• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفسیر احسن البیان (تفسیر مکی)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
كَلَّا إِنَّهَا تَذْكِرَ‌ةٌ ﴿١١﴾
یہ ٹھیک نہیں (١) قرآن تو نصیحت کی چیز ہے۔
١١۔١ یعنی غریب سے یہ روگردانی اور اصحاب حیثیت کی طرف خصوصی توجہ، یہ ٹھیک نہیں۔ مطلب ہے کہ، آئندہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔
یہ ٹھیک نہیں (١) قرآن تو نصیحت کی چیز ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
فَمَن شَاءَ ذَكَرَ‌هُ ﴿١٢﴾
جو چاہے اس سے نصیحت لے (١)
١٢۔١ یعنی جو اس میں رغبت کرے، وہ اس سے نصیحت حاصل کرے، اور اسے یاد کرے اور اس پر عمل کرے اور جو اس سے منہ پھیرے، جیسے اشراف قریش نے کیا، تو ان کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
فِي صُحُفٍ مُّكَرَّ‌مَةٍ ﴿١٣﴾
(یہ تو) پر عظمت آسمانی کتب میں سے (ہے) (١)
١٣۔١ یعنی لوح محفوظ میں، کیونکہ وہیں سے یہ قرآن اترتا ہے کہ یہ صحیفے اللہ کے ہاں بڑے محترم ہیں کیونکہ وہ علم و حکم سے پر ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
مَّرْ‌فُوعَةٍ مُّطَهَّرَ‌ةٍ ﴿١٤﴾
جو بلند بالا اور پاک صاف ہے۔
بِأَيْدِي سَفَرَ‌ةٍ ﴿١٥﴾
ایسے لکھنے والوں کے ہاتھوں میں ہے (١)
١٥۔١ یعنی اللہ اور رسول کے درمیان ایلچی کا کام کرتے ہیں۔ یہ قرآن سفیروں کے ہاتھوں میں ہے جو اسے لوح محفوظ سے نقل کرتے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
كِرَ‌امٍ بَرَ‌رَ‌ةٍ ﴿١٦﴾
جو بزرگ اور پاکباز ہیں (١)
١٦۔١ یعنی خلق کے اعتبار سے وہ کریم یعنی شریف اور بزرگ ہیں اور افعال کے اعتبار سے وہ نیکوکار اور پاکباز ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
قُتِلَ الْإِنسَانُ مَا أَكْفَرَ‌هُ ﴿١٧﴾
اللہ کی مار انسان پر کیسا ناشکرا ہے۔
مِنْ أَيِّ شَيْءٍ خَلَقَهُ ﴿١٨﴾
اسے اللہ نے کس چیز سے پیدا کیا۔
مِن نُّطْفَةٍ خَلَقَهُ فَقَدَّرَ‌هُ ﴿١٩﴾
(اسے) ایک نطفہ سے (١) پھر اندازہ پر رکھا اس کو۔
١٩۔١ یعنی جس کی پیدائش ایسے حقیر قطرہ آب سے ہوئی ہے، کیا اسے تکبر زیب دیتا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
ثُمَّ السَّبِيلَ يَسَّرَ‌هُ ﴿٢٠﴾
پر اس کے لئے راستہ آسان کیا (١)
٢٠۔١ یعنی خیر اور شر کے راستے اس کے لئے واضح کر دیئے، بعض کہتے ہیں اس سے مراد ماں کے پیٹ سے نکلنے کا راستہ ہے۔ لیکن پہلا مفہوم زیادہ صحیح ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
ثُمَّ أَمَاتَهُ فَأَقْبَرَ‌هُ ﴿٢١﴾
پھر اسے موت دی اور پھر قبر میں دفن کیا۔
ثُمَّ إِذَا شَاءَ أَنشَرَ‌هُ ﴿٢٢﴾
پھر جب چاہے گا اسے زندہ کر دے گا۔
كَلَّا لَمَّا يَقْضِ مَا أَمَرَ‌هُ ﴿٢٣﴾
ہرگز نہیں (١) اب تک اللہ کے حکم کی بجا آوری نہیں کی۔
٢٣۔١ یعنی معاملہ اس طرح نہیں ہے، جس طرح یہ کافر کہتا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
فَلْيَنظُرِ‌ الْإِنسَانُ إِلَىٰ طَعَامِهِ ﴿٢٤﴾
انسان کو چاہیے کہ اپنے کھانے کو دیکھے (١)
٢٤۔١ کہ اسے اللہ نے کس طرح پیدا کیا، جو اس کی زندگی کا سبب ہے اور کس طرح اس کے لئے اسباب معاش مہیا کئے تاکہ وہ ان کے ذریعے سعادت آخروی حاصل کر سکے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
أَنَّا صَبَبْنَا الْمَاءَ صَبًّا ﴿٢٥﴾
کہ ہم نے خوب پانی برسایا۔
ثُمَّ شَقَقْنَا الْأَرْ‌ضَ شَقًّا ﴿٢٦﴾
پھر پھاڑا زمین کو اچھی طرح۔
فَأَنبَتْنَا فِيهَا حَبًّا ﴿٢٧﴾
پھر اس میں اناج اگائے۔
وَعِنَبًا وَقَضْبًا ﴿٢٨﴾
اور انگور اور ترکاری۔
وَزَيْتُونًا وَنَخْلًا ﴿٢٩﴾
اور زیتون اور کھجور۔
وَحَدَائِقَ غُلْبًا ﴿٣٠﴾
اور گنجان باغات۔
وَفَاكِهَةً وَأَبًّا ﴿٣١﴾
اور میوہ اور (گھاس) چارہ (بھی اگایا)۔
مَّتَاعًا لَّكُمْ وَلِأَنْعَامِكُمْ ﴿٣٢﴾
تمہارے استعمال و فائدہ کے لئے اور تمہارے چوپایوں کے لئے۔
فَإِذَا جَاءَتِ الصَّاخَّةُ ﴿٣٣﴾
پس جب کان بہرے کر دینے والی (قیامت) آ جائے گی (١)
٣٣۔١ یعنی قیامت وہ ایک نہایت سخت چیخ کے ساتھ واقع ہوگی جو کانوں کو بہرہ کر دے گی۔
 
Top