• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

راولپنڈی:ممتاز قادری کو پھانسی دے دی گئی - انالله وانا اليه راجعون

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
السلام علیکم
نہ سلام نہ دعا کیا آپ بھی؟
تو آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ میں نہ سوال پوچھنے کا عادی ہوں اور نہ جواب دینے کا، اب آپ بڑے ہو گئے ہیں سوال ہاں یا نہ۔۔۔۔ پرائمری والی گیم سے بہتر ہے کنورسیشن ، میرے لکھے پر آپ جواب دیں چاہیں تو ان دونوں کو شامل کر لیں۔
موضوع قادری غازی و شہید ہے اگر آپ اس سے اتفاق کرتے ہیں تو اس پر اپنے دلائل مکمل کریں شکریہ، سٹارٹ!
والسلام
وعلیکم السلام انتہائی معذرت جلدی میں اسوقت بہت سی فیس بک پوسٹوں کے جواب دینے میں مصروف تھا ساتھ فورم پہ جواب لکھتے ہوئے جلدی کی

جہاں تک مختصر جواب دینے کی بات کی ہے اسکی وجہ یہ ہے کہ یہ میری کم علمی سمجھیں کہ آپ کی باتیں سمجھنا بہت مشکل ہوتا ہے جیسا کہ اوپر جس پوسٹ کا اقتباس لیا ہے اس کی ابھی تک مجھے سمجھ نہیں آئی کہ آپ کیا کہنا چاہتے ہیں

میں نے صرف آپ کے ایک جملے پہ اعتراض کیا تھا آپ نے کہا تھا کہ
کوئی بھی کلمہ گو مسلمان گناہ گار تو ہو سکتا ھے مگر توہین رسالت نہیں،
تو اس پہ میں نے کہا تھا کہ کیا آپ کے نزدیک کلمہ گو تسلیمہ نسرین اور سلمان رشدی بھی گستاخی نہیں کر سکتے
اس کا انکار تو کوے کو سفید کہنے کے مترادف ہو گا میرے نزدیک کیونکہ انہوں نے تو واضح گستاخی کی ہے اور وہ کلمہ گو بھی ہیں پس ثابت ہوا کہ کلمہ گو بھی گستاخی کر سکتا ہے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
عدالت میں تو بیان حلفی داخل کروایا تھا ، کہ میرا ممتاز قادری سے کوئی تعلق نہیں ، اور اب مال بٹورنے کے لئے ان کے سب سے بڑے وارث یہی مفتی صاحب بنے ہوئے ہیں ، اور ممتاز قادری صاحب کی میت کے سرھانے بھی کھڑے ہیں۔
(سید بلال قطب)



میرے خیال میں اس بیان میں یہ نہیں کہا کہ میری سلمان تاثیر سے کوئی دینی دشمنی نہیں تھی بلکہ کہا کہ کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی اور اس میں یہ بھی نہیں کہا گیا کہ یہ قتل اسنے غلط کیا ہے بلکہ دوسری دہشت گردی کو غلط کہا گیا ہے اصل میں اس بیان میں دھوکہ دینے کی کوشش کی گئی ہے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
اس امر میں علمی طور پر علما کے مابین شدید اختلاف ہے کہ یہ سزا کون دے گا حکومت وقت جو اگر اسلامی ہو تو مسئلہ حل لیکن اگر کافر حکومت ہو تو علم دین شہید ان شاء اللہ کی مثال کافی ہے لیکن ایسی حکومت جس کے بارے میں صراحت کے ساتھ کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا تو ایسے میں ملکی قوانین تو ایف آئی آر کی طرف اشارہ کرتے ہیں یعنی فرد واحد خود کوئی قدم نہیں اٹھا سکتا اور اگر اٹھا لے تو یہی مسئلہ ہے جس میں اختلاف ہے جس پر کوئی واضح حل نہیں نکالا گیا لہذا اس پر توجہ دی جائے
لیکن محترم شیخ اگر ایف آئی آر ہی نہ کاٹی جائے اور کہا جائے کہ جب تک کوئی گورنر ہے اسکے خلاف آئین کے تحت کوئی کیس نہیں کیا جا سکتا جیسا کہ سلمان تاثیر کے خلاف اسلام آباد میں کیس کروانے کی کوشش پہ یہ جواب ملا تھا اب ایسی صورت میں کیا یہ کیس علم دین کے کیس سے مماثلت نہیں رکھتا کہ اس وقت بھی عدالت نے انکار کر دیا تھا اور اب بھی عدالت نے انکار کر دیا تھا اس پوانٹ کے بعد اسکی غازی علم دین کے ساتھ مماثلت نہ ہونے کی وجہ کیا ہو سکتی ہے
 

akramali1436ram

مبتدی
شمولیت
نومبر 20، 2015
پیغامات
42
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
17
اسلام آباد: سلمان تاثیر کا قتل درست نہیں تھا، حنفی مسلک میں گستاخی کی سزا قتل نہیں‌بلکہ حاکم وقت اپنی مرضی کے مطابق فیصلہ کر سکتا ہے۔مفتی تقی عثمانی
ہفتہ 5 مارچ 2016 | 12:01
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 مارچ 2016ء): وفاقی شرعی عدالت کے سابق جج اور معروف عالم دین مفتی تقی عثمانے نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کو غلط قرار دے دیا۔ مفتی تقی نے کہا کہ سلمان تاثیر کا قتل درست نہیں ، درس کی ایک تقریب میں توہین رسالت اور اس کی سزا سے متعلق ایک طالبعلم نے دریافت کیا تو تقی عثمانی نے بتایا کہ حنفی مسلک میں گستاخی کی سزا قتل نہیں بلکہ کوئی بھی حاکم وقت اپنی مرضی کے مطابق فیصلہ کر سکتا ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,476
پوائنٹ
964
اسلام آباد: سلمان تاثیر کا قتل درست نہیں تھا، حنفی مسلک میں گستاخی کی سزا قتل نہیں‌بلکہ حاکم وقت اپنی مرضی کے مطابق فیصلہ کر سکتا ہے۔مفتی تقی عثمانی
ہفتہ 5 مارچ 2016 | 12:01
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 مارچ 2016ء): وفاقی شرعی عدالت کے سابق جج اور معروف عالم دین مفتی تقی عثمانے نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کو غلط قرار دے دیا۔ مفتی تقی نے کہا کہ سلمان تاثیر کا قتل درست نہیں ، درس کی ایک تقریب میں توہین رسالت اور اس کی سزا سے متعلق ایک طالبعلم نے دریافت کیا تو تقی عثمانی نے بتایا کہ حنفی مسلک میں گستاخی کی سزا قتل نہیں بلکہ کوئی بھی حاکم وقت اپنی مرضی کے مطابق فیصلہ کر سکتا ہے۔
یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ ممتاز قادری کو قتل کی جو سزا دی گئی ہے وہ بھی غلط ہے ۔ شریعت میں ہر قتل کی سزا قصاص نہیں ہوتی ۔ جیساکہ شیخ فیض صاحب نے وضاحت کی ، اس کیس کو عام قتل سمجھ کر عدالتی کاروائی کرنا ہی غلط ہے ، اسے توہین رسالت کے اعتبار سے لینا چاہیے تھا ، اس طرح اگر سلمان تاثیر کی گستاخی نہ بھی ثابت ہوتی تو سزا کے طور پر قادری کو پھانسی کا فیصلہ نہیں ہوسکتا تھا ۔
سلمان تاثیر کے حمایتی یا قادری کے مخالفین کا سارا زور سلمان تاثیر کو بے گناہ ثابت کرنے پر ہے ، حالانکہ جو اعذار وہ تاثیر کے لیے تلاش رہے ہیں ، اسی طرح کی گنجائش اور شبہات ممتاز قادری کے لیے بھی نکالے جاسکتے ہیں ۔
اس معاملے کو جہاں تک میں نے دیکھا ہے ، اس کے متعلق سنا اور پڑھا ہے ، قرائن یہ بتاتے ہیں کہ سلمان تاثیر کے بیانات میں جس کی صراحت ہے ، اصل معاملہ اس سے کہیں بڑھ کر ہو گا ، سلمان تاثیر کے بارے میں ہماری جو آراء ہیں وہ اس کے اخباری یا میڈیائی بیانات کے اوپر ہے ، جبکہ ممتاز قادری اس کا گارڈ اور اس کے ساتھ رہنے والاتھا ، ہم خود کو تو میڈیا کے پابند کرسکتے ہیں ، لیکن یہ بات بعید از قیاس ہے کہ تاثیر کے گارڈز کو بھی اس کے متعلق وہی معلومات ہوں جو ہمارے جیسے لوگوں کو ہیں ۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
لیکن محترم شیخ اگر ایف آئی آر ہی نہ کاٹی جائے اور کہا جائے کہ جب تک کوئی گورنر ہے اسکے خلاف آئین کے تحت کوئی کیس نہیں کیا جا سکتا جیسا کہ سلمان تاثیر کے خلاف اسلام آباد میں کیس کروانے کی کوشش پہ یہ جواب ملا تھا اب ایسی صورت میں کیا یہ کیس علم دین کے کیس سے مماثلت نہیں رکھتا کہ اس وقت بھی عدالت نے انکار کر دیا تھا اور اب بھی عدالت نے انکار کر دیا تھا اس پوانٹ کے بعد اسکی غازی علم دین کے ساتھ مماثلت نہ ہونے کی وجہ کیا ہو سکتی ہے
عبدہ بھائی میری معلومات کے مطابق سلمان تاثیر کے خلاف ایف آئی آر اسلام آباد میں درج کی گئی تھی
ایف آئی آر درج نہ ہونے کے باوجود اس امر کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ کوئی شخص اس طرح ذاتی طور پر اٹھ کر قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لے وگرنہ فتنہ اور فساد اور قتل کا دور دورہ ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔
غازی علم دین کے وقت صراحت کے ساتھ غیر مسلم حکومت اور غیر مسلم جج تھے وہ صورت حال بالکل یکسر الگ تھی جبکہ ابھی ایسی صورت حال نہیں ہے اگر غازی علم دین کیس کی بنیاد پر اس عمل کو درست کہنے کا مطلب یہ ہو گا کہ ہم اس حکومت کو بھی غیر مسلم اور قاضی کو بھی غیر مسلم گردانتے ہیں جبکہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
عبدہ بھائی میری معلومات کے مطابق سلمان تاثیر کے خلاف ایف آئی آر اسلام آباد میں درج کی گئی تھی
محترم بھائی اآپ کی معلومات کس طرح کی ہیں میں نہیں جانتا لیکن مجھے معلومات اسی تھریڈ میں لگائی گئی ایک ویڈیو سے ملی ہیں جو ٹی وی کا ایک پروگرام تھا جو اس پھانسی سے پہلے کا تھا اور اس میں یہی بحث ہو رہی تھی کہ میزبان کے پوچھنے پہ کہا گیا کہ سلمان تاثیر کے خلاف تاہین رسالت کا کیس اس لئے ریجکٹ کر دیا گیا کہ قانون اسکو تحفظ دیتا ہے محترم @محمد عامر یونس بھائی اآپ نے وہ لگائی تھی ویڈیو اسکے کلپ سے وہ ورڈنگ اگر مل جائے تو دوباری یہاں لگا دیں جزاکم اللہ خیرا تاکہ پتا چل جائے کہ میں نے کس معلومات کی بنیاد پہ یہ کہا تھا

ایف آئی آر درج نہ ہونے کے باوجود اس امر کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ کوئی شخص اس طرح ذاتی طور پر اٹھ کر قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لے وگرنہ فتنہ اور فساد اور قتل کا دور دورہ ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔
غازی علم دین کے وقت صراحت کے ساتھ غیر مسلم حکومت اور غیر مسلم جج تھے وہ صورت حال بالکل یکسر الگ تھی جبکہ ابھی ایسی صورت حال نہیں ہے اگر غازی علم دین کیس کی بنیاد پر اس عمل کو درست کہنے کا مطلب یہ ہو گا کہ ہم اس حکومت کو بھی غیر مسلم اور قاضی کو بھی غیر مسلم گردانتے ہیں جبکہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے
محترم بھائی آپ کا اپنا ایک علم اور تجربہ ہے کہ جسکی بنیاد پہ آپکی فقہ تک میں نہیں پہنچ سکتا
البتہ میری معلومات اور تجربے میں تو سمجھ آتا ہے اسکے لئے پہلے کچھ فرض کرنا ہو گا
1۔سلمان تاثیر نے واضح گستاخی رسول کی اور براہ راست گستاخی رسول کی ہو یہ ثابت ہو
2۔حکومت نے اسکے خلاف کیس درج کرنے سے انکار کیا ہو جیسا کہ اوپر حوالہ دیا ہے اگر واقعی ایسا ہوا ہو

اس صورت میں میرے علم کے مطابق اگر کوئی قنون ہاتھ میں لیتا ہے تو اس کو علم دین سے ہٹ کر تصور نہیں کیا جا سکتا اور اس سے حکومت پہ یہ الزام نہیں آتا کہ وہ یا اسکے عدالتیں اسلامی نہیں (ویسے تو اس پہ بھی علماء میں اختلاف ہے کہ یہ عدالتیں اسلامی ہیں کہ نہیں لیکن ہم اسکو اسلامی ہی سمجھتے ہیں)
وہ ایسے کہ آپ یہ بتائیں کہ کیا غازی علم دین نے حد کو اپنے ہاتھ میں لیا تھا
دیکھیں گستاخ رسول کی سزا قتل ہے اب آپ کے نزدیک اگر یہ سزا صرف اسلامی حکومت ہی دے سکتی ہے تو پھر غازی علم دین نے غلطی کی تھی اسکا فرض تو نہیں بنتا تھا پھر تو چارلی کو مارنے والوں نے بھی غلطی کی تھی انکا تو فرض ہی نہیں تھا کہ اپنی جان کو ہلاکت میں ڈالتے
لہاذا آپ کو مجبورا یہ ماننا پڑے گا کہ اسلامی حکومت کے علاوہ بھی یہ حد کوئی قائم کر سکتا ہے
البتہ زیادہ سے زیادہ آپ یہ کہ سکتے ہیں کہ کوئی دوسرا صرف تب یہ حد قائم کر سکتا ہے جب اسلامی حکومت وہ قائم نہ کر سکتی ہو یا نہ کر رہی ہو جیسا کہ چارلی یا راج پال یا اس سلمان کے کیس میں ہوا باقی بہت سی باتوں میں ہم حکومت کے خلاف کرتے ہیں بلکہ اسکو واضح غلطی پہ سمجھتے ہیں اور اسکی اطاعت نہیں کرتے لیکن اس سے وہ کافر ریاست نہیں بن جاتی مثلا وہ لوگوں کے قانون بنانے کو جائز کہتی ہے یعنی حکومت یہ اپنے آئین میں کہتی ہے کہ لوگوں کا قوانین بنانا جائز ہے ہم اسکو نہیں مانتے مگر اس سے وہ کافر نہیں ہو جاتی کفر دون کفر والا معاملہ ہم بتاتے ہیں تو اس طرح کوئی اگر گستاخ رسول کو عالی العلان گستاخی پہ قتل کرتا ہے تو اس پہ قصاص نہیں ہو سکتا جیسا کہ محترم احتشام الہی ظہیر حفظہ اللہ کا بیان اسی تھریڈ میں لگا ہوا ہے
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
اس طرح اگر سلمان تاثیر کی گستاخی نہ بھی ثابت ہوتی تو سزا کے طور پر قادری کو پھانسی کا فیصلہ نہیں ہوسکتا تھا ۔
ویسے کچھ ذرائع تو یہ بتا رہے ہیں کہ سلمان تاثیر نے حکومتی ایویسٹی گیشن کے بعد
محترم بھائی اآپ کی معلومات کس طرح کی ہیں میں نہیں جانتا
میری ذاتی معلومات نہیں بلکہ ایک ویڈیو پروگرام تھا کسی صحافی کا اس میں اسلام آباد کے وکلا کی ااپس میں گفتگو تھی جس سے یہ معلوم ہوا کہ ایف آئی آر درج ہوئی تھی لیکن کاروائی اس لیے نہیں ہوئی کہ اسے بطور گورنر استثنا حاصل تھا
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
سلمان تاثیر نے واضح گستاخی رسول کی اور براہ راست گستاخی رسول کی ہو یہ ثابت ہو
اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے اور نہ ہی اس موضوع پر کوئی بات کی گئی ہے
کیا غازی علم دین نے حد کو اپنے ہاتھ میں لیا تھا
غازی علم دین نے جب یہ کام کیا تھا اس وقت حکومت کافر تھی اور جج بھی کافر تھے سو فیصد لہذا اس کا حکم الگ ہے اور ممتاز قادری کے کیس کو اس سے ملانا ہی غلط ہے صرف اس بنیاد پر کہ دونوں نے پھانسی دی لہذا ایک ہی معاملہ ہے یہ محل نظر ہے اس پر غور کریں
گستاخ رسول کی سزا قتل ہے اب آپ کے نزدیک اگر یہ سزا صرف اسلامی حکومت ہی دے سکتی ہے
میں نے یہ نہیں کہا کہ اسلامی حکومت ہی سزا دے سکتی ہے وگرنہ سزا والا عمل ہی معطل ہو جائے گا کیونکہ ہمارا عدالتی نظام جیسا ہے اسے آپ بھی بہتر جانتے ہیں لیکن یہ بھی نہیں کہا کہ ہر کوئی اپنے ہاتھ میں اس امر کو لے لے اگر ایسا ہی ہے تو پھر شیخ مبشر ربانی حفظہ اللہ کے خلاف توہین رسالت کا کیس درج کروایا گیا تھا بریلویوں کی طرف سے اگر کیس کروانے والا براہ راست کوئی عملہ قدم اٹھا لیتا تو پھر آپ کیا کہتے ؟
تو پھر غازی علم دین نے غلطی کی تھی اسکا فرض تو نہیں بنتا
بات صرف یہ ہے کہ غازی علم دین نے جب یہ کام کیا اس وقت برطانوی حکومت تھی جج بھی عیسائی تھے لہذا اس حوالے سے مجھے یہ بتائیں کہ کیا کسی عالم دین نے یہ کہا ہو کہ غازی علم دین نے غلط کیا اسے یہ معاملہ حکومت کے سپرد کرنا چاہیے تھا مجھے کسی ایک عالم دین کا قول بتائیں جس نے اس طرح سوالات اٹھائے ہوں جس طرح ممتاز قادری پر اٹھائے جا رہے ہیں دونوں کیسز میں زمین آسمان کا فرق ہے میرے بھائی ہیں تو دونوں توہین رسالت کے لیکن حالات اور نوعیت میں فرق ہے یہ فرق نہیں ملحوط خاطر رکھے جائیں گے تو یہ ابہام باقی رہے گا
اس سلمان کے کیس میں ہوا باقی بہت سی باتوں میں ہم حکومت کے خلاف کرتے ہیں بلکہ اسکو واضح غلطی پہ سمجھتے ہیں اور اسکی اطاعت نہیں کرتے لیکن اس سے وہ کافر ریاست نہیں بن جاتی مثلا وہ لوگوں کے قانون بنانے کو جائز کہتی ہے یعنی حکومت یہ اپنے آئین میں کہتی ہے کہ لوگوں کا قوانین بنانا جائز ہے ہم اسکو نہیں مانتے مگر اس سے وہ کافر نہیں ہو جاتی کفر دون کفر والا معاملہ ہم بتاتے ہیں تو اس طرح کوئی اگر گستاخ رسول کو عالی العلان گستاخی پہ قتل کرتا ہے تو اس پہ قصاص نہیں ہو سکتا جیسا کہ محترم احتشام الہی ظہیر حفظہ اللہ کا بیان اسی تھریڈ میں لگا ہوا ہے
اللہ جزائے خیر عطا فرمائے آپ نے تو خود ہی معاملہ حل کر دیا ذرا غور کریں اپنے کلمات پر اور پھر دوبارہ جائزہ لیں اپنے سوالات کا کہ موجودہ حکومت کافر نہیں برطانوی حکومت کافر تھی اور ابھی ممتاز قادری کے اس فعل پر کیا اہل حدیث کیا دیو بندی اور کیا بریلوی خود کوئی متفق علمی اختیار نہیں کر سکے اور میں پھر کہوں گا کہ ممتاز قادری نے یہ کام ایمانی غیرت میں آ کر کر دیا یا اس سے کروایا گیا اس پر تو کوئی بحث ہی نہیں ہے اور نہ ہی اس امر پر کوئی اختلاف ہے کہ حکومت نے سزا غلط دی
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
آپ سے عرض ہے کہ ممتاز قادری کے مسئلے کو غازی علم دین کے ساتھ نہ ملائیں وگرنہ تاریخ میں بہت سی مثالیں پھر ان سے بھی مشابہت نکالیں ممتاز قادری کو ممتاز قادری کے پس منظر میں رکھیں ایک عام سا مسلمان تھا اور ایک مولوی صاحب کی جذباتی تقریر سننے کے بعد جوش میں آگیا اور یہ کام کر گزرا اور اس کی ایمانی غیرت پر کوئی شک و شبہ نہیں کسی کا ایک کام کر لینا اس کے جواز پر دلیل نہیں بن سکتا اس حوالے سے اسے جماعتی پس منظر سے ہٹ کر دیکھا جائے تو اتنی کنفوزن نہیں رہے گی
 
Top