• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اَلدِّیْنُ النَّصِیْحۃ

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
دنیا میں ہر کمزور انسان بلکہ جان دار جو اپنی خدمت آپ نہیں کر سکتا وہ ہماری ہمدردیوں کا زیادہ محتاج ہے۔ بیماروں کی دیکھ بھال، ان کی غم خواری، تیمارداری اور ان کی خدمت گزاری کو عیادت اور بیمار پُرسی کہتے ہیں، یہ عیادت بقدر ہمت ہر تن درست پر فرض ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے بیماروں کی عیادت کی خاص تاکید فرمائی ہے، اس کے لیے آداب اور دعائیں سکھائی ہیں اور اس کا ثواب بھی بیان فرمایا ہے ۔
آپﷺ فرماتے ہیں:
مَامِنْ مُسْلِمٍ یَعُوْدُ مُسْلِمًا غُدْوَۃً اِلَّا صَلّٰی عَلَیْہِ سَبْعُوْنَ اَلْفَ مَلَکٍ حَتّٰی یُمْسِیَ وَاِنْ عَادَہٗ عَشِیَّۃً اِلَّا صَلّٰی عَلَیْہِ سَبْعُوْنَ اَلْفَ مَلَکٍ حَتّٰی یُصْبِحَ وَکَانَ لَہٗ خَرِیْفٌ فِی الْجَنَّۃِ۔ (ترمذی، ابوداؤد)

جو مسلمان کسی مسلمان کی بیمار پُرسی کرے اور صبح کے وقت جائے تو شام تک اس کے لیے ستر ہزار فرشتے اس کے حق میں دعائے مغفرت کرتے ہیں اور اگر وہ شام کو بیمار پُرسی کے لیے جاتا ہے تو صبح تک ستر ہزار فرشتے بارگاہ ایزدی میں دعائے مغفرت کرتے ہیں اور اسے پختہ میووں والا باغ ملے گا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
اور آپﷺ نے فرمایا:
اَطْعِمُوا الْجَائِعَ وَعُوْدُوا الْمَرِیْضَ وَفُکُّوا الْعَانِیْ۔ (بخاری)
بھوکے کو کھانا کھلاؤ اور بیمار کی عیادت و خدمت کرو اور قیدی کو چھڑاؤ۔

ایک دوسری حدیث میں نبی اکرم ﷺفرماتے ہیں:
وَمَنْ عَادَ مَرِیْضًا نَادٰی مُنَادٍ مِّنَ السَّمَآئِ طِبْتَ وَطَابَ مَمْشَاکَ وَتَبَوَّأْتَ مِنَ الْجَنَّۃِ مَنْزِلًا۔ (ابن ماجہ)
جو شخص کسی بیمار کی خدمت کو جائے، اس کی تیمارداری کرے تو آسمان سے فرشتے پکارتے ہیں اور کہتے ہیں تم نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ تمہارا چلنا پھرنا مبارک ہو۔ تم نے اپنا ٹھکانا جنت میں بنا لیا ہے۔

اور آپ ﷺ نے فرمایا: جب کسی کی عیادت کے لیے جاؤ تو پہلے اس کی پیشانی پر ہاتھ رکھ کر تسلی دو اور اس کے شفا پانے کی دعا دو۔ (ابوداؤد)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
نبی اکرم ﷺخود بھی عیادت کے لیے تشریف لے جاتے تھے، یہاں تک کہ غیر مسلموں کی بیمار پُرسی کے لیے اور مشرکوں یہودیوں اور منافقوں کی عیادت کے لیے بھی جایا کرتے تھے۔ (بخاری شریف)

سیدنا سعد بن معاذ انصاری رضی اللہ عنہ جب جنگ خندق میں ۵ ؁ھ میں زخمی ہوگئے تھے تو آپ نے ان کا خیمہ مسجد میں نصب فرمایا تھا۔ تاکہ سب نمازی ان کی عیادت آسانی سے کر سکیں۔ (ابوداؤد)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
رفیدہ صحابیہ رضی اللہ عنہا جو ثواب کی خاطر زخمیوں کا علاج اور ان کی خدمت کیا کرتی تھیں۔ ان کا بھی خیمہ اسی مسجد میں رہا کرتا تھا تا کہ جنگ کے زخمی مسلمانوں کی تیمارداری اور مرہم پٹی کریں اور بیماروں کی تیمارداری عورتیں ہی اچھی طرح کر سکتی ہیں، اسی لیے غزوات میں بھی بعض ایسی بیویاں اور صحابیات ساتھ رہتی تھیں جو بیماروں کی تیمارداری اور زخمیوں کو مرہم پٹی کیا کرتی تھیں۔ (مسلم، نسائی)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بیمار پرُسی کے سلسلے میں رسول اللہ ﷺفرماتے ہیں:

اِنَّ اللہَ عَزَّوَجَلَّ یَقُوْلُ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ مَرِضْتُ فَلَمْ تَعُدْنِیْ قَالَ یَارَبِّ کَیْفَ اَعُوْدُکَ وَاَنْتَ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ قَالَ اَمَا عَلِمْتَ اَنَّ عَبْدِیْ فُلَانَا مَرِضَ فَلَمْ تعُدْہُ اَمَا عَمِلْتَ اَنَّکَ لَوْعُدْتَّہٗ لَوَجَدْتَّنِیْ عِنْدَہٗ۔ (مسلم)

قیامت کے دن اللہ تعالیٰ دریافت فرمائے گا کہ اے آدم کے بیٹے میں بیمار ہوا، تو نے میری عیادت نہیں کی وہ کہے گا کہ اے میرے رب! تُو تو سارے جہان کا رب ہے میں تیری عیادت کیوں کر کرتا۔ تو اللہ فرمائے گا: کیا تجھے خبر نہ ہوئی میرا فلاں بندہ بیمار ہوا مگر تو نے اس کی عیادت نہیں کی، اگر تو اس کی بیمار پُرسی کرتا تو مجھے بھی اسی کے پاس پاتا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
مسلمان بھائی کے مرجانے کے بعد اس کے جنازہ میں شریک ہو، اس کے کفن دفن کا انتظام کرے اور جنازہ کی نماز پڑھے اور جنازہ کے ساتھ ساتھ قبرستان جائے۔ اس کے لیے قبر کھودے، دفن کرے اور مٹی دے اور دعائے خیر کرکے وہاں سے واپس لوٹے۔
رسول اللہ ﷺنے فرمایا:
مَنِ اتَّبَعَ جَنَازَۃَ مُسْلِمٍ اِیْمَانًا وَّاحْتِسَابًا وَّکَانَ مَعَہٗ حَتّٰی یُصَلّٰی عَلَیْھَا وَیُفْرَغَ مِنْ دَفْنِھَا فَاِنَّہٗ یَرْجِعُ مِنَ الْاَجْرِ بِقَتْرَاطَیْنِ کُلُّ قِیْرَاطٍ مِثْلُ اُحُدٍ وَمَنْ صَلّٰی عَلَیْھَا ثُمَّ رَجَعَ قَبْلَ اَنْ تُدْفَنَ فَاِنَّہٗ یَرْجِعُ بِقِیْرَاطٍ۔ (بخاری)
جو کسی مسلمان کے جنازے کے ساتھ ساتھ مومن ہونے کی حیثیت سے اور آخرت میں ثواب لینے کی غرض سے جائے اور اس کے جنازہ کے ساتھ ساتھ رہے یہاں تک کے اس کے جنازے کی نماز پڑھ لے اور اس کے دفن سے فارغ ہوجائے تو وہ دو قیراط ثواب لے کر واپس ہوتا ہے اور ہر قیراط اُحد پہاڑ کے برابر ہے اور جو صرف جنازے کی نماز پڑھ کر لوٹ آئے اور دفن تک نہ رہے تو وہ ایک قیراط ثواب لے کر لوٹے گا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
یعنی جو ایمان اور ثواب آخرت حاصل کرنے کی غرض سے بلا ریا و نمود کے کسی مسلمان کے جنازے میں شریک رہا اور جنازے کی نماز بھی پڑھی اور مٹی بھی دی تو اس کو دو پہاڑ کے برابر ثواب ملے گا اور جو نماز پڑھ کر دفن ہونے سے پہلے واپس چلا آئے تو ایک پہاڑ کے برابر ثواب ملے گا۔

قیراط کے معنی درہم کے بارہویں حصے کے ہیں اور پہاڑ کے بھی ہیں لیکن اس جگہ ڈھیر مراد ہے۔ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:
مَنِ اتَّبَعَ جَنَازَۃً وَحَمَلَھَا ثَلَاثَ مِرَارٍ فَقَدْ قَضٰی مَا عَلَیْہِ مِنْ حَقِّھَا۔ (ترمذی۔ مشکوٰۃ)
جو جنازہ کے ساتھ ساتھ گیا اور اس کو تین مرتبہ اُٹھایا اور کندھا دیا تو اس نے جنازے کے حق کو ادا کردیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
جعفر بن محمد اپنے والد سے مرسل طریقے سے یہ حدیث بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے میّت پر اپنے دونوں ہاتھوں سے تین لپیں بھر بھر کر مٹی دی ہے اور آپ نے اپنے صاحبزادے حضرت ابراہیم کی قبر پر پانی چھڑکا اور اس پر نشان کے طور پر سنگریزے رکھے۔

یعنی مسلمان بھائی کی قبر پر تین لپ مٹی دینا سنت ہے اور یہ میّت کا حق ہے، یہ نیکی قیامت کے دن کام آئے گی اور یہ مٹی ترازو میں رکھ کر تولی جائے گی۔ چنانچہ مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں اس حدیث کے تحت میں لکھا ہے:
قِیْلَ لِبَعْضِھِمْ فِی الْمَنَامِ مَا فَعَلَ اللہُ بِکَ قَالَ وُزِنَتْ حَسَنَاتِیْ فَرَجَّحَتِ السَّیِّئَاتُ عَلَی الْحَسَنَاتِ فَسَقَطَتِ الصُّرَّۃُ فِیْ کَفَّۃِ الْحَسَنَاتِ فَرَجَّحَتْ فَحَلْتُ الصُّرَّۃَ فَاِذَا فِیْھَا کَفُّ تُرَابٍ اَلْقَیْتُہٗ فِیْ قَبْرِ مُسْلِمٍ۔ (ذکرہ فی المواھب)
کسی نے خواب میں دیکھ کر پوچھا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے ساتھ کیا معاملہ کیا تو اس نے کہا کہ میری نیکیاں تولی گئیں تو برائیوں کا پلہ نیکیوں کے پلے پر بھاری ہوگیا پھر نیکیوں کے پلے میں ایک تھیلی گر پڑی تو نیکیوں کا پلہ بھاری ہو گیا تو میں نے اس تھیلی کو کھول کر دیکھا تو اس میں ایک مٹھی مٹی تھی جو کہ میں نے مسلمان میّت کی قبر پر ڈالی تھی۔
 

میرب فاطمہ

مشہور رکن
شمولیت
جون 06، 2012
پیغامات
195
ری ایکشن اسکور
218
پوائنٹ
107
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مسلمان بھائی کے عیوب چھپانا بھی اسلامی حق ہے۔ اگر کوئی مسلمان بھائی کی آبرو ریزی کررہا ہو تو حتی الامکان اس کو آبرو ریزی سے بچانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:
’’جو مسلمان اپنے بھائی کی ایسی جگہ مدد کرے جہاں اس کی بے عزتی کی جارہی ہو اور توہین کی جارہی ہو تو اللہ تعالیٰ بھی اس کی اس جگہ مدد کرے گا جہاں وہ مدد کو پسند کرتا ہے۔
اسکا حوالہ ؟
 
Top