اس قسم کے سوالات منکرین حدیث اٹهستے رہتے ہیں . ایک عرصے سے میرا یہ خیال ہے کہ منکرین حدیث شیعوں کے ایجنٹ ہیں. حالاں کہ یہ لوگ شیعیت کی بیخ کنی کے لیے اپنے افکار کو ضروری قرار دیتے ہیں لیکن یہ محض دهوکا ہے. بهلا احادیث انکار اور شیعیت کی بیخ کنی بڑی مضحکہ خیز بات ہے. یہ تو شیعیت ہی کو تقویت پہچانے کا عمل ہے.
1....حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا:۔
یہ حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی صاحبزادیوں میں سب سے بڑی تھیں۔ اعلانِ نبوت سے دس سال قبل جب کہ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی عمرشریف تیس سال کی تھی .....
2.....حضرت رقیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا:۔
یہ اعلان نبوت سے سات برس پہلے جب کہ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی عمر شریف کا تینتیسواں سال تھا پیدا ہوئیں اور ابتداء اسلام ہی میں مشرف بہ اسلام ہوگئیں۔ پہلے ان کا نکاح ابولہب کے بیٹے ” عتبہ ” سے ہوا تھا لیکن ابھی ان کی رخصتی نہیں ہوئی تھی کہ “سورہ تبت یدا” نازل ہوگئی۔ ابو لہب قرآن میں اپنی اس دائمی رسوائی کا بیان سن کر غصہ میں آگ بگولا ہوگیا اور اپنے بیٹے عتبہ کو مجبور کردیا کہ وہ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی صاحبزادی حضرت رقیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو طلاق دے دے۔ چنانچہ عتبہ نے طلاق دے دی۔
3....ام کلثوم رضی اللہ عنہا
حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا اعلانِ نبوت سے چھ سال پہلے پیدا ہوئیں۔ حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے نکاح کے کچھ عرصہ بعد حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا کا پہلا نکاح ابو لہب کے بیٹے عتیبہ سے کیا گیا جس نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کے بعد اپنے باپ کے حکم پر حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا کو طلاق دے دی۔
حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا:۔
ِ یہ نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی سب سے چھوٹی مگر سب سے زیادہ پیاری اورلاڈلی شہزادی ہیں۔ ان کا نام ” فاطمہ ” اور لقب ” زہرا ” اور ” بتول ” ہے۔ ان کی پیدائش کے سال میں علماء مؤرخین کا اختلاف ہے۔ ابو عمر کا قول ہے کہ اعلان نبوت کے پہلے سال جب کہ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی عمر شریف اکتالیس برس کی تھی یہ پیدا ہوئیں اور بعض نے لکھا ہے کہ اعلان نبوت سے ایک سال قبل ان کی ولادت ہوئی اور علامہ ابن الجوزی نے یہ تحریر فرمایا کہ اعلان نبوت سے پانچ سال قبل ان کی پیدائش ہوئی۔واﷲ تعالیٰ اعلم۔(زرقانی جلد ۳ ص۲۰۲ تا ۲۰۳)
حضرات مجھے یہ کچھ مواد ملا ہے انٹر نیٹ سے۔۔۔
اور نوٹ بنائی ہے۔۔
اب اس کا اعتراض کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نکاح کے بعد 5 سال تک کسی اولاد کی پیدائیش نہیں ہوئی ۔۔ ان الفاظ سے مجھے کچھ بھی روایت یا قول نہیں ملا۔۔
اب اعتراض کا یہ حصہ کہ بڑی کیسے ہو گئی اور شادی بھی ہو گئی۔۔
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دو صاحبزادیوں کا نکاح ہوا تھا اور رخصتی نہیں ہوئی تھی۔۔ اعلان نبوت سے پہلے۔۔ اس طرح بھی اعتراض میں کوئی حقیقت باقی نہیں رہتی۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھائی میں نے یہ جو پوسٹ بنائی ہے اوپر والی کیا میں اس اعتراض کرنے والے کو ارسال کر دو آپ سب اک بار دیکھ لیں