• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

احادیث کی صحت درکار ہے

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 925 حدیث مرفوع مکررات 63 بدون مکرر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ عَنْ حُجْرٍ أَبِي الْعَنْبَسِ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَرَأَ وَلَا الضَّالِّينَ قَالَ آمِينَ وَرَفَعَ بِهَا صَوْتَهُ
محمد بن کثیر، سفیان، سلمہ، حضرت وائل بن حُجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ولا الضالین پڑھتے تو بلند آواز سے آمین کہتے۔
سنن نسائی:جلد اول:حدیث نمبر 882 حدیث مرفوع مکررات 63 بدون مکرر
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ صَلَّيْتُ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ کَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّی حَاذَتَا أُذُنَيْهِ ثُمَّ يَقْرَأُ بِفَاتِحَةِ الْکِتَابِ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْهَا قَالَ آمِينَ يَرْفَعُ بِهَا صَوْتَهُ
قتیبہ، ابواحوص، ابواسحاق، عبدالجباربن وائل، وائل بن حجر سے روایت ہے کہ میں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس وقت نماز شروع فرمائی تو تکبیر پڑھی اور دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھائے پھر سورہ فاتحہ کی تلاوت فرمائی جس وقت اس سے فراغت ہوئی تو بلند آواز سے آمین پڑھی۔
پہلی روایت:۔
اس میں محمد بن کثیر جو سفیان کے شاگرد ہیں ابن حجرؒ کے بقول کثیر الغلط ہیں۔ اس لیے باقی سب نے یمد بہا صوتہ یا مد بہا صوتہ روایت کیا ہے اور انہوں نے رفع بہا صوتہ
ممکن ہے انہوں نے اپنے لحاظ سے روایت بالمعنی کرنے کی کوشش کی ہو۔

دوسری روایت:۔
اس میں ابو اسحاق سبیعی مدلس ہیں اور آپ کے نزدیک تدلیس جرح ہے۔
عبد الجبار نے بقول ذہبی اپنے والد سے نہیں سنا۔ درمیان کا راوی کون ہے واللہ اعلم۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
امتحانات سے فراغت کے بعد حاضر ہوں۔
ان شاء اللہ آگے ہم امام حدیث امام بخاریؒ کے اس روایت کے بارے میں حکم پر تھوڑی نظر ڈالیں گے۔ ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھیں گے کہ عبد الرحمان مبارکپوریؒ نے اس کا دفاع کرنے کی کس طرح کوشش کی ہے اور وہ کس قدر درست ہے۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
امتحانات سے فراغت کے بعد حاضر ہوں۔
ان شاء اللہ آگے ہم امام حدیث امام بخاریؒ کے اس روایت کے بارے میں حکم پر تھوڑی نظر ڈالیں گے۔ ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھیں گے کہ عبد الرحمان مبارکپوریؒ نے اس کا دفاع کرنے کی کس طرح کوشش کی ہے اور وہ کس قدر درست ہے۔
ما شاءاللہ بڑی کی خوشی کی بات ہے کہ آپ امام بخاریؒ سے لے کر عبدالرحمان مبارک پوری ؒ تک کے استدلال پر نظر ڈال سکتے ہیں،ان سے اتفاق یا اختلاف بھی کر سکتے ہیں لیکن مذہب حنفی پر ناقدانہ نظر ڈالنے کے لیے خدا جانے علم و فضل کی کتنی مقدار چاہیے جو ابھی آپ کے پاس نہیں اور ساری زندگی حاصل ہو نے کا امکان بھی نہیں!!
آہ! محکومی و تقلید و زوال تحقیق
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟! ابتسامہ

حافط صاحب شاہد نذیر بھائی کا کافی عرصہ پہلے (27-12-2013) یہاں پر کیا ہوا تبصرہ پڑھ لیں، یہ شاید آپ نے پہلے نہیں پڑھا ہوگا۔۔۔۔۔

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
آپ لوگوں کے بھولے پن اور حد سے بڑھے ہوئے حسن ظن پر افسوس ہوتا ہے اشماریہ صاحب کا فقہ حنفی سے اختلاف محض ایک دھوکہ ہے اور وہ ہر ایسے مسئلہ میں بھی فقہ حنفی کا دفاع کرینگے جس پر ایک غیرت مند مسلمان بات تک کرنا پسند نہیں کرتا اور وہ ایسا کر بھی رہے ہیں۔ پھر ان کا یہ متکبرانہ اور جھوٹا دعویٰ کہ مجھے کوئی ایک ایسا مسئلہ بتائیں جس میں اہل حدیث کے دلائل احناف کے دلائل سے مضبوط ہوں ظاہر کرتا ہے کہ وہ فقہ حنفی کے ہر صحیح و غلط مسئلہ پر ایمان رکھتے ہیں۔ فقہ حنفی سے اختلاف کا ڈھونگ صرف اس لئے ہے کہ جب وہ کہیں پھنس جائیں تو یہ کہہ سکیں کہ مجھے اس مسئلہ میں فقہائے احناف سے اختلاف ہے اور باقی ہر جگہ وہ فقہ حنفی کی گرتی دیوار کو سہارا دیتے ہی نظر آئینگے۔ آئندہ یہ حقیقت ان شاء اللہ آپ لوگوں پر بھی کھل جائے گی۔
اور یہ صرف اشماریہ کا حال نہیں بلکہ یہاں آنے والے ہر ہر حنفی کی ہسٹری دیکھ لیں وہ اسلام کے مقابلے میں فقہ حنفی کے کفر،شرک، بدعت اور بے ہودگیوں پر پردہ ڈالتے ہی نظر آئینگے۔
اور یہاں پر خاکسار نے بھی اس اندیشہ کا اظہار کیا تھا۔۔۔۔

دلوں کا حال تو اللہ ہی جانتا ہے۔۔۔۔۔
لیکن لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ بندہ "فن مغالطہ آمیزی" میں بہت آگے جائے گا۔ واللہ اعلم بالصواب
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
ما شاءاللہ بڑی کی خوشی کی بات ہے کہ آپ امام بخاریؒ سے لے کر عبدالرحمان مبارک پوری ؒ تک کے استدلال پر نظر ڈال سکتے ہیں،ان سے اتفاق یا اختلاف بھی کر سکتے ہیں لیکن مذہب حنفی پر ناقدانہ نظر ڈالنے کے لیے خدا جانے علم و فضل کی کتنی مقدار چاہیے جو ابھی آپ کے پاس نہیں اور ساری زندگی حاصل ہو نے کا امکان بھی نہیں!!
آہ! محکومی و تقلید و زوال تحقیق
کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟! ابتسامہ
آپ سے ایسے جواب کی امید نہیں تھی۔
آپ لوگ کر رہے ہیں نا فقہ حنفی پر نقد کا کام۔ مجھے یہ کام کرنے دیجیے جو آپ حضرات نہیں کر رہے۔
کسی ایک روایت پر تحقیق و بحث آسان ہوتی ہے کیوں کہ اس کے تمام طرق آسانی سے ڈھونڈے جا سکتے ہیں لیکن کسی ایک مسئلہ کے لیے آپ کو ان تمام روایات کو دیکھنا ہوتا ہے جن سے وہ مسئلہ ذرا سا بھی ثابت ہوتا ہے۔ اب آپ خود دیکھ لیں کہ کس کے لیے کتنی محنت اور کتنا علم درکار ہے۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
آپ سے ایسے جواب کی امید نہیں تھی۔
آپ لوگ کر رہے ہیں نا فقہ حنفی پر نقد کا کام۔ مجھے یہ کام کرنے دیجیے جو آپ حضرات نہیں کر رہے۔
کسی ایک روایت پر تحقیق و بحث آسان ہوتی ہے کیوں کہ اس کے تمام طرق آسانی سے ڈھونڈے جا سکتے ہیں لیکن کسی ایک مسئلہ کے لیے آپ کو ان تمام روایات کو دیکھنا ہوتا ہے جن سے وہ مسئلہ ذرا سا بھی ثابت ہوتا ہے۔ اب آپ خود دیکھ لیں کہ کس کے لیے کتنی محنت اور کتنا علم درکار ہے۔
عزیز بھائی ! آپ کی توقعات کو ٹھیس پہنچنے پر معذرت خواہ ہوں لیکن میرا تو خیال ہے کہ آپ کو میری بات پر ٹھنڈے دل سے غور کرنا چاہیے؛اچھا آپ یہ بتلائیے کہ اگر کسی ایک ہی موضوع پر بہت سی روایات ہوں تو کیا ایک ایک کر کے ان سب کی تحقیق و بحث ہو سکتی ہے یا نہیں؟؟نفی کی صورت میں وجہ بیان فرمائیے اور اثبات کی صورت میں کیا مزید یہ ممکن نہیں کہ روایات کی بحث و تحقیق سے فارغ ہو کر استدلال پر بھی کچھ تحقیق کر لی جائے؟
ویسے میری راے تو یہ ہے کہ روایات کی تحقیق و تنقید اور جانچ پرکھ کچھ اتنی آسان نہیں،مجھے تو یہ بہت مشکل محسوس ہوتا ہے کہ ائمہ جرح و تعدیل کے مختلف اقوال کا استقصا اور پھر ان میں ترجیح کیسے دی جائے، جو یہ کر سکتا ہے ،میرا نہیں خیال کہ وہ استدلال کو نہ پرکھ سکے،جب کہ اس نے کئی برس کی جگر کاوی اور دیدہ ریزی سے اصول فقہ کی متعدد کتابیں پڑھ رکھی ہوں!
امید ہے زحمت تدبر گوارا کریں گے،مناظرہ بازی مقصود نہیں ،آپ میرا مزاج سمجھتے ہیں،والسلام
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
عزیز بھائی ! آپ کی توقعات کو ٹھیس پہنچنے پر معذرت خواہ ہوں لیکن میرا تو خیال ہے کہ آپ کو میری بات پر ٹھنڈے دل سے غور کرنا چاہیے؛اچھا آپ یہ بتلائیے کہ اگر کسی ایک ہی موضوع پر بہت سی روایات ہوں تو کیا ایک ایک کر کے ان سب کی تحقیق و بحث ہو سکتی ہے یا نہیں؟؟نفی کی صورت میں وجہ بیان فرمائیے اور اثبات کی صورت میں کیا مزید یہ ممکن نہیں کہ روایات کی بحث و تحقیق سے فارغ ہو کر استدلال پر بھی کچھ تحقیق کر لی جائے؟
ویسے میری راے تو یہ ہے کہ روایات کی تحقیق و تنقید اور جانچ پرکھ کچھ اتنی آسان نہیں،مجھے تو یہ بہت مشکل محسوس ہوتا ہے کہ ائمہ جرح و تعدیل کے مختلف اقوال کا استقصا اور پھر ان میں ترجیح کیسے دی جائے، جو یہ کر سکتا ہے ،میرا نہیں خیال کہ وہ استدلال کو نہ پرکھ سکے،جب کہ اس نے کئی برس کی جگر کاوی اور دیدہ ریزی سے اصول فقہ کی متعدد کتابیں پڑھ رکھی ہوں!
امید ہے زحمت تدبر گوارا کریں گے،مناظرہ بازی مقصود نہیں ،آپ میرا مزاج سمجھتے ہیں،والسلام
محترم بھائی۔ میرا خیال ہے اگر یہ تمام متعلقہ دلائل چاہے تائید میں ہو یا رد میں کسی مسئلے کے بارے میں ایک جگہ جمع ہوں تو میں یہ کرسکتا ہوں۔ لیکن اگر جمع نہ ہوں تو پھر میرے لیے ان کو تلاش کرنا اور ایک ایک مسئلہ پر بھرپور بحث کرنا فی الحال ممکن نہیں ہے۔
یہاں جن دو محترم ہستیوں کا میں نے ذکر کیا ہے یعنی امام بخاری اور مبارکپوریؒ صرف ان کے اقوال پر بحث کرنے کا کہا ہے کیوں کہ اس حدیث کے طرق میرے سامنے موجود ہیں۔

باقی ایک ہی موضوع پر سب روایات کی تحقیق و بحث کی جا سکتی ہے۔
 
Top