• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ايک اور امريکی منصوبہ

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
آپ کی راۓ سے يہ تاثر ابھرتا ہے کہ چونکہ کشمير اور دنيا کے ديگر علاقوں ميں بے گناہوں کا خون بہہ رہا ہے اس لیے پاکستان اور افغانستان ميں بھی عورتوں اور بچوں کا قتل قابل فہم ہے يا اس کی توجيہہ پيش کی جا سکتی ہے۔ سياسی اختلافات کی بنياد پر دوسروں کے خلاف کھلم کھلا دہشت گردی کا لائسنس نہیں ديا جا سکتا
اور آپ کی رائے سے کیا یہ تاثر جنم نہیں لے رہا میرے محترم @فواد صاحب کہ کشمیر اور دیگر علاقوں میں جاری ظلم کو روا رکھا جا سکتا ہے لیکن پاکستان اور افغانستان میں بچوں کا قتل ناقابل فہم ہے؟ کشمیر کے بچے کیا اسٹیل کے بنے ہوتے ہیں @فواد صاحب؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آپ کا نقطہ نظر اس سوچ اور يقين پر مبنی ہے کہ دہشت گردی کی وبا اور پاکستانی معاشرے پر اس کے اثرات افغانستان ميں امريکہ اور نيٹو افواج کی کاروائ کے نتیجے ميں رونما ہو رہے ہيں۔ آپ اس بات پر بضد ہيں کہ پاکستان ميں سال 2001 سے پہلے مکمل امن تھا۔

يہ يقينی طور پر ايک جانا مانا نقطہ نظر ہے۔ ٹی وی ٹاک شوز پر خاص طور پر کچھ سابقہ فوجی افسران اور بيروکريٹ بھی اسی راۓ کا اظہار کرتے رہتے ہيں۔

ليکن واقعات کا تسلسل اور دہشت گردی کے ممکنہ خطرے کو نظرانداز کرنے سے متعلق مجرمانہ غفلت جس کے نتيجے میں 911 کا واقعہ پيش آيا سرکاری اور تاريخی دستاويزات کی صورت ميں ريکارڈ پر موجود ہيں۔

امريکی حکومت کو افغانستان ميں طالبان کی حکومت، پاکستان کی جانب سے ان کی حمايت اور دہشت گردوں کو محفوظ مقامات فراہم کرنے کے ضمن ميں ان کی پاليسی سے متعلق شدید خدشات تھے۔

طالبان حکومت کے ضمن ميں امريکی حکومت کے تحفظات کا محور ان کے مذہبی اور سياسی عقائد نہیں بلکہ ان کی جانب سے دہشت گردی کی براہراست حمايت اور بنيادی انسانی حقوق کی فراہمی کے ضمن ميں ان کی واضح ناکامی تھی۔

اگر آپ جانب دارانہ سوچ کو ايک طرف رکھ کر حقائق اور اعداد وشمار پر ايک نظر ڈاليں تو آپ پر يہ واضح ہو جاۓ گا کہ اس کھوکھلے نظريے ميں کوئ صداقت نہيں ہے کہ افغانستان ميں امريکی فوجی کاروائ سے قبل پاکستان ميں دہشت گردی کا سرے سے کوئ وجود ہی نہيں تھا۔

ذيل ميں ديا ہوا گراف دہشت گردی سے متعلق ان واقعات کو ظاہر کر رہا ہے جو سال 1984 سے 2007 کے درميانی حصے ميں رونما ہوۓ۔

آپ خود ديکھ سکتے ہيں کہ دہشت گردی کا عفريت قريب دو عشروں سے پاکستانی معاشرے کو ديمک کی طرح چاٹ رہا ہے۔ يہ کہنا بالکل غلط ہے کہ يہ وبا 911 کے واقعے کے بعد اچانک ہی پاکستانی معاشرے ميں نمودار ہو گئ تھی۔ اعداد و شمار اس دعوے کی نفی کرتے ہيں۔

http://s9.postimg.org/o3b2emuof/Screen_Shot_2013_07_31_at_3_12_32_PM.png



اس کے بعد خود کش حملوں کے حوالے سے اعداد وشمار کا جائزہ ليتے ہيں۔ فورمز پر راۓ دہندگان نے اکثر مجھ سے اس بات پر جرح کی ہے کہ سال 2001 سے قبل پاکستان ميں سرے سے کوئ خودکش حملہ نہيں ہوا تھا۔
آپ واضح طور پر ديکھ سکتے ہيں کہ سال 1995 سے خودکش حملوں کے واقعات ريکارڈ پر موجود ہيں۔

http://s15.postimg.org/gkjiipifv/Screen_Shot_2013_07_31_at_3_12_02_PM.png



اس گراف ميں سال 2007 کے قريب جو غير معمولی اضافہ دکھائ دے رہا ہے اس کے وجہ وہ خودکش حملے ہيں جو لال مسجد پر حکومت پاکستان کی کاروائ کے بعد ردعمل کے طور پر سامنے آۓ تھے۔ سال 2007 ميں جون کے مہينے تک 8 خودکش حملے ہوۓ تھے اس کے بعد اگلے چھ ماہ ميں 48 حملے کيے گۓ۔

ايک مرتبہ پھر اعداد وشمار اور گراف سے يہ واضح ہے کہ خطے ميں امريکی افواج کے آنے سے کئ برس پہلے بھی دہشت گرد تنظيميں اپنے مذموم مقاصد کی تکميل کے ليے کم سن بچوں کو خود کش حملہ آوروں کے طور پر استعمال کر رہی تھيں۔

موازنے کے ليے يہ اعداد وشمار پيش ہين جو افغانستان ميں فوجی کاروائ سے پہلے اور اس کے بعد دہشت گردی کی کاروائيوں کے حوالے سے حقائق واضح کر رہے ہيں۔

http://s15.postimg.org/faqahee1n/Screen_Shot_2013_07_31_at_3_11_36_PM.png



اور آخر ميں يہ تصوير افغانستان ميں فوجی کاروائ سے قبل پاکستان ميں ہونے والے دہشت گرد حملوں اور ان کے حدود واربعہ کو واضح کر رہی ہے۔


http://s10.postimg.org/6e14qc8k9/Screen_Shot_2013_07_31_at_3_13_24_PM.png



اس ميں کوئ شک نہيں کہ گزشتہ ايک دہائ کے دوران آزاد ميڈيا، سوشل ويب سائٹس اور مواصلات سے متعلق ہونے والی عمومی ترقی کے سبب اب ان موت کے سوداگروں کی ظالمانہ کاروائيوں کے حوالے سے عوامی سطح پر پہلے کے مقابلے ميں زيادہ آگہی اور معلومات ميسر ہيں۔

ليکن اس حوالے سے کوئ مغالطہ نہيں ہونا چاہیے۔ يہ دہشت گرد تنظيميں محض کسی ردعمل يا انتقام کے جذبے سے سرشار ہو کر اچانک منظرعام پر نہيں آ گئ ہيں۔ 911 کے واقعات سے بہت پہلے ہی عوامی سطح پر خوف، دہشت اور بربريت کے ذريعے اپنے سياسی اثرورسوخ ميں اضافے کے ليے اپنے واضح کردہ ايجنڈے پر کاربند ہيں۔

فورمز پر موجود مقبول عام تاثر کے برعکس يہ عالمی برادری بشمول امريکی اور پاکستانی افواج تھيں جو ردعمل پر مجبور ہوئيں نا کہ يہ دہشت گردی تنظيميں – اور اس ردعمل کا فيصلہ اس وقت کيا گيا جب عالمی دہشت گردی کا يہ عفريت ہماری سرحدوں کے اندر پہنچ گيا۔

آپ ان حقائق کا جائزہ ليں اور پھر يہ فيصلہ کريں کہ کيا امريکی حکومت اور امريکی افسران کو پاکستان ميں موجودہ تشدد کا ذمہ دار قرار ديا جا سکتا ہے ، يہ جانتے ہوۓ کہ مختلف امريکی افسران کی جانب سے پاکستان ميں حکومتوں کو آنے والے برسوں ميں دہشت گردی کے ممکنہ خطروں کے ضمن میں مسلسل خبردار کيا جا رہا تھا؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
فواد صاحب بہت غور و فکر کے باوجود بھی میں ان تصاویر کی سورس تک نہیں پہنچ سکا۔ کیا آپ بتائیں گے کہ یہ کسی قابل اعتماد ذریعے سے لی گئی ہیں یا یہ بھی اسی میڈیا کی ہیں جو ہماری طرف کی بات کرے تو آپ حقائق سے ہٹ کر کہتے ہیں؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
محترم @فواد صاحب!
آپ نے نائن الیون کا ہنگامہ برپا کر کے افغانستان کی پر امن سر زمین سے "دہشت گردوں" کو نکالا۔ ٹھیک ہے۔ لیکن کیا آپ کو یقین ہے کہ نائن الیون کے پیچھے القاعدہ والے تھے؟؟؟
ذرا یہ لنکس دیکھیے گا:
https://davidraygriffin.com/articles/was-america-attacked-by-muslims-on-911/
http://www.wanttoknow.info/911/9-11-facts#911
http://www.collective-evolution.com/2013/01/18/24-hard-facts-about-911-that-cannot-be-debunked/

لکھنے والے ہم نہیں ہیں جناب۔ ڈیوڈ رے گریفن مسلمان نہیں ہے۔
کیا اتنی کمزور بنیاد پر آپ نے ہزاروں لوگوں کا خون بہا دیا اور پاکستان کو پندرہ سالہ اندرونی خلفشار میں دھکیل دیا؟؟
کون اس بات سے انکار کرے گا کہ افغانستان کے خلاف پالیسی آپ کے دباؤ کے بعد بنائی گئی تھی؟ ہمارے سابق صدر پرویز مشرف کہتے ہیں کہ امریکہ نے ہمیں پتھروں کے دور میں دھکیل دینے کی دھمکی دی تھی۔
فواد صاحب! اگر آپ کی بنیادیں اتنی کمزور تھیں تو اتنے لوگوں کا خون کر کے اور ہمیں اتنی پریشانیوں میں دھکیل کر اب یہ "منصوبہ جات" ہمارے ساتھ کھلواڑ نہیں ہیں تو کیا ہیں؟
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
گویا کہ عالمی صہیونی سیادت یا نیو ورلڈ آرڈر کا عملی اظہار ممکن اس وقت ہو سکتا تھا جب عالم اسلام کے خلاف دہشت گرد ہونے کا الزام لگا دیا جائے

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
ميں چاہوں گا کہ آپ امريکی وزارت خارجہ کی اس سرکاری لسٹ پر ايک نظر ڈالیں جس ميں دہشت گردی سے متعلق مختلف تنظيموں کے نام اجاگر کيے گۓ ہيں۔

http://www.state.gov/j/ct/rls/other/des/123085.htm

آپ ديکھ سکتے ہيں کہ اس تاثر ميں کوئ صداقت نہيں ہے کہ امريکی حکومت صرف "اسلامی دہشت گرد گروہوں" کے خلاف کاروائ پر توجہ مرکوز کيے ہوۓ ہے۔

آپ کی راۓ سے يہ تاثر ابھرتا ہے کہ جيسے امريکہ دہشت گردی کے خلاف منتخب کاروائ کرتا ہے۔ يہ بات يقينی طور پر درست نہيں ہے۔ ہم نے دنيا بھر میں دہشت گردی کے سيلز کو توڑنے کے لیے کئ ممالک کی اينٹيلی جينس اداروں کے ساتھ تعاون بھی کيا ہے اور مجرمانہ تحقيقات کا آغاز بھی کيا ہے – اس بات سے قطع نظر کہ ان افراد کی شہريت، مذہبی اور سياسی وابستگياں کيا ہیں۔ ہم نے مختلف مذاہب سے وابستہ تنظيموں کو دہشت گرد بھی قرار ديا ہے۔

امريکی حکومت اور اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کسی بھی تنظيم کو دہشت گردی کی لسٹ ميں شامل کرنے کے لیے جن بنيادی اصول و ضوابط اور قانونی فريم
ورک کو بنياد بناتی ہے وہ بالکل واضح، شفاف اور بغير کسی امتياز کے ہیں۔

اس تنظیم کا غيرملکی ہونا لازمی ہے۔

سال 1988 اور سال 1989 ميں فارن ريليشنز آتھرائيزيشن ايکٹ کی شق 140 (ڈی) (2) کے تحت واضح کردہ تشريح کے مطابق دہشت گرد کی تعريف پر پوری اترتی ہو يا آئ –اين – اے کی شق 212 (اے)(3)(بی) کے تحت دہشت گردی کی کاروائ ميں ملوث پائ جاۓ يا پھر دہشت گردی اور دہشت گرد کاروائ کی صلاحيت اور ارادہ رکھتی ہو۔

تنظيم کی دہشت گرد کاروائ يا دہشت گردی سے امريکی شہريوں کی حفاظت يا امريکہ کی قومی سلامتی بشمول قومی دفاع، عالمی روابط يا معاشی مفادات کو خطرات لاحق ہوں۔

آپ ديکھ سکتے ہيں کہ کسی بھی گروہ يا تنظيم کی مذہبی وابستگی يا سياسی اہداف اور مقاصد کا اس پيمانے کے تناظر ميں کوئ تعلق نہيں ہے۔

دانستہ اور جانتے بوجھتے ہوۓ بے گناہ شہريوں کو ہلاک کرنا اور پرتشدد کاروائياں کرنا وہ اعمال ہيں جو اس پيمانے کو پورا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
ميں چاہوں گا کہ آپ امريکی وزارت خارجہ کی اس سرکاری لسٹ پر ايک نظر ڈالیں جس ميں دہشت گردی سے متعلق مختلف تنظيموں کے نام اجاگر کيے گۓ ہيں۔

http://www.state.gov/j/ct/rls/other/des/123085.htm

آپ ديکھ سکتے ہيں کہ اس تاثر ميں کوئ صداقت نہيں ہے کہ امريکی حکومت صرف "اسلامی دہشت گرد گروہوں" کے خلاف کاروائ پر توجہ مرکوز کيے ہوۓ ہے۔
اور معذرت کے ساتھ میں چاہوں گا کہ آپ اس کی بھی وضاحت فرما دیں کہ طالبان اور عراق کی طرز کی جنگی پالیسی امریکہ نے ان میں سے کس کس کے خلاف رکھی ہے؟ کہاں کہاں حملہ کیا ہے؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
الجهنے سے کیا فائدہ
انهوں نے ان کے دیرینہ منصوبہ پر سوچی سمجہی حکمت عملی سے کام کیا ۔ ہمیں پسند آئے یا نا پسند ۔
ہمارے پاس نا تو کوئی منصوبہ ہے نا ہی کوئی حکمت عملی ۔
ہمارے پاس اگر کچہ ہے تو صرف اللہ کا بهروسہ ۔
کسی سے الجهنے کی بجائے ہمیں اپنے عقائد درست کرنے چاہئیں اور اپنی غلطیوں کی اصلاح کرنی چاہئیے۔
اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74


محترم @فواد صاحب!
آپ نے نائن الیون کا ہنگامہ برپا کر کے افغانستان کی پر امن سر زمین سے "دہشت گردوں" کو نکالا۔ ٹھیک ہے۔ لیکن کیا آپ کو یقین ہے کہ نائن الیون کے پیچھے القاعدہ والے تھے؟؟؟
ذرا یہ لنکس دیکھیے گا:
https://davidraygriffin.com/articles/was-america-attacked-by-muslims-on-911/
http://www.wanttoknow.info/911/9-11-facts#911
http://www.collective-evolution.com/2013/01/18/24-hard-facts-about-911-that-cannot-be-debunked/
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

نو گيارہ – سازشی نظريات اور افواہيں

يہ بات حيران کن ہے کہ 911 کے حادثے کے پندرہ برس بعد بھی ايسے افراد موجود ہیں جو اپنے دلائل انھی بے سروپا سازشی کہانيوں کو بنياد بنا کر پيش کرتے ہیں اور ان مجرموں کے بےگناہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو نا صرف يہ کہ خود اپنے الفاظ کے مطابق اس "بارحمت واقعے" کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں بلکہ اپنی اس "کاميابی" پر اتراتے بھی ہیں۔ چاہے وہ درجنوں کی تعداد ميں القائدہ کی قيادت کی جانب سے ريليز کيے جانے والے آڈيو اور ويڈيو پيغامات ہوں، پاکستانی صحافی حامد مير کا اسامہ بن لادن سے کيا جانے والا مشہور زمانہ انٹرويو ہو، القائدہ کے ليڈر ابو ال يزيد کا جيو ٹی وی کے پروگرام کامران خان پر ديا جانے والا تفصيلی انٹرويو ہو يا پھر اسامہ بن لادن کے وہ حمايتی يا چاہنے والے ہوں جو اس کی موت پر اسے ايک ايسے بے خوف شہيد سے تعبير کر رہے تھے جو امريکہ کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہو گيا – القائدہ کی قيادت کی جانب سے کبھی بھی ايسا مستند دعوی سامنے نہیں آيا جس ميں ان الزامات کو رد کيا گيا ہو باوجود اس کے کہ تمام عالمی برادری اور 40 سے زائد ممالک کی فوجی قوتوں نے ان جرائم کی پاداش ميں عسکری کاروائ تک کر ڈالی۔ یقينی طور پر کم ازکم وہ ان الزامات کی نفی تو کرتے ليکن اس کے برعکس ان کی جانب سے ہميشہ اس واقعے کی تشہير ايک عظيم کاميابی کی حيثيت سے کی گئ۔​

ميں نے يقينی طور پر 911 کے حوالے سے انٹرنيٹ پر موجود سازشی ويڈيوز اور ديگر بے شمار مواد ديکھ رکھا ہے جو عمومی طور پر غير مستند ماہرين اور يہاں تک کہ کچھ بوريت کا شکار شوقين مزاج افراد کی تخليق ہے۔ اس ايشو کے حوالے سے جو دلائل اور "ثبوت" انتہائ جذباتی انداز ميں پيش کيے جاتے ہیں، ان کی بنياد ہی میں واضح تضاد موجود ہے۔ ايک طرف تو يہ دعوی کيا جاتا ہے کہ امريکی حکومت کے اندر موجود کچھ عناصر 911 کے واقعات کے ذمہ دار تھے۔ اس تھيوری کو درست تسليم کرنے کا مطلب يہ ہے کہ يہ عناصر انتہائ طاقتور اور اثر ورسوخ کے حامل ہيں جن کے اختيارات کو چيلنج کرنا ممکن نہيں ہے۔ يہ عناصر اپنی عياری سے نہ صرف يہ کہ ہزاروں کی تعداد ميں موجود اس واقعے کے چشم دید گواہوں کو دھوکہ دينے ميں کامياب ہو گۓ بلکہ کڑوروں کی تعداد ميں جن لوگوں نے دنيا کے کونے کونے ميں ٹی وی پر براہراست يہ مناظر ديکھے، وہ بھی اس چالبازی کو نہيں سمجھ سکے۔ اس کے علاوہ امريکی حکومت کے اندر موجود يہ پراسرار عناصر ہزاروں کی تعداد ميں ماہرين اور درجنوں نجی تنظيموں اور اداروں کی تحقيقات کو بھی اپنے اثرورسوخ اور اختيارات کی بدولت دھوکہ دينے ميں کامياب ہو گۓ۔ صرف يہی نہيں بلکہ القائدہ کی ليڈرشپ سميت ہزاروں کی تعداد ميں جو افراد اس عظيم سازش کا حصہ تھے، وہ بھی پچھلے پندرہ سالوں سے اس راز پر پردہ ڈالے ہوۓ ہیں۔ يہاں تک کہ اسامہ بن لادن سميت القائدہ کی دو تہائ سے زيادہ قیادت اپنے قبيح جرائم کی وجہ سے ہلاک يا گرفتار ہو چکی ہے مگر اس کے باوجود وہ 911 کے واقعے کو اپنے لیے ايک "تمغہ" سمجھ کر اس کی تشہير کرتے ہيں۔ يقينی طور پر اس قسم کے ردعمل کی توقع آپ کسی ايسے بے گناہ شخص سے نہيں کر سکتے جو کسی ايسے الزام ميں موت کی سزا کا سامنا کر رہا ہو جو اس سے سرزد ہی نا ہوا ہو، بجاۓ اس کے کہ وہ اس کو اپنی ايک عظيم کاميابی قرار دے کر اس کا پرچار کر رہا ہو۔

ميں يہ بھی تجويز کروں گا کہ جب آپ 911 کے حوالے سے معلومات کی پڑتال کرتے ہیں جو اپنی تلاش صرف اسی مواد تک موقوف نہ رکھيں جو آپ کے مخصوص نقطہ نظر کی ترجمانی کرتا ہے۔ انٹرنيٹ پر جانے مانے ماہرين اور سائنسی کميونٹيز سے منسوب ايسی مستند معلومات بھی موجود ہيں جن کے ذريعے سازشی ويڈيوز ميں اٹھاۓ جانے والے تمام سوالات کے جوابات اور الزامات کی نفی موجود ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290

يہ بات حيران کن ہے کہ 911 کے حادثے کے پندرہ برس بعد بھی ايسے افراد موجود ہیں جو اپنے دلائل انھی بے سروپا سازشی کہانيوں کو بنياد بنا کر پيش کرتے ہیں اور ان مجرموں کے بےگناہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو نا صرف يہ کہ خود اپنے الفاظ کے مطابق اس "بارحمت واقعے" کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں بلکہ اپنی اس "کاميابی" پر اتراتے بھی ہیں۔ چاہے وہ درجنوں کی تعداد ميں القائدہ کی قيادت کی جانب سے ريليز کيے جانے والے آڈيو اور ويڈيو پيغامات ہوں، پاکستانی صحافی حامد مير کا اسامہ بن لادن سے کيا جانے والا مشہور زمانہ انٹرويو ہو، القائدہ کے ليڈر ابو ال يزيد کا جيو ٹی وی کے پروگرام کامران خان پر ديا جانے والا تفصيلی انٹرويو ہو يا پھر اسامہ بن لادن کے وہ حمايتی يا چاہنے والے ہوں جو اس کی موت پر اسے ايک ايسے بے خوف شہيد سے تعبير کر رہے تھے جو امريکہ کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہو گيا – القائدہ کی قيادت کی جانب سے کبھی بھی ايسا مستند دعوی سامنے نہیں آيا جس ميں ان الزامات کو رد کيا گيا ہو باوجود اس کے کہ تمام عالمی برادری اور 40 سے زائد ممالک کی فوجی قوتوں نے ان جرائم کی پاداش ميں عسکری کاروائ تک کر ڈالی۔ یقينی طور پر کم ازکم وہ ان الزامات کی نفی تو کرتے ليکن اس کے برعکس ان کی جانب سے ہميشہ اس واقعے کی تشہير ايک عظيم کاميابی کی حيثيت سے کی گئ۔
@فواد صاحب۔ شاید یہ تو آپ اور امریکی قیادت کے سورما بخوبی جانتے ہوں گے کہ جب بھی کسی "دہشت گرد" تنظیم کو کسی اور کے کیے ہوئے واقعہ کو اپنی طرف کرنے کا موقع ملے اور اس میں اس کی شہرت ہو تو وہ ضائع نہیں کرتی۔ اس کے علاوہ آپ کو یہ حوالہ دینے کی ضرورت شاید نہیں ہوگی کہ ویڈیو ایڈیٹنگ کے اس دور میں کسی بھی شخص کی ویڈیو ڈب کر کے بنائی جا سکتی ہے۔ کیا آپ لوگوں نے ان باتوں پر تحقیقات کیں؟؟؟
اگر نہیں تو کیوں؟؟؟

لیکن۔۔۔۔۔
بالفرض ہم مان لیتے ہیں کہ اس میں القاعدہ شامل تھی اور اس نے یہ ہولناک اور افسوسناک واقعہ کے وقوع پذیر ہونے میں اہم کردار ادا کیا۔ ذرا یہ تو بتائیے! اس مذکورہ حملے میں 2996 افراد ہلاک اور 6000 زخمی ہوئے۔
https://en.wikipedia.org/wiki/Casualties_of_the_September_11_attacks
لیکن آپ نے جو افغانستان پر حملہ کیا اس کی وجہ سے 91000 افغان ہلاک ہوئے اور اگر بالواسطہ ہلاکتوں کو بھی شامل کیا جائے تو 360000 کا اس میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
https://en.wikipedia.org/wiki/Civilian_casualties_in_the_war_in_Afghanistan_(2001–present)
فواد صاحب! اپنے آقاؤں سے پوچھیے! یہ کون سا انصاف ہے کہ اگر مجرموں کا ایک ٹولہ تین ہزار افراد کو ہلاک کرے تو اس کے بدلے ان کے ملک کے چار لاکھ پچاس ہزار افراد کو جنگ کی بھٹی میں ہلاک کر دیا جائے؟
اور ہاں! وکی پیڈیا کہتا ہے کہ پاکستان میں مرنے والے اس کے علاوہ ہیں۔
فواد صاحب! آپ کے حملے کی وجہ سے ہزاروں افغان مہاجرین پاکستان آئے جس کی وجہ سے پاکستان میں ایسی بدنظمی پھیلی جو آج تک جاری ہے۔ اور آج آپ ان بچکانہ منصوبوں سے ہمیں طفل تسلیاں دے رہے ہیں؟ آپ نے افغان ریفیوجیز کو سنبھالنے میں کیا کردار ادا کیا؟ آپ کو پاکستان کے عوام کا اتنا خیال تھا تو ان مہاجرین کو آپ نے امریکہ کی زمین پر ٹھکانہ کیوں نہیں دیا؟

ميں نے يقينی طور پر 911 کے حوالے سے انٹرنيٹ پر موجود سازشی ويڈيوز اور ديگر بے شمار مواد ديکھ رکھا ہے جو عمومی طور پر غير مستند ماہرين اور يہاں تک کہ کچھ بوريت کا شکار شوقين مزاج افراد کی تخليق ہے۔
واہ کیا بات ہے فواد صاحب! ذرا یہ بھی لکھ دیجیے نا کہ ان غیر مستند ماہرین جیسے ڈیوڈ رے گریفن وغیرہ کو آپ کی یونیورسٹیاں پی ایچ ڈی کی ڈگریاں بھی جاری کرتی ہیں اور انہیں پڑھانے کے مواقع بھی دیتی ہیں۔
جناب! ذرا اپنے قارئین کو یہ بھی بتائیے کہ دی ٹیرر ٹائم لائن کے مصنف پال تھامسن اس قدر غیر مستند اور بوریت کا شکار ہیں کہ ان کے کام کو اس پیٹیشن میں بنیادی حیثیت دی جاتی ہے جسے نیو یارک اٹارنی جنرل آفس قبول کرتا ہے۔
https://en.wikipedia.org/wiki/The_Terror_Timeline#cite_note-4
اور بھی لوگ ہیں جناب۔

فواد صاحب! ذرا بتائیے کہ ہم یہ کیوں نہ کہیں کہ یہ لوگ درست کہہ رہے ہیں اور آپ اور آپ کی ایجنسیوں نے جھوٹا پروپیگنڈا کیا تھا؟ اور اس پروپیگنڈے میں پوری دنیا کو بیوقوف بنایا تھا؟

يہ عناصر اپنی عياری سے نہ صرف يہ کہ ہزاروں کی تعداد ميں موجود اس واقعے کے چشم دید گواہوں کو دھوکہ دينے ميں کامياب ہو گۓ بلکہ کڑوروں کی تعداد ميں جن لوگوں نے دنيا کے کونے کونے ميں ٹی وی پر براہراست يہ مناظر ديکھے، وہ بھی اس چالبازی کو نہيں سمجھ سکے۔
کہیں ایسا تو نہیں کہ آپ ہمیں دھوکہ دے رہے ہوں؟
مسٹر فواد! دنیابھر کے "چشم دید گواہوں" اور "ٹی وی کے براہ راست مناظر دیکھنے والوں" کو تو طیارہ (صرف ایک یعنی جو دوسرے ٹاور سے ٹکرایا) باہر سے نظر آ رہا تھا۔ کیا آپ طیارے کے اندر موجود "القاعدہ کے دہشت گردوں" کو بھی دیکھ رہے تھے؟ مہربانی فرما کر لفاظی نہیں کیجیے۔ ہمیں اس کا نقد بخوبی آتا ہے۔

اس کے علاوہ امريکی حکومت کے اندر موجود يہ پراسرار عناصر ہزاروں کی تعداد ميں ماہرين اور درجنوں نجی تنظيموں اور اداروں کی تحقيقات کو بھی اپنے اثرورسوخ اور اختيارات کی بدولت دھوکہ دينے ميں کامياب ہو گۓ۔ صرف يہی نہيں بلکہ القائدہ کی ليڈرشپ سميت ہزاروں کی تعداد ميں جو افراد اس عظيم سازش کا حصہ تھے، وہ بھی پچھلے پندرہ سالوں سے اس راز پر پردہ ڈالے ہوۓ ہیں۔ يہاں تک کہ اسامہ بن لادن سميت القائدہ کی دو تہائ سے زيادہ قیادت اپنے قبيح جرائم کی وجہ سے ہلاک يا گرفتار ہو چکی ہے مگر اس کے باوجود وہ 911 کے واقعے کو اپنے لیے ايک "تمغہ" سمجھ کر اس کی تشہير کرتے ہيں۔ يقينی طور پر اس قسم کے ردعمل کی توقع آپ کسی ايسے بے گناہ شخص سے نہيں کر سکتے جو کسی ايسے الزام ميں موت کی سزا کا سامنا کر رہا ہو جو اس سے سرزد ہی نا ہوا ہو، بجاۓ اس کے کہ وہ اس کو اپنی ايک عظيم کاميابی قرار دے کر اس کا پرچار کر رہا ہو۔
ایک چھوٹا سا سوال ہے فواد صاحب! آپ نے القاعدہ کے اسامہ بن لادن کو اپنے موقف کی وضاحت کے لیے کتنے مواقع دیے تھے؟ آپ کے فوجی پاکستان کی حدود میں بلا اجازت گھسے، آپریشن کیا اور اسامہ کو ہلاک کر دیا۔ آپ بیہوش کرنے والی گیس اسپرے کر کے اسے پکڑ کر نہیں لے جا سکتے تھے؟ اسے پکڑ کر آپ لوگوں نے اس پر کھلا مقدمہ کیوں نہیں چلایا؟
ذرا بتائیے کہ یہ انصاف کا کون سا طریقہ ہے؟ کون سی عدالت ہے آخر یہ؟؟؟

ميں يہ بھی تجويز کروں گا کہ جب آپ 911 کے حوالے سے معلومات کی پڑتال کرتے ہیں جو اپنی تلاش صرف اسی مواد تک موقوف نہ رکھيں جو آپ کے مخصوص نقطہ نظر کی ترجمانی کرتا ہے۔ انٹرنيٹ پر جانے مانے ماہرين اور سائنسی کميونٹيز سے منسوب ايسی مستند معلومات بھی موجود ہيں جن کے ذريعے سازشی ويڈيوز ميں اٹھاۓ جانے والے تمام سوالات کے جوابات اور الزامات کی نفی موجود ہے۔
میں معذرت چاہتا ہوں۔ جب میں اس حوالے سے معلومات کی پڑتال کرنے پہلی بار بیٹھا تھا تو مجھے صاف معلوم ہوا تھا کہ آپ کی تحقیقات میں کچھ بھی موجود نہیں۔ آپ لوگوں نے صرف یہ شور مچایا ہے کہ "ہم نے تحقیقات کی ہیں" لیکن یہ تحقیقات پوشیدہ ہیں یا لوگوں کے منہ سے نکلے ہوئے الفاظ ہیں۔ اور یا پھر وہ ویڈیوز اور آڈیوز جن کی حقیقت سے کوئی واقف نہیں کہ وہ جھوٹ ہیں یا سچ۔ دنیا کی کسی غیر جانب دار عدالت میں ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ اور نہ ہی ان کی بنیاد پر دنیا کی کوئی غیر جانب دار حکومت ایک ملک کو کھنڈر بنانے اور جنگ کی آگ میں دھکیلنے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔

میں بھی ایک تجویز دیتا ہوں۔ آپ وہ تحقیقات اس فورم پر لائیں۔ ہم سب کے سامنے ان کا کھلا جائزہ لیں گے۔ خود ہی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
میں بھی ایک تجویز دیتا ہوں۔ آپ وہ تحقیقات اس فورم پر لائیں۔ ہم سب کے سامنے ان کا کھلا جائزہ لیں گے۔ خود ہی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امريکی حکومت کی تحقيقی رپورٹ جو کہ 911 کميشن رپورٹ کے نام سے جانی جاتی ہے اس ويب لنک پر پڑھ سکتے ہيں۔​


http://www.9-11commission.gov/report/911Report.pdf

قريب چھ سو صفحات پر مشتمل اس رپورٹ ميں نو گيارہ کے واقعے کے حوالے سے تمام سوالات کے مفصل جواب موجود ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
@فواد صاحب اس پر تو میں بات کرتا ہوں۔
پہلے یہ بتائیے آپ میرے دیگر سوال گول کیوں کر جاتے ہیں؟
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
نماز پڑھنے والوں کی تصاویر کے ساتھ آپ مزید دھوکہ نہیں دے سکتے صرف اتنا بتا دیں کہ امریکہ کو یہ اختیار کس نے دیا تھا کہ مسلم ممالک پر دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے بعد کلسٹر بم اور قتل و غارتگری کا ایک بازار گرم کر دیا افغانستان اور عراق اس کی واضح مثال ہیں صرف اس کا جواب دیں کہ اس میں امریکہ کس طرح حق بجانب ہے ؟؟؟ بے گناہ اور معصوم مسلمان عورتیں ، بچے اور بوڑھے ، ہسپتال، سکول مدارس کون سی جگہ ان امریکی درندوں نے چھوڑی
 
Top