• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ايک اور امريکی منصوبہ

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
http://ummat.net/2016/06/29/news.php?p=news-01.gif

@فواد صاحب یہ کیا ہے ؟ لیکن مجھے علم ہے میرے سابقہ لنکس کی طرح اس کا جواب بحی نہیں ملے گا

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اسلام آباد ميں امريکی سفارت خانے کی تعمير و تزين کے ضمن ميں "خفيہ"، "جاسوسی کاروائيوں" يا خفيہ ايجنڈے" جيسے الفاظ کا استعمال ناقابل فہم ہے کيونکہ کيپيٹل ڈيويلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈے اے) اور وزارت امور خارجہ دونوں نے نومبر کے مہينے ميں سفارت خانے کے نۓ کمپليکس کے منصوبے اور اس کی تعمير کی باقاعدہ منظوری دی تھی۔ اس منصوبے کی حتمی منظوری ڈيزا‏ن ويٹنگ کميٹی ميں دی گئ جس کی سربرائ پلائنگ اور ڈيزائن کے اس وقت کے ممبر طاہر شمشاد نے کی تھی۔

منصوبے کے تحت امريکی سفارت خانے کی موجودہ عمارت مرحلہ وار منہدم کر کے نئ عمارت تعمير کی جاۓ گی۔

يہ تمام منصوبہ دو مراحل ميں مکمل ہو گا اور اس کی تکميل جون 2017 تک ہو جاۓ گی۔

يہ بات قابل توجہ ہے کہ جب آپ سفارت خانے ميں عملے کی تعداد کا ذکر کرتے ہيں تو يہ ياد رہے کہ
اس بات کی بہتر وضاحت کے ليے مختلف ممالک ميں امريکی سفارت خانوں اور ان ميں کام کرنے والوں مقامی باشندوں کے حوالے سے کچھ اعداد وشمار پر پيش ہيں۔

سفارت خانے ميں امريکی اور پاکستانی ملازمين کی تعداد کے تقابلی جائزے کو سمجھنے کے لیے کچھ اعداد وشمار واضح کر دوں جو آپ کو اصل صورت حال سمجھنے ميں مدد دے گا۔ اس وقت دنيا بھر ميں امريکی سفارت خانوں ميں کل ملازمين کی تعداد 69025 ہزار ہے جن ميں سے 65 فيصد يعنی کہ 44764 مقامی ملازمين ہيں يعنی سفارت خانوں ميں کام کرنے والے تمام ملازمين ميں تناسب کے اعتبار سے ہر 5 ميں سے صرف ايک امريکی ہے۔ اس تناسب کو مدنظر رکھتے ہوۓ اصل حقيقت يہ ہے کہ پورے سينٹرل اور جنوبی ايشيا کے خطے کے ليے کل 1900 امريکی ملازمين مامور ہيں۔

سفارت خانے ميں کام کرنے والے ملازمين کی ايک بڑی تعداد امريکی شہری نہيں بلکہ مقامی پاکستانی شہری ہیں۔ ميرے ايک بہترين دوست امريکی قونصل خانے ميں کئ سالوں تک کام کر چکے ہيں۔ خود ان کے دوست احباب اور واقفيت کے بے شمار لوگ اب بھی وہاں پر ملازم ہيں۔

ميں آپ کو يہ بھی باور کروانا چاہتا ہوں کہ اسلام آباد ميں امريکی سفارت خانے ميں کام کرنے والا ہر امريکی شہری حکومت پاکستان سے منظور شدہ ويزے کی بنياد پر کام کر رہا ہے۔ پاکستان کے حکومتی اہلکاروں نے انھيں عالمی قوانين اور روايات کے عين مطابق انھيں يہاں رہنے اور کام کرنے کی مکمل اجازت دی ہے۔

يہ ايک غير منطقی مفروضہ ہے کہ محض چند درجن سرکاری امريکی سفارت کار جنھيں پاکستانی وزارت خارجہ امور اور تمام متعلقہ حکام کی باقاعدہ جانچ پڑتال کے بعد تعنيات کيا گيا ہے اور جو حکومت پاکستان کی منظوری اور معلومات کے بعد اپنی سفارتی ذمہ دارياں ادا کر رہے ہيں، وہ کسی ملک ميں داخل ہو کر اس پر اپنا قبضہ جما سکتے ہيں يا کسی خفيہ کاروائ ميں ملوث ہو سکتے ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
فائلوں کا پیٹ بھرنے سے ایک غلط کام کا جوا ز نہیں بنتا کہ اور دوسری بات یہ کہ اتنے معصوم آپ بھی نہیں ہیں کہ یہ نہ جانتے ہوں کہ اس کی آڑ میں کتنے کام غیر اعلانیہ کیے جاتے ہیں
تیسری بات آپ نے یہ تو بتا دیا کہ کاغذاتی طور پر اس کی اجازت ہے لیکن سفارتی عملی کی تعداد کے بارے میں مکمل غلط بیانیاں کر رہے ہیں
کیونکہ امریکہ کی یہ تاریخ رہی ہے کہ پاکستان کی پیٹھ میں چھرا گھونپتا رہا ہے تازہ ترین مثالیں بھی بہت سی ہیں
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
منجھے سیاستدان کہتے ہیں؛
امریکا سے نہ دوستی اچھی نہ دشمنی

دوستی کرتا ہے تو دوست کے وجود پر حاوی ہو جاتا ہے۔
دشمنی کرتا ہے تو ۔۔۔۔۔۔۔انسانیت کا سر شرم سے جھک جاتا ہے۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
ہائے قربان جائیں اس سادگی و معصومیت پر کہ 424 حملوں میں صرف 116 ہلاک ہوئے
اوباما صاحب نے یہ 116کی تعداد کچھ زیادہ نہیں بتا دی ؟
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

عالمی دہشت گردی کی حاليہ لہر جس ميں ہر شعبہ زندگی سے متعلق بے شمار قوموں اور ممالک کے انگنت شہريوں کو نشانہ بنايا گيا ہے، اس پر جاری بحث ميں بغير کسی سوچ بچار کے امريکہ پر الزام دھرنے سے پہلے يہ ياد رکھيں کہ سعودی عرب کے شہر جدہ ميں ہونے والا خود کش حملہ امريکی قونصل خانے کے بغير کيا گيا تھا۔

https://www.theguardian.com/world/2016/jul/04/suicide-bomber-strikes-in-saudi-arabia-close-to-us-consulate-in-jeddah

خوش قسمتی سے خود کش حملہ آور اپنی مطلوبہ منزل تک پہنچنے ميں کامياب نہيں ہو سکا، تاہم سال 2004 ميں اسی قونصل خانے پر حملے کے دوران نو افراد ہلاک ہوۓ تھے۔

https://www.theguardian.com/world/2004/dec/06/saudiarabia.usa

امريکی حکومت کيونکر دہشت گردی کے اس عالمی عفريت کی حوصلہ افزائ يا حمايت کرے گی جس کے سبب نا صرف يہ کہ دنيا بھر ميں ہمارے اپنے ہی شہريوں کی زندگياں خطرات سے دوچار ہيں بلکہ ہمارے کئ عالمی اور علاقائ شراکت داروں، اتحاديوں اور فريقین کی حفاظت اور سيکورٹی بھی خطرے ميں ہے؟

کچھ راۓ دہندگان کا تو يہ وطيرہ بن چکا ہے کہ کسی بھی دہشت گرد کاروائ کے واقعے کے بعد امريکی حکومت کے پاليسيوں کے متعلق جانب دارانہ تنقيد شروع کر ديتے ہيں جبکہ ناقابل ترديد حقيقت تو يہ ہے کہ عالمی دہشت گردی کی خونی تباہ کاريوں سے کوئ بھی ملک اور اس کے شہری محفوظ نہيں ہيں اور يہ مشترکہ خطرہ اب امريکہ سميت تمام مہذب قوموں کے ليے ايک چيلنچ بن چکا ہے۔

اس حقيقت کا خيال ضرور کريں کہ عالمی سطح پر اس پھيلتے ہوۓ عفريت کو روکنے اور انسانی قدروں اور اصولوں کو قائم رکھنے کيلۓ کی جانے والی کوششوں کے ليے موجود متفقہ حمايت تقويت پا رہی ہے جو ہماری مشترکہ انسانی خواہشات کی غمازی کرتی ہے۔ يہ تائيد اور حمايت تمام سياسی، سرحدی اور جغرافيائ حدوں اور اختلافات سے بالاتر ہے۔​

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
Top