- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
قیاس کے ارکان:
قیاس کی تعریف سے معلوم ہوتا ہے کہ قیاس کے چار ارکان ہیں۔ جو یہ ہیں۔ اصل، فرع، حکم اور علت۔
اصل:
اسے مقیس علیہ یا مشبہ بہ یا منصوص مسئلہ بھی کہتے ہیں۔ کسی مسئلہ کے بارے میں کوئی حکم جس نص سے ثابت ہو اس نص کو اصل کہتے ہیں۔ یعنی وہ جگہ جہاں حکم پایا جاتا ہے جیسے اوپر دی گئی شراب(خمر) یا بیع کی مثالیں
فرع:
اسے مقیس یا مشبہ یا غیر منصوص مسئلہ بھی کہتے ہیں۔ وہ مسئلہ جسے اصل پر قیاس کرکے اس کا حکم معلوم کرنا ہوتا ہے مگر نص سے کوئی حکم ثابت نہیں ہوتا قیاس کے طریقہ کار پر عمل کرکے اصل میں جوحکم موجود ہو اس کا اطلاق اس پر کیا جاتا ہے۔ اس کی شرط یہ ہے کہ اس کا موضوع اصل کے موضوع سے مختلف نہ ہو۔جیسے بیع کا قیاس نکاح پر کرنا کیونکہ موضوع میں اختلاف ہونے کے سبب یہ صحیح نہیں۔کیونکہ بیع بھاؤ تاؤ پر اپنی بنیاد رکھتی ہے اور نکاح باہمی احترام اور آسانی پر مبنی ہوتا ہے۔
قیاس کی تعریف سے معلوم ہوتا ہے کہ قیاس کے چار ارکان ہیں۔ جو یہ ہیں۔ اصل، فرع، حکم اور علت۔
اصل:
اسے مقیس علیہ یا مشبہ بہ یا منصوص مسئلہ بھی کہتے ہیں۔ کسی مسئلہ کے بارے میں کوئی حکم جس نص سے ثابت ہو اس نص کو اصل کہتے ہیں۔ یعنی وہ جگہ جہاں حکم پایا جاتا ہے جیسے اوپر دی گئی شراب(خمر) یا بیع کی مثالیں
فرع:
اسے مقیس یا مشبہ یا غیر منصوص مسئلہ بھی کہتے ہیں۔ وہ مسئلہ جسے اصل پر قیاس کرکے اس کا حکم معلوم کرنا ہوتا ہے مگر نص سے کوئی حکم ثابت نہیں ہوتا قیاس کے طریقہ کار پر عمل کرکے اصل میں جوحکم موجود ہو اس کا اطلاق اس پر کیا جاتا ہے۔ اس کی شرط یہ ہے کہ اس کا موضوع اصل کے موضوع سے مختلف نہ ہو۔جیسے بیع کا قیاس نکاح پر کرنا کیونکہ موضوع میں اختلاف ہونے کے سبب یہ صحیح نہیں۔کیونکہ بیع بھاؤ تاؤ پر اپنی بنیاد رکھتی ہے اور نکاح باہمی احترام اور آسانی پر مبنی ہوتا ہے۔