج ہے اور دوسرا جزء (طرف لسان) من حیث الصفة ہے۔
جواب : من حیث المخرج ایسے دو جسموں کو ذکرکیا جاتا ہے,جن کے تصادم سے حرف وجود میں آتا ہے ،اور راء جن دو جسموں کے تصادم سے وجود میں آتی ہے ان میں ایک جسم پشت لسان ہے اور دوسرا جسم ہے رباعی کا مسوڑا ،راء کو اداء کرتے وقت طرف لسان لگتی نہیں بلکہ جدا رہتی ہے اور علحدہ رہتے ہوئے اس میں ہلکا سا رعشہ ہوتا ہے جس سے صفت تکریر وجود میں آتی ہے ، اگر یہ طرف بھی رباعی کے مسوڑے میں لگ جائے تو بجائے تکریر کے تکرار ہوجائیگا۔ معلوم۔۔
سوال : صاحب خلاصہ نے راء کا مخرج بیان کرتے ہوئے صرف پشت لسان کو ذکر کیا جبکہ راء کے مخرج میں طرف اور پشت دونوں کا دخل ہے پھر طرف لسان کو ذکر کیوں نہیں کیا ؟
جواب : من حیث المخرج ایسے ۔۔۔۔۔
Top