• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اشماریہ شاہ۔ تعارف

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
جی ہاں علامہ احسان الہی ظہیر رحمہ اللہ کا یہ بہت عظیم کام تھا۔ میں نے ان کی کتب نہیں پڑھیں لیکن میرے ایک سابقہ بریلوی ساتھی ان کی چند کتب پڑھ چکے ہیں تو کہتے ہیں کہ ان کا انداز علمی اور محققانہ ہے اور یہ علمی شخصیت تھے۔
آپ کو کتابوں کا مطالعہ کرنا چاہیے۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
آپ کی چھٹی حس ایک ہزار فیصد غلط کہتی ہے۔ جو سوچنے کی بات تھی وہاں میں نے عرض کر دی۔ مجھے بھی کسی نے کی تھی اور ابھی تک چوں کہ مجھے اس کا جواب نہیں ملا اس لیے میں بھی اس پر متوقف ہوں۔ جذباتیت تو ہر چیز کا حل نہیں ہوتی نا۔ اللہ پاک آپ کو علمی میدان میں لائے۔
میری بات غلط ہی سہی۔ مان لیتے ہیں۔ کیا آپ یہ ماننے کے لئے تیار ہیں کہ مذکورہ ویڈیو میں طارق جمیل نے جو بات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے متعلق کہی ہے وہ بھی غلط ہے؟؟؟؟ آپ کی تردید یا تصدیق ہی آپ کی ذات کی آئینہ دار ہے۔ (یاد رکھئے آپ کی خاموشی دوسرے کو راہِ حق سے دُور رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے)۔
نارمل زندگی میں جذبات کو سنبھال کر رکھنا بھی سنت سے ثابت ہے اور ان جذبات کا اظہار بھی سنت سے ثابت ہے۔ بےشک ایسے جذبات جن سے اللہ کے دین کو فائدہ پہنچے یا دین کی اقامت میں ممدومعاون ہوں، لائق تحسین ہیں۔ اور انہی جذبات سے ایک انسان کی جسمانی طاقت اسلام کو نافذ کرنے کا باعث بن جایا کرتی ہے۔ اور کفر و شرک اور اس کے فاعل تھرتھر کانپتے ہیں اور دین کے مخالف اُمور سے بھاگ جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ایسے جذبات ہر ایمان والے کو عطا فرمائے اور کماحقہ ان کا عامل بنائے آمین۔
علم کا میدان عمل کے میدان سے مقدم ہے۔
جبکہ
میری دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جتنا جتنا علم جس کو عطا فرمایا ہے، اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ کیونکہ علم پر عمل کا حساب پہلے پانچ بنیادی سوالوں میں سے ایک ہے جو قیامت کے دن ہر انسان سے پوچھے جائیں گے۔ الا من رحم ربی۔
رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق، علم تو پھیل جائے گا۔ عمل مفقود ہو جائے گا۔ میں نے اپنی زندگی میں علم کو جتنا پھیلتے ہوئے دیکھا ہے شاید میرے اساتذہ نے نہیں دیکھا ہو گا۔ آج علم پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنے دین کو چھوڑ کر اسلام اور بالخصوص قرآن و سنت پر عمل سے دُور ہیں۔ میں تو خود ایسے کردار کی تلاش میں ۴۳ سال گزار چکا ہوں جس میں علم و عمل میں تفاوت کم سے کم نظر آئے۔ دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مجھے ایسے عالم باعمل کی بیعت نصیب فرما دے جو علم صحیح کے عامل ہوں۔ آمین۔ یارب العالمین
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
میری بات غلط ہی سہی۔ مان لیتے ہیں۔ کیا آپ یہ ماننے کے لئے تیار ہیں کہ مذکورہ ویڈیو میں طارق جمیل نے جو بات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے متعلق کہی ہے وہ بھی غلط ہے؟؟؟؟ آپ کی تردید یا تصدیق ہی آپ کی ذات کی آئینہ دار ہے۔ (یاد رکھئے آپ کی خاموشی دوسرے کو راہِ حق سے دُور رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے)۔
نارمل زندگی میں جذبات کو سنبھال کر رکھنا بھی سنت سے ثابت ہے اور ان جذبات کا اظہار بھی سنت سے ثابت ہے۔ بےشک ایسے جذبات جن سے اللہ کے دین کو فائدہ پہنچے یا دین کی اقامت میں ممدومعاون ہوں، لائق تحسین ہیں۔ اور انہی جذبات سے ایک انسان کی جسمانی طاقت اسلام کو نافذ کرنے کا باعث بن جایا کرتی ہے۔ اور کفر و شرک اور اس کے فاعل تھرتھر کانپتے ہیں اور دین کے مخالف اُمور سے بھاگ جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ایسے جذبات ہر ایمان والے کو عطا فرمائے اور کماحقہ ان کا عامل بنائے آمین۔
علم کا میدان عمل کے میدان سے مقدم ہے۔
جبکہ
میری دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جتنا جتنا علم جس کو عطا فرمایا ہے، اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ کیونکہ علم پر عمل کا حساب پہلے پانچ بنیادی سوالوں میں سے ایک ہے جو قیامت کے دن ہر انسان سے پوچھے جائیں گے۔ الا من رحم ربی۔
رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق، علم تو پھیل جائے گا۔ عمل مفقود ہو جائے گا۔ میں نے اپنی زندگی میں علم کو جتنا پھیلتے ہوئے دیکھا ہے شاید میرے اساتذہ نے نہیں دیکھا ہو گا۔ آج علم پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنے دین کو چھوڑ کر اسلام اور بالخصوص قرآن و سنت پر عمل سے دُور ہیں۔ میں تو خود ایسے کردار کی تلاش میں ۴۳ سال گزار چکا ہوں جس میں علم و عمل میں تفاوت کم سے کم نظر آئے۔ دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مجھے ایسے عالم باعمل کی بیعت نصیب فرما دے جو علم صحیح کے عامل ہوں۔ آمین۔ یارب العالمین
مجھے لنک دوبارہ عنایت فرمائیے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اشماریہ بھائی! اس میں برا منانے کی کون سی بات ہے، اگر شاہد نذیر بھائی نشاندہی کریں تو مجرم اور اگر آپ کی کتابوں میں پائی جائیں تو دین کا مسئلہ:

فقہ حنفی اور دُبر میں وطی:
مولانا صاحب! دبر سے دلچسپی تو فقہ حنفی میں نظر آ رہی ہے جیسا کہ ان اقتباسات کو غور سے پڑھنے کے بعد آپ کو بھی نظر آئے گا۔
1 (ولو فعل هذا بعبده او امته او زوجته بنكاح صحيه او فاسد لا يحد اجماعا) خزانة الرواية باب حد الزنا: 446)
"اور اگر کوئی لونڈی یا غلام یا اپنی بیوی کی دبر میں وطی کرے باجماع علماء احناف اس پر کوئی حد نہیں۔"
2 (ووطئها في الدبر علي المعتمد) (درمختار علي هامش الشامي: 2/530)
"یعنی حنفی مذہب کے معتمد علیہ قول کے مطابق رجعی طلاق دی ہوئی عورت کی دبر میں وطی کرنے سے رجوع ہو جائے گا۔"
اور صاحب شامہ اسی صفحے پر اس عبارت کی شرح میں لکھتا ہے کہ:
(لان عليه الفتوي كما في الفتح والبحر)
"ہم احناف کا فتویٰ بھی اسی قول پر ہے جیسا کہ فتح القدیراور البحر الرائق میں ہے۔"
3 (ابيع وطي حامل والجماع فيما دون الفرج) (خزانة الرواية فصل في العزل واسقاط الولد: 370)
"یعنی فرج کے علاوہ ہر جگہ عورت سے وطی کرنا مباح ہے۔"
نواب وحید الزمان نے تو باوجود حرمت کی تصریح کرنے کے صرف یہی کہا کہ "اتيان في الحيض" کی حرمت کے برابر نہیں ہے تو آپ نے یکدم آسمان سر پر اٹھا لیا مگر یہاں خاموشی کیوں؟ اس لیے کہ فقاہت اور فقہاء کی یہ تحقیق ہے ، ہر جگہ کا مطلب نہ جانے کہاں تک پہنچے گا۔
اب یہ عبارت بھی ذرا دیکھنا:
4 (اذا دخل الرجل ذكره في فم امراته قد قيل يكره وقد قيل بخلافه) (عالمگیری: 4/254، الباب الثلاثون من کتاب الکراھۃ)
"عورت کے منہ میں عضو مخصوص ڈالنا کسی فقیہ کے ہاں حرام نہیں ہے لیکن بعض کے نزدیک مکروہ اور بعض کے نزدیک مکروہ بھی نہیں۔" نعوذباللہ
بیوی کو معلوم نہیں کیا سمجھتے ہیں؟ عیش پرستی کی بھی حد ہوتی ہے بلکہ مزید لکھا ہے کہ دبر میں کرنا زنا نہیں ہے جیسا کہ فرمایا:
5 (انه ليس بزنا.... ولا هو في معني الزنا) (هدايه: 2/516)
6۔ حتیٰ کہ زنا کی تعریف آپ کے پاس تو اس طرح سے ہے کہ:
(في الكنز الزنا وطي في قبل خال عن ملك وشبهة) (خزانة الروايه باب حد الزنا: 445)
اور قاضی خان 4/820 کتاب الحدود میں ہے کہ:
(اما الزنا وهو ايلاج الذكر في قبل الاجنبية)
یعنی زنا عضو مخصوص سے کسی عورت (کی شرمگاہ) میں وطی کرنے کو کہتے ہیں لیکن دوسری جگہ تو زنا نہیں کہیں گے۔ اسی لیے تو آپ کے پاس وطی فی الدبر سے حرمت مصاہرہ بھی ثابت نہیں ہوتی۔ چنانچہ
7۔ عالمگیری: 2/283 میں ہے کہ:
(ولو نظر الي دبر المراة لا تثبت به حرمة المصاهرة كذا في فتاوي قاضي خان وكذا لو وطي في دبرها لا يثبت به الحرمة كذا في التبيين)
"عورت کی دبر دیکھنے یا اس میں وطی کرنے سے حرمت مصاہرت ثابت نہ ہو گی پھر اس کو رخصت ہے کہ جس بییو کی دبر میں وطی کرتا ہے چاہے اس کی ماں یا بہن یا لڑکی سے بھی شادی کر لے۔"
نیز لڑکی سے وطی کے متعلق پڑھیں:
8 ( ولو وطي امراة في دبرها اولاط بغلام لم يحد عند ابي حنيفة)
9۔ بلکہ خود اپنی دبر میں وطی کرنے کے متعلق درمختار کی عبارت ہم نے رسالہ التفصیل میں نقل کی ہے حتیٰ کہ بعض بزرگوں نے اس فعل کو جنت کی نعمتوں میں سے شمار کیا ہے۔
(الشامي: والدر: 3/240 باب الوطي الذي يوجب الحدود الذي لا يوجب الحد)
نیز خزانة الروایة باب حد الزنا: 447 قلمی نسخے میں ہے کہ:
(في عريضة اللطائف دريبان ولدان وغلمان في قوله تعاليٰ يوطف عليهم ولدان مخلدون وقوله تعاليٰ كانهم لؤلؤ مكنون)
پیغامبر فرمودہ غلمان وولدان یکے اس تو آں کو دکان کہ اہل بہشت را خدمت کند بعضے چوں مروارید سفید و بعضے چون مروارید لعل اندام خون رنگ وہر کہ آں را بید عاشق ایشاں گردد و گوشوارہ چوں در گوش زناں و دستوا نہ نیز ہم چناں واز بالا صورت مرد و از فردہم چوں زناں تا اگر مومناں را خاطر کشد مرادشاں حاصل گردد اکنون چوں از فرو دہم چوں زنند از بہریں ایں معنی تا اہل بہشت غیرت نہ کنند کہ درحرم مرد چہ کنند۔
10 (لا يكره بيع جارية ممن ياتيها في دبرها او بيع غلام من لوطي) (الشامي: 5/250)
"ایسے آدمی کو لونڈی یا غلام فروخت کرنا جو دبر میں وطی یا لواطت کرتا ہو تو اس تجارت میں کوئی کراہت نہیں ہے۔"
اب آپ بتائیں کہ دبر کے استعمال کے لیے حالات سازگار کون بنا رہا ہے؟
11۔ آپ کی عقائد والی کتاب میں ہے کہ:
(وفي استحلال الواطه بامراته لا يكفر علي الاصح) –شرح العقائد النسفيه: 168)
"بیوی کی دبر میں وطی کو حلال کہنا صحیح مذہب کے مطابق کفر نہیں ہے۔"
اب آپ ہی بتائیں کہ دبر کی قدروقیمت آپ کے پاس ہے یا کسی اور کے پاس؟

ہمارا مذہب تو یہ ہے کہ:

(لا تاتوا النساء في ادبارهن) مسند ابي يعلي الموصلي)
"عورت کے ساتھ دبر میں صحبت مت کرو۔"
(لاينظر الله يوم القيامه الي رجل اتي امراته في دبرها) (بيهقي)
"اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس شخص کی طرف نہیں دیکھیں گے جو اپنی بیوی کی دبر میں وطی کرے گا۔"
(من اتي النساء في اعجازهن فقد كفر) (طبراني)
"جو شخص عورتوں کی دبر میں وطی کرتا ہے وہ کفر کرتا ہے۔"
(أْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ ٱللَّـهُ ۚ إِنَّ ٱللَّـهَ يُحِبُّ ٱلتَّوَّٰبِينَ وَيُحِبُّ ٱلْمُتَطَهِّرِينَ ﴿٢٢٢﴾) (البقرة: 222)
"ان عورتوں کے پاس وہاں سے آؤ جہاں سے اللہ تعالیٰ نے تمہیں آنے کا حکم دیا ہے۔"
(فَمَنِ ٱبْتَغَىٰ وَرَآءَ ذَٰلِكَ فَأُو۟لَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلْعَادُونَ ﴿٧﴾) (المومنون: 7)
"جو اس کے علاوہ کچھ اور چاہیں وہی حد سے تجاوز کرنے والے ہیں۔"

مقالات راشدیہ از شیخ بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ​
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
اشماریہ بھائی! اس میں برا منانے کی کون سی بات ہے، اگر شاہد نذیر بھائی نشاندہی کریں تو مجرم اور اگر آپ کی کتابوں میں پائی جائیں تو دین کا مسئلہ:

فقہ حنفی اور دُبر میں وطی:
مولانا صاحب! دبر سے دلچسپی تو فقہ حنفی میں نظر آ رہی ہے جیسا کہ ان اقتباسات کو غور سے پڑھنے کے بعد آپ کو بھی نظر آئے گا۔
1 (ولو فعل هذا بعبده او امته او زوجته بنكاح صحيه او فاسد لا يحد اجماعا) خزانة الرواية باب حد الزنا: 446)
"اور اگر کوئی لونڈی یا غلام یا اپنی بیوی کی دبر میں وطی کرے باجماع علماء احناف اس پر کوئی حد نہیں۔"
2 (ووطئها في الدبر علي المعتمد) (درمختار علي هامش الشامي: 2/530)
"یعنی حنفی مذہب کے معتمد علیہ قول کے مطابق رجعی طلاق دی ہوئی عورت کی دبر میں وطی کرنے سے رجوع ہو جائے گا۔"
اور صاحب شامہ اسی صفحے پر اس عبارت کی شرح میں لکھتا ہے کہ:
(لان عليه الفتوي كما في الفتح والبحر)
"ہم احناف کا فتویٰ بھی اسی قول پر ہے جیسا کہ فتح القدیراور البحر الرائق میں ہے۔"
3 (ابيع وطي حامل والجماع فيما دون الفرج) (خزانة الرواية فصل في العزل واسقاط الولد: 370)
"یعنی فرج کے علاوہ ہر جگہ عورت سے وطی کرنا مباح ہے۔"
نواب وحید الزمان نے تو باوجود حرمت کی تصریح کرنے کے صرف یہی کہا کہ "اتيان في الحيض" کی حرمت کے برابر نہیں ہے تو آپ نے یکدم آسمان سر پر اٹھا لیا مگر یہاں خاموشی کیوں؟ اس لیے کہ فقاہت اور فقہاء کی یہ تحقیق ہے ، ہر جگہ کا مطلب نہ جانے کہاں تک پہنچے گا۔
اب یہ عبارت بھی ذرا دیکھنا:
4 (اذا دخل الرجل ذكره في فم امراته قد قيل يكره وقد قيل بخلافه) (عالمگیری: 4/254، الباب الثلاثون من کتاب الکراھۃ)
"عورت کے منہ میں عضو مخصوص ڈالنا کسی فقیہ کے ہاں حرام نہیں ہے لیکن بعض کے نزدیک مکروہ اور بعض کے نزدیک مکروہ بھی نہیں۔" نعوذباللہ
بیوی کو معلوم نہیں کیا سمجھتے ہیں؟ عیش پرستی کی بھی حد ہوتی ہے بلکہ مزید لکھا ہے کہ دبر میں کرنا زنا نہیں ہے جیسا کہ فرمایا:
5 (انه ليس بزنا.... ولا هو في معني الزنا) (هدايه: 2/516)
6۔ حتیٰ کہ زنا کی تعریف آپ کے پاس تو اس طرح سے ہے کہ:
(في الكنز الزنا وطي في قبل خال عن ملك وشبهة) (خزانة الروايه باب حد الزنا: 445)
اور قاضی خان 4/820 کتاب الحدود میں ہے کہ:
(اما الزنا وهو ايلاج الذكر في قبل الاجنبية)
یعنی زنا عضو مخصوص سے کسی عورت (کی شرمگاہ) میں وطی کرنے کو کہتے ہیں لیکن دوسری جگہ تو زنا نہیں کہیں گے۔ اسی لیے تو آپ کے پاس وطی فی الدبر سے حرمت مصاہرہ بھی ثابت نہیں ہوتی۔ چنانچہ
7۔ عالمگیری: 2/283 میں ہے کہ:
(ولو نظر الي دبر المراة لا تثبت به حرمة المصاهرة كذا في فتاوي قاضي خان وكذا لو وطي في دبرها لا يثبت به الحرمة كذا في التبيين)
"عورت کی دبر دیکھنے یا اس میں وطی کرنے سے حرمت مصاہرت ثابت نہ ہو گی پھر اس کو رخصت ہے کہ جس بییو کی دبر میں وطی کرتا ہے چاہے اس کی ماں یا بہن یا لڑکی سے بھی شادی کر لے۔"
نیز لڑکی سے وطی کے متعلق پڑھیں:
8 ( ولو وطي امراة في دبرها اولاط بغلام لم يحد عند ابي حنيفة)
9۔ بلکہ خود اپنی دبر میں وطی کرنے کے متعلق درمختار کی عبارت ہم نے رسالہ التفصیل میں نقل کی ہے حتیٰ کہ بعض بزرگوں نے اس فعل کو جنت کی نعمتوں میں سے شمار کیا ہے۔
(الشامي: والدر: 3/240 باب الوطي الذي يوجب الحدود الذي لا يوجب الحد)
نیز خزانة الروایة باب حد الزنا: 447 قلمی نسخے میں ہے کہ:
(في عريضة اللطائف دريبان ولدان وغلمان في قوله تعاليٰ يوطف عليهم ولدان مخلدون وقوله تعاليٰ كانهم لؤلؤ مكنون)
پیغامبر فرمودہ غلمان وولدان یکے اس تو آں کو دکان کہ اہل بہشت را خدمت کند بعضے چوں مروارید سفید و بعضے چون مروارید لعل اندام خون رنگ وہر کہ آں را بید عاشق ایشاں گردد و گوشوارہ چوں در گوش زناں و دستوا نہ نیز ہم چناں واز بالا صورت مرد و از فردہم چوں زناں تا اگر مومناں را خاطر کشد مرادشاں حاصل گردد اکنون چوں از فرو دہم چوں زنند از بہریں ایں معنی تا اہل بہشت غیرت نہ کنند کہ درحرم مرد چہ کنند۔
10 (لا يكره بيع جارية ممن ياتيها في دبرها او بيع غلام من لوطي) (الشامي: 5/250)
"ایسے آدمی کو لونڈی یا غلام فروخت کرنا جو دبر میں وطی یا لواطت کرتا ہو تو اس تجارت میں کوئی کراہت نہیں ہے۔"
اب آپ بتائیں کہ دبر کے استعمال کے لیے حالات سازگار کون بنا رہا ہے؟
11۔ آپ کی عقائد والی کتاب میں ہے کہ:
(وفي استحلال الواطه بامراته لا يكفر علي الاصح) –شرح العقائد النسفيه: 168)
"بیوی کی دبر میں وطی کو حلال کہنا صحیح مذہب کے مطابق کفر نہیں ہے۔"
اب آپ ہی بتائیں کہ دبر کی قدروقیمت آپ کے پاس ہے یا کسی اور کے پاس؟

ہمارا مذہب تو یہ ہے کہ:

(لا تاتوا النساء في ادبارهن) مسند ابي يعلي الموصلي)
"عورت کے ساتھ دبر میں صحبت مت کرو۔"
(لاينظر الله يوم القيامه الي رجل اتي امراته في دبرها) (بيهقي)
"اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس شخص کی طرف نہیں دیکھیں گے جو اپنی بیوی کی دبر میں وطی کرے گا۔"
(من اتي النساء في اعجازهن فقد كفر) (طبراني)
"جو شخص عورتوں کی دبر میں وطی کرتا ہے وہ کفر کرتا ہے۔"
(أْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ ٱللَّـهُ ۚ إِنَّ ٱللَّـهَ يُحِبُّ ٱلتَّوَّٰبِينَ وَيُحِبُّ ٱلْمُتَطَهِّرِينَ ﴿٢٢٢﴾) (البقرة: 222)
"ان عورتوں کے پاس وہاں سے آؤ جہاں سے اللہ تعالیٰ نے تمہیں آنے کا حکم دیا ہے۔"
(فَمَنِ ٱبْتَغَىٰ وَرَآءَ ذَٰلِكَ فَأُو۟لَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلْعَادُونَ ﴿٧﴾) (المومنون: 7)
"جو اس کے علاوہ کچھ اور چاہیں وہی حد سے تجاوز کرنے والے ہیں۔"

مقالات راشدیہ از شیخ بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ​
شکر ہے نیچے یہ بھی لکھ دیا کہ یہ کہاں سے لیا ہے۔
یہاں کہیں دبر میں وطی کے جائز ہونے کا بھی ذکر ہے؟
اور پھر اس پر جنسیت پسند علماء کہنا؟ یہ علمی اور دعوتی فورم ہے یا۔۔۔۔۔۔۔؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
شکر ہے نیچے یہ بھی لکھ دیا کہ یہ کہاں سے لیا ہے۔
جناب! حنفی سمجھ رکھا ہے کیا جو حوالہ نہ دیتا۔۔۔۔ ابتسامہ
یہاں کہیں دبر میں وطی کے جائز ہونے کا بھی ذکر ہے؟
یعنی کہ جو کام بھی کرنا ہو وہ کرتے جاؤ، بس جائز نہ سمجھنا۔۔۔ کوئی حنفی زنا کرتا ہے تو کرتا رہے جب ہم کہیں کہ بھائی حنفی زنا کر رہا ہے، غلط کر رہا ہے اس کو روکیں، تو آپ کہیں گے اس کو بعد میں روکوں گا پہلے آپ بتائیں وہ جائز سمجھ کر کر رہا ہے۔۔ ہاہاہا

بھائی جان! وہ جائز سمجھے گا تو کافر ہو جائے گا، اصل بات یہ ہے کہ اوپر آپ کے احناف کی کتابیں کس طرح صریح قرآن و حدیث سے ٹکرا رہی ہیں۔
اور پھر اس پر جنسیت پسند علماء کہنا؟ یہ علمی اور دعوتی فورم ہے یا۔۔۔۔۔۔۔؟
میں نے ایسا کہیں نہیں لکھا۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
یعنی کہ جو کام بھی کرنا ہو وہ کرتے جاؤ، بس جائز نہ سمجھنا۔۔۔ کوئی حنفی زنا کرتا ہے تو کرتا ہے جب ہم کہیں کہ بھائی حنفی زنا کر رہا ہے، غلط کر رہا ہے اس کو روکیں، تو آپ کہیں گے اس کو بعد میں روکوں گا پہلے آپ بتائیں وہ جائز سمجھ کر کر رہا ہے۔۔ ہاہاہا
اس کا حوالہ دیں یہ لکھا ہے کہیں؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
یعنی جائز سمجھ کر زنا کرے گا تو غلط ہو گا، ناجائز سمجھ کر زنا کرے گا تو غلط نہیں ہو گا؟
اسی کا حوالہ طلب کیا ہے۔ کہیں لکھا ہے یہ یا آپ پھر معتزلہ کی طرح اپنی سمجھ کو تکلیف دے رہے ہیں؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
میں نے ایسا کہیں نہیں لکھا۔
میں نے آپ کے نہیں شاہد نذیر کے بارے میں کہا ہے۔ وہ بے چارے عمر رض والے تھریڈ میں کوئی علمی بات کرنے سے قاصر ہیں تو مجھ پر اور حنفی علماء پر حملے کر رہے ہیں اور مزے کی بات ہے کہ اس پر کوئی نکیر بھی نظر نہیں آرہی انتظامیہ کی جانب سے۔ کئی مرتبہ شاکر بھائی کو ٹیگ کر چکا ہوں۔
 
Top