- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
72-باب
۷۲-باب : خراب حاکم سے متعلق پیش گوئی
2259- حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالْوَهَّابِ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَاصِمٍ الْعَدَوِيِّ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ، قَالَ: خَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللهِ ﷺ وَنَحْنُ تِسْعَةٌ خَمْسَةٌ وَأَرْبَعَةٌ أَحَدُ الْعَدَدَيْنِ مِنَ الْعَرَبِ، وَالآخَرُ مِنَ الْعَجَمِ، فَقَالَ: "اسْمَعُوا هَلْ سَمِعْتُمْ أَنَّهُ سَيَكُونُ بَعْدِي أُمَرَائُ، فَمَنْ دَخَلَ عَلَيْهِمْ فَصَدَّقَهُمْ بِكَذِبِهِمْ، وَأَعَانَهُمْ عَلَى ظُلْمِهِمْ، فَلَيْسَ مِنِّي وَلَسْتُ مِنْهُ، وَلَيْسَ بِوَارِدٍ عَلَيَّ الْحَوْضَ، وَمَنْ لَمْ يَدْخُلْ عَلَيْهِمْ وَلَمْ يُعِنْهُمْ عَلَى ظُلْمِهِمْ وَلَمْ يُصَدِّقْهُمْ بِكَذِبِهِمْ فَهُوَ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُ، وَهُوَ وَارِدٌ عَلَيَّ الْحَوْضَ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ لاَ نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ مِسْعَرٍ إِلاَّ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
* تخريج: ن/البیعۃ ۳۵ (۴۲۱۲)، و ۳۶ (۴۲۱۳) (تحفۃ الأشراف: ۱۱۱۱۰)، وحم (۴/۲۴۳) (صحیح)
2259/م1- قَالَ هَارُونُ: فَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالْوَهَّابِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَاصِمٍ الْعَدَوِيِّ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ نَحْوَهُ.
* تخريج: انظر ماقبلہ (صحیح)
2259/م2- قَالَ هَارُونُ: وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ وَلَيْسَ بِالنَّخَعِيِّ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ نَحْوَ حَدِيثِ مِسْعَرٍ، قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ حُذَيْفَةَ وَابْنِ عُمَرَ.
* تخريج: انطر ماقبلہ (تحفۃ الأشراف:۱۱۱۰۶) (صحیح)
۲۲۵۹- کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہﷺ ہماری طرف نکلے اورہم لوگ نوآدمیتھے ، پانچ اورچار، ان میں سے کوئی ایک گنتی والے عرب اوردوسری گنتی والے عجم تھے ۱؎ آپ نے فرمایا:'' سنو: کیا تم لوگوں نے سنا؟ میرے بعدایسے امراء ہوں گے جوان کے پاس جائے ان کی جھوٹی باتوں کی تصدیق کرے اوران کے ظلم پر ان کی مدد کرے، وہ مجھ سے نہیں ہے اور نہ میں اس سے ہوں اورنہ وہ میرے حوض پر آئے گا ، اورجوشخص ان کے پاس نہ جائے، ان کے ظلم پر ان کی مدد نہ کرے اورنہ ان کی جھوٹی باتوں کی تصدیق کر ے ، وہ مجھ سے ہے ،اور میں اس سے ہوں اوروہ میرے حوض پر آئے گا''۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث صحیح غریب ہے ،۲- ہم اسے مسعرکی روایت سے اسی سند سے جانتے ہیں۔
۲۲۵۹/م۱- ہارون کہتے ہیں: ہم سے محمدبن عبدالوہاب نے ''عن سفيان، عن أبي حصين، عن الشعبي، عن عاصم العدوي، عن كعب بن عجرة، عن النبي ﷺ'' کی سند سے اسی جیسی حدیث بیان کی ہے۔
۲۲۵۹/م۲- ہارون کہتے ہیں: ہم سے محمد نے ''عن سفيان عن زبيد عن إبراهيم، عن كعب بن عجرة عن النبي ﷺ'' کی سند سے مسعرکی حدیث جیسی حدیث بیان کی ہے، اور ابراہیم سے مراد ابراہیم نخعی نہیں ہیں۔ اس باب میں حذیفہ اور ابن عمر رضی اللہ عنہم سے بھی حدیث مروی ہے۔
وضاحت ۱؎ : یعنی راوی کو شک ہے کہ عربوں کی تعداد پانچ تھی، اور عجمیوں کی چار یا اس کے برعکس تھے۔