• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فقہ حنفی شریف ، میں معراج کا منکر کافر نہیں

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
یوں تو آپ نے بھی کبھی کوئی کارنامہ نہیں کیا۔ بلکہ اگر میں یہ کہوں کہ میں تو امت کے ایک معتد بہ طبقے کے طرز فکر کی وضاحت کر رہا ہوتا ہوں اور آپ صرف اپنی ذاتی سوچ کو مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں جیسا کہ فورم پر ہی تقلید، ابو حنیفہؒ وغیرہ کے بارے میں واضح ہو ہی چکا ہے کہ آپ کے اپنے علماء کی جو رائے ہوتی ہے آپ بغیر علم کے اس کے الٹ چل رہے ہوتے ہیں۔
میں کسی کی ذات پر کوشش کر کے طعن نہیں کرتا لیکن آپ بات لے ہی آئے ہیں تو میرے محترم آپ پہلے اپنے گریبان میں جھانکیے۔ صرف اپنی بات اونچی رکھنے کے لیے آپ بڑے بڑے علماء (جیسے ابن حجر مکی وغیرہ) کو کذاب کہنے سے نہیں چوکتے۔ عربی تک کی الف بے نہیں آتی اور فقہائے امت کی باتوں پر اعتراضات کی بوچھاڑ کرتے ہیں۔
خیر جانے دیجیے۔ میں نے الفاظ کو کافی مناسب رکھا ہے پھر بھی طبع نازک پر کچھ گراں گزرا ہو تو معذرت۔

اب آئیے اپنے الزام کی طرف۔ مجھ سے یہ سوال الباکستانی بھائی نے کیا تھا۔ اس کی تحقیق کے لیے میں نے حق فورم پر سوال رکھ دیا تھا۔ تشریح یا تاویل دونوں اسلاف سے منقول ہیں۔ اگر آپ اس کا انکار کرتے ہیں تو مجھے بتائیے۔ میں ایک تھریڈ بنا کر اس میں آیات و روایات لگاتا ہوں جو بظاہر ایک دوسرے کے متعارض ہیں۔ آپ بغیر تاویل کیے انہیں جمع کیجیے گا۔ امید ہے منکرین حدیث کے لیے بڑی کارآمد چیز بن جائے گی۔
بہر حال میں آپ کی طرح تو ہوں نہیں کہ ذالک قول شیطان والے تھریڈ کی طرح ایک جگہ پر جم جاؤں اور نہ کسی کی سنوں اور نہ حق بات دیکھوں۔
آپ نے اپنی دانست میں یہ حوالہ لگا کر مجھ پر کافی چوٹ کرنے کی کوشش کی ہوگی لیکن بدقسمتی سے آپ یہ تھریڈ نہیں دیکھ سکے جہاں میں نے اپنی رائے اس تحقیق کے بعد پیش کر دی تھی۔
http://forum.mohaddis.com/threads/رشید-احمد-گنگوہی-وحدت-الوجود-کا-نظریہ-کوئی-چیز-بھی-موجود-نہیں-بجز-حق-تعالیٰ-کی-ذات-پاک-کے.19866/page-3#post-165595


کیا کبھی آپ نے بھی اس طرح تسلیم کیا ہے؟؟؟ ذالک قول شیطان والے تھریڈ میں کیا طے ہوا تھا کہ آپ نے ثابت کر دیا تو میں کیا کروں گا اور نہ ثابت کر سکے تو آپ کیا کریں گے وہ یاد ہے؟

محترم خضر حیات بھائی اور دیگر موڈریٹرز سے درخواست ہے کہ اگرچہ اس طرح کی پوسٹس کو باقی نہیں رکھا جاتا لیکن براہ کرم صرف ان دو پوسٹس کو ایسے ہی رہنے دیں۔
یہ مجھ پر ایک اہم اعتراض تھا اور میں نے اسی کا جواب دیا ہے۔
آئیندہ کوئی پوسٹ ذاتی حملے سے متعلق ہوئی تو میں رپورٹ کر دوں گا۔


اشماریہ بھائی یہ لمبی چوڑی تمہید چھوڑیں - یہ بتا دیں کہ فقہ حنفی شریف میں معراج کا منکر کافر ہے یا نہیں -
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
منکر سے مراد یہ ہوگا کہ بیت المقدس سے آگے معراج کو جسمانی نہیں مانتا۔
اور غالبا اس کی وجہ یہ ہے کہ بیت المقدس تک معراج قرآن سے ثابت ہے یعنی نص متواتر سے اور اس سے آگے اخبار آحاد سے۔
لیکن مجھے اس مسئلے کے بارے میں علم نہیں ہے۔ اور بغیر علم کے کچھ نہیں کہنا چاہیے۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
معراج جسمانی کا منکر بدعتی اور گمراہ ہے۔ (کافر نہیں کہا گیا)
http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/633/0/

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کومعراج جسمانی حالت میں ہوا۔جوشخص معراج جسمانی نہ مانے وہ بدعتی اورگمراہ ہے ۔اس کی امامت درست نہیں۔ معراج جسمانی کے ثبوت میں میراایک رسالہ ہے ۔جواس وقت ختم ہے اس کاملخص مولاناابوالسلام محمدصدیق صاحب سرگودھانے رسالہ کی شکل میں چھاپ دیاہے ۔
وباللہ التوفیق
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
من انکر المعراج ینظر ان انکر الاسراء من مکۃ الی بیت المقدس فھو کافر و لو انکر المعراج من بیت المقدس لا یکفر و ذالک لان الاسراء من الحرم الی الحرم ثابت بالاٰیۃ وھی قطعیۃ الدلالۃ والمعراج من بیت المقدس الی السماء تثبت بالسنۃ وھی ظنیۃ الروایۃ والدرایۃ۔
(شرح فقہ اکبر:۱۳۵)
ترجمہ:جس نے معراج کا انکار کیا تو دیکھا جائے گا کہ اس مکہ سے بیت المقدس کے اسراء کا انکار کیا تو وہ کافر ہوجائے گا اور اگر بیت المقدس سے آگے کا انکار کیا (یعنی آسمان پر جانے کا) تو وہ کافر نہیں ہوگا، کیونکہ مکہ سے بیت المقدس کا سفر یعنی اسراء یہ تو آیت قطعی قرآنیہ سے ثابت ہے اور معراج کی بیت المقدس سے آسمان کا سفر یہ سنت سے ثابت ہے جو ظنی ہے۔
یہ اس جگہ سے لیا گیا ہے:۔
http://www.siratulhuda.com/forum/threads/قادیانیوں-کے-عقائد-و-نظریات-اور-قرآن-و-حدیث-سے-ان-کے-جوابات.5897/
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
یوں تو آپ نے بھی کبھی کوئی کارنامہ نہیں کیا۔
میں تو صرف آپ کے مقاصد سے اپنے بھائیوں کو روشناس کروانا چاہتا ہوں تاکہ کوئی شخص دیوبندی علماء کے بارے میں غلط فہمی کا شکار نہ ہو اور یہ نہ سمجھ بیٹھے کہ دیوبندی دین اسلام کی کوئی خدمت کررہے ہیں۔ ہر شخص کو یہ بات جان لینی چاہیے کہ یہ بدقسمت مقلدین دین اسلام کے نام پر اپنے خود ساختہ مذہب کی خدمت میں مگن رہتے ہیں اور جانے انجانے میں اسلام کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔

بلکہ اگر میں یہ کہوں کہ میں تو امت کے ایک معتد بہ طبقے کے طرز فکر کی وضاحت کر رہا ہوتا ہوں
یوں کہیں کہ حنفی طبقے کی غلط باتوں کے لئے سند جواز ڈھونڈتے رہتے ہیں باطل اور فاسد تاویلوں کے ذریعے۔

اور آپ صرف اپنی ذاتی سوچ کو مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں جیسا کہ فورم پر ہی تقلید، ابو حنیفہؒ وغیرہ کے بارے میں واضح ہو ہی چکا ہے کہ آپ کے اپنے علماء کی جو رائے ہوتی ہے آپ بغیر علم کے اس کے الٹ چل رہے ہوتے ہیں۔
ہم بحمدللہ مقلد نہیں ہیں جواپنے امام اور علماء کے اقوال کو قابل قبول بنانے کے لئے مختلف حیلوں سے قرآن و حدیث بھی ٹھکرادیتے ہیں۔ ابوحنیفہ کے بارے میں علمائے اہل حدیث میں کچھ اختلاف واقع ہوا ہے۔ بعض متاخرین علماء ابوحنیفہ کی تعریف کرتے ہیں اور متقدمین علماء جیسے امام احمد بن حنبل، امام شافعی، امام سفیان ثوری اور امام بخاری وغیرھم ابوحنیفہ کے کردار کی صحیح تصویر پیش کرتے ہیں۔ میں اس معاملے میں متقدمین علماء کا حامی ہوں۔ کوئی بھی معاملہ ہو میری سوچ ذاتی نہیں ہوتی بلکہ علمائے اہل حدیث کی ایک معتبر جماعت کی مجھے تائید حاصل ہوتی ہے۔الحمدللہ!

میں کسی کی ذات پر کوشش کر کے طعن نہیں کرتا
آپکی ذات پر میں نے طعن نہیں کیا بلکہ جو کچھ آپ کرتے ہیں اور جو کچھ آپ کے مقاصد ہیں وہی بھائیوں کے سامنے بیان کئے ہیں تاکہ انہیں آپ سے بحث کرتے ہوئے کوئی مشکل نہ ہو اور آپ کی صحیح تصویر ان کے پیش نظر رہے۔

لیکن آپ بات لے ہی آئے ہیں تو میرے محترم آپ پہلے اپنے گریبان میں جھانکیے۔ صرف اپنی بات اونچی رکھنے کے لیے آپ بڑے بڑے علماء (جیسے ابن حجر مکی وغیرہ) کو کذاب کہنے سے نہیں چوکتے۔
استغفراللہ! میری بات کی حیثیت ہی کیا ہے جسے میں اونچا رکھنے کے لئے غلط بیانی کروں گا؟ اب اس میں ہمارا کیا قصور ہے کہ محدثین کے نزدیک جو کذاب ہیں وہی آپکے بڑے بڑے علماء ہیں۔ جیسے ابوحنیفہ کے شاگرد امام محمد محدثین کے نزدیک کذاب ہیں اسکے علاوہ حنفی اماموں اور علماء کی لمبی لسٹ ہے جنھیں محدثین نے کذاب و مردود قرار دیا ہے۔ قصور تو آپ کا ہے جو ایسے لوگوں کو امام و عالم مانتے ہو۔

عربی تک کی الف بے نہیں آتی اور فقہائے امت کی باتوں پر اعتراضات کی بوچھاڑ کرتے ہیں۔
بہت بری بات ہے جو آپ بار بار مجھے عربی نہ جاننے کا طعنہ دیتے ہو اور اپنے امام کی جگ ہنسائی کا سبب بنتے ہو۔ آپ جب جب یہ اعتراض کرو گے ہم تب تب یہ بتائیں گے کہ حنفیوں کے خود ساختہ ’’امام اعظم‘‘ ابوحنیفہ کو عربی نہیں آتی تھی۔ اب کتنے شرم کی بات ہے کہ جس کا امام عربی نہیں جانتا تھا اسکے مقلدین دوسروں کو عربی نہ جاننے کا طعنہ دیتے ہیں۔ اس طرح جس کو اس حقیقت کا علم نہیں کہ ابوحنیفہ عربی سے نابلد تھے بار بار کی تکرار سے ان کے علم میں بھی یہ بات آجائے گی۔اور لوگ ہنسیں گے کہ حنفیوں کا یہ کیسا مذہبی امام تھا جس کو شریعت کی زبان بھی نہیں آتی تھی۔


آپکی حالت کے افاقہ کے لئے عرض ہے کہ عالم بننے کے لئے حنفیوں کے نزدیک عربی جاننا ضروری نہیں ہے اور صرف اردو پڑھ کر بھی کوئی شخص عالم دین بن سکتا ہے۔ ملاحظہ ہو: پس علم قرآن و حدیث و فقہ یہی علم دین ہے جب کسی آدمی کو علم دین حاصل ہوگیا تو وہی عالم ہے چاہے لکھنا پڑھنا عربی زبان جانتا ہو یا نہیں۔ (فتاوی عالمگیری مترجم، جلد اول، ص12، علم دین کے بیان میں)

اگر آپ میں کچھ دیانت ہوگی تو آئندہ عربی نہ جاننے کا طعنہ نہیں دینگے۔

اب آئیے اپنے الزام کی طرف۔ مجھ سے یہ سوال الباکستانی بھائی نے کیا تھا۔ اس کی تحقیق کے لیے میں نے حق فورم پر سوال رکھ دیا تھا۔ تشریح یا تاویل دونوں اسلاف سے منقول ہیں۔ اگر آپ اس کا انکار کرتے ہیں تو مجھے بتائیے۔ میں ایک تھریڈ بنا کر اس میں آیات و روایات لگاتا ہوں جو بظاہر ایک دوسرے کے متعارض ہیں۔ آپ بغیر تاویل کیے انہیں جمع کیجیے گا۔ امید ہے منکرین حدیث کے لیے بڑی کارآمد چیز بن جائے گی۔
قرآن و حدیث تو منزل من اللہ ہے جس میں تضاد نہیں ہوسکتا۔ اسی لئے بظاہر متعارض نظر آنے والی احادیث و قرآنی آیات میں تطبیق دی جاتی ہے تاکہ ظاہری تعارض دور ہوجائے۔ لیکن فقہ حنفی میں تو تضاد ہوسکتا ہے بلکہ ہے کیونکہ یہ منزل من اللہ نہیں ہے اور یہ مکمل طور پر خود ساختہ ہے اور جس شخص کی جانب یہ فقہ منسوب ہے انکی حالت تو یہ تھی کہ اپنے ہی فتوے ہر روز رجوع کرتے تھے ایک ہی مسئلہ میں آج فتوی کچھ اور کل کوئی اور اور پرسوں کوئی اور۔ کیا آپ فقہ کی عبارات کی تاؤیل اس لئے کرتے ہیں کہ آپ کے نزدیک یہ وحی الہی پر مشتمل ہے جس میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں؟ اگر نہیں تو آپ کے پاس کوئی جواز نہیں کہ فقہ کی گستاخانہ، کفریہ، شرکیہ اور شریعت سے متصادم عبارات میں تاویل کرکے اپنی آخرت برباد کریں۔ اور کل کو اپنے اکابر کی طرح اس حرکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہیں کہ فقہ حنفی کی خدمت میں زندگی ضائع کردی اور دین کی کوئی خدمت نہ کی۔

بہر حال میں آپ کی طرح تو ہوں نہیں کہ ذالک قول شیطان والے تھریڈ کی طرح ایک جگہ پر جم جاؤں اور نہ کسی کی سنوں اور نہ حق بات دیکھوں۔
آپ کے نزدیک تو حق وہ ہے جو حنفی فقہاء کی زبان سے نکلے اور فقہ حنفی میں درج ہو۔ ایسے حق سے تو ہم دور ہی بھلے۔ جہاں تک حقیقی حق کی بات ہے تو ہم حق سے روگردانی کرنے والے ہوتے تو کبھی بھی دیوبندی مسلک چھوڑ کر اہل حدیث نہ ہوتے۔کیونکہ ہم حق کو مسالک کے ذریعے نہیں بلکہ مسالک کو حق کے ذریعے جانچتے ہیں۔ جس تھریڈ کا آپ ذکر فرمارہے ہیں وہاں آپ نے سوائے مغالطات اور تاویلات کے پیش ہی کیا کیا ہے جسے ہم مان لیں؟ ہم نے ابوحنیفہ کے متعلق جو دعویٰ کیا تھا وہ تو اس دھاگے کی پہلی شراکت سے ہی ثابت تھا۔ میرا خیال تھا کہ آپ شاید سند پر کوئی اعتراض کرینگے لیکن آپ نے صحیح اور مہذبانہ طریقہ چھوڑ کر احتمالات، ترجمہ کا درست نہ ہونا جیسا نہایت ہی سستا طریقہ اختیار کیا۔ ان سستے طریقوں سے صرف مقلدوں کا دل بہل سکتا ہے ہمیں تو اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کے لئے ٹھوس دلیل چاہیے جو آپ پیش کرنے سے قاصر و عاجز رہے۔

آپ نے اپنی دانست میں یہ حوالہ لگا کر مجھ پر کافی چوٹ کرنے کی کوشش کی ہوگی لیکن بدقسمتی سے آپ یہ تھریڈ نہیں دیکھ سکے جہاں میں نے اپنی رائے اس تحقیق کے بعد پیش کر دی تھی۔
http://forum.mohaddis.com/threads/رشید-احمد-گنگوہی-وحدت-الوجود-کا-نظریہ-کوئی-چیز-بھی-موجود-نہیں-بجز-حق-تعالیٰ-کی-ذات-پاک-کے.19866/page-3#post-165595
اول تو میں نے آپ پر چوٹ نہیں کی تھی صرف آپکا طرز عمل بیان کیا تھا۔ دوسرا میں نے جو آپ کے متعلق کہا یہاں بھی آپ نے اسے ہی ثابت کیا ہے۔ یعنی جب آپ سے باوجود کوشش کے اس عبارت کی تاویل نہیں ہوسکی تو پھر مجبوراٌ ڈھیلے ڈھالے انداز سے کہنا پڑ گیا کہ ’’بہرحال یہ الفاظ درست نہیں۔‘‘ یعنی آپ کا مقصد صرف تاویل ہی ہوتا ہے نہ کہ حق کو ماننا۔ حالانکہ وہاں آپکے علماء کا خالص کفر بیان ہورہا ہے اور آپ بڑے آرام سے فرمارہے ہیں کہ الفاظ درست نہیں۔ بہرحال یہ بھی آپ کی ہٹ دھرمی اور حق کو نہ ماننے والی عادت ہی کا شاخسانہ ہے۔ کل اگر آپ کو اس متنازعہ جملے کی کچھ بہتر تاؤیل مل گئی تو آپ فوراٌ اپنی اس بات سے رجوع کرلیں گے۔ اور جس طرح کی دیوبندی تاویلیں کرتے ہیں اس طرح تو دنیا کا کوئی گستاخانہ جملہ گستاخانہ ثابت نہیں کیا جاسکتا حتی کہ سلمان رشدی ملعون اور تسلیمہ نسرین ملعونہ بھی دیوبندی تاویلوں کی بدولت شتم رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بری قرار پاسکتے ہیں۔

کیا کبھی آپ نے بھی اس طرح تسلیم کیا ہے؟؟؟ ذالک قول شیطان والے تھریڈ میں کیا طے ہوا تھا کہ آپ نے ثابت کر دیا تو میں کیا کروں گا اور نہ ثابت کر سکے تو آپ کیا کریں گے وہ یاد ہے؟
میں اپنی بات سے نہیں پھرتا پھر آپ نے وہاں ثابت ہی کیا کیا ہے؟ میں حق بات کو تسلیم کرتا ہوں اسکا ایک ثبوت یہ ہے کہ اردو مجلس پر جمشید دیوبندی صاحب سے داڑھی کاٹنے سے متعلق ایک بحث ہورہی تھی جہاں میں نے اپنی غلطی کا احساس ہونے پر اپنی بات سے اعلانیہ رجوع کیا تھا۔

محترم خضر حیات بھائی اور دیگر موڈریٹرز سے درخواست ہے کہ اگرچہ اس طرح کی پوسٹس کو باقی نہیں رکھا جاتا لیکن براہ کرم صرف ان دو پوسٹس کو ایسے ہی رہنے دیں۔
یہ مجھ پر ایک اہم اعتراض تھا اور میں نے اسی کا جواب دیا ہے۔
آئیندہ کوئی پوسٹ ذاتی حملے سے متعلق ہوئی تو میں رپورٹ کر دوں گا۔
خضر حیات بھائی سے درخواست ہے کہ میری اس پوسٹ کو موڈیریٹ مت کیجئے گا کیونکہ میں نے بھی صرف اپنی ذات پر لگائے گئے الزمات کا ہی جواب دیا ہے اور ویسے بھی ہر شخص کو اپنا دفاع کرنے کا پورا حق ہے۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
مکہ سے بیت المقدس کا سفر یعنی اسراء یہ تو آیت قطعی قرآنیہ سے ثابت ہے اور معراج کی بیت المقدس سے آسمان کا سفر یہ سنت سے ثابت ہے جو ظنی ہے۔





قرآن مجید میں ہے:

﴿ ثُمَّ دَنَا فَتَدَلَّىٰ ٨ فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ ٩ فَأَوْحَىٰ إِلَىٰ عَبْدِهِ مَا أَوْحَىٰ ١٠ ﴾ ۔۔۔ سورة النجم

پھر وہ نزدیک ہوا اور اُتر آیا (8) پس وه دو کمانوں کے بقدر فاصلہ ره گیا بلکہ اس سے بھی کم (9) پس اس نے اس کے بندے کو وحی پہنچائی جو بھی پہنچائی (10)

اس آیت کریمہ کا مفہوم کیا ہے؟؟؟ کون نزدیک آیا؟ کس کس میں دو کمانوں کے برابر یا اس سے بھی نزدیک کا فاصلہ باقی رہ گیا؟ کس نے کس کے بندے کو وحی پہنچائی؟؟؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
قرآن مجید میں ہے:

﴿ ثُمَّ دَنَا فَتَدَلَّىٰ ٨ فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ ٩ فَأَوْحَىٰ إِلَىٰ عَبْدِهِ مَا أَوْحَىٰ ١٠ ﴾ ۔۔۔ سورة النجم

پھر وہ نزدیک ہوا اور اُتر آیا (8) پس وه دو کمانوں کے بقدر فاصلہ ره گیا بلکہ اس سے بھی کم (9) پس اس نے اس کے بندے کو وحی پہنچائی جو بھی پہنچائی (10)

اس آیت کریمہ کا مفہوم کیا ہے؟؟؟ کون نزدیک آیا؟ کس کس میں دو کمانوں کے برابر یا اس سے بھی نزدیک کا فاصلہ باقی رہ گیا؟ کس نے کس کے بندے کو وحی پہنچائی؟؟؟
اس کی دو تفسیریں مفسرین نے کی ہیں۔ ایک اس سے مراد معراج ہے اور نبی ﷺ اللہ پاک کے نزدیک ہوئے۔
دوسری اس سے مراد جبریل علیہ السلام کا نزدیک ہونا ہے جب نبی ﷺ نے انہیں ان کی اصلی شکل میں افق پر دیکھا تھا۔
حدثنا ابن عبد الأعلى، قال: ثنا ابن ثور، عن معمر، عن الحسن (ثم دنا فتدلى) قال: جبريل عليه السلام.
حدثنا بشر، قال: ثنا يزيد، قال: ثنا سعيد، عن قتادة (ثم دنا فتدلى) يعني: جبريل.
حدثنا ابن حميد، قال: ثنا مهران، عن أبي جعفر، عن الربيع (ثم دنا فتدلى) قال: هو جبريل عليه السلام.
تفسیر طبری

جس چیز میں احتمال ہو وہ اس قدر قوی نہیں ہوتی کہ اسے عقیدے کے باب میں تکفیر کے لیے اختیار کیا جاسکے۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
میں تو صرف آپ کے مقاصد سے اپنے بھائیوں کو روشناس کروانا چاہتا ہوں تاکہ کوئی شخص دیوبندی علماء کے بارے میں غلط فہمی کا شکار نہ ہو اور یہ نہ سمجھ بیٹھے کہ دیوبندی دین اسلام کی کوئی خدمت کررہے ہیں۔ ہر شخص کو یہ بات جان لینی چاہیے کہ یہ بدقسمت مقلدین دین اسلام کے نام پر اپنے خود ساختہ مذہب کی خدمت میں مگن رہتے ہیں اور جانے انجانے میں اسلام کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔

یوں کہیں کہ حنفی طبقے کی غلط باتوں کے لئے سند جواز ڈھونڈتے رہتے ہیں باطل اور فاسد تاویلوں کے ذریعے۔

ہم بحمدللہ مقلد نہیں ہیں جواپنے امام اور علماء کے اقوال کو قابل قبول بنانے کے لئے مختلف حیلوں سے قرآن و حدیث بھی ٹھکرادیتے ہیں۔ ابوحنیفہ کے بارے میں علمائے اہل حدیث میں کچھ اختلاف واقع ہوا ہے۔ بعض متاخرین علماء ابوحنیفہ کی تعریف کرتے ہیں اور متقدمین علماء جیسے امام احمد بن حنبل، امام شافعی، امام سفیان ثوری اور امام بخاری وغیرھم ابوحنیفہ کے کردار کی صحیح تصویر پیش کرتے ہیں۔ میں اس معاملے میں متقدمین علماء کا حامی ہوں۔ کوئی بھی معاملہ ہو میری سوچ ذاتی نہیں ہوتی بلکہ علمائے اہل حدیث کی ایک معتبر جماعت کی مجھے تائید حاصل ہوتی ہے۔الحمدللہ!

آپکی ذات پر میں نے طعن نہیں کیا بلکہ جو کچھ آپ کرتے ہیں اور جو کچھ آپ کے مقاصد ہیں وہی بھائیوں کے سامنے بیان کئے ہیں تاکہ انہیں آپ سے بحث کرتے ہوئے کوئی مشکل نہ ہو اور آپ کی صحیح تصویر ان کے پیش نظر رہے۔

استغفراللہ! میری بات کی حیثیت ہی کیا ہے جسے میں اونچا رکھنے کے لئے غلط بیانی کروں گا؟ اب اس میں ہمارا کیا قصور ہے کہ محدثین کے نزدیک جو کذاب ہیں وہی آپکے بڑے بڑے علماء ہیں۔ جیسے ابوحنیفہ کے شاگرد امام محمد محدثین کے نزدیک کذاب ہیں اسکے علاوہ حنفی اماموں اور علماء کی لمبی لسٹ ہے جنھیں محدثین نے کذاب و مردود قرار دیا ہے۔ قصور تو آپ کا ہے جو ایسے لوگوں کو امام و عالم مانتے ہو۔

بہت بری بات ہے جو آپ بار بار مجھے عربی نہ جاننے کا طعنہ دیتے ہو اور اپنے امام کی جگ ہنسائی کا سبب بنتے ہو۔ آپ جب جب یہ اعتراض کرو گے ہم تب تب یہ بتائیں گے کہ حنفیوں کے خود ساختہ ’’امام اعظم‘‘ ابوحنیفہ کو عربی نہیں آتی تھی۔ اب کتنے شرم کی بات ہے کہ جس کا امام عربی نہیں جانتا تھا اسکے مقلدین دوسروں کو عربی نہ جاننے کا طعنہ دیتے ہیں۔ اس طرح جس کو اس حقیقت کا علم نہیں کہ ابوحنیفہ عربی سے نابلد تھے بار بار کی تکرار سے ان کے علم میں بھی یہ بات آجائے گی۔اور لوگ ہنسیں گے کہ حنفیوں کا یہ کیسا مذہبی امام تھا جس کو شریعت کی زبان بھی نہیں آتی تھی۔

آپکی حالت کے افاقہ کے لئے عرض ہے کہ عالم بننے کے لئے حنفیوں کے نزدیک عربی جاننا ضروری نہیں ہے اور صرف اردو پڑھ کر بھی کوئی شخص عالم دین بن سکتا ہے۔ ملاحظہ ہو: پس علم قرآن و حدیث و فقہ یہی علم دین ہے جب کسی آدمی کو علم دین حاصل ہوگیا تو وہی عالم ہے چاہے لکھنا پڑھنا عربی زبان جانتا ہو یا نہیں۔ (فتاوی عالمگیری مترجم، جلد اول، ص12، علم دین کے بیان میں)

اگر آپ میں کچھ دیانت ہوگی تو آئندہ عربی نہ جاننے کا طعنہ نہیں دینگے۔

قرآن و حدیث تو منزل من اللہ ہے جس میں تضاد نہیں ہوسکتا۔ اسی لئے بظاہر متعارض نظر آنے والی احادیث و قرآنی آیات میں تطبیق دی جاتی ہے تاکہ ظاہری تعارض دور ہوجائے۔ لیکن فقہ حنفی میں تو تضاد ہوسکتا ہے بلکہ ہے کیونکہ یہ منزل من اللہ نہیں ہے اور یہ مکمل طور پر خود ساختہ ہے اور جس شخص کی جانب یہ فقہ منسوب ہے انکی حالت تو یہ تھی کہ اپنے ہی فتوے ہر روز رجوع کرتے تھے ایک ہی مسئلہ میں آج فتوی کچھ اور کل کوئی اور اور پرسوں کوئی اور۔ کیا آپ فقہ کی عبارات کی تاؤیل اس لئے کرتے ہیں کہ آپ کے نزدیک یہ وحی الہی پر مشتمل ہے جس میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں؟ اگر نہیں تو آپ کے پاس کوئی جواز نہیں کہ فقہ کی گستاخانہ، کفریہ، شرکیہ اور شریعت سے متصادم عبارات میں تاویل کرکے اپنی آخرت برباد کریں۔ اور کل کو اپنے اکابر کی طرح اس حرکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہیں کہ فقہ حنفی کی خدمت میں زندگی ضائع کردی اور دین کی کوئی خدمت نہ کی۔

آپ کے نزدیک تو حق وہ ہے جو حنفی فقہاء کی زبان سے نکلے اور فقہ حنفی میں درج ہو۔ ایسے حق سے تو ہم دور ہی بھلے۔ جہاں تک حقیقی حق کی بات ہے تو ہم حق سے روگردانی کرنے والے ہوتے تو کبھی بھی دیوبندی مسلک چھوڑ کر اہل حدیث نہ ہوتے۔کیونکہ ہم حق کو مسالک کے ذریعے نہیں بلکہ مسالک کو حق کے ذریعے جانچتے ہیں۔ جس تھریڈ کا آپ ذکر فرمارہے ہیں وہاں آپ نے سوائے مغالطات اور تاویلات کے پیش ہی کیا کیا ہے جسے ہم مان لیں؟ ہم نے ابوحنیفہ کے متعلق جو دعویٰ کیا تھا وہ تو اس دھاگے کی پہلی شراکت سے ہی ثابت تھا۔ میرا خیال تھا کہ آپ شاید سند پر کوئی اعتراض کرینگے لیکن آپ نے صحیح اور مہذبانہ طریقہ چھوڑ کر احتمالات، ترجمہ کا درست نہ ہونا جیسا نہایت ہی سستا طریقہ اختیار کیا۔ ان سستے طریقوں سے صرف مقلدوں کا دل بہل سکتا ہے ہمیں تو اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کے لئے ٹھوس دلیل چاہیے جو آپ پیش کرنے سے قاصر و عاجز رہے۔

اول تو میں نے آپ پر چوٹ نہیں کی تھی صرف آپکا طرز عمل بیان کیا تھا۔ دوسرا میں نے جو آپ کے متعلق کہا یہاں بھی آپ نے اسے ہی ثابت کیا ہے۔ یعنی جب آپ سے باوجود کوشش کے اس عبارت کی تاویل نہیں ہوسکی تو پھر مجبوراٌ ڈھیلے ڈھالے انداز سے کہنا پڑ گیا کہ ’’بہرحال یہ الفاظ درست نہیں۔‘‘ یعنی آپ کا مقصد صرف تاویل ہی ہوتا ہے نہ کہ حق کو ماننا۔ حالانکہ وہاں آپکے علماء کا خالص کفر بیان ہورہا ہے اور آپ بڑے آرام سے فرمارہے ہیں کہ الفاظ درست نہیں۔ بہرحال یہ بھی آپ کی ہٹ دھرمی اور حق کو نہ ماننے والی عادت ہی کا شاخسانہ ہے۔ کل اگر آپ کو اس متنازعہ جملے کی کچھ بہتر تاؤیل مل گئی تو آپ فوراٌ اپنی اس بات سے رجوع کرلیں گے۔ اور جس طرح کی دیوبندی تاویلیں کرتے ہیں اس طرح تو دنیا کا کوئی گستاخانہ جملہ گستاخانہ ثابت نہیں کیا جاسکتا حتی کہ سلمان رشدی ملعون اور تسلیمہ نسرین ملعونہ بھی دیوبندی تاویلوں کی بدولت شتم رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بری قرار پاسکتے ہیں۔

میں اپنی بات سے نہیں پھرتا پھر آپ نے وہاں ثابت ہی کیا کیا ہے؟ میں حق بات کو تسلیم کرتا ہوں اسکا ایک ثبوت یہ ہے کہ اردو مجلس پر جمشید دیوبندی صاحب سے داڑھی کاٹنے سے متعلق ایک بحث ہورہی تھی جہاں میں نے اپنی غلطی کا احساس ہونے پر اپنی بات سے اعلانیہ رجوع کیا تھا۔

خضر حیات بھائی سے درخواست ہے کہ میری اس پوسٹ کو موڈیریٹ مت کیجئے گا کیونکہ میں نے بھی صرف اپنی ذات پر لگائے گئے الزمات کا ہی جواب دیا ہے اور ویسے بھی ہر شخص کو اپنا دفاع کرنے کا پورا حق ہے۔
اس میں اکثر آپ کے خیالات باطلہ ہیں جن کی زیادہ سے زیادہ وہی حیثیت ہو سکتی ہے جو میرے یا کسی کے بھی خیالات کی ہو۔
فتاوی عالمگیری میرے پاس موجود نہیں ہے ورنہ اس میں دیکھتا۔ ابھی ڈاؤنلوڈنگ پر لگایا ہے۔
ویسے حدیث اور فقہ کی تمام کتب اردو میں ترجمہ نہیں ہوئیں اور نہ ہی آپ نے پڑھی ہوں گی۔ تو اس جملے کا آپ کو کیا فائدہ؟ یہ تو اس شخص کے لیے ہے جسے کوئی یہ علوم پڑھا دے اور اسے یہ حاصل ہو جائیں۔ آپ کے لیے تو نہیں۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
خضرحیات بھائی شاہد نذیر کی پوسٹ کو موڈریٹ مت کیجئیے گا تاکہ سب دیکھ لیں اہل حدیث کے تربیت یافتہ افراد کا طرز گفتگو کیا ہوتا اور وہ اپنے ہم مسلک کے افراد کو کس چيز کی تربیت دیتے ہیں
کچھ اقتباسات بطور نمونہ پیش خدمت ہیں ورنہ پوری پوسٹ ہی ان افراد کی تربیت کو ظاہر کوتی جن کے زیر اثر شاہد نذیر رہے ہیں
ہر شخص کو یہ بات جان لینی چاہیے کہ یہ بدقسمت مقلدین دین اسلام کے نام پر اپنے خود ساختہ مذہب کی خدمت میں مگن رہتے ہیں اور جانے انجانے میں اسلام کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔

۔
یوں کہیں کہ حنفی طبقے کی غلط باتوں کے لئے سند جواز ڈھونڈتے رہتے ہیں باطل اور فاسد تاویلوں کے ذریعے۔
حنفیوں کے خود ساختہ ''امام اعظم'' ابوحنیفہ کو عربی نہیں آتی تھی۔
آپکے علماء کا خالص کفر بیان ہورہا ہے
خضر حیات
انس
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top