ایم اسلم اوڈ
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 08، 2011
- پیغامات
- 298
- ری ایکشن اسکور
- 965
- پوائنٹ
- 125
ارسلان بھائی جب رات کو اکیلے گھر گئے آپ تو سنسان سڑک پر آپ کے پیچھے کتے تو نہیں پڑے
ابتسامہ
ابتسامہ
پہلے تو میں بہت ہنسا اور بعد میں مجھے دکھ ہواجزاک اللہ ارسلان بھائی اور احمد ندیم بھائی
جب آپ مجھکو جس ٹرین میں الودع کہہ کر آئے وہ علامہ اقبال نہیں تھی جسمیں میری سیٹ بک تھی
بلکہ وہ فرید ایکسپریس تھی اسمیں سوار ہوکر میں رحیم یارخان اپنے ساتھ کے ہمسفر کے پاس پہنچ گیا
مگر
مگر آگے کا حال بیان کرتے ہوئے مجھے 3 سال پرانا اپنا ایک اذیت ناک سفر کی یاد تازہ ہوگئی
رحیم یار خان پر علامہ اقبال ایکسپریس کی آمد کا وقت تھا رات کو 9بجے مگر وہ رات کو 2:20 پر آئی
پہلے میں نے خانپور تقریبا 2:30 گھنٹے ارسلان کے ساتھ ٹرین کا انتظار کیا پھر رحیم یار خان پر 5گھنٹے 20 منٹ انتظار کیا
اب آپ خود ہی سوچیں کہ سخت سردی کا موسم اور اتنا لمبا انتظار وہ بھی ریلوے اسٹیشن پر
کیوں
ہے نہ یہ بھی ایک اور ہماری زندگی کا اذیت ناک سفر؟؟؟؟؟؟؟؟
آمینالسلام علیکم ورحمۃ اللہ!
اللہ تعالی آپکو آئندہ سفر کی صعوبتوں سے محفوظ رکھے اور زندگی کا ہر سفر آرام دہ بنائے۔آمین
اللہ اکبرجزاک اللہ ارسلان بھائی اور احمد ندیم بھائی
جب آپ مجھکو جس ٹرین میں الودع کہہ کر آئے وہ علامہ اقبال نہیں تھی جسمیں میری سیٹ بک تھی
بلکہ وہ فرید ایکسپریس تھی اسمیں سوار ہوکر میں رحیم یارخان اپنے ساتھ کے ہمسفر کے پاس پہنچ گیا
مگر
مگر آگے کا حال بیان کرتے ہوئے مجھے 3 سال پرانا اپنا ایک اذیت ناک سفر کی یاد تازہ ہوگئی
رحیم یار خان پر علامہ اقبال ایکسپریس کی آمد کا وقت تھا رات کو 9بجے مگر وہ رات کو 2:20 پر آئی
پہلے میں نے خانپور تقریبا 2:30 گھنٹے ارسلان کے ساتھ ٹرین کا انتظار کیا پھر رحیم یار خان پر 5گھنٹے 20 منٹ انتظار کیا
اب آپ خود ہی سوچیں کہ سخت سردی کا موسم اور اتنا لمبا انتظار وہ بھی ریلوے اسٹیشن پر
کیوں
ہے نہ یہ بھی ایک اور ہماری زندگی کا اذیت ناک سفر؟؟؟؟؟؟؟؟
نہیں محترم، اسٹیشن سے گھر قدرے دور ہے، اور رات کا وقت بھی تھا، اس لئے بھائی کو تکلیف نہیں دی کہ وہ بائیک پر لینے آ جائیں، باہر رکشے اور کرائے کی بائیک والے موجود تھے، بس پلیٹ فارم سے نکلتے ہی ایک آدمی نے پوچھا کہ کہاں جانا ہے، تو میں اس کے ساتھ گھر واپس آ گیا اور اسے کرایہ دے دیا۔ الحمدللہ سکون سے گھر پہنچ گیا تھا۔ارسلان بھائی جب رات کو اکیلے گھر گئے آپ تو سنسان سڑک پر آپ کے پیچھے کتے تو نہیں پڑے
ابتسامہ
اسلم بھائی میں نے اور ارسلان نے آپ کو ٹرین کا سفر کرنے سے منع کیا تھا لیکن آپ خود هی یه شوق فرما رهے تھے تو میرے بھائی شوق کے لئے تو قربانی دینا هی پڑتی هے ناجزاک اللہ ارسلان بھائی اور احمد ندیم بھائی
جب آپ مجھکو جس ٹرین میں الودع کہہ کر آئے وہ علامہ اقبال نہیں تھی جسمیں میری سیٹ بک تھی
بلکہ وہ فرید ایکسپریس تھی اسمیں سوار ہوکر میں رحیم یارخان اپنے ساتھ کے ہمسفر کے پاس پہنچ گیا
مگر
مگر آگے کا حال بیان کرتے ہوئے مجھے 3 سال پرانا اپنا ایک اذیت ناک سفر کی یاد تازہ ہوگئی
رحیم یار خان پر علامہ اقبال ایکسپریس کی آمد کا وقت تھا رات کو 9بجے مگر وہ رات کو 2:20 پر آئی
پہلے میں نے خانپور تقریبا 2:30 گھنٹے ارسلان کے ساتھ ٹرین کا انتظار کیا پھر رحیم یار خان پر 5گھنٹے 20 منٹ انتظار کیا
اب آپ خود ہی سوچیں کہ سخت سردی کا موسم اور اتنا لمبا انتظار وہ بھی ریلوے اسٹیشن پر
کیوں
ہے نہ یہ بھی ایک اور ہماری زندگی کا اذیت ناک سفر؟؟؟؟؟؟؟؟
میں بڈھا نہیں الحمدللہ جوان ہوں اس سفر سے میرے حوصلے پست نہیں ہوئےاسلم بھائی میں نے اور ارسلان نے آپ کو ٹرین کا سفر کرنے سے منع کیا تھا لیکن آپ خود هی یه شوق فرما رهے تھے تو میرے بھائی شوق کے لئے تو قربانی دینا هی پڑتی هے نا
جب ہم کراچی سے لاہور کی جانب روانہ ہوئے تو تقریبا 1000 افراد پر مشتعمل قافلہ تھایہ قافلہ جب کینٹ ریلوے اسٹیشن پہنچا تو 11 بج چکے تھے کراچی کی آخری ٹائم کی ٹرین بھی روانہ ہوچکی تھی اور ہم لیٹ ہوچکے تھے اب میں قافلے کے ساتھ تھا او ر1000 بندے کا دوبارہ اپنے گھروں کو جانا اور دوبارہ واپس آنا تقریبا نا ممکن سا تھا اس وجہ سے طے پایا کہ اسٹیشن پر ہی دھرنا دے کر بیٹھ جاؤ دوسرے دن صبح 8 بجے پہلی ٹرین نے آنا تھا تو ہم نے وہاں بھی 9 گھنٹے کا دھرنا دیا تھااسلم بھائی میں نے اور ارسلان نے آپ کو ٹرین کا سفر کرنے سے منع کیا تھا لیکن آپ خود هی یه شوق فرما رهے تھے تو میرے بھائی شوق کے لئے تو قربانی دینا هی پڑتی هے نا