• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

روضہ رسول ﷺ کے سبز گنبد کو گرا دیا جائے

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
فتنہ سے بچنا کیا شرعی قباحت میں آتا ہے کہ نہیں؟
فرمانِ باری تعالیٰ ہے؛
وَالْفِتْنَةُ أَشَدُّ مِنَ الْقَتْلِ الآیۃ [البقرة: 191]
وَالْفِتْنَةُ أَكْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ الآیۃ [البقرة: 217]
فتنہ سے بچنا شرعی قباحت میں اتا ہے اس لئے تو کہا جا رہا ہے کہ فلوقت اس (گنبد) کا گرانا صحیح نہیں ہے - جب فتنہ باقی نہ رہے گا تو پھر اس کو گرانے میں کیا امر مانع ہے - ؟؟
 
شمولیت
اپریل 15، 2017
پیغامات
194
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
23
قبر یا اس سے متصل عمارت پر اس قسم کی تعمیرات "شرک" کا ذریہ ہیں-
حجرہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا میں مدفون رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر آپ لوگوں کی نظروں میں کھٹک رہی ہے جب کہ صحابہ کرام کو یہ نہ کھٹکی اور نہ یہ ’’شرک‘‘ نظر آیا!!!!!!!!
تو سب سے پہلے خانہ کعبہ کے برآمدوں پر بنے اور مسجدِ نبوی پر بنے گنبدوں کو ہٹانے سے بسم اللہ کریں وہ نظر کیوں نہیں آتے؟؟؟
 
شمولیت
اپریل 15، 2017
پیغامات
194
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
23
ظاہر ہے جب یہ چیز نہ مباح ہے نہ مستحب ہے نہ سنّت رسول ہے تو اس کے مذموم ہونے میں کیا چیز مانع ہے ؟؟
جب انسان حد سے تجاوز کرتا ہے تو اسی قسم کی تحریریں وجود پاتی ہیں۔
اس کے مباح نہ ہونے کی دلیل قرآن و صحیح حدیث سے مرحمت فرمادیں۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2017
پیغامات
194
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
23
اب یہ آپ پر ہے کہ آپ قبر نبوی پر گنبد خضراء کی تعمیر کو قرآن و احدیث نبوی یا پھر فقہ حنفی سے مستحسن عمل ثابت کریں ؟؟ تب ہی اس کا گرانا مذموم سمجھا جائے گا -
آپ ہی اپنے اصول پر حجرہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر بنے اس گنبد کو مذموم ثابت کر دیں۔ یاد رہے کہ یہ گنبد حجرہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر بنایا گیا ہے قبر پر نہیں اور آپ کو کسی عمارت پر گنبد بناے کی ممانعت کی آیت یا صحیح حدیث پیش کرنا ہوگی خواہ مخواہ کی خانہ پری کر کے نہ اپنا وقت ضائع کریں اور نہ دوسروں کا۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2017
پیغامات
194
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
23
ہاں البتہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس کا گرانا مزید فتنوں کو جنم دے سکتا ہے اس لئے بہتر ہے کہ فلوقت اس کو ایسے ہی رہنے دیا جائے- جب دنیا میں موحد افراد کی غالب اکثریت ہو جائے گی اور فتنہ کا ڈر نہیں رہے گا تو اس کو گرانا بھی ضروری ہو گا (واللہ اعلم)-
کیا روافض (شیعہ) کی طرح جناب بھی یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ خیر القرون میں ’’ُموحد افراد‘‘ کا فقدان تھا؟
 
شمولیت
اپریل 15، 2017
پیغامات
194
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
23
شمولیت
جولائی 18، 2017
پیغامات
130
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
(1) "قبر پکی نہ بناؤ ، اس پرکوئی عمارت نہ بناؤ اور نہ اسکی مجاورت کرو۔" ((صحیح مسلم: جلد۲،کتاب الجنائز

(2) "جو تصویر تم کو نظر آئے ، اس کو مٹادو اور جو قبر اونچی ملے ، اسے (زمین کے) برابر کردو ۔"((صحیح مسلم: جلد۲، کتاب الجنائز

(3) "اﷲ کی لعنت ہو یہود و نصاریٰ پر ، جنہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالیا ۔"((صحیح بخاری: جلد۱ ،کتاب الصلوٰۃ

(4) "یہ وہ لوگ ہیں کہ جب ان میں کوئی نیک آدمی مرتا تو وہ اس کی قبر پر سجدہ گاہ بنالیتے اور وہاں یہ تصویریں بنادیتے ۔ اﷲ کے نزدیک یہ لوگ تمام مخلوق میں سب سے زیادہ برے ہیں۔ "((صحیح بخاری: جلد۱، کتاب الجنائز،

(5) "لوگو! کان کھول کر سن لو کہ تم سے پہلے جو لوگ گزرے ہیں ، انہوں نے اپنے انبیاء اورنیک لوگوں کی قبروں کو سجدہ گاہ (عبادت گاہ )بنالیا تھا ۔ سنو ! تم قبروں کو سجدہ گاہ نہ بنانا ۔ میں تم کو اس فعل سے منع کرتا ہوں-"(صحیح مسلم: جلد۲، کتاب المساجد، (

(6) "اے اﷲ ! میری قبر کو ایسا بت نہ بنانا جو پوجا جائے-"(مؤطاامام مالک: کتاب الصلوٰۃ، (

(7) "اس قوم پر اﷲ کا غضب بھڑکتا ہے جو اپنے نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالیتی ہے-"((مؤطاامام مالک: کتاب الصلوٰۃ

(9) عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ نبی ﷺ نے اپنی اس بیماری میں جس میں آپ ﷺ کی وفات ہوئی فرمایا کہ

اﷲ یہودیوں اور عیسائیوں پر لعنت فرمائے جنہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالیا

اور اس کے بعد آپ فرماتی ہیں کہ:

"اگر اس بات کا خیال نہ ہوتا تو آپ کی قبر ضرور کھلی جگہ بنائی جاتی (اور حجرے میں نہ ہوتی)، میں ڈرتی ہوں کہیں آپ کی قبر کو سجدہ گاہ نہ بنالیا جائے-"
((صحیح بخاری: جلد۱، کتاب الجنائز
 
Top