http://ummat.net/2016/06/29/news.php?p=news-01.gif
@فواد صاحب یہ کیا ہے ؟ لیکن مجھے علم ہے میرے سابقہ لنکس کی طرح اس کا جواب بحی نہیں ملے گا
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
اسلام آباد ميں امريکی سفارت خانے کی تعمير و تزين کے ضمن ميں "خفيہ"، "جاسوسی کاروائيوں" يا خفيہ ايجنڈے" جيسے الفاظ کا استعمال ناقابل فہم ہے کيونکہ کيپيٹل ڈيويلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈے اے) اور وزارت امور خارجہ دونوں نے نومبر کے مہينے ميں سفارت خانے کے نۓ کمپليکس کے منصوبے اور اس کی تعمير کی باقاعدہ منظوری دی تھی۔ اس منصوبے کی حتمی منظوری ڈيزان ويٹنگ کميٹی ميں دی گئ جس کی سربرائ پلائنگ اور ڈيزائن کے اس وقت کے ممبر طاہر شمشاد نے کی تھی۔
منصوبے کے تحت امريکی سفارت خانے کی موجودہ عمارت مرحلہ وار منہدم کر کے نئ عمارت تعمير کی جاۓ گی۔
يہ تمام منصوبہ دو مراحل ميں مکمل ہو گا اور اس کی تکميل جون 2017 تک ہو جاۓ گی۔
يہ بات قابل توجہ ہے کہ جب آپ سفارت خانے ميں عملے کی تعداد کا ذکر کرتے ہيں تو يہ ياد رہے کہ
اس بات کی بہتر وضاحت کے ليے مختلف ممالک ميں امريکی سفارت خانوں اور ان ميں کام کرنے والوں مقامی باشندوں کے حوالے سے کچھ اعداد وشمار پر پيش ہيں۔
سفارت خانے ميں امريکی اور پاکستانی ملازمين کی تعداد کے تقابلی جائزے کو سمجھنے کے لیے کچھ اعداد وشمار واضح کر دوں جو آپ کو اصل صورت حال سمجھنے ميں مدد دے گا۔ اس وقت دنيا بھر ميں امريکی سفارت خانوں ميں کل ملازمين کی تعداد 69025 ہزار ہے جن ميں سے 65 فيصد يعنی کہ 44764 مقامی ملازمين ہيں يعنی سفارت خانوں ميں کام کرنے والے تمام ملازمين ميں تناسب کے اعتبار سے ہر 5 ميں سے صرف ايک امريکی ہے۔ اس تناسب کو مدنظر رکھتے ہوۓ اصل حقيقت يہ ہے کہ پورے سينٹرل اور جنوبی ايشيا کے خطے کے ليے کل 1900 امريکی ملازمين مامور ہيں۔
سفارت خانے ميں کام کرنے والے ملازمين کی ايک بڑی تعداد امريکی شہری نہيں بلکہ مقامی پاکستانی شہری ہیں۔ ميرے ايک بہترين دوست امريکی قونصل خانے ميں کئ سالوں تک کام کر چکے ہيں۔ خود ان کے دوست احباب اور واقفيت کے بے شمار لوگ اب بھی وہاں پر ملازم ہيں۔
ميں آپ کو يہ بھی باور کروانا چاہتا ہوں کہ اسلام آباد ميں امريکی سفارت خانے ميں کام کرنے والا ہر امريکی شہری حکومت پاکستان سے منظور شدہ ويزے کی بنياد پر کام کر رہا ہے۔ پاکستان کے حکومتی اہلکاروں نے انھيں عالمی قوانين اور روايات کے عين مطابق انھيں يہاں رہنے اور کام کرنے کی مکمل اجازت دی ہے۔
يہ ايک غير منطقی مفروضہ ہے کہ محض چند درجن سرکاری امريکی سفارت کار جنھيں پاکستانی وزارت خارجہ امور اور تمام متعلقہ حکام کی باقاعدہ جانچ پڑتال کے بعد تعنيات کيا گيا ہے اور جو حکومت پاکستان کی منظوری اور معلومات کے بعد اپنی سفارتی ذمہ دارياں ادا کر رہے ہيں، وہ کسی ملک ميں داخل ہو کر اس پر اپنا قبضہ جما سکتے ہيں يا کسی خفيہ کاروائ ميں ملوث ہو سکتے ہيں۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu