• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حدیث رسول ﷺ کتاب اللہ ہے اور اس کا انکار کفر ہے!!!

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
1- وإن رغِمَ
ما أُبالي أن لا أصحبَه في جُندِه ليلةً سوداءَ .

لغة أهل الحجاز میں یہ محارے کس موقع پر استعمال کئے جاتے اور ان کا معنی کیا بنتا ہے اگر یہ بھی ارشاد فرمادیں تو ہم کم علموں کے علم میں اضافہ ہو شکریہ
یہ درخواست آپ سےکی گئی تھی امید ہے اس درخواست کو شرف قبولیت عطاء فرمائیں گے شکریہ
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
اگر بغض صحابہ کی بناء پر اس طرح بعض آپسی فقہی اختلافات کو انکارِ حدیث قرار دینا ہے تو پھر سیدنا علی﷜ کے بارے میں کیا کہیں گے جنہوں نے درج ذیل حدیث میں کسی سے سنی حدیث رسول کی بجائے نبی کریمﷺ کے ذاتی حکم کے جواب میں حجّت کی:
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ، أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ بِنْتَ النَّبِيِّ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ لَيْلَةً فَقَالَ ‏"‏ أَلاَ تُصَلِّيَانِ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ، فَإِذَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا‏.‏ فَانْصَرَفَ حِينَ قُلْنَا ذَلِكَ وَلَمْ يَرْجِعْ إِلَىَّ شَيْئًا‏.‏ ثُمَّ سَمِعْتُهُ وَهْوَ مُوَلٍّ يَضْرِبُ فَخِذَهُ وَهْوَ يَقُولُ ‏"‏وَكَانَ الإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَىْءٍ جَدَلاً‏}‏‏"‏‏... صحيح البخاري‏
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ، کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ، کہا کہ مجھے حضرت زین العابدین علی بن حسین نے خبر دی ، اور انہیں حضرت حسین بن علی رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے انہیں خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ ایک رات ان کے اور فاطمہ رضی اللہ عنہما کے پاس آئے ، آپ ﷺ نے فرمایا کہ کیا تم لوگ ( تہجد کی ) نماز نہیں پڑھو گے ؟ میں عرض کی کہ یا رسول اللہ ! ہماری روحیں خدا کے قبضہ میں ہیں ، جب وہ چاہے گا ہمیں اٹھا دے گا ۔ ہماری اس عرض پر آپ ﷺ واپس تشریف لے گئے ۔ آپ ﷺ نے کوئی جواب نہیں دیا لیکن واپس جاتے ہوئے میں نے سنا کہ آپ ﷺ ران پر ہاتھ مار کر ( سورۃ الکہف کی یہ آیت پڑھ رہے تھے ) آدمی سب سے زیادہ جھگڑالو ہے «وكان الإنسان أكثر شىء جدلا‏» ۔
http://sunnah.com/bukhari/19/7

آپ کی منطق کے مطابق اسے کیا کہا جائے گا؟؟؟
 
شمولیت
جولائی 23، 2013
پیغامات
184
ری ایکشن اسکور
199
پوائنٹ
76
کسی حدیث کے بارے میں یہ اختلاف ہو جانا کہ یہ حدیث رسول ہے کہ نہیں ؟ یہ اختلاف صحابہ کے دور سے لیے کر آج تک چلا آرہا ہے ۔ اس کو کسی نے بھی انکار حدیث کا نام نہیں دیا ۔
یہ صرف آپ کا کمال بروزن ضلال ہے ۔
اور پھر اختلاف کی صورت میں بعض دفعہ لہجے میں شدت آجانا ہے یہ طبعی اور فطری امر ہے ۔ لیکن بعد والوں کے لیے جائز نہیں کہ اس طرح کی باتیں لے کر '' حقد دفین '' کو باہر نکالنے کے بہانے ڈھونڈتے رہیں ۔
صحیح مسلم کی حدیث کے مطابق جب بادشاہ وقت نے عبادہ بن صامت کی رسول اللہﷺ کی حدیث کو نہ مانا یا انکار کیا تو عبادہ بن صامت نے نے ارشاد فرمایا
" ہم نے وہی بیان کیا جو رسول اللہﷺ سے سماعت کیا اگرچہ اس سے معاویہ کو برا ہی کیوں نہ لگے "

یعنی اس حدیث کے بیان کرنے پر بادشاہ کے ناراض ہونے کا کیا مطلب نکلتا ہے؟

اور اس کے بعد دو عربی محارے بھی ارشاد فرمائے

1- وإن رغِمَ
ما أُبالي أن لا أصحبَه في جُندِه ليلةً سوداءَ .

لغة أهل الحجاز میں یہ محارے کس موقع پر استعمال کئے جاتے اور ان کا معنی کیا بنتا ہے اگر یہ بھی ارشاد فرمادیں تو ہم کم علموں کے علم میں اضافہ ہو شکریہ
یہی لہجے کی شدت اب بھی آجاتی ہے جب کوئی منکر حدیث کسی صحابی کی بیان کی ہوئی حدیث کو حدیث رسولﷺ ماننے سے انکار کرتا ہے یہ ایک عام سا مشاہدہ ہے جو آپ نے بھی ملاحظہ فرمایا ہوگا
لیکن بعد والوں کے لئے یہ جائز نہیں لیکن بعد والے تو اس سے بھی ذیادہ شدت اختیار کرتے ہیں کہ صحابہ کی بیان کی ہوئی حدیث رسولﷺ کو جو نہ مانے اس پر منکر حدیث اور کفر تک کے فتوے لگا دئیے جاتے ہیں
اگر بعد والوں سے آپ کی مراد اس دور کے لوگ صحابہ کے دور میں کیئے گئے انکار حدیث پر اپنی رائے کا اظہار نہیں کر سکتے تو اس پر دلیل چاہئے قرآن حدیث سے نہ کہ اقوال امام سے
اب آپ کو کیا لگتا ھے کہ یہ رافضی سمجھنے کی کوشش کر رہا ہے یا محض بحث برائے بحث و فتنہ ہے ؟
 
شمولیت
جولائی 23، 2013
پیغامات
184
ری ایکشن اسکور
199
پوائنٹ
76
جواب ہائی لائٹ کردیا گیا ہے اگر ڈیلیٹ نہ کیا جائے تو تمام لوگ ملاحظہ فرمالیں گے
فورم کے اراکین نوٹ کر لیں ، یہ رافضی بخاری اور اس کے راویوں کو نہیں مانتا تو پھر ان کے حوالے دینے کا مقصد فتنہ و فساد کے سوا کیا ہے ۔یہ بات میں بہت سے دھاگوں میں واضح کر چکا ہوں ۔پھر یہ ایک دھاگے سے بھاگ کر دوسرے میں چلا جاتا ہے ، مولا والی حدیث پر اس سے جواب نا بن پڑا تو یہ اس سے بھی بھاگ گیا ، اس کو منہ توڑ جواب دیں ، جو صحابہ کا احترام نہیں کرتا اس کا کیا احترام ؟
 
شمولیت
جولائی 23، 2013
پیغامات
184
ری ایکشن اسکور
199
پوائنٹ
76
مولا علی والی حدیث پر میں نے ترجمہ قرآنی آیات کی روشنی میں عرض کردیا ہے اب آپ کو نظر نہیں آرہا تو اس میں میرا کیا قصور ہے ویسے اس حدیث کو البانی صاحب کہ جنہیں محدث العصر کہا جاتا ہے حدیث متواتر کہتے ہیں اور آپ البانی صاحب کی نہیں مان رہے تعجب ہے بخاری کے جس راوی کی طرف میں نے اشارہ کیا ہے اس پر بہت ذیادہ جرح پہلے محدیثین نے بھی کی ہیں اور فی زمانہ بھی ان پر جرح کی جارہی ہے حضرت ابو بکر سے حضرت فاطمہ بنت رسول اللہﷺ کی تا وقت وصال ناراضگی والی حدیث بیان کرنے پر کیوں حضرت فاطمہ بنت رسول اللہﷺ کی ناراضگی رسول اللہﷺ کی ناراضگی ہے یہ بھی امام بخاری نے ہی بیان کیا ہے اور یہ تو آپ بھی جانتے ہونگے کہ رسول اللہﷺ کی ناراضگی اللہ تعالیٰ کی ناراضگی ہے اب جس سے اللہ ناراض ہو اس کا انجام بھی آپ کے علم میں ہوگا

ویسے ایک بات تو ہے کہ اگر آپ کو اختلاف ہے میری کسی بات سے تو یہ آپ کا حق ہے مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ آدمی اخلاق سے گرے ہوئے لہجے کو اپنا لے
والسلام
ا
میں پہلے واضح کر چکا ہوں کہ تم میں صحابہ کا احترام نہیں تو تمہارا کوئ احترام نہیں ، دوسرا اس حدیث کے متعلق میں نے کچھ سوال کیے تھے تم نے اب تاک ان کا جواب نہیں دیا اور وہی روائیتی رافضانہ ہتھکنڈے اپنائے اور حدیث بھی لکھنا چھوڑ دی
اب بھی سمجھ جاو سنبھل جاو ، احترام کرو صحابہ کا اور احترام کرواو ۔ با عزت طریقہ سے سمجھو اور جواب حاصل کرو
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
اگر بخاری کی روایت اور بخاری کے راوی قبول نہیں تو پھر ہم یہاں جھک مار رہے ہیں؟ کیا یہ انکار حدیث نہیں؟ گویا جو قرآنی آیت یا صحیح حدیث رافضی موقف کے خلاف ہو وہ نا منظور ہے۔
 

قاری مصطفی راسخ

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 07، 2012
پیغامات
668
ری ایکشن اسکور
742
پوائنٹ
301
بعض بھائی کہتے ہیں کہ لہجہ درست ہونا چاہیے بعض کہتے ہیں کہ اکاونٹ بین نہیں کرنا ۔ اس رافضی کا بغض بھی واضح ہے تو پھر یہ حل ہو سکتا ہے کہ اس سے بات نہ کی جائے ورنہ اس ساری بات کا کیا مقصد ہے جبکہ اس کا مقصد ہی سمجھنا نہیں بلکہ تنقید و تنقیص ہے
میں نے بھی اس کی کافی ساری پوسٹس پڑھی ہیں،یہ بد نصیب سوائے فتنے اور انتشار کے کچھ نہیں کرتا۔ہمیں انتظامیہ سے احتجاج کرنا چاہئے کہ ایسے گستاخ کا اکاونٹ بند کر دیا جائے ،کیونکہ یہ ہر وقت ہمارے دینی جذبات کو مجروح کرنے پے لگا رہتا ہے،اور ناپاک جسارتوں کا مرتکب ہوتا ہے۔
 
Top