• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ابوبکر البغدادی کی اتحادی حملے میں زخمی ہونے کی اطلاع

شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
بارک اللہ فی علمک و عملک
بھائی اگر وہ علماء کسی وجہ سے خاموش ہیں کسی کی تکفیر میں تو واللہ ھم اس عدم تکفیر پر ان کی بے عزتی نہیں کرتے الا یہ کہ کسی سے واضح اھل جھاد سےتعمدا بغض کی باتیں بکثرت ملنے لگ جائیں
باقی خلافت اللہ کے نبی علیہ الصلاۃ و السلام نے کتنے سے علاقے سے شروع کی تھی ؟؟؟ تا کہ ھم اتنے علاقے کے لوگوں کو مسلمان کر لیں اور پھر خلافت قائم کریں؟؟؟اور اسلام کی دعوت جھاد کی صورت میں بھی بکثرت پھیلتی ہے اور جس بھی علاقے پر مسلمان قبضہ کر لیں وھاں خلافت کی مرضی چلتی تھی چاھے مسلمان اقلیت میں ہی ہوں
علی کل حال ھم اختلاف جب اجتھاد میں ہو تو اس کو برا نہیں جانتے اپنے اجتھاد کو درست مخالف کو مجتھد مخطئ سمجھتے ہیں
ان تجد عیبا فسد الخللا جل من لا عیب فیہ و علا
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
اب سوال یہ ہے کہ کیا داعش والے یہ کہتے ہیں کہ ہمارے خلیفہ کی بیعت کرنا اختیاری مسئلہ ہے۔ اگر اختیاری نہیں ہے بلکہ ان کے نزدیک واجب ہے تو پھر اگر ان کے مفتوحہ علاقوں میں کوئی مجتہد مخطی، چلیں سلفی کی بھی قید لگا لیں، ان کے خلیفہ سے بیعت نہ کرے گا تو وہ کیا کریں گے؟ یا انہوں نے ان کے ساتھ اب تک کیا کیا ہے؟

دوسری بات یہ ہے کہ اگر ملا عمر یا دنیا میں کہیں بھی جہاد جہادی تحریکیں کام کر رہی ہیں، ان کے امیر اپنے علاقے میں خلافت کے قیام کا اعلان کر دیتے ہیں تو داعش کا کیا رد عمل ہونا چاہیے؟

اور میرےبھائی ہونا بھی ایسے ہی ہے۔ یہاں چھوٹے چھوٹے علاقوں میں جہاں جہادی تحریکیں کام کر رہی ہیں، آئندہ پندرہ بیس سالوں میں دس بارہ خلافتیں قائم ہو جانی ہیں اور یہ خلافت نامہ ایک تماشہ بن جائے گا۔ہماری ساری قوم کا المیہ ہے کہ ہم اپنے حال سے دس سال آگے کے سوچنے کی بات تو دور کی بات سوچنے کی حس ہی نہیں رکھتے؟ کہ ہم یہ کرنے چلے ہیں اور آٹھ دس سالوں میں دنیا یہاں ہوں گی یا اس کا نقشہ یہ ہو گا۔

جب تک داعش عراق اور شام میں سنیوں کے حقوق کے تحفظ کی جنگ لڑ رہی تھی تو ساری امت ان کے ساتھ تھی لیکن جب انہوں نے خلافت کے قیام کا نعرہ لگا کر اپنے ہی سلفیوں بھائیوں سے جہاد شروع کر دیا، جو کہ اب اگرچہ نہیں ہو رہا، تو اب امت میں اختلاف ہو گیا۔ سعودی، مڈل ایسٹ اور یہاں تک کہ یہاں پاکستان سے جس قدر فنڈنگ داعش والوں کو ہوئی ہے، وہ سب کے سامنے کی بات ہے لیکن یہ اس وقت ہوئی جب تک یہ خلافت کا نعرہ نہیں تھا۔ کیونکہ خلافت کے بعد یہ مطالبہ ہوا کہ اب سارے عرب کے شاہ بھی ان سے بیعت ہو جائیں اور مسلمان ممالک کے صدور بھی، اسلامی اور جہادی تحریکیں بھی اپنا وجود ختم کر کے ان میں ضم ہو جائیں۔ اس قسم کے مطالبے دو بنیادوں پر کیے جاتے ہیں: علم اور طاقت۔ اب آپ خلافت قائم کر کے جن لوگوں سے بیعت کا مطالبہ کر رہے ہوں، ان کے نہ علم میں ان کے برابر ہوں اور نہ ہی طاقت میں تو لوگ اسے ایک مذاق ہی سمجھیں گے اور آپ بھی ایسی بات کر کے اسے مذاق ہی بنا لیں گے۔

یہ مطالبہ میرے خیال میں ویسا ہی تھا جیسا کہ ایک دور میں غرباء اہل حدیث کراچی کے امیر کا مطالبہ تمام امت سے ہوتا تھا کہ وہ ان کے امیر سے بیعت ہو جائیں اور یہ بیعت کرنا تمام امت کے لیے واجب بھی تھا۔ مطلب ہماری حیثیت بہت کم ہوتی ہے اور ہم نعرے بہت بڑے لگا دیتے ہیں۔ اس سے مقصد تو کچھ حاصل نہیں ہوتا لیکن تماشہ ضرور بن جاتا ہے۔ لوگوں کو چڑ خلافت سے نہیں ہے، سوچ اور حکمت عملی سے ہے۔ جب تک ان تمام معاملات میں عاجزی نہیں آئے گی، اصلاح نہیں ہو گی۔ ہمیں کام کرنا ہے لیکن عاجزانہ حیثیت سے نہ کہ فخریہ جذبے سے۔ داعش اگر خلافت کے لیے دنیا میں کام کرنے والی تحریکوں کا ہی اعتماد حاصل کر لیتی تو یہ بہت بڑی کامیابی تھی لیکن اخوان المسلمون، حزب التحریر، حرکت الخلافۃ، طالبان افغانستان، جماعت اسلامی، تنظیم اسلامی وغیرہ میں سے کتنی خلافت کے قیام کی جدوجہد یا اس کا نعرہ لگانے والی جماعتوں کو داعش سے اتفاق ہے؟ اس اعتماد کے حاصل کیے بغیر اس قسم کے دعوے سے آپ اپنے لوگوں یعنی خلافت کے لیے کام کرنے والوں میں ہی متنازع بن جاتے ہیں چہ جائیکہ امت مسلمہ کا اعتماد حاصل کریں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
میرے بھائی تمام انبیاء کا مشن کیا تھا توحید کی دعوت یا پھر خلافت کا قیام ؟؟؟

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
خلافت کا قیام پہلے ہے یا کہ تعلیم دین ؟

خلافت کا قیام پہلے ہے یا کہ تعلیم دین ؟

ہمارے ان موجود حالات جبکہ خلیفہ کا کوئ وجود نہیں کس چيز کواولیت دینی واجب ہے ؟

کیا ہم پر یہ واجب ہے کہ ہم اسلامی خلافت قائم ہونے سے قبل لوگوں کو دینی تعلیم دیں یا یہ واجب ہے کہ پہلے اسلامی حکومت قائم کریں ؟


یا یہ دونوں کا برابر رکھنا واجب ہے ؟ اس میں جمہور علماء کرام کی راۓ ہے یا پھر صحیح راۓ کیا ہے ؟

الحمد للہ

ہرمسلمان سے مطلوب یہ ہے کہ حسب استطاعت دین قائم کرے ، اورامامت وخلافت بھی اللہ تعالی کے دین کوقائم اورنافذ کرنے کے لیے مشروع کی گئ ہے ، لھذا کوئ بھی یہ خیال اورگمان نہ کرے کہ کسی بھی ملک میں کسی بھی دورمیں امام یا خلیفہ کے نہ ہونے مطلب یہ ہے کہ دین کومعطل کردیا جاۓ اوراس میں سستی کی جاۓ اوراس میں سے کچھ ہر عمل نہ کیا جاۓ ۔

موجود دور اوراس سے پہلے بھی کچھ ایسے لوگ پاۓ جاتے ہيں جن کا نظریہ ہے کہ دینی شعائر کواس وقت تک معطل رکھا جاۓجب تک کہ خلیفۃ المسلمین اورایک اسلامی مملکت کا قیام عمل میں نہ لایا جاۓ ، یہ نظریہ اورقول گمراہی کی سب سے بدترین شکل ہے جوکہ نمازجمعہ اورجماعت اورحج اورجھاد کومعطل کرکے رکھ دیتی ہے ۔

اوراسی طرح زکاۃ کا جمع کرنا بھی معطل قراردیتا ہے اورنہ ہی نماز استسقاء اوراسی طرح نمازعیدین اورمساجد میں اماموں اورمؤذنوں کی تعیین بھی نہیں کی جاسکتی اوراس کے علاوہ اوربھی بہت سے احکام دین کومعطل کرنا چاہتے ہیں یہ نظریہ رکھنے والوں کواللہ تعالی کا یہ فرمان نظر نہیں آتا :

{ تم میں جتنی طاقت و استطاعت ہے اتنا ہی اللہ کا تقوی اختیار کرو } ۔

اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کو کہاں لے جائيں گے ؟

( میں نے تمہیں جوحکم دیا ہے اس پراپنی استطاعت کے مطابق عمل کرو )

تواس لیے اموردین میں سب سے پہلے اہم اہم کاموں کواہمیت دینی چاہیۓ اوران کا خیال رکھنا ضروری ہے ، اس لیے ہم اللہ تعالی کے دین کا تفقہ اختیار کريں گے اوراسی طرح عقیدہ توحید کوسب سے زيادہ اہمیت دیں گے پھر اس کے بعد ظاہری اسلامی شعائر پرعمل پیرا ہوکر بعد میں جودوسرے واجبات ہیں ان پر عمل پیرا ہوا جاۓ گا ، اس میں کوئ شک نہیں کہ یہی کام سب سے زيادہ اہم ہے ۔

اوراسی طرح ہراس دینی معاملہ پربھی جس پر قدرت وطاقت ہو ، بلکہ اسلامی مملکت کا قیام تو اس وقت ہوا جب ایمان و توحید اورشرک سے نجات اوردین کا تفقہ پیدا ہوچکا تھا جس طرح کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنے مندرجہ ذیل فرمان میں بھی ذکر کیا ہے :

{ اللہ تعالی نےتم میں سے ایمان والوں اوراعمال صالحہ کرنے والوں کے ساتھ وعدہ فرمایا ہے کہ انہیں زمین میں حکومت دی جاۓ گی جس طرح ان سے پہلے لوگوں کی دی گئ اورہم ان کے لیے ان کے لیے پسندکیے گۓ دین کوآسان کردینگے ، اورانہیں خوف کے امن دیں گے وہ میری عبادت کرینگے اورمیرے ساتھ شرک نہیں کریں گے } ۔

اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ میں تیرہ برس ( 13 ) تک دعوت الی اللہ کا کام کرتے اورلوگوں کوتوحید اورعقیدہ سکھاتے رہے اوران پر وحی کی تلاوت کرتے اورکفار کے ساتھ اچھے انداز میں مجادلہ کرتے رہے اوران کے دی گئ تکالیف پر صبر کرتے ہوۓ اپنی نماز اوراس وقت کی دوسری مشروع عبادت کوبجالاتے رہے ، انہوں نے توتعلیم دین کونہیں چھوڑا حالانکہ مکہ میں اس وقت اسلامی مملکت کا قیام تو نہيں ہوا تھا ۔

پھریہ بھی ہے کہ اسلامی مملکت کے قیام کا عقیدہ کی اساس اوراسلامی معاشرہ قائم ہونے اوراس پر عمل و تربیت اور دین سیکھنے اورقائم کرنے کے بغیر کیسے ممکن ہے ؟ اورجس نے بھی یہ کہا ہے کہ ( اپنے آپ میں اسلامی مملکت قائم کرو توزمین پربھی اسلامی حکومت قائم ہوجاۓ گی ) اس نے سچ کہا اوروہ اپنی اس بات میں صادق ہے ۔

اللہ تعالی ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اوران کی آل اوران کے صحابہ کرام رضي اللہ تعالی عنہم پر رحمتیں نازل فرماۓ ۔

واللہ اعلم .

الإسلام سؤال وجواب

http://islamqa.info/ur/5273
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
ابو الحسن بھائی قطعا بھی دولۃ ہر ایک سے خلافت کی بیعت نہیں مانگتی کہ تم نے کی کہ نہیں کی کرو یا مرو یا میڈیا کا افسانہ ہے ہاں جو ان کی سلطنت میں بغاوت کرے یا ان کی افواج یا عوام پر زیادتی کرے وہ اسے نہیں چھوڑتے چند دن قبل اپنے ایک مسوول کو بھی مسلمانوں کے مال میں ناجائز تصرف کرنے پر قتل کیا گیا اس سے قبل ایک کو قصاصا قتل کیا ایک کے ہاتھ کاٹے
ایک خلافت کی موجودگی میں دوسری نہیں ہو سکتی الا یہ کہ تغلب کی کیفیت ہو جائے باقی عرب نام نھاد مسلم ممالک کے حکام سے بیعت کیسی؟؟؟ انھیں تو وہ مرتد جانتے ہیں
شام میں پیدا ہونے والے مسائل پر میں شروع دن سے ہی نگاہ رکھے ہوئے ہوں دولہ نے ایک دفعہ ایک مجاھد کو قتل کیا تھا اس کا قصہ یہ تھا کہ ہسپتال میں وہ ذخمی ہو کے آیا بے ھوش تو مقتول یہ سمجھ رھا تھا کہ میں بشار کے فوج کے قبضے میں ہوںم یا علی یا علی کر رہا تھا دولہ کے جوانوں نے پکر لیا لوگوں نے روکا لیکن وہ نہیں رکے ذبح کر دیا اختلاف ہوا ابو عمر الشیشانی کا ویڈیو بیان آیا کہ یہ قتل خطاء ہے ھم دیت دینے کو تیار ہیں ابو عبدالعزیز القطری کے قتل کا الزام دولہ پر لگا لاش ان کی جبھۃ ثوار سوریا کے قبضے سے ملی
خیر بہت کچھ ہے انسلفیوں کو خلیجی ممالک اپنے مقاصد کیلئے استعمال کر رہے ہیں جیسے عراق میں الجیش الاسلامی کو کیا گیا تھا رہی ان کی قوت تو اس کا اندازہ اس سے ہی لگا لیں کہ ایک طرف بشار دوسری طرف فری سیرین آرمی تیسری طرف عراقی چوتھی طرف کردی اوپر سے عالمی صلیبی جھاز لیکن نتیجہ؟؟؟
اب کہتے ہیں فوج بھیجیں کہ بھیجیں اس وقت مزید قوت دکھ جائے گی ان شاء اللہ رہا علم تو بھائی ان کے پاس بھی جھابذہ علماء ہیں کیا ہوا اگر وہ معروف نہ ہوئے ؟؟؟
یمن کے معروف عالم شیخ میمون حاتم سوڈان سے ابو عمر بشیر یہ دو عالمی سطح پر معروف ہیں مشاعل العلمیہ کے نام سے ان کے علماء کی ناقص فھرست چھپی ہے اور علم تو اللہ نے کسی اور کے بارے بھی کہا ہے فرحوا بما عندھم من العلم
علی کل حال آج کے دور میں سلفی امراء پر اتفاق ممکن ہی نہیں کدھر طالبان اخوان ایسے غالی صوفی حزب التحریر ایسے نہ تین کہ نہ تیرہ کے المھاجرون ایسے غالی تکفیری ،،،،، الی اخرہ
امت کا وہ طبقہ جو ہمیشہ اس میدان کا ایندھن بنا ہے وہ اپنا وزن دولہ کے پلڑے میں ڈال چکا ہے
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
عامر بھائی اللہ آپ کے برکت دے کیا آپ کو علم ہے کہ دولہ نے جس جس علاقے پر قبضہ کیا کیا چھوٹا کیا برا مزار گرا دیا ؟؟؟
پرسوں ومضات فی ظل الخلافۃ 4 آئی ہے دیکھ لیں کیا وہ توحید کی دعوت دین کی تبلیغ نہیں کرتے کیا وہ قبر پرستی کا رد نہیں کرتے باقاعدہ امر بالمعروف ھیئہ ہے یقینا وہ جھاد جھاد نہیں جس کی بنیاد توحید پر نہیں اور یہی ھمارا اختلاف پاکستانی جھادی جماعتوں سے ہے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
ابو الحسن بھائی قطعا بھی دولۃ ہر ایک سے خلافت کی بیعت نہیں مانگتی کہ تم نے کی کہ نہیں کی کرو یا مرو یا میڈیا کا افسانہ ہے ہاں جو ان کی سلطنت میں بغاوت کرے یا ان کی افواج یا عوام پر زیادتی کرے وہ اسے نہیں چھوڑتے چند دن قبل اپنے ایک مسوول کو بھی مسلمانوں کے مال میں ناجائز تصرف کرنے پر قتل کیا گیا اس سے قبل ایک کو قصاصا قتل کیا ایک کے ہاتھ کاٹے
علی کل حال آج کے دور میں سلفی امراء پر اتفاق ممکن ہی نہیں کدھر طالبان اخوان ایسے غالی صوفی حزب التحریر ایسے نہ تین کہ نہ تیرہ کے المھاجرون ایسے غالی تکفیری ،،،،، الی اخرہ
امت کا وہ طبقہ جو ہمیشہ اس میدان کا ایندھن بنا ہے وہ اپنا وزن دولہ کے پلڑے میں ڈال چکا ہے
ہم ایک طرف آپ جیسے لوگوں کے انکے حق میں دلائل پڑھتے ہیں اور دوسری طرف انکے مخالف بھی دلائل پڑھ رہے ہوتے ہیں لیکن تصدیق نہ کر سکنے کی وجہ سے فیصلہ موخر کیا ہوا ہے
ہاں مطقا فیصلہ دے سکتے ہیں کہ اگر وہ خلافت کو لازمی سمجھتے ہیں ورنہ مار دیتے ہیں تو باقی چیزوں کو چھوڑ کر یہ انکی بہت بڑی غلطی ہے البتہ اگر خلافت کی بیعت تو لازمی نہیں کرواتے مگر اپنے علاقے میں اپنی مرضی سے رہنے کی اجازت دیتے ہیں تو اس میں کوئی بات نہیں واللہ اعلم
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
عامر بھائی اللہ آپ کے برکت دے کیا آپ کو علم ہے کہ دولہ نے جس جس علاقے پر قبضہ کیا کیا چھوٹا کیا برا مزار گرا دیا ؟؟؟
پرسوں ومضات فی ظل الخلافۃ 4 آئی ہے دیکھ لیں کیا وہ توحید کی دعوت دین کی تبلیغ نہیں کرتے کیا وہ قبر پرستی کا رد نہیں کرتے باقاعدہ امر بالمعروف ھیئہ ہے یقینا وہ جھاد جھاد نہیں جس کی بنیاد توحید پر نہیں اور یہی ھمارا اختلاف پاکستانی جھادی جماعتوں سے ہے
محترم بھائی میں بھی واقعی یہی کہوں گا کہ ہمیں جس جگہ کنٹرول ملے یعنی سلطہ حاصل ہو وہاں ہمیں مزار گا دینے چاہیں جیسے سعودی عرب میں امام الدعوہ رحمہ اللہ نے کیا اور اب تک اس پر عمل ہے اور پاکستان کے تمام سلفی علماء کا بھی یہی موقف ہے کوئی بھی اہل حدیث عالم سلطہ کی صورت میں ان مزاروں کو گرانے کی مخالفت نہیں کرے گا پس جب طالبان نے مجسمے گرائے تھے کیونکہ انکو سلطہ حاصل تھا تو کسی نے مخالفت نہیں کی تھی
لیکن پاکستان کی جہادی جماعتوں کو آپ طالبان کے مزار گرانے یا داعش کے مزار گرانے پر قیاس نہیں کر سکتے کیونکہ نہ تو انکو کشمیر میں اور نہ پاکستان میں سلطہ حاصل ہے
کچھ عرصہ پہلے ہماری جماعت کو پاکستان میں اپنی حدود میں مریدکے میں آزادی (سلطہ) حاصل تھی تو وہاں زانی کو کوڑے بھی مارے گئے اسی طرح شرعی عدالت تو اب بھی ہے مگر حکومت کی سختی کی وجہ سے معاملات کمزور ہو گئے ہیں کیونکہ ہماری جماعت یہ سمجھتی ہے کہ جہاد حکومت کے ساتھ چلے بغیر اور اس طاغوت حکومت کو دغا دئیے بغیر نہیں کیا جا سکتا ورنہ طاغوت تو وہ اس حکومت کو کہتے ہیں واللہ اعلم
 
Last edited:
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
جی بھائی سلطہ تو شرط ہے لیکن میرا اشارہ جھاد کے نام پر شیعہ سنی کو جمع کرنا اور اب جو سین چل رہا ہے اس کی طرف تھا قطع نظر باقی امور سے
 
Top