• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بنی امیہ اہل بیت کو گالیاں دینے پر کافر کیوں نہ ہوئے؟

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
ثبوت نمبر 8:

حضرت ام سلمہ سلام اللہ علیہا نے علی ابن ابی طالب کو گالیاں دینے پربھرپور احتجاج کیا۔ ام المومنین حضرت ام سلمہ سلام اللہ علیہا نے معاویہ کو ایک خط لکھا:
آنلائن لنک العقد الفرید، جلد 3 :
فکتبت ام سلمۃ زوج النبی الی معاویۃ:انکم تلعنون اللہ و رسولہ علی منابرکم،و ذلک انکم تلعنون علی بن ابی طالبو من احبہ، و انا اشھد ان اللہ احبہ و رسولہ، فلم یلتفت الی کلامھا۔

ترجمہ:
"تم لوگ[معاویہ]منبر رسول سے اللہ اور اسکے رسول پر لعن کر رہے ہو، اور یہ اسطرح کہ تم علی ابن ابی طالب پر لعن کر رہے ہو اور ہر اُس پر جو علی سے محبت کرتا ہے۔ اور میں گواہ ہوں کہ اللہ اور اسکا رسول علی سے محبت رکھتے تھے۔" مگر ام سلمہ سلام اللہ علیہا نے جو کچھ کہا کسی نے اسکی پرواہ نہ کی۔
ام المومنین حضرت ام سلمہ سلام اللہ علیہا کی یہ روایت کئی طریقوں سے امام احمد نے اپنی مسند میں بھی نقل کی ہے۔ مثلا:
مسند احمد بن حنبل
25523 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ اَبِي بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اِسْرَائِيلُ، عَنْ اَبِي اِسْحَاقَ، عَنْ اَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْجَدَلِيِّ، قَالَ دَخَلْتُ عَلَى اُمِّ سَلَمَةَ فَقَالَتْ لِي اَيُسَبُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيكُمْ قُلْتُ مَعَاذَ اللَّهِ اَوْ سُبْحَانَ اللَّهِ اَوْ كَلِمَةً نَحْوَهَا قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ سَبَّ عَلِيًّا فَقَدْ سَبَّنِي‏.‏

اس روایت میں ام سلمہ سلام اللہ علیہا صحابہ کو علی ابن ابی طالب پر "سب" کرنے کو رسول اللہ ص پر "سب" کرنا قرار دے رہی ہیں۔
اور ابن کثیر الدمشقی اپنی کتاب البدایہ و النہایہ میں نقل کرتا ہے :
“امام احمد نے بیان کیا ہے کہ یحیی بن ابی بکیر نے ہم سے بیان کیا کہ اسرائیل نے ابو اسحاق سے بحوالہ ابو عبداللہ البجلی ہم سے بیان کیا کہ میں حضرت ام سلمہ کے پاس گیا تو آپ نے مجھے فرمایا، کیا تم میں رسول اللہﷺ کو سب و شتم کیا جاتا ہے؟ میں نے کہا معاذاللہ یا سبحان اللہ یا اسی قسم کا کوئی کلمہ کہا “آپ نے فرمایا میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے جس نے علی کو گالی دی اس نے مجھے گالی دی۔
نیزیہ روایت دیکھئیے
ابو لیلی نے اسے عن عبیداللہ بن موسی عن عیسی بن عبدالرحمن البجلی عن بجیلہ و عن سلیم عن السدی عن ابی عبداللہ البجلی روایت کیا ہے انہوں نے بیان کیا ہے کہ حضرت ام سلمہ نے مجھے فرمایا، کیا تم میں منبر رسول پر سے رسول ﷺ کو سب و شتم کیا جاتا ہے؟ راوی بیان کرتا ہے میں نے کہا یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ آپ] نے فرمایا کیا حضرت علی اور ان سے محبت کرنے والوں کو سب و شتم نہیں کیا جاتا؟ میں گواہی دیتی ہوں کہ رسول اللہﷺ ان سے محبت کرتے تھے [آگے ابن کثیر الدمشقی لکھتا ہے کہ اسے کئی طرق سے حضرت ام سلمہ سے روایت کیا گیا ہے]
حوالہ : البدایہ و النہایہ، جلد ہفتم، صفحہ 463 [اردو ایڈیشن، نفیس اکیڈمی، ترجمہ اختر فتح پوری صاحب ] آنلائن لنک سکین شدہ صفحہ
چار روایات پیش کی گئی ہے۔
پہلی روایت العقد الفرید ہے۔یہ بے سند کتاب ہے بے سند روایت ہے ۔ایسی روایات سبائیوں کی بنائی ہوتی ہے ۔ اس سے صحابہ پرالزام ثابت نہیں ہوتا۔

دوسری تیسری اور چوتھی روایت میں صرف ان لوگوں کی مذمت ہے جو علی رضی اللہ عنہ کو گالی دیتے تھے لیکن یہ کہاں ہے کہ یہ گالیاں بنوامیہ یا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ دیتے تھے ؟؟
ہم تو کہتے کہ یہ گالیاں شیعان علی اور سبائی دیتے تھے ۔
کیونکہ ام سلمہ رضی اللہ عنہ نے کوفیوں ہی کو مخاطب کرکے یہ بات کہی ہے ۔
مثلا پیش کردہ روایت میں ام سلمہ رضی اللہ عنہ نے یہ بات أبو عبد الله الجدلى الكوفى ثقہ رمی بالتشیع سے یہ بات کہی ہے کہ تمہارے علاقہ میں علی رضی اللہ عنہ کو گالی دی جاتی ہے۔
اور ان کا علاقہ کوفہ ہی ہے۔
بلکہ ایک روایت میں ام سلمہ نے صراحت بھی کردی ہے کہ یہ گالیاں کون دیتے تھے ملاحظہ ہو:

امام طبراني رحمه الله (المتوفى360)نے کہا:
حدثنا أحمد بن رشدين قال: نا يوسف بن عدي الكوفي قال: نا عمرو بن أبي المقدام، عن يزيد بن أبي زياد،. عن عبد الرحمن بن أخي زيد بن أرقم قال: دخلت على أم سلمة أم المؤمنين، فقالت: «من أين أنتم؟» فقلت: من أهل الكوفة. فقالت: «أنتم الذين تشتمون النبي صلى الله عليه وسلم؟» قلت: ما علمنا أحدا يشتم النبي صلى الله عليه وسلم. قالت: «بلى، أليس تلعنون عليا؟ وتلعنون من يحبه؟» وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يحبه [المعجم الأوسط 1/ 110]

اس روایت میں صراحت کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے اہل کوفہ کو علی رضی اللہ عنہ کو گالی دینے والا کہا ہے۔
اورکون نہیں جانتا کہ اہل کوفہ سبائیوں اورشیعوں کا مسکن تھا ۔ معلوم ہواکہ علی رضی اللہ عنہ کو گالی دینے والے اہل کوفہ ، وسبائی اور شیعہ ہی تھے انہیں کی مذمت ام سلمہ رضی اللہ عنہ نے کی ہے۔
اب یہ الٹاچور کوتوال کو ڈانٹے والی بات نہیں تو اور کیا ہے۔
 

ahmed

رکن
شمولیت
جنوری 01، 2012
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
32
پوائنٹ
38
تفصیل ہماری کتاب : یزید بن معاویہ پرالزامات کاتحقیق جائزہ :ص 392 پرملے گی۔
شیخ آپکی یہ کتاب نیٹ پر دستیاب ہے کہ نہیں اگر نیٹ پر ہو تو اس کا لنک ضرور سینڈ کیجئے گا
 

محمدجان

مبتدی
شمولیت
مارچ 11، 2015
پیغامات
26
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
11
جناب عبداللہ بن آدم صاحب حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک تاریخی ناقابل انکار حقیقت ہے کہ بنی امیہ کے دور میں حضرت علی کرم اللہ وجھہ پر ہزاروں منبروں سے امیر معاویہ (رض) کے حکم سے ہوتا رہا ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ کوئی بھی اہل قبلہ مسلمان جو خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمسن لاتا ہو وہ کافر نہیں ہیں بلکہ کفر کا معیار مندرجہ ذیل ہے

اللہ تعالیٰ کا انکار کرنے والے کافر ہیں۔
رسولوں کا انکار کرنے والے کافر ہیں۔
اللہ تعالیٰ کو ماننے والے اور رسولوں کو نہ ماننے والے بھی کافر ہیں۔
بعض رسولوں کو ماننے والے اور بعض کو نہ ماننے والے بھی کافر ہیں۔ پس کسی بھی مسلم کو کافر نہیں کہہ سکتے آج سنی شیعہ کو دیوبندی بریلوی کو بریلوی دیوبندی کو دیوبندی اہل حدیث کو سب ایک دوسرے کو کافر کہتے جاینگے تو پھر مسلم کون بچتا ہے اسلام آیا ہے کافروں کو مسلم بنانے کیلے نہ کہ مسلمانوں کو کافر بنانے کیلے
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132

لیجئے محد ث لائبریری کی عمر بن عبدالعزیز کی سیرت پر لکھی گئی کتاب کا ایک صفحہ حاضر ہے اس میں بدعت معاویہ کے عنوان سے بہت کچھ لکھا گیا
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
جناب عبداللہ بن آدم صاحب حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک تاریخی ناقابل انکار حقیقت ہے کہ بنی امیہ کے دور میں حضرت علی کرم اللہ وجھہ پر ہزاروں منبروں سے امیر معاویہ (رض) کے حکم سے ہوتا رہا ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ کوئی بھی اہل قبلہ مسلمان جو خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمسن لاتا ہو وہ کافر نہیں ہیں بلکہ کفر کا معیار مندرجہ ذیل ہے

اللہ تعالیٰ کا انکار کرنے والے کافر ہیں۔
رسولوں کا انکار کرنے والے کافر ہیں۔
اللہ تعالیٰ کو ماننے والے اور رسولوں کو نہ ماننے والے بھی کافر ہیں۔
بعض رسولوں کو ماننے والے اور بعض کو نہ ماننے والے بھی کافر ہیں۔ پس کسی بھی مسلم کو کافر نہیں کہہ سکتے آج سنی شیعہ کو دیوبندی بریلوی کو بریلوی دیوبندی کو دیوبندی اہل حدیث کو سب ایک دوسرے کو کافر کہتے جاینگے تو پھر مسلم کون بچتا ہے اسلام آیا ہے کافروں کو مسلم بنانے کیلے نہ کہ مسلمانوں کو کافر بنانے کیلے
زاہد تنگ نظر نے مجھے کافر جانا
اور کافر یہ سمجھتا ہے مسلمان ہوں میں
 
شمولیت
جولائی 17، 2011
پیغامات
39
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
53
It says after Prophet demise Bi Bi Zahra got hurt by that time so called army of the Khalifa and used to cry of Pain and injuries when people complained of crying imam Ali built a house and biBi used to go theirband cry i
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791

لیجئے محد ث لائبریری کی عمر بن عبدالعزیز کی سیرت پر لکھی گئی کتاب کا ایک صفحہ حاضر ہے اس میں بدعت معاویہ کے عنوان سے بہت کچھ لکھا گیا
محدث لائبریری میں کسی کتاب کے آنے سے وہ کتاب مستند نہیں ہوجاتی ۔۔
اور ہی محدث لائبریری میں کسی کتاب کے آنے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ محدث انتظامیہ ۔کا بھی وہی عقیدہ ہے جو انکی ۔اپلوڈ کردہ کتاب میں درج ہے ؛

اب آتے ہیں عمر بن عبدالعزیز کی سیرت پر لکھی گئی اس کتاب کی عبارت کی طرف ۔۔۔جس میں جناب سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں
اس کتاب کا مصنف (
عبد العزیز سید الاہل )۔ایک کلین شیو مصری ادیب اور شاعر ہے ۔۔کوئی دینی عالم نہیں ،کہ اس کی بات کو عقیدہ کے باب میں اہمیت دی جائے ۔۔
دوسری اہم بات جو بہت توجہ طلب ہے کہ اس مصری ادیب نے ۔
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ ۔پر جو الزام لگائے ،ان کے لئے حوالہ ’‘ محمد علی کرد کی کتاب ۔خطط الشام
کا دیا ،جو خود ایک کلین شیو شامی ادیب ،اور جدیدیت کا نمائندہ رائیٹر تھا۔۔

اور محمد علی کرد نے اس ’‘ گالیوں والی کہانی ’‘ کےلئے ۔۔شیعہ کے ایک بڑے ادیب ۔۔ابن ابی الحدید ۔۔رافضی کا حوالہ دیا ہے ۔۔
دیکھا آپ نے اس بد بودار فسانے کا اصل ’‘ مصنف ’‘ کون ہے ؟
’‘ نہج البلاغہ ’‘ کا مشہور شارح ۔۔ابن ابی الحدید ۔۔۔۔۔اور اس کی من گھڑت افسانے کو نقل کرنے والا ۔۔ایک ادیب ۔۔اور اس سےنقل کرنے والا ۔۔ایک مصری شاعر

صحابہ کرام کے گریبانوں پر ہاتھ ڈالنے والےاسی قسم کے لوگ ہو سکتے ہیں

السب على المنابر.jpg





 
Last edited:

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
کتنی عجیب بات ہے کہ حضرت حسن رضی الله عنہ اپنے والد پر سب و شتم کرنے والے انسان سے مصلحت کی بیعت کرلیتے ہیں- لیکن یہاں پر رافضیوں کے ضمیر نہیں جاگتے -؟؟؟ صرف یہی نہیں حضرت علی رضی الله عنہ کے سگے بھائی حضرت عقیل بن ابی طالب رضی الله عنہ اسی سب و شتم کرنے والے انسان کی فوج میں شامل ہو کر علی رضی الله عنہ سے جنگ صفین میں برسر پیکار ہو جاتے ہیں - لیکن رافضیوں صرف ایک اسی انسان (معاویہ رضی الله عنہ ) کو ہی فاسق و فاجرکی صف میں کھڑا کرتے ہیں ؟؟؟
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
محدث لائبریری میں کسی کتاب کے آنے سے وہ کتاب مستند نہیں ہوجاتی ۔۔
اور ہی محدث لائبریری میں کسی کتاب کے آنے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ محدث انتظامیہ ۔کا بھی وہی عقیدہ ہے جو انکی ۔اپلوڈ کردہ کتاب میں درج ہے ؛
محدث لائبریری پر اپ لوڈ کی گئی کتب میں ایک صفحہ محدث لابئریری کی طرف سے بڑھایا جاتا جس پر لکھا ہوتا ہے کہ
کتاب و سنت ڈاٹ کام پر دستیاب تمام الیکٹرنک کتب ۔۔۔۔
عام قاری کے مطالعے کے لئے ہیں۔۔۔۔۔
مجلس التحقیق السلامی کے علماء کرام کی باقاعدہ تصدیق اور اجازت سے اپ لوڈ Uploadکی جاتی ہیں

ان سب باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے آپ کا دعویٰ باطل ہوجاتا ہے
 
Top