- شمولیت
- جون 11، 2015
- پیغامات
- 401
- ری ایکشن اسکور
- 13
- پوائنٹ
- 79
اور یہ بھی دیکھیں۔
اٹیچمنٹس
-
1.8 MB مناظر: 305
-
1.8 MB مناظر: 316
جی بھائی یہاں آئیں۔دنیا کی سب سے خطرناک سوچ:
میں صحیح باقی سب غلطآپ پہلے خود طے کر لیں کہ وہ فرشتے تھے یا شیطان یا کچھ اور اسکے بعد صبر وتحمل سے بحث کریں.
السلام علیکم! اسحاق سلفی صاحب۔اوپر کچھ جوابات ہیں ان کو پڑھیں اور مجھے جواب عنایت فرمائیں ۔اور اللہ تعالیٰ سے دعا ہے میری غلطیوں کو معاف فرمائے آپ بھی مجھے معاف کریں اگر مجھ سے کوئی غلطی ہوئی ہے تو ۔شکریہ۔جس آدمی کو اپنی زبان میں اپنا ہی لکھا ہوا بھی سمجھ نہ آتا ہو ، اور یہ بھی پتا نہ ہو کہ کیا لکھ رہا ہوں
وہ علماء کے قرآنی تراجم کو غلط ،اور ظالمانہ کہہ رہا ہے ،، انا للہ و انا الیہ راجعون
اس تھریڈ کا چھٹا صفحہ چل رہا ہے ،اور مسلسل ہر صفحہ پر ( وما ) کو ایک اسم ۔۔وہ بھی نفی کیلئے ۔۔بتاتے آرہے ہیں ،
کسی جاہل مقرر سے سن کر اس ساری تگ و دو میں مصروف ہیں،
السلام علیکم! جی ٹائم چاہئے آپ کا کچھ۔اگر جاہل ہیں ، تو سیکھنے کا انداز اپنانا چاہیے تھا ۔
اور اگر سیکھانا چاہتے ہیں تو عالمانہ شان کچھ نہ کچھ ہونی چاہیے تھی ۔
بہرصورت بہت بہتر ، سب باتیں قیامت کو ہی کریں گے ، فورم پر فضولیات پھیلانے کی ضرورت نہیں ۔ اللہ حافظ ۔
السلام علیکم!یہاں اس آیت میں آپ نے ترجمہ فرشتے کیا ہے
سمجھ میں نہیں آ رہا کہ آپ کے دعوی کو درست مانیں یا آپ کے ترجمے کو
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہالسلام علیکم! جی ٹائم چاہئے آپ کا کچھ۔
السلام علیکم ! شکریہ حضر حیات صاحب۔۔۔لیکن صرف اتنا کہوں گا۔۔سورۃ البقرہ پر غور وفکر کریں اور اہل علم کو بھی کہیں اس پر توجہ فرمائیں ۔ ۔ ۔شکریہو علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حاضر ہوں ۔
لیکن ایک گزارش سن لیں ، میں نے ابھی دوبارہ اس تھریڈ کو شروع سے دیکھا ہے ، اہل علم آپ کے ساتھ گفتگو فرما چکے ہیں ، اور اس پر آپ بھی اپنے ’ رد عمل ‘ کا اظہار کر چکے ہیں ، عرض ہے موضوع کو مزید بڑھانے کی بجائے ، یہ تصور کرلیں کہ آپ ہماری اور ہم آپ کی سطح تک نہیں آسکتے ۔ آپ کی تمام پوسٹیں جوں کی توں موجود ہیں ، فیصلہ قارئین پر چھوڑیے ، مطمئن رہیے کہ آپ نے ’ اتمام حجت ‘ کردیا ، ہدایت دینے والا ، اللہ تعالی ۔
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہالسلام علیکم! خضر حیات صاحب۔۔۔۔۔جادو پر سورۃ البقرہ 102 کا غلط ترجمہ پر بھی آپ سے بات ہوئی تھی اور آپ نے کہا تھا اس پر ہمارے علمائ کام کریں گے۔۔۔۔میرے محترم بھائی یہ دین کا مسئلہ ہے ۔۔آپ جیسے علم والے اس کو نہیں دیکھیں گے تو کون دیکھے گا ۔ مہربانی فرمائ کر دوبارہ یہ عرض کر رہا ہوں سورۃ البقرہ کا ترجمہ جو ہمارے علمائ نے کیا ہے وہ غلط ہے ۔۔۔اس پر غور فرمائیں شکریہ۔
درست ترجمہ ۔۔۔
وَمَآ اُنْزِلَ‘‘ میں ’’ما‘‘ نا فیہ مراد ہے اور ہاروت و ماروت پر کسی چیز کے اترنے کی نفی کی ہے۔ یعنی وہ فرشتے نہیں اور نہ ہی ان پر کوئی چیز نازل ہوئی۔۔یعنی وہ ہاروت و ماروت ہیں لیکن فرشتے نہیں۔۔۔۔وَمَآ سے دو باتوں کی نفی کی گئی ہے۔۔۔جس طرح وَمَا كَفَرَ سُلَيْمٰنُ ۔۔۔۔یہاں اللہ نے لوگوں کے قول کی نفی کی ہے اسی طرح۔ ۤوَمَآ اُنْزِلَ عَلَي الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ ھَارُوْتَ وَمَارُوْتَ
میں ۔۔بھی ۔۔اللہ تعالیٰ نے لوگوں کے قول کی نفی فرمائی ہے ۔۔۔لوگ کہتے تھے یہ ہاورت و ماروت فرشتے ہیں اور اللہ نے ان پر سحر نازل کیا اللہ نے ان کے قول دی درستگی فرمائی اور کہا ۔۔اور نہیں نازل کیا گیا دو فرشتوں ہاورت و ماروت پر کچھ۔۔۔اس کی تحقیق کریں۔۔۔۔آپ کو کچھ علمائ کی کتابوں کے ریفرنس بھی دئے تھے کہیں گے تو دوبارہ دے دوں گا۔۔۔۔شکریہ۔۔اگر آپ اس مسئلہ کی پیروی کرتے ہیں تو اللہ آپ کو اس کا اجر و ثواب دے گا۔ان شائ اللہ۔۔۔خالص ہو جائیں اللہ کے دین کے لئے۔۔۔۔۔