• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اس تحریر کے بارے میں علماء کی رائے درکار ہے ۔

شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
کئی باتیں ایسی ہیں کہ ان کے کئی کئی مطالب نکالے جا سکتے ہیں ۔ ایسی تحریروں سے خوف محسوس هوتا هے ۔ ڈاکٹر صاحب نے یہ بات کس تناظر میں لکہی هے یہ سمجهنا ضروری هے هر کسی کو خواہ وہ عوام میں سے هو یا خواص میں سے۔
ڈاکٹر صاحب کا تعارف اور انکی مذکورہ تحریر یا اور دیگر تحریروں کے مخاطب کون لوگ ہیں انکا تعارف یہاں خود پڑهیں اور سمجهیں :

http://aqilkhan.org/تعارف-2
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
یہ جاہلوں سے مخاطب ہی نہیں ، یہ پڑهے لکهوں سے خطاب کرتے ہیں ۔
دو حصوں میں تقسیم بتاتے ہیں ، ایک روایتی علماء کا گروپ اور دوسرے جدت پسندوں کا گروپ ۔۔۔۔ بقیہ آپ خود سمجهیں ۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
بھائی آپ بڑے عالم ہیں, اللہ والے ہوں گے ان شاء اللہ.
ہم جیسے عوام کو تو بس عادت ہوتی ہے. رکوع میں کب گئے؟ کب تسبیح پڑھی اور کب اٹھے کچھ پتا نہیں.
تو ہمیں اگر اتنا بھی دھیان نہ رکھیں کہ کہاں کھڑے اور کہاں جھکے ہوئے ہیں تو پھر نماز کے بجائے ورزش ہی ہوتی رہے گی.
باقی یہ دھیان لگانے میں ایک لمحے سے بھی کم لگتا ہے. ان تعبد اللہ کانک تراہ میں کانک تراہ کا دھیان تو رکھنا پڑے گا نا؟ فان لم تکن تراہ فانہ یراک کا بھی.
اعزکم اللہ چلیں جس طرح چاہیں بس اصل مقصد اور طریقہ کار کی طرف سے نظر نہیں ہٹنی چاہیے اور کھلی اجازت بھی نہ ہو
سنا تھا کہ ایک نو مسلم پرانے مسلمان کے ساتھ نماز پڑھنے گیا تو نومسلم نے ایک گھنٹہ لگا دیا مسلمان ہماری طرح نماز دس منٹ میں پڑھنے کا عادی تھا نو مسلم سے پوچھنے لگا کہ اتنی دیر کیوں لگا دی نو مسلم کے جواب نے مجھے تو ہلا کر رکھ دیا تھا پتا نہیں یہ قصہ سچا ہے یا گھڑا ہوا ہے لیکن نو مسلم کا جواب کمال کا تھا
کہنے لگا کہ آپ پرانے مسلم ہو آپ کی پریکٹس ہو گی نماز میں خشوع و خضوع قائم کرنے کی میں نے اسلام ابھی ابھی قبول کیا ہے اس لیے مجھے تو خشوع و خضوع قائم کرنے میں بہت دیر لگتی ہے تو اشماریہ بھائی جب بھی نماز پڑھ کر فارغ ہوں تو بس اللہ سے دعا کیا کریں یا اللہ قبول کر لے یہ ناقص اور ٹوٹی پھوٹی عبادتیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو میں بھی پرانا مسلمان ہوں پتا نہیں کبھی کبھی نو مسلم جیسا ہو جاتا ہوں تو اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
کئی باتیں ایسی ہیں کہ ان کے کئی کئی مطالب نکالے جا سکتے ہیں ۔ ایسی تحریروں سے خوف محسوس هوتا هے ۔ ڈاکٹر صاحب نے یہ بات کس تناظر میں لکہی هے یہ سمجهنا ضروری هے هر کسی کو خواہ وہ عوام میں سے هو یا خواص میں سے۔
ڈاکٹر صاحب کا تعارف اور انکی مذکورہ تحریر یا اور دیگر تحریروں کے مخاطب کون لوگ ہیں انکا تعارف یہاں خود پڑهیں اور سمجهیں :

http://aqilkhan.org/تعارف-2
جی بالکل درست کہا لیکن جب بھی عقل نصوص پر حاکم ہو گی تو ایسے ہی کرشمہ جات نظر آتے ہیں میں کراچی میں ایسے طبقہ سے مخاطب ہوتا ہوں جن میں سے کچھ تو مسجد جمعہ کے دن بھی نہیں آتے لیکن ایسا نہیں ہے ایک جگہ میں نے درس دیا اور اس درس میں صرف حدیث کا متن اور ترجمہ ، حدیث کا متن اور ترجمہ اور موضوع تھا نماز کی فضیلت اس درس میں تقریبا 50 احادیث ترجمہ کے ساتھ پڑھی اور آخر میں یہ کہا کہ
آپ گواہ رہیے گا کہ آج کے درس میں میں نے ایک لفظ اپنی طرف سے نہیں کہا اب یہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آپ کے لیے بطور خاص پیغام ہے اب آپ جانیں اور آپ کا کام اور جواب ضرور سوچیے گا کہ میدان حشر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کا امتی بن کر کس طرح سامنا کریں گے ۔
تو ایک شخص جسے میں نے کبھی مسجد میں نہیں دیکھا تھا سر جھکا کر بیٹھا ہوا تھا اس کا سر نہیں اٹھا اور اٹھ کر بہت تیزی سے باہر نکل گیا واضح رہے کہ یہ درس ایک گھر میں تھا اور باہر کھڑا ہو گیا کچھ دیر بعد میں باہر گیا تو باہر کھڑا تھا اور چہرے سے پتا چل رہا تھا کہ واردات قلبی ہو چکی ہے رویا رویا سا چہرہ پوچھا تو جواب ملا کہ اس سے پہلے لوگوں کی باتیں سنتا تھا آج پہلی مرتبہ نبی کریم کی باتیں سنی تو اپنے اوپر شرم آ رہی تھی کہ ایسی مجلس میں میرا کیا کام اس لیے اٹھ کر باہر آ گیا اور اب وہ شخص فجر کی پہلی صف میں ہوتا ہے
عرض ہے کہ نصوص قرآن اور احادیث میں آج بھی اتنی جان ہے کہ اخلاص کے ساتھ پڑھیں تو پھر دل سے دل نکلی ہوئی بات دل تک ہر صورت پہنچتی ہے
ڈاکٹر عقیل صاحب کی یہ تقسیم خود ساختہ ہے اور صرف میں ہی میں کی تصویر ہے اللہ ایسی فکری گمراہیوں سے محفوظ رکھے جو عبادات میں بھی مادر پدر آزاد ہونا چاہتے ہیں
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
عرض ہے کہ نصوص قرآن اور احادیث میں آج بھی اتنی جان ہے کہ اخلاص کے ساتھ پڑھیں تو پھر دل سے دل نکلی ہوئی بات دل تک ہر صورت پہنچتی ہے
میرا بھی یہ تجربہ ہے کہ اپنی ذہنی اٹکلیں لاکھ بیان کرنے کا وہ اثر نہیں ہوتا جو نصوص کے الفاظ کا ہوتا ہے۔ صرف قرآن کی آیت اور حدیث کے الفاظ (عربی میں) وہ اثر رکھتے ہیں جو ہماری پر مغز تقریریں نہیں رکھتیں۔
یہی بات میرے ایک استاد محترم بھی فرماتے تھے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
اور پهر اللہ جسے چاہے هدایت دے۔ بات تجربات کی هے تو میں 21 سال کا تها جب سعودیہ میں کام کرنے کی غرض سے گیا ، مجهے آج بهی یہ بتاتے خوشی هوتی هیکہ انکے 6-8 سال کے بچوں کو بهی میں نے برصغیر کے لوگوں کی وضوء اور نماز کی ادائیگی میں اصلاح کرتے ، عمدا ٹوکتے دیکها ۔ عملا صحیح ثابت عمل کر کے بتاتے دیکها ۔ کئی باتیں تو ایسی پتہ چلیں کہ مجهے پہلے انکا علم ہی نہیں تها ۔ آج بهی برصغیر وہیں هے ، هر چیز سکهانا پڑتی هے انهیں ، یہاں تک کے دعائیں کرنا بهی!
صرف اختلافی معاملات انهیں ازبر ہیں اور ان پر انکے اجداد کے مواقف ، بقیہ نا بتایا گیا نا بتایا جاتا هے ۔
آج بهی همارے یہاں بڑی شان سے کہا جاتا هے عوام جاہل ہیں ، هر معنی میں !!
یہ واقعی افسوس ناک اور خطرناک بات هے ، تاریخ قدیم هے برصغیر میں اسلام کی لیکن یہاں کے مسلمانوں کو دانستہ جاہل رکها گیا ۔
کم از کم اس پر سوچنا چاہیئے ۔ سوچ کر تدارک کی تدابیر اختیار کرنا چاہیئے ۔
اللہ هم سب کی رهنمائی فرمائے۔
 
Top