• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن ابو داود

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
132-بَاب الْمَرْأَةُ تَغْسِلُ ثَوْبَهَا الَّذِي تَلْبَسُهُ فِي حَيْضِهَا
۱۳۲- باب: عورت حیض میں پہنے ہوئے کپڑوں کو دھلے اس کے حکم کا بیان​


357- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُالصَّمَدِ بْنُ عَبْدِالْوَارِثِ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَتْنِي أُمُّ الْحَسَنِ -يَعْنِي جَدَّةَ أَبِي بَكْرٍ الْعَدَوِيِّ-؛ عَنْ مُعَاذَةَ قَالَتْ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِي اللَّه عَنْهَا عَنِ الْحَائِضِ يُصِيبُ ثَوْبَهَا الدَّمُ، قَالَتْ: تَغْسِلُهُ، فَإِنْ لَمْ يَذْهَبْ أَثَرُهُ فَلْتُغَيِّرْهُ بِشَيْئٍ مِنْ صُفْرَةٍ، قَالَتْ: وَلَقَدْ كُنْتُ أَحِيضُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ثَلاثَ حِيَضٍ جَمِيعًا لا أَغْسِلُ لِي ثَوْبًا۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۹۷۱)، وقد أخرجہ: حم (۶/۲۵۰)، دي/الطھارۃ ۱۰۴ (۱۰۵۲) (صحیح)

۳۵۷- معاذہ کہتی ہیں کہ میں نے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس حائضہ کے بارے میں دریافت کیا جس کے کپڑے پر (حیض کا) خون لگ جائے، تو انہوں نے کہا: ’’وہ اُسے دھو ڈالے اور اگراس کا اثر زائل نہ ہو تو اسے کسی زرد چیزسے (رنگ کر) بدل دے‘‘ ، عائشہ کہتی ہیں: ’’مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تین تین حیض اکٹھے لگا تار آتے تھے، میں (ایام حیض میں پہنا ہوا) اپنا کپڑا نہیں دھوتی تھی‘‘ ۔

358- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ الْعَبْدِيُّ، أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ -يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ- يَذْكُرُ عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ: مَا كَانَ لإِحْدَانَا إِلا ثَوْبٌ وَاحِدٌ تَحِيضُ فِيهِ، فَإِنْ أَصَابَهُ شَيْئٌ مِنْ دَمٍ بَلَّتْهُ بِرِيقِهَا ثُمَّ قَصَعَتْهُ بِرِيقِهَا۔
* تخريج: خ/الحیض ۱۱ (۳۱۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۵۷۵)، وقد أخرجہ: دي/الطھارۃ ۱۰۴ (۱۰۵۵) (صحیح)

۳۵۸- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم میں سے کسی کے پاس سوائے ایک کپڑے کے کوئی اور کپڑا نہیں ہوتا تھا، اُسی کپڑے میں اُسے حیض(بھی) آتا تھا، اگر اس میں ( حیض کا ) کچھ خون لگ جا تا تو وہ اپنے تھوک سے اسے تر کرتی پھر اُسے تھوک کے ذریعہ ناخن سے کھرچ دیتی تھی ۔

359- حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ -يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ- حَدَّثَنَا بَكَّارُ ابْنُ يَحْيَى، حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي؛ قَالَتْ: دَخَلْتُ عَلَى أُمِّ سَلَمَةَ فَسَأَلَتْهَا امْرَأَةٌ مِنْ قُرَيْشٍ عَنِ الصَّلاةِ فِي ثَوْبِ الْحَائِضِ، فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: قَدْ كَانَ يُصِيبُنَا الْحَيْضُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَتَلْبَثُ إِحْدَانَا أَيَّامَ حَيْضِهَا ثُمَّ تَطَّهَّرُ فَتَنْظُرُ الثَّوْبَ الَّذِي كَانَتْ تَقْلِبُ فِيهِ، فَإِنْ أَصَابَهُ دَمٌ غَسَلْنَاهُ وَصَلَّيْنَا فِيهِ، وَإِنْ لَمْ يَكُنْ أَصَابَهُ شَيْئٌ تَرَكْنَاهُ، وَلَمْ يَمْنَعْنَا ذَلِكَ [مِنْ] أَنْ نُصَلِّيَ فِيهِ، وَأَمَّا الْمُمْتَشِطَةُ فَكَانَتْ إِحْدَانَا تَكُونُ مُمْتَشِطَةً فَإِذَا اغْتَسَلَتْ لَمْ تَنْقُضْ ذَلِكَ، وَلَكِنَّهَا تَحْفِنُ عَلَى رَأْسِهَا ثَلاثَ حَفَنَاتٍ، فَإِذَا رَأَتِ الْبَلَلَ فِي أُصُولِ الشَّعْرِ دَلَكَتْهُ ثُمَّ أَفَاضَتْ عَلَى سَائِرِ جَسَدِهَا۔
* تخريج: تفرد به أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۲۹۸) (ضعیف)

(اس کے راوی بکاربن یحییٰ اوران کی دادی مجہول ہیں)
۳۵۹- بکار بن یحییٰ کی دادی سے روایت ہے کہ میں ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئی تو قریش کی ایک عورت نے ان سے حیض کے کپڑے میں صلاۃ پڑھنے کے متعلق سوال کیا، تو ام سلمہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہمیں حیض آتا تو ہم میں سے( جسے حیض آتا) وہ اپنے حیض کے دنوں میں ٹھہری رہتی، پھر وہ حیض سے پاک ہو جا تی تو ان کپڑوں کو جن میں وہ حیض سے ہوتی تھی دیکھتی، اگر ان میں کہیں خون لگا ہوتا تو ہم اسے دھو ڈالتے، پھر اس میں صلاۃ پڑھتے، اور اگر ان میں کوئی چیز نہ لگی ہوتی تو ہم انہیں چھو ڑ دیتے اورہمیں ان میں صلاۃ پڑھنے سے یہ چیز ما نع نہ ہوتی، رہی ہم میں سے وہ عورت جس کے بال گندھے ہو تے تو وہ جب غسل کر تی تو اپنی چوٹی نہیں کھولتی، البتہ تین لپ پانی لے کر اپنے سر پر ڈالتی، جب وہ بال کی جڑوں تک تری دیکھ لیتی تو ان کو ملتی، پھر اپنے سارے بدن پر پانی بہاتی۔

360- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، قَالَتْ: سَمِعْتُ امْرَأَةً تَسْأَلُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم : كَيْفَ تَصْنَعُ إِحْدَانَا بِثَوْبِهَا إِذَا رَأَتِ الطُّهْرَ؟ أَتُصَلِّي فِيهِ؟ قَالَ: <تَنْظُرُ فَإِنْ رَأَتْ فِيهِ دَمًا فَلْتَقْرُصْهُ بِشَيْئٍ مِنْ مَاءِ، وَلْتَنْضَحْ مَا لَمْ تَرَ وَلْتُصَلِّ فِيهِ >.
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۴۲) (حسن صحیح)

(اس سند میں ابن اسحاق مدلس راوی ہیں اور عنعنہ سے روایت کی ہے، مگر اگلی سند اور صحیحین کی سندوں میں ثقہ رواۃ ہیں)
۳۶۰- اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ میں نے ایک عورت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پو چھتے سنا: جب ہم میں سے کوئی عورت پاکی دیکھ لے تو ایام حیض میں پہنے ہوئے کپڑوں کو وہ کیا کرے ؟ کیا اس میں صلاۃ پڑھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ اسے دیکھے اگر اس کپڑے میں خون لگا ہوا نظر آئے تو تھوڑے سے پانی سے اسے کھرچ دے اور دھو لے یہاں تک کہ وہ چھوٹ جائے، اور اس میں صلاۃ پڑھے ‘‘۔

361- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ أَنَّهَا قَالَتْ: سَأَلَتِ امْرَأَةٌ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَتْ: يَارَسُولَ اللَّهِ! أَرَأَيْتَ إِحْدَانَا إِذَا أَصَابَ ثَوْبَهَا الدَّمُ مِنَ الْحَيْضَةِ كَيْفَ تَصْنَعُ؟ قَالَ: <إِذَا أَصَابَ إِحْدَاكُنَّ الدَّمُ مِنَ الْحَيْضِ فَلْتَقْرُصْهُ ثُمَّ لِتَنْضَحْهُ بِالْمَاءِ ثُمَّ لِتُصَلِّ >۔
* تخريج: خ/الوضوء ۶۳ (۲۲۷)، والحیض ۹ (۳۰۷)، م/الطھارۃ ۳۳ (۲۹۱)، ت/الطھارۃ ۱۰۴ (۱۳۸)، ن/الطھارۃ ۱۸۵ (۲۹۴)، والحیض ۲ (۳۵۰)، ق/الطھارۃ ۱۱۸ (۶۲۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۴۳)، وقد أخرجہ: ط/الطھارۃ (۲۸/۱۰۳)، حم (۶/۳۴۵، ۳۴۶، ۳۵۳)، دي/الطھارۃ ۸۲ (۷۹۹) (صحیح)

۳۶۱- اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا : اللہ کے رسول ! بتائیے اگر ہم میں سے کسی کے کپڑے میں حیض کا خون لگ جائے تو وہ کیا کرے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کے کپڑے میں حیض کا خون لگ جائے تو اسے چٹکیوں سے مل دے، پھراُسے پانی سے دھو ڈالے پھر(اس میں) صلاۃ پڑھے‘‘۔

362- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ (ح) وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ (ح) وحَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ -يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ- عَنْ هِشَامٍ -بِهَذَا الْمَعْنَى- قَالَ: <حُتِّيهِ ثُمَّ اقْرُصِيهِ بِالْمَاءِ ثُمَّ انْضَحِيهِ >۔
* تخريج: انظر ما قبله، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۴۳) (صحیح)

۳۶۲- اس سند سے بھی ہشام سے اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے، اس میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو اسے رگڑو پھر پانی سے کُھرچ دو اور پھر اسے دھو ڈالو‘‘۔

363- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى [يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ]، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنِي ثَابِتٌ الْحَدَّادُ، حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ تَقُولُ: سَأَلْتُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ دَمِ الْحَيْضِ يَكُونُ فِي الثَّوْبِ؟ قَالَ: < حُكِّيهِ بِضِلْعٍ وَاغْسِلِيهِ بِمَاءِ وَسِدْرٍ >۔
* تخريج: ن/الطھارۃ ۱۸۵ (۲۹۳)، والحیض ۲۶ (۳۹۵)، ق/الطھارۃ ۱۱۸ (۶۲۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۳۴۴)، وقد أخرجہ: حم (۶/۳۵۵، ۳۵۶)، دي/الطھارۃ ۱۰۴ (۱۰۵۹) (صحیح)

۳۶۳- ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کے خون کے بارے میں جو کپڑے میں لگ جائے پوچھا، توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اُسے کسی لکڑی سے رگڑ کر چھڑادو، اور پانی اور بیر کی پتی سے اسے دھو ڈالو ‘‘۔

364- حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ عَطَاءِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَدْ كَانَ يَكُونَ لإِحْدَانَا الدِّرْعُ فِيهِ تَحِيضُ، فِيهِ تُصِيبُهَا الْجَنَابَةُ، ثُمَّ تَرَى فِيهِ قَطْرَةً مِنْ دَمٍ فَتَقْصَعُهُ بَرِيقِهَا۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود (تحفۃ الأشراف: ۱۷۳۸۰) (صحیح)

۳۶۴- ام المو منین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم میں سے ایک کے پاس ایک قمیص ہو تی، اسی میں اسے حیض بھی آتا اور اسی میں اُسے جنا بت بھی لاحق ہو تی، پھر اس میں خون کا کوئی قطرہ اسے نظرآتا تو وہ اُسے اپنے تھوک سے مل کر کُھرچ ڈالتی۔

365- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ خَوْلَةَ بِنْتَ يَسَارٍ أَتَتِ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّهُ لَيْسَ لِي إِلا ثَوْبٌ وَاحِدٌ، وَأَنَا أَحِيضُ فِيهِ، فَكَيْفَ أَصْنَعُ؟ قَالَ: < إِذَا طَهُرْتِ فَاغْسِلِيهِ ثُمَّ صَلِّي فِيهِ >، فَقَالَتْ: فَإِنْ لَمْ يَخْرُجِ الدَّمُ؟ قَالَ: < يَكْفِيكِ غَسْلُ الدَّمِ وَلايَضُرُّكِ أَثَرُهُ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۲۸۶)، وقد أخرجہ: حم (۲/۳۶۴، ۳۸۰) (صحیح)

(مذکورہ احادیث سے تقویت پاکر یہ حدیث معنی صحیح ہے، ورنہ خود یہ سند ابن لہیعہ کے سبب ضعیف ہے کیونکہ یہاں ان سے روایت کرنے والے عبادلہ اربعہ بھی نہیں ہیں)
۳۶۵- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ خولہ بنت یسار رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اورانہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میرے پاس سوائے ایک کپڑے کے کوئی اور کپڑا نہیں، اسی میں مجھے حیض آتا ہے،میں کیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم پاک ہو جاؤ (حیض رک جائے) تو اسے دھوڈالو، پھر اس میں صلاۃ پڑھو‘‘، اس پر خولہ نے کہا: اگر خون زائل نہ ہو تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’خون کو دھو لینا تمہارے لئے کافی ہے ، اس کا اثر (دھبہ ) تمہیں نقصان نہیں پہنچائے گا‘‘۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
133-بَاب الصَّلاةِ فِي الثَّوْبِ الَّذِي يُصِيبُ أَهْلَهُ فِيهِ
۱۳۳- باب: جس کپڑے میں جماع کر ے، اس میں صلاۃ پڑھنے کے حکم کا بیان​


366- حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ الْمِصْرِيُّ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ أَنَّهُ سَأَلَ أُخْتَهُ أُمَّ حَبِيبَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم : هَلْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يُصَلِّى فِي الثَّوْبِ الَّذِي يُجَامِعُهَا فِيهِ؟ فَقَالَتْ: نَعَمْ، إِذَا لَمْ يَرَ فِيهِ أَذًى۔
* تخريج: ن/الطھارۃ ۱۸۶ (۲۹۵)، ق/الطھارۃ ۸۳ (۵۴۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۸۶۸)، وقد أخرجہ: حم (۶/۴۲۷)، دي/الصلاۃ ۱۰۲ (۱۴۱۵) (صحیح)

۳۶۶- معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنی بہن ام المومنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے پو چھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کپڑے میں صلاۃ پڑھتے تھے جس میں آپ جماع کر تے تھے؟ تو انہوں نے کہا: ہاں، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں کوئی گندگی نہ دیکھتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
134-بَاب الصَّلاةِ فِي شُعُرِ النِّسَاءِ
۱۳۴- باب: عورتوں کے کپڑوں میں صلاۃنہ پڑھنے کا بیان​


367- حَدَّثَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَشْعَثُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لا يُصَلّىِ فِي شُعُرِنَا أَوْ [فِي] لُحُفِنَا، قَالَ عُبَيْدُاللَّهِ: شَكَّ أَبِي۔
* تخريج: ت/الجمعۃ ۶۷ (۶۰۰)، ن/الزینۃ ۶۱ (۵۳۶۸)، وأعاده المؤلف برقم: ۶۴۵، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۲۲۱ و ۱۷۵۸۹ و ۱۹۲۹۶)، ویأتی ہذا الحدیث عند المؤلف برقم (۶۴۵) (صحیح)

۳۶۷- ام المومنین عا ئشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے شعار یا لحافوں میں صلاۃ نہیں پڑھتے تھے ۱؎ ۔
عبیداللہ کہتے ہیں کہ شک میرے والد (معاذ)کو ہو ا ہے ۔
وضاحت ۱؎ : شعار وہ کپڑا ہے جو عورت کے بدن سے لگا رہے اور لحاف اوڑھنے کی چادر کو کہتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کپڑوں میں صلاۃ اس وجہ سے نہیں پڑھتے تھے کہ کہیں ان میں حیض کا خون نہ لگ گیا ہو۔

368- حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ لا يُصَلّىِ فِي مَلاحِفِنَا.
قَالَ حَمَّادٌ: وَسَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ أَبِي صَدَقَةَ قَالَ: سَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْهُ فَلَمْ يُحَدِّثْنِي وَقَالَ: سَمِعْتُهُ مُنْذُ زَمَانٍ وَلا أَدْرِي مِمَّنْ سَمِعْتُهُ وَلا أَدْرِي أَسَمِعْتُهُ مِنْ ثَبْتٍ أَوْ لا، فَسَلُوا عَنْهُ۔
* تخريج: انظر ما قبله، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۶۳) (صحیح)

۳۶۸- ام المو منین عا ئشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہماری چادروں میں صلاۃ نہیں پڑھتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
135-بَاب فِي الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ
۱۳۵- باب: عورتوں کے کپڑوں میں صلاۃ پڑھنے کی اجازت کا بیان​


369- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ سُفْيَانَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِيِّ، سَمِعَهُ مِنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ يُحَدِّثُهُ عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم صَلَّى وَعَلَيْهِ مِرْطٌ، وَعَلَى بَعْضِ أَزْوَاجِهِ مِنْهُ وَهِيَ حَائِضٌ [وَهُوَ] يُصَلّىِ وَهُوَ عَلَيْهِ۔
* تخريج: ق/الطھارۃ ۱۳۱ (۶۵۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۶۳)، وقد أخرجہ: خ/الحیض ۳۰ (۳۳۳)، م/الصلاۃ ۵۲ (۵۱۹)، حم (۶/۲۰۴) (صحیح)

۳۶۹- ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صلاۃ پڑھی اور آپ کے جسم پر ایک چادر تھی جس کا کچھ حصہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک بیوی پر پڑا ہوا تھا ، وہ حائضہ تھیں اور آپ اسے اوڑھ کر صلاۃ پڑھ رہے تھے۔

370- حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ، حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ عَائِشَةِ؛ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يُصَلّىِ بِاللَّيْلِ وَأَنَا إِلَى جَنْبِهِ وَأَنَا حَائِضٌ وَعَلَيَّ مِرْطٌ لِي وَعَلَيْهِ بَعْضُهُ۔
* تخريج: م/الصلاۃ ۵۲ (۵۱۴)، ن/القبلۃ ۱۷ (۲۶۹)، ق/الطھارۃ ۱۳۱ (۶۵۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۳۰۸)، وقد أخرجہ: حم (۶/۲۰۴) (صحیح)

۳۷۰- ام المومنین عا ئشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات میں صلاۃ پڑھتے، میں حالت حیض میں آپ کے پہلو میں ہوتی، اورمیرے اوپر میری ایک چادر ہوتی جس کا کچھ حصہ آپ پر ہوتا تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
136-بَاب الْمَنِيِّ يُصِيبُ الثَّوْبَ
۱۳۶- باب: کپڑے میں منی لگ جائے تو اس کے حکم کا بیان​


371- حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ أَنَّهُ كَانَ عِنْدَ عَائِشَةَ رَضِي اللَّه عَنْهَا فَاحْتَلَمَ، فَأَبْصَرَتْهُ جَارِيَةٌ لِعَائِشَةَ وَهُوَ يَغْسِلُ أَثَرَ الْجَنَابَةِ مِنْ ثَوْبِهِ أَوْ يَغْسِلُ ثَوْبَهُ، فَأَخْبَرَتْ عَائِشَةَ، فَقَالَتْ: لَقَدْ رَأَيْتُنِي وَأَنَا أَفْرُكُهُ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم .
قَالَ أَبودَاود: رَوَاهُ الأَعْمَشُ كَمَا رَوَاهُ الْحَكَمُ۔
* تخريج: م/الطھارۃ ۳۲ (۲۸۸)، ت/الطھارۃ ۸۵ (۱۱۶)، ن/الطھارۃ ۱۸۸ (۲۹۸)، ق/الطھارۃ ۸۲ (۵۳۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۶۷۶)، وقد أخرجہ: حم (۶/۶۷، ۱۲۵، ۱۳۵، ۲۱۳، ۲۳۹، ۲۶۳، ۲۸۰) (صحیح)

۳۷۱- ہمام بن حارث کہتے ہیں کہ وہ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس تھے، ہمام کو احتلام ہوگیا، تو عائشہ رضی اللہ عنہا کی ایک لونڈی نے انہیں دیکھ لیا کہ وہ اپنے کپڑے سے جنابت کے اثر کو یا اپنے کپڑے کو دھو رہے ہیں، اس نے عا ئشہ رضی اللہ عنہا کو بتایا تو انہوں نے کہا: میں نے اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کھرچتے دیکھا ہے ۔

372- حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ حَمَّادِ [بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ]، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كُنْتُ أَفْرُكُ الْمَنِيَّ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَيُصَلِّي فِيهِ.
[قَالَ أَبودَاود: وَافَقَهُ مُغِيرَةُ وَأَبُو مَعْشَرٍ وَوَاصِلٌ]۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۹۳۷)، وقد أخرجہ: حم (۶/۱۲۵، ۱۳۲، ۲۱۳) (صحیح)

۳۷۲- ام المومنین عا ئشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کھرچ ڈالتی تھی، پھر آپ اسی میں صلاۃ پڑھتے تھے۔

373- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ (ح) وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ حِسَابٍ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمٌ -يَعْنِي ابْنَ أَخْضَرَ- (-الْمَعْنَى-) وَالإِخْبَارُ فِي حَدِيثِ سُلَيْمٍ، قَالا: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ، سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ تَقُولُ: إِنَّهَا كَانَتْ تَغْسِلُ الْمَنِيَّ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ، قَالَتْ: ثُمَّ أَرَى فِيهِ بُقْعَةً أَوْ بُقَعًا۔
* تخريج: خ/الوضوء ۶۴ (۲۲۹)، ۶۵ (۲۳۲)، م/الطھارۃ ۳۲ (۲۸۹)، ت/الطھارۃ ۸۶ (۱۱۷)، ن/الطھارۃ ۱۸۷ (۲۹۶)، ق/الطھارۃ ۸۱ (۵۳۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۱۳۵)، وقد أخرجہ: حم (۶/۱۴۲، ۲۳۵) (صحیح)

۳۷۳- سلیمان بن یسار کہتے ہیں کہ میں نے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کو کہتے سنا کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی دھوتی تھیں، کہتی ہیں کہ پھر میں اس میں ایک یا کئی دھبے اور نشان دیکھتی تھی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
137- بَاب بَوْلِ الصَّبِيِّ يُصِيبُ الثَّوْبَ
۱۳۷- باب: بچے کا پیشاب کپڑے پر لگ جائے تو کیا کرے؟​


374- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ [الْقَعْنَبِيُّ] عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ،عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ أَنَّهَا أَتَتْ بِابْنٍ لَهَا صَغِيرٍ لَمْ يَأْكُلِ الطَّعَامَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ، فَأَجْلَسَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فِي حِجْرِهِ فَبَالَ عَلَى ثَوْبِهِ، فَدَعَا بِمَاءِ فَنَضَحَهُ وَلَمْ يَغْسِلْهُ۔
* تخريج: خ/الوضوء ۵۹ (۲۲۳)، والطب ۱۰ (۵۶۹۳)، م/الطھارۃ ۳۱ (۲۸۷)، ت/الطھارۃ ۵۴ (۷۱)، ن/الطھارۃ ۱۸۹ (۳۰۳)، ق/الطھارۃ ۷۷ (۵۲۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۳۴۲)، وقد أخرجہ: ط/الطھارۃ ۳۰(۱۱۰)، حم (۶/۳۵۵، ۳۵۶)، دي/الطھارۃ ۶۲ (۷۶۷) (صحیح)

۳۷۴- ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ وہ اپنے ایک چھو ٹے اورشیر خوار بچے کو لے کر جو ابھی کھانا نہیں کھا تا تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو ئیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اپنی گود میں بٹھا لیا، اور اس نے آپ کے کپڑے پر پیشاب کر دیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوا کر اس پر چھینٹا مار لیا اور اسے دھویا نہیں ۔

375- حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ وَالرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ أَبُو تَوْبَةَ -الْمَعْنَى- قَالا: حَدَّثَنَا أَبُوالأَحْوَصِ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ قَابُوسَ،عَنْ لُبَابَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ قَالَتْ: كَانَ الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ رَضِي اللَّه عَنْه فِي حِجْرِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَبَالَ عَلَيْهِ، فَقُلْتُ: الْبَسْ ثَوْبًا وَأَعْطِنِي إِزَارَكَ حَتَّى أَغْسِلَهُ، قَالَ: < إِنَّمَا يُغْسَلُ مِنْ بَوْلِ الأنْثَى وَيُنْضَحُ مِنْ بَوْلِ الذَّكَرِ >۔
* تخريج: ق/الطھارۃ ۷۷ (۵۲۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۵۵)، وقد أخرجہ: حم (۶/۳۳۹) (حسن صحیح)

۳۷۵- لبابہ بنت حارث رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ حسین بن علی رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں تھے، انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پیشاب کر دیا تو میں نے عرض کیا کہ آپ کوئی دوسرا کپڑ ا پہن لیجئے اور اپنا تہہ بند مجھے دے دیجئے تاکہ میں اسے دھو دوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’صرف لڑکی کے پیشاب کو دھویا جاتا ہے اور لڑکے کے پیشاب پر پانی چھڑ کا جاتا ہے‘‘ ۔

376- حَدَّثَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى، وَعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِالْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ -الْمَعْنَى- قَالا: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ الْوَلِيدِ، حَدَّثَنِي مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ، حَدَّثَنِي أَبُو السَّمْحِ قَالَ: كُنْتُ أَخْدِمُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم ، فَكَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَغْتَسِلَ قَالَ: <وَلِّنِي [قَفَاكَ] > فَأُوَلِّيهِ قَفَايَ فَأَسْتُرُهُ بِهِ، فَأُتِيَ بِحَسَنٍ أَوْ حُسَيْنٍ رَضِي اللَّه عَنْهما فَبَالَ عَلَى صَدْرِهِ، فَجِئْتُ أَغْسِلُهُ، فَقَالَ: < يُغْسَلُ مِنْ بَوْلِ الْجَارِيَةِ وَيُرَشُّ مِنْ بَوْلِ الْغُلامِ >.
قَالَ عَبَّاسٌ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْوَلِيدِ، قَالَ أَبو دَاود: [وَهُوَ أَبُو الزَّعْرَاءِ] قَالَ هَارُونُ بْنُ تَمِيمٍ: عَنِ الْحَسَنِ قَالَ: < الأَبْوَالُ كُلُّهَا سَوَائٌ >۔
* تخريج: ن/الطھارۃ ۱۹۰ (۳۰۵)، ق/الطھارۃ ۷۷ (۵۲۶)، ۱۱۳(۶۱۳)(تحفۃ الأشراف: ۱۲۰۵۱) (صحیح)

۳۷۶- ابوسمح رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کرتا تھا ، جب آپ غسل کرنا چاہتے تو مجھ سے فرماتے: ’’تم اپنی پیٹھ میری جانب کرلو‘‘، چنانچہ میں چہرہ پھیر کر اپنی پیٹھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب کرکے آپ پر آڑ کئے رہتا ، (ایک مرتبہ) حسن یا حسین رضی اللہ عنہما کو آپ کی خدمت میں لایا گیا تو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سینے پر پیشاب کردیا، میں اسے دھونے کے لئے بڑھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لڑکی کا پیشاب دھویا جاتاہے اور لڑکے کے پیشاب پر پانی چھڑکا جاتا ہے‘‘۔
حسن بصری کہتے ہیں: (بچوں اور بچیوں کے) پیشاب سب برابر ہیں ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : ہوسکتا ہے کہ حسن بصری کواس بارے میں مرفوع حدیث نہ پہنچی ہو۔

377- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنِ ابْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي حَرْبِ بْنِ أَبِي الأَسْوَدِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِي اللَّه عَنْه، قَالَ: يُغْسَلُ [مِنْ] بَوْلِ الْجَارِيَةِ وَيُنْضَحُ [مِنْ] بَوْلِ الْغُلامِ مَا لَمْ يَطْعَمْ۔
* تخريج: ت/الصلاۃ ۳۱۳ (۶۱۰)، ق/الطھارۃ ۷۷ (۵۲۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۳۱)، وقد أخرجہ: حم (۱/۹۷)، (صحیح)

۳۷۷- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ لڑکی کا پیشاب دھویا جائے گا، اور لڑکے کے پیشاب پر پانی چھڑکا جائے گا جب تک وہ کھانا نہ کھانے لگے۔

378- حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي حَرْبِ ابْنِ أَبِي الأَسْوَدِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِي اللَّه عَنْه أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ، فَذَكَرَ مَعْنَاهُ، وَلَمْ يَذْكُرْ مَا لَمْ يَطْعَمْ، زَادَ: قَالَ قَتَادَةُ: هَذَا مَا لَمْ يَطْعَمَا الطَّعَامَ، فَإِذَا طَعِمَا غُسِلا جَمِيعًا۔
* تخريج: انظر ما قبله، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۳۱) (صحیح)

۳۷۸- اس سند سے علی رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث نبی اکر م صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کی ہے ، پھر ہشام نے اسی مفہوم کی حدیث ذکر کی اور اس میں انہوں نے ’’مَا لمْ يَطْعَم‘‘(جب تک کھا نا نہ کھا ئے ) کا ذکر نہیں کیا ، اس میں انہوں نے اضافہ کیا ہے کہ قتادہ نے کہا: یہ حکم اس وقت کا ہے جب وہ دونوں کھانا نہ کھاتے ہوں، اورجب کھانا کھانے لگیں تو دونوں کا پیشاب دھویا جائے گا ۔

379- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ [أَبُو مَعْمَرٍ]، حَدَّثَنَا عَبْدُالْوَارِثِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أُمِّهِ أَنَّهَا أَبْصَرَتْ أُمَّ سَلَمَةَ تَصُبُّ الْمَاءَ عَلَى بَوْلِ الْغُلامِ مَا لَمْ يَطْعَمْ، فَإِذَا طَعِمَ غَسَلَتْهُ، وَكَانَتْ تَغْسِلُ بَوْلَ الْجَارِيَةِ ۔
* تخريج: تفرد به أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۲۵۶) (صحیح)

۳۷۹- حسن( بصری) اپنی والدہ ( خیرہ جو ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی لونڈی تھیں ) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو دیکھا کہ وہ لڑکے کے پیشاب پر پانی بہا دیتی تھیں جب تک وہ کھانا نہ کھاتا اور جب کھانا کھانے لگتا تو اسے دھوتیں، اور لڑکی کے پیشاب کو (دونوں صورتوں میں ) دھوتی تھیں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
138-بَاب الأَرْضِ يُصِيبُهَا الْبَوْلُ
۱۳۸ - باب: زمین پر پیشاب پڑجائے تو کیا کرنا چاہئے؟​


380- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، وَابْنُ عَبْدَةَ فِي آخَرِينَ -وَهَذَا لَفْظُ ابْنِ عَبْدَةَ- أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ [بْنِ الْمُسَيِّبِ]، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا دَخَلَ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم جَالِسٌ فَصَلَّى، -قَالَ ابْنُ عَبْدَةَ:- رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ قَالَ: اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي وَمُحَمَّدًا وَلا تَرْحَمْ مَعَنَا أَحَدًا، فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : < لَقَدْ تَحَجَّرْتَ وَاسِعًا >، ثُمَّ لَمْ يَلْبَثْ أَنْ بَالَ فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ فَأَسْرَعَ النَّاسُ إِلَيْهِ، فَنَهَاهُمُ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم وَقَالَ: < إِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ، وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ، صُبُّوا عَلَيْهِ سَجْلا مِنْ مَاءِ >، أَوْ قَالَ: < ذَنُوبًا مِنْ مَاءِ >۔
* تخريج: ت/الطھارۃ ۱۱۲ (۱۴۷)، ن/الطھارۃ ۴۵ (۵۶)، ق/الطھارۃ ۷۸ (۵۲۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۱۳۹)، وقد أخرجہ: خ/الوضوء ۵۸ (۲۲۰)، م/الطھارۃ (۲۷۴، ۲۷۵)، حم (۲/۲۳۹، ۵۰۳) (صحیح)

۳۸۰- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی مسجد میں آیا، اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے، اس نے صلاۃ پڑھی (ابن عبدہ نے اپنی روایت میں کہا:اس نے دورکعت صلاۃ پڑھی)، پھر کہا: ’’اے اللہ ! مجھ پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر رحم کر اور ہمارے ساتھ کسی اور پر رحم نہ کرنا‘‘، اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم نے اللہ کی وسیع رحمت کو تنگ اور محدود کردیا‘‘، پھر زیادہ دیر نہیں ہوئی تھی کہ مسجد کے ایک کونے میں وہ پیشاب کرنے لگا تو لوگ اس کی طرف دوڑے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اعرابی کو ڈانٹنے سے منع کیا اور فرمایا : ’’تم لوگ لوگوں پر آسانی کرنے کے لئے بھیجے گئے ہو، سختی کرنے کے لئے نہیں ، اس پر ایک ڈول پانی ڈال دو‘‘ ۔

381- حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، ثَنَا جَرِيرٌ -يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ- قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَالْمَلِكِ -يَعْنِي ابْنَ عُمَيْرٍ- يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَعْقِلِ بْنِ مُقَرِّنٍ قَالَ: صَلَّى أَعْرَابِيٌّ مَعَ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم ، بِهَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَ فِيهِ: وَقَالَ -يَعْنِي النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم -: < خُذُوا مَا بَالَ عَلَيْهِ مِنَ التُّرَابِ فَأَلْقُوهُ وَأَهْرِيقُوا عَلَى مَكَانِهِ مَائً >.
قَالَ أَبودَاود : وَهُوَ مُرْسَلٌ، ابْنُ مَعْقِلٍ لَمْ يُدْرِكِ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم ۔
* تخريج: تفرد به أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۹۴۴) (صحیح)

۳۸۱- عبداللہ بن معقل بن مقرِن کہتے ہیں کہ ایک اعرابی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صلاۃ پڑھی، پھر انہوں نے اعرابی کے پیشاب کرنے کے اسی قصہ کو بیان کیا اس میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس مٹی پر اس نے پیشاب کیا ہے وہ اٹھا کر پھینک دو اور اس کی جگہ پر پانی بہادو‘‘۔
ابوداود کہتے ہیں : یہ روایت مرسل ہے اس لئے کہ ابن معقل نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں پایا ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
139-بَاب فِي طُهُورِ الأَرْضِ إِذَا يَبِسَتْ
۱۳۹ - باب: زمین خشک ہو کر پاک ہو جاتی ہے​


382- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ ابْنُ عُمَرَ: كُنْتُ أَبِيتُ فِي الْمَسْجِدِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ، وَكُنْتُ فَتًى شَابًّا عَزَبًا، وَكَانَتِ الْكِلابُ تَبُولُ وَتُقْبِلُ وَتُدْبِرُ فِي الْمَسْجِدِ فَلَمْ يَكُونُوا يَرُشُّونَ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ۔
* تخريج: خ/الوضوء ۳۳ (۱۷۴)، تعلیقًا (تحفۃ الأشراف: ۶۷۰۴)، وقد أخرجہ: حم (۲/۷۱) (صحیح)

۳۸۲- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں رات کو مسجد میں سوتا تھا،میں ایک نوجوان کنوارا (غیر شادی شدہ) تھا ، اور کتے مسجد میں آتے جاتے اور پیشاب کرتے، کوئی اس پر پانی نہ بہاتا تھا ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ زمین میں اگر پیشاب وغیرہ پڑ جائے پھر وہ زمین خشک ہو جائے تو وہ پاک ہو جاتی ہے ، نیز مسجد میں سونا درست اور جائز ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
140-بَاب فِي الأَذَى يُصِيبُ الذَّيْلَ
۱۴۰ - باب: دامن میں گندگی لگ جائے تو کیا کرے؟​


383- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَارَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أُمِّ وَلَدٍ لإِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّهَا سَأَلَتْ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَتْ: إِنِّي امْرَأَةٌ أُطِيلُ ذَيْلِي وَأَمْشِي فِي الْمَكَانِ الْقَذِرِ، فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم : < يُطَهِّرُهُ مَا بَعْدَهُ >۔
* تخريج: ت/الطھارۃ ۱۰۹ (۱۴۳)، ق/الطھارۃ ۷۹ (۵۳۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۲۹۶)، وقد أخرجہ: ط/الطھارۃ ۴(۱۶)، دي/الطھارۃ ۶۳ (۷۶۹) (صحیح)

۳۸۳- ابراہیم بن عبدالرحمن بن عوف کی ام ولد ( حمیدہ ) سے روایت ہے کہ انہوں نے ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ میں اپنا دامن لمبا رکھتی ہوں ( جو زمین پر گھسٹتا ہے ) اور میں نجس جگہ میں بھی چلتی ہوں؟ تو ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے: ’’اس کے بعد کی زمین(جس پر وہ گھسٹتا ہے) اس کو پاک کردیتی ہے ‘‘۔

384- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، وَأَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ قَالا: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ عِيسَى، عَنْ مُوسَى بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، عَنِ امْرَأَةٍ مِنْ بَنِي عَبْدِالأَشْهَلِ قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّ لَنَا طَرِيقًا إِلَى الْمَسْجِدِ مُنْتِنَةً، فَكَيْفَ نَفْعَلُ إِذَا مُطِرْنَا؟ قَالَ: < أَلَيْسَ بَعْدَهَا طَرِيقٌ هِيَ أَطْيَبُ مِنْهَا؟ >، قَالَتْ: قُلْتُ: بَلَى، قَالَ: < فَهَذِهِ بِهَذِهِ >۔
* تخريج: ق/الطھارۃ ۷۹ (۵۳۳)،(تحفۃ الأشراف: ۱۸۳۸۰)، وقد أخرجہ: حم (۶/۴۳۵) (صحیح)

۳۸۴- قبیلہ بنو عبدالاشھل کی ایک عورت کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ! ہمارا مسجد تک جانے کا راستہ غلیظ اور گندگیوں والا ہے تو جب بارش ہوجائے تو ہم کیا کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا اس کے آگے پھر کوئی اس سے بہتر اور پاک راستہ نہیں ہے؟‘‘، میں نے کہا: ہاں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو یہ اس کا جواب ہے‘‘ ۱؎ ۔
وضاحت ۱ ؎ : یعنی پاک وصاف راستے میں چلنے سے کپڑا پاک ہو جائے گا جیسے پہلے گندے راستہ سے نا پاک ہو گیا تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
141-بَاب فِي الأَذَى يُصِيبُ النَّعْلَ
۱۴۱ - باب: جوتے میں نجاست لگ جائے تو کیا کرے؟​


385- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ (ح) وَحَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ،أَخْبَرَنِي أَبِي (ح) وَحَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ -يَعْنِي ابْنَ عَبْدِالْوَاحِدِ- عَنِ الأَوْزَاعِيِّ -الْمَعْنَى- قَالَ: أُنْبِئْتُ أَنَّ سَعِيدَ [بْنَ أَبِي سَعِيدٍ] الْمَقْبُرِيَّ حَدَّثَ عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: < إِذَا وَطِئَ أَحَدُكُمْ بِنَعْلِهِ الأَذَى فَإِنَّ التُّرَابَ لَهُ طَهُورٌ >۔
* تخريج: تفرد به أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۳۲۹) (صحیح)

۳۸۵- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی شخص اپنے جوتے سے نجاست روندے تو( اس کے بعد کی) مٹی اس کو پاک کردے گی ‘‘ ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : جو توں میں گندگی لگ جانے کی صورت میں اس کو زمین پر رگڑ دینے سے وہ پاک ہو جاتے ہیں،ان کو پہن کر صلاۃ ادا کرنا صحیح ہے۔

386- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ -يَعْنِي الصَّنْعَانِيَّ-، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم بِمَعْنَاهُ، قَالَ: < إِذَا وَطِئَ الأَذَى بِخُفَّيْهِ فَطَهُورُهُمَا التُّرَابُ >۔
* تخريج: تفرد به أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۳۲۹) (صحیح)

۳۸۶- اس طریق سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی مفہوم کی حدیث مر فوعاً مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی اپنے خف (موزوں) سے نجاست کو روندے تو ان کی پاکی مٹی ہے (یعنی بعد والی زمین جس پر وہ چلے گا وہ اسے پاک کردے گی)‘‘۔

387- حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ -يَعْنِي ابْنَ عَائِذٍ- حَدَّثَنِي يَحْيَى -يَعْنِي- ابْنَ حَمْزَةَ عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِيدِ، أَخْبَرَنِي أَيْضًا سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِمَعْنَاهُ۔
* تخريج: تفرد به أبو داود (تحفۃ الأشراف: ۱۷۵۶۸) (صحیح)

۳۸۷- اس طریق سے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا اسی مفہوم کی حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعاً روایت کرتی ہیں ۔
 
Top