• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تلمیذ بھائی نے امام ابو حنیفہ رحم اللہ کے قول کا رد کر کے صحیح حدیث کی طرف رجوع کر لیا

شمولیت
اپریل 16، 2015
پیغامات
57
ری ایکشن اسکور
17
پوائنٹ
57
(فلعنة ربنا اعداد رمل علی من رد قول ابی حنفة ۔ )
السلام علیکم۔
یہ قول کس کا ہے؟
براے مہربانی اس کی وضاحت کردیں، (میں عربی نھیں جانتا، شاید اس کتاب میں موجود ہو جس کا حوالہ دیا گیا ہو، مگر مجھے عربی سمجھ نہیں آتی)

ایک دیوبندی دوست نے کہا کے یہ امام شافعی رحہ کا ہے۔
براے مھربانی اس کی وضاحت کردیں

جزاک اللہ خیر--
@ابن داود
@خضر حیات
@اسحاق سلفی
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,732
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
فلعنة ربنا أعداد رمل ... على من رد قول أبي حنيفة
یہ قول محمد بن علي بن محمد الحِصْني المعروف بعلاء الدين الحصكفي الحنفي (المتوفى: 1088هـ) نے اپنی کتاب الدر المختار شرح تنوير الأبصار وجامع البحار کے مقدمہ میں لکھا ہے، اور اسے عبد اللہ بن مبارک رحمہ اللہ کی جانب منسوب کیا ہے۔ کہ یہ اشعار عبد اللہ بن مبارک کے ہیں، جس میں انہوں نے امام شافعی کے ان الفاظ کو بھی منظوم کیا۔
حقیقت بہر حال یہ ہے کہ یاتو حصکفی کا اپنا جھوٹ ہے، یا حصکفی کے استادوں نے اس سے جھوٹ بولا ! جھوٹ کسی نے بھی بولا، یہ قول قطعی طور پر امام الشافعی کانہیں اور نا ہی یہ اشعار عبد اللہ بن مبارک کے ہیں۔
ملاحظہ فرمائیں:صفحه 14 جلد 01 الدر المختار شرح تنوير الأبصار وجامع البحار - محمد بن علي بن محمد بن عبد الرحمن الحنفي الحصكفي - دار الكتب العلمية
 
Last edited:

abujarjees

مبتدی
شمولیت
جون 27، 2015
پیغامات
75
ری ایکشن اسکور
31
پوائنٹ
29
ایک طرف فقہ کی کتاب کہتی ہے کہ شوال کے روزے نہ رکھے جائیں۔ دوسری طرف دیوبند کا فتوی ہے کہ شوال کے روزے رکھنا چاہیے
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,732
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
''طحطاوی نے کہا جو امام کے قول کو رد کرے بصفت متقدمہ تو اس کا غایت رتبہ یہ ہے کہ وہ حرام کا مرتکب ہوا حالانکہ مرتکب حرام پر لعنت نہیں بلکہ کافر مخصوص پر بھی لعنت جائز نہیں کہ شاید اسکا خاتمہ بخیر ہو، ہاں مجملاً کفار پر لعنت جائز ہے۔ انتہی۔ میں کہتا ہوں یواقیت ملتمعہ میں زکریا قزوینی کی کتاب آثار البلاد سے ابیات عبد اللہ بن مبارک نے نقل کی ہیں، لیکن لعنت کے بیت اسمیں نہیں تو اغلب کہ یہ بعض متعصبین کے ملحقات سے ہے، اس واسطے کہ علم اورورع ابن مبارک سے اس قدر بیباکی نہایت مستبعد ہے، واللہ اعلم''
صفحہ 26 جلد 01 غايۃ الاوطار ترجمہ اردو در المختار ۔ خرم علی صاحب ۔ محمد احسن نانوتوی ۔ مطبع نامی منشی نول کشور لکھنؤ 1900 م ۔ 1318 ھ ۔



 

اٹیچمنٹس

Last edited:

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,732
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ایک طرف فقہ کی کتاب کہتی ہے کہ شوال کے روزے نہ رکھے جائیں۔ دوسری طرف دیوبند کا فتوی ہے کہ شوال کے روزے رکھنا چاہیے
یہ تو اچھی بات ہے! اس پر تو حوصلہ افزائی کرنی چاہے، کہ دیگر معاملات میں بھی یہی روش اختیار کریں!!
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میرے ایک دوست جو کہ دیوبندی سے اہل حدیث ہو چکے ہیں، کہتے ہیں کہ دیو بندی " دو بنی " ہیں، کیونکہ وہ بعض اوقات تقیہ کر تے ہوئے کہتے ہیں کہ تم بھی ٹھیک ہو ہم بھی ٹھیک ہیں ، یہ بھی ٹھیک ہے وہ بھی ٹھیک ہے، اس طرح بھی ٹھیک ہے اس طرح بھی ٹھیک ہے۔...ابتسامہ۔..
 
Last edited by a moderator:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,567
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

یہ تو اچھی بات ہے! اس پر تو حوصلہ افزائی کرنی چاہے، کہ دیگر معاملات میں بھی یہی روش اختیار کریں!!
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ نے ٹھیک کہا کہ ’’ اچھی بات ہے! اس پر تو حوصلہ افزائی کرنی چاہے‘‘
لیکن سوال کرنے والے بھائی کی حیرت بھی اپنی جگہ درست کہ :
ایک طرف فقہ کی کتاب کہتی ہے کہ شوال کے روزے نہ رکھے جائیں۔ دوسری طرف دیوبند کا فتوی ہے کہ شوال کے روزے رکھنا چاہیے
جس فقہ کی تقلید کا اتنا غلغلہ مچایا جاتا ہے ،اور اس کی کچھ جزئیات کو غلط ثابت کرنے پر ’’ آسمان سر پر اٹھالیا جاتا ہے ،
اس فقہ کے خلاف ’’ مقلد ‘‘ کیسے فتوی شریف دے سکتے ہیں ؟
 

abujarjees

مبتدی
شمولیت
جون 27، 2015
پیغامات
75
ری ایکشن اسکور
31
پوائنٹ
29
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

یہ تو اچھی بات ہے! اس پر تو حوصلہ افزائی کرنی چاہے، کہ دیگر معاملات میں بھی یہی روش اختیار کریں!!
یہ اچھی بات تو نہیں یہ لوگ تو کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ نے جو فرمایا کہ صحیح حدیث سے اگر میرا قول ٹکرائے تو اسکو دیوار پر مارو یہ ان کا چیلنج ہے کہ ان کا کوئی قول قران و حدیث سے نہیں ٹکراتا۔ اس لیے یہ بات مجھے عجیب لگتی ہے کہ ان کی فقہ کچھ کہتی ہے اور ان کے فتوی کچھ۔۔
اور شرم کی بات تو یہ ہے کہ اگر ان کا مولوی کہہ دے کہ قران کو پیشاب سے لکھا جا سکتا ہے۔ یا ان کا مولوی یہ کہہ دے کہ خواب میں قرآن پر پیشاب کرنے کی تعبیر نیک اور صالح اولاد کی بشارت ہے۔ تو یہ جاہل مقلد اپنے مولوی کو سمجھانے کے بجائے اسکے منہ سے نکلی اس بات کا ڈیفنڈ کرتے ہوئے کچھ نہ کچھ دلیل دیتے ہیں۔۔۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
تلمیذ صاحب حق کا قبول کرنا مبارک ہو اللہ تعالی آپکو سلف صالحین کے فہم کے مطابق صراط مستقیم کو سمجھنے اور اس پر آپکو اور مجھکو بھی عمل کرنے کی توفیق دے۔جزاک اللہ
 
Top