• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فقہ حنفی کا مقصد فوت ھو چکا ہے

شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
جناب نصر اللہ صاحب:
اس حدیث شریف کی روشنی میں 1350 سال سے اہل سنت احناف کا موجود ہونا اور تقلید شخصی کرنا اُن کے حق ہونے کی گواہی ہے ،اور بحمد للہ اہل سنے احناف اپنے مسائل قرآن و سنت اجماع و قیاس اور فہم سلف صالحین کی روشنی میں حل کرتے ہیں ،اور ہم نے قرآن وسنت کو ہی آپنایا ہوا ہے
جواب تو نہیں دیا میری بات کا جناب نے لیکن پھر سے وہی بات داغ دی ہے۔پیارے بھائی میں نے یہ پوچھا تھا کہ آیا کسی مذہب ،فقہ یا کچھ بھی اور(مزید وضاحت کرتے ہوئے) کہ کیا ان کا پرانا ہونا ہی حق پر ہونے کی دلیل ہے۔۔۔؟اگر ہے تو ہاں نہ کے ساتھ وضاحت بھی کریں کہ کس قانون کے تحت ہے؟
اور میری امت گمراہی پر جمع نہیں ہوگی حدیث کا حوالہ دیں حدیث نمبر کے ساتھ۔
پھر میں کچھ وضاحت کرتا ہوں ہو سکتا ہے آپ کی یامیر ی اصلاح وہو سکے۔
ویسے فہم سلف سے مراد آپ کی کونسی اصطلاح ہے اس پر بھی اختصار سے روشنی ڈالئے گا۔
جزاکم اللہ خیرا،ً
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اس حدیث شریف کی روشنی میں 1350 سال سے اہل سنت احناف کا موجود ہونا اور تقلید شخصی کرنا اُن کے حق ہونے کی گواہی ہے ،اور بحمد للہ اہل سنے احناف اپنے مسائل قرآن و سنت اجماع و قیاس اور فہم سلف صالحین کی روشنی میں حل کرتے ہیں ،اور ہم نے قرآن وسنت کو ہی آپنایا ہوا ہے
6 حنفی علماء کے اقوال


بریلویوں کا پیر سلطان باہو تقلید کرنے والے کے متعلق کیا کہتا ہے



حنفیوں کا امام ابوحنیفہ نے کیا کہا تھا


 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
،اور بحمد للہ اہل سنے احناف اپنے مسائل قرآن و سنت اجماع و قیاس اور فہم سلف صالحین کی روشنی میں حل کرتے ہیں ،اور ہم نے قرآن وسنت کو ہی آپنایا ہوا ہے
قارئین حضرات ! آپ لوگ خود دیکھ لیں انہوں نے کیسے قرآن و حدیث کو اپنایا ہوا ہے:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
1: (عن ابي قلابة عن انس من السنة اذا تزوج الرجل البكر علي الثيب اقام عندها سبعا وقسم واذا تزوج الثيب اقام عندها ثلاثا ثم قسم قال ابوقلابة ولو شئت لقلت ان انسا رفعه الي النبي صلي الله عليه وسلم)
"حضرت ابوقلابہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت یہ ہے کہ دوسری شادی کرنے والا دلہن کے پاس اگر وہ کنواری ہو تو سات دن قیام کرے گا اور اگر وہ بیوہ ہے تو تین دن، پھر دونوں کے لیے باری مقرر کرے گا۔"
تخريج: صحيح البخاري' كتاب النكاح' باب اذا تزوج الثيب علي البكر رقم الحديث : 5214' صحيح مسلم' كتاب الرضاع' باب قدر ما تستحقه البكر والثيب من اقامة الزوج عقب الزفاف ' رقم الحديث: 1461
فقہ حنفی
والقديمة والجديدة سواء. "یعنی اس بارے میں پہلی اور دوسری بیوی تقسیم کے اعتبار سے برابر ہیں۔" (هدايه اولين ج1' كتاب النكاح' باب القسم ص: 349)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
2: (عن جابر ان النبي صلي الله عليه وسلم قال زكوٰة الجنين زكوٰة امة.)
"سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مادہ جانور کو ذبح کرنے سے اس کے پیٹ میں موجود بچہ بھی ذبح ہو جاتا ہے۔"(تخريج: ابوداود' كتاب الضهايا' باب ما جاء في زكوٰة الجنين' رقم الحديث: 2868' ترمذي ' ابواب الصيد' باب زكوٰة الجنين عن ابي سعيد' رقم الحديث: 1476)
فقہ حنفی:
ومن نحر ناقة او ذبح بقرة فوجد في بطنها جنينا ميتا لم يوكل اشعر او لم يشعر.
"یعنی جس نے اونٹنی نحر کی یا گائےذبح کی اور اس کے پیٹ میں مرا ہوا بچہ پایا تو وہ بچہ کھانے میں استعمال نہیں کیا جا سکتا۔" (هداية اخرين كتاب الذبائح' ص: 440 ج4)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
3: (عن جابر ان النبي صلي الله عليه وسلم نهي يوم خيبر عن لحوم الحمر الاهلية واذن في لحول الخيل)
"سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر والے دن پالتو گدھوں کا گوشت کھانے سے روک دیا اور گھوڑے کا گوشت کھانے کی اجازت دی۔"
تخريج: صحيح بخاري' كتاب المغازي' باب غزوة خيبر' كتاب الذبائح' والصيد' باب لحوم الخيل' رقم الحديث: 4219'552'5524.صحيح المسلم' كتاب الصيد والذبائح وما يوكل من الحيوان' باب اباحة اكل لحم الخيل' رقم الحديث: 1941 واللفظ لمسلم.
فقہ حنفی:
ويكره لحم الفرس عند ابي حنيفة.
"یعنی امام ابو حنیفہ کے نزدیک گھوڑے کا گوشت مکروہ ہے۔" (هداية آخرين ج4 الذبائح ص441)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
4: (عن عائشة رضي الله عنها قالت قال رسول الله صلي الله عليه وسلم من مات وعليه صيام صان عنه وليه)
"سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مرنے والے پر اگر روزوں کی قضا ہو تو وہ قضا اس کے وارث اس کی طرف سے پوری کریں گے۔"
تخريج: صحيح بخاري' كتاب الصوم' باب من مار وعليه صوم' رقم الحديث: 1147. صحيح مسلم' كتاب الصيام' باب فضاء الصوم عن البيت. رقم الحديث: 1952)
فقہ حنفی:
من مات وعليه قضائ رمضان فاوصي به اطعم عنه وليه لكل يوم نصف صاع من برا ومن تمر او شعير ولا يصوم عنه الولي.
"یعنی مرنے والے پر اگر رمضان کے روزوں کی قضا ہو اور وہ ان کے بارے میں وصیت کت جائے تو اس کے وارث اس کی طرف سے روزے تو نہیں رکھ سکتے البتہ ہر دن گندم یا کھجور یا جو کا آدھا صاع میت کی طرف سے (مسکینوں کو) کھلا سکتے ہیں۔"(هدايه اولين ج1 كتاب الصوم باب ما يوجب القضاء والكفارة صفحه: 23-222)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
5: (عن ام الفضل قالت ان النبي صلي الله عليه وسلم وقال لا تحرم الرضعة او الرضعتان)
"سیدہ اُم فضل رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دودھ کی ایک چسکی یا دو چسکیوں سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی۔"
تخريج: مسلم' كتاب الرضاع' باب المصة والمصتان' رقم الحديث: 3593
فقہ حنفی:
قليل الرضاع وكثيره سواء اذا حصل في مدة الرضاع يتعلق به التحريم.
"دودھ تھوڑا پیا ہو یا زیادہ، جب رضاعت کی مدت ہو تو اس سے حرمت ثابت ہو جاتی ہے۔"
هدايه اولين ج٢' كتاب الرضاع صفحه: 350
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
6: (عن عائشة رضي الله عنها عن رسول الله صلي الله عليه وسلم قال لا تقطع يد السارق الا في ربع دينار فصاعدا)
"سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چور کا ہاتھ دینار کے چوتھے حصے (تین درہم) کے برابر چوری کرنے یا اس سے زیادہ کی چوری کرنے پر کاٹا جائے گا۔"
تخريج: بخاري' كتاب الحدود' باب قول الله " وَٱلسَّارِ‌قُ وَٱلسَّارِ‌قَةُ فَٱقْطَعُوٓا۟ أَيْدِيَهُمَا " رقم الحديث: 6790' مسلم' كتاب الحدود' باب حد السارق و نصابها. واللفظ لمسلم رقم الحديث: 4400.
فقہ حنفی:
واذا سرق العاقل البالغ عشرة دراهم او ما يبلغ قيمه عشرة دراهم مضروبة من حرز لا شبهة فيه وجب عليه القطع.
"جب عاقل اور بالغ دس درہموں کی چوری کرے گا یا ایسی چیز کی چوری کرے گا جس کی قیمت دس درہم ہے تو اس کا ہاتھ کاٹنا واجب ہے۔" (هداية اولين ج2' كتاب السرقة صفحه: 537)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
7: (عن جابر رضي الله عنه ان رسول الله صلي الله عليه وسلم قال من اعطي في صداق امراته ملا كفيه سويقا او تمرا فقد استحل)
"سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے اپنی بیوی کو حق مہر میں ستو یا کھجور کی دونوں ہتھیلیاں بھر کے دیں تو اس نے اس کو حلال کر لیا۔"
تخريج: ابوداود' كتاب النكاح' باب قلة المهر' رقم الحديث: 2110.
فقہ حنفی:
واقل المهر عشرة دراهم....ولو سمي اقل من عشرة فلها العشر عندنا.
"حق مہر کم سے کم دس درہم ہے... اور اگر کسی نے دس درہم سے کم حق مہر مقرر کیا تو ہمارے مذہب کے مطابق وہ حق مہر دس درہم ہی ہو گا۔"(هداية اولين ج٢' كتاب النكاح' باب المهر صفحه: 324)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
8: (عن عمرو بن شعيب عن ابيه عن جده قال قال رسول الله صلي الله عليه وسلم لا يرجع احد في هبته الا والد عن والده)
"سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی بھی شخص ہبہ کی ہوئی چیز واپس نہیں لے سکتا، مگر والد اپنے بیٹے سے (واپس لے سکتا ہے)۔"
تخريج: نسائي' كتاب الهبة' باب رجوع الوالد فيما يعطي ولده' ابن ماجه' ابواب الحكام' باب من اعطي ولده ثم رجع فيه' رقم الحديث: 2378
فقہ حنفی:
اذا وهب الهبة لاجنبي فله الرجوع منها... بخلاف هبة الوالد لولده.
"جب ایک آدمی کوئی چیز کسی کو ہبہ کرتا ہے تو وہ واپس لے سکتا ہے مگر والد بیٹے سے نہیں لے سکتا۔"(هدايه آخرين 3' كتاب الهبة' باب ما يصح رجوعه وما لا يصح صفحه" 289)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
9: (عن زيد بن خالد رضي الله عنه قال قال رسول الله صلي الله عليه وسلم (في صالة الابل) مالك ولها معها سقاءها وحذائها ترد الماء وتاكل الشجر حتي يلقاها ربها)
"سیدنا زید بن خالد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (گم شدہ اونٹ) کے بارے میں فرمایا کہ وہ پانی پیتا رہے گا، گھاس کھاتا رہے گا، یہاں تک کہ مالک اسے پا لے گا۔"
تخريج: بخاري' كتاب القطة' باب اذا لم يوجد صاهب القطة بعد سنة فهي لمن جدها' رقم الحديث: 2429. مسلم' كتاب القطة' رقم الحديث: 1822.
فقہ حنفی:
ويجوز التقاط في الشاة وانبقرة والبعير.
"یعنی گم شدہ بکری گائے اور اونٹ لے لینا جائز ہے۔" (هداية اولين' كتاب اللقطة' ج٢' ص615)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاجزادی سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کی وفات کے بعد ان کو غسل دینے کے ذکر میں ہے:
10: (فضفرنا شعرها ثلاثة قرون فالقينا خلفا)
"ہم اس نے اس کے بالوں کی تین چوٹیاں بنا کر پیچھے کی طرف ڈال دیں۔"
تخريج: بخاري' كتاب الجنائز' باب يلقي شعر المراة خلفها ثلاثة قرون. رقم الحديث: 1263' واللفظ له' مسلم' كتاب الجنائز' باب في مشط شعر النساء ثلاثة قرون.
فقہ حنفی:
يجعل شعرها ضفرتين علي صدرها.
"عورت (میت) کے بالوں کی دو چوٹیاں بنا کر سینے کی طرف ڈال دی جائیں گی۔"(هدايه اولين' ج1' كتاب الصلوة' باب الجنائز فصل التكفين صفحه 179.)
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
میرے بھائی حدیث کا مفہوم ہے کہ " میری اُمت کبھی گمراہی پر جمع نہیں ہوگی"
اس حدیث شریف کی روشنی میں 1350 سال سے اہل سنت احناف کا موجود ہونا اور تقلید شخصی کرنا اُن کے حق ہونے کی گواہی ہے ،اور بحمد للہ اہل سنے احناف اپنے مسائل قرآن و سنت اجماع و قیاس اور فہم سلف صالحین کی روشنی میں حل کرتے ہیں ،اور ہم نے قرآن وسنت کو ہی آپنایا ہوا ہے
اس اصول کی رو سے تو شیعہ اور خوارج جیسے گمراہ فرقے حنفیوں سے بھی زیادہ حق پر ہیں کیوں کہ وہ تو حنفیوں سے بھی پہلے کے ہیں۔

کیا خیال ہے @علی بہرام صاحب؟
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
اس اصول کی رو سے تو شیعہ اور خوارج جیسے گمراہ فرقے حنفیوں سے بھی زیادہ حق پر ہیں کیوں کہ وہ تو حنفیوں سے بھی پہلے کے ہیں۔

کیا خیال ہے @علی بہرام صاحب؟
انتہائی محترم انس نضر بھائی:
اللہ آپ کو خوش رکھے ،آپ جیسے سمجھ دار آدمی سے ایسے جواب کی توقعہ نہیں تھی؟یہ فرمائیں کہ جن پرانےخوارج اور شیعہ کی بات جناب نے کی ہے یہ مسلمان تھے یا کافر؟
آج خوارج کا فرقہ موجود نہیں ہے شیعہ فرقہ موجود ہے موجودہ شیعہ جناب کے نذدیک کافر ہیں یا مسلمان؟
اہل سنت احناف جن کے عقائد و مسائل تسلسل کے ساتھ وہی چلے آرہے ہیں جو 1350 سال پہلے اہل سنت اکابر احناف کے تھے (مثلا جو عقیدہ طحاویہ میں لکھے ہیں )یہ حنفی جناب کے نذدیک مسلمان ہیں یا کافر؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
قارئین حضرات ! آپ لوگ خود دیکھ لیں انہوں نے کیسے قرآن و حدیث کو اپنایا ہوا ہے:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
1: (عن ابي قلابة عن انس من السنة اذا تزوج الرجل البكر علي الثيب اقام عندها سبعا وقسم واذا تزوج الثيب اقام عندها ثلاثا ثم قسم قال ابوقلابة ولو شئت لقلت ان انسا رفعه الي النبي صلي الله عليه وسلم)
"حضرت ابوقلابہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت یہ ہے کہ دوسری شادی کرنے والا دلہن کے پاس اگر وہ کنواری ہو تو سات دن قیام کرے گا اور اگر وہ بیوہ ہے تو تین دن، پھر دونوں کے لیے باری مقرر کرے گا۔"
تخريج: صحيح البخاري' كتاب النكاح' باب اذا تزوج الثيب علي البكر رقم الحديث : 5214' صحيح مسلم' كتاب الرضاع' باب قدر ما تستحقه البكر والثيب من اقامة الزوج عقب الزفاف ' رقم الحديث: 1461
فقہ حنفی
والقديمة والجديدة سواء. "یعنی اس بارے میں پہلی اور دوسری بیوی تقسیم کے اعتبار سے برابر ہیں۔" (هدايه اولين ج1' كتاب النكاح' باب القسم ص: 349)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
2: (عن جابر ان النبي صلي الله عليه وسلم قال زكوٰة الجنين زكوٰة امة.)
"سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مادہ جانور کو ذبح کرنے سے اس کے پیٹ میں موجود بچہ بھی ذبح ہو جاتا ہے۔"(تخريج: ابوداود' كتاب الضهايا' باب ما جاء في زكوٰة الجنين' رقم الحديث: 2868' ترمذي ' ابواب الصيد' باب زكوٰة الجنين عن ابي سعيد' رقم الحديث: 1476)
فقہ حنفی:
ومن نحر ناقة او ذبح بقرة فوجد في بطنها جنينا ميتا لم يوكل اشعر او لم يشعر.
"یعنی جس نے اونٹنی نحر کی یا گائےذبح کی اور اس کے پیٹ میں مرا ہوا بچہ پایا تو وہ بچہ کھانے میں استعمال نہیں کیا جا سکتا۔" (هداية اخرين كتاب الذبائح' ص: 440 ج4)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
3: (عن جابر ان النبي صلي الله عليه وسلم نهي يوم خيبر عن لحوم الحمر الاهلية واذن في لحول الخيل)
"سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر والے دن پالتو گدھوں کا گوشت کھانے سے روک دیا اور گھوڑے کا گوشت کھانے کی اجازت دی۔"
تخريج: صحيح بخاري' كتاب المغازي' باب غزوة خيبر' كتاب الذبائح' والصيد' باب لحوم الخيل' رقم الحديث: 4219'552'5524.صحيح المسلم' كتاب الصيد والذبائح وما يوكل من الحيوان' باب اباحة اكل لحم الخيل' رقم الحديث: 1941 واللفظ لمسلم.
فقہ حنفی:
ويكره لحم الفرس عند ابي حنيفة.
"یعنی امام ابو حنیفہ کے نزدیک گھوڑے کا گوشت مکروہ ہے۔" (هداية آخرين ج4 الذبائح ص441)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
4: (عن عائشة رضي الله عنها قالت قال رسول الله صلي الله عليه وسلم من مات وعليه صيام صان عنه وليه)
"سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مرنے والے پر اگر روزوں کی قضا ہو تو وہ قضا اس کے وارث اس کی طرف سے پوری کریں گے۔"
تخريج: صحيح بخاري' كتاب الصوم' باب من مار وعليه صوم' رقم الحديث: 1147. صحيح مسلم' كتاب الصيام' باب فضاء الصوم عن البيت. رقم الحديث: 1952)
فقہ حنفی:
من مات وعليه قضائ رمضان فاوصي به اطعم عنه وليه لكل يوم نصف صاع من برا ومن تمر او شعير ولا يصوم عنه الولي.
"یعنی مرنے والے پر اگر رمضان کے روزوں کی قضا ہو اور وہ ان کے بارے میں وصیت کت جائے تو اس کے وارث اس کی طرف سے روزے تو نہیں رکھ سکتے البتہ ہر دن گندم یا کھجور یا جو کا آدھا صاع میت کی طرف سے (مسکینوں کو) کھلا سکتے ہیں۔"(هدايه اولين ج1 كتاب الصوم باب ما يوجب القضاء والكفارة صفحه: 23-222)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
5: (عن ام الفضل قالت ان النبي صلي الله عليه وسلم وقال لا تحرم الرضعة او الرضعتان)
"سیدہ اُم فضل رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دودھ کی ایک چسکی یا دو چسکیوں سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی۔"
تخريج: مسلم' كتاب الرضاع' باب المصة والمصتان' رقم الحديث: 3593
فقہ حنفی:
قليل الرضاع وكثيره سواء اذا حصل في مدة الرضاع يتعلق به التحريم.
"دودھ تھوڑا پیا ہو یا زیادہ، جب رضاعت کی مدت ہو تو اس سے حرمت ثابت ہو جاتی ہے۔"
هدايه اولين ج٢' كتاب الرضاع صفحه: 350
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
6: (عن عائشة رضي الله عنها عن رسول الله صلي الله عليه وسلم قال لا تقطع يد السارق الا في ربع دينار فصاعدا)
"سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چور کا ہاتھ دینار کے چوتھے حصے (تین درہم) کے برابر چوری کرنے یا اس سے زیادہ کی چوری کرنے پر کاٹا جائے گا۔"
تخريج: بخاري' كتاب الحدود' باب قول الله " وَٱلسَّارِ‌قُ وَٱلسَّارِ‌قَةُ فَٱقْطَعُوٓا۟ أَيْدِيَهُمَا " رقم الحديث: 6790' مسلم' كتاب الحدود' باب حد السارق و نصابها. واللفظ لمسلم رقم الحديث: 4400.
فقہ حنفی:
واذا سرق العاقل البالغ عشرة دراهم او ما يبلغ قيمه عشرة دراهم مضروبة من حرز لا شبهة فيه وجب عليه القطع.
"جب عاقل اور بالغ دس درہموں کی چوری کرے گا یا ایسی چیز کی چوری کرے گا جس کی قیمت دس درہم ہے تو اس کا ہاتھ کاٹنا واجب ہے۔" (هداية اولين ج2' كتاب السرقة صفحه: 537)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
7: (عن جابر رضي الله عنه ان رسول الله صلي الله عليه وسلم قال من اعطي في صداق امراته ملا كفيه سويقا او تمرا فقد استحل)
"سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے اپنی بیوی کو حق مہر میں ستو یا کھجور کی دونوں ہتھیلیاں بھر کے دیں تو اس نے اس کو حلال کر لیا۔"
تخريج: ابوداود' كتاب النكاح' باب قلة المهر' رقم الحديث: 2110.
فقہ حنفی:
واقل المهر عشرة دراهم....ولو سمي اقل من عشرة فلها العشر عندنا.
"حق مہر کم سے کم دس درہم ہے... اور اگر کسی نے دس درہم سے کم حق مہر مقرر کیا تو ہمارے مذہب کے مطابق وہ حق مہر دس درہم ہی ہو گا۔"(هداية اولين ج٢' كتاب النكاح' باب المهر صفحه: 324)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
8: (عن عمرو بن شعيب عن ابيه عن جده قال قال رسول الله صلي الله عليه وسلم لا يرجع احد في هبته الا والد عن والده)
"سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی بھی شخص ہبہ کی ہوئی چیز واپس نہیں لے سکتا، مگر والد اپنے بیٹے سے (واپس لے سکتا ہے)۔"
تخريج: نسائي' كتاب الهبة' باب رجوع الوالد فيما يعطي ولده' ابن ماجه' ابواب الحكام' باب من اعطي ولده ثم رجع فيه' رقم الحديث: 2378
فقہ حنفی:
اذا وهب الهبة لاجنبي فله الرجوع منها... بخلاف هبة الوالد لولده.
"جب ایک آدمی کوئی چیز کسی کو ہبہ کرتا ہے تو وہ واپس لے سکتا ہے مگر والد بیٹے سے نہیں لے سکتا۔"(هدايه آخرين 3' كتاب الهبة' باب ما يصح رجوعه وما لا يصح صفحه" 289)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
9: (عن زيد بن خالد رضي الله عنه قال قال رسول الله صلي الله عليه وسلم (في صالة الابل) مالك ولها معها سقاءها وحذائها ترد الماء وتاكل الشجر حتي يلقاها ربها)
"سیدنا زید بن خالد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (گم شدہ اونٹ) کے بارے میں فرمایا کہ وہ پانی پیتا رہے گا، گھاس کھاتا رہے گا، یہاں تک کہ مالک اسے پا لے گا۔"
تخريج: بخاري' كتاب القطة' باب اذا لم يوجد صاهب القطة بعد سنة فهي لمن جدها' رقم الحديث: 2429. مسلم' كتاب القطة' رقم الحديث: 1822.
فقہ حنفی:
ويجوز التقاط في الشاة وانبقرة والبعير.
"یعنی گم شدہ بکری گائے اور اونٹ لے لینا جائز ہے۔" (هداية اولين' كتاب اللقطة' ج٢' ص615)
۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاجزادی سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کی وفات کے بعد ان کو غسل دینے کے ذکر میں ہے:
10: (فضفرنا شعرها ثلاثة قرون فالقينا خلفا)
"ہم اس نے اس کے بالوں کی تین چوٹیاں بنا کر پیچھے کی طرف ڈال دیں۔"
تخريج: بخاري' كتاب الجنائز' باب يلقي شعر المراة خلفها ثلاثة قرون. رقم الحديث: 1263' واللفظ له' مسلم' كتاب الجنائز' باب في مشط شعر النساء ثلاثة قرون.
فقہ حنفی:
يجعل شعرها ضفرتين علي صدرها.
"عورت (میت) کے بالوں کی دو چوٹیاں بنا کر سینے کی طرف ڈال دی جائیں گی۔"(هدايه اولين' ج1' كتاب الصلوة' باب الجنائز فصل التكفين صفحه 179.)
محترم @محمد ارسلان بھائی۔
آپ کو یاد ہوگا کہ بندہ نے اسی خاص مقصد کے لیے آپ کے کہنے پر ایک تھریڈ بنایا تھا۔ اس میں آپ نے یہ پوسٹس نہیں کی تھیں۔ کیا آپ اپنے اشکالات ایک ایک کر کے وہاں پوسٹ کر کے جواب حاصل نہیں کر لیتے؟
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
اہل سنت احناف جن کے عقائد و مسائل تسلسل کے ساتھ وہی چلے آرہے ہیں جو 1350 سال پہلے اہل سنت اکابر احناف کے تھے (مثلا جو عقیدہ طحاویہ میں لکھے ہیں )یہ حنفی جناب کے نذدیک مسلمان ہیں یا کافر؟
کیا جو عقائد عقیدہ طحاویہ میں لکھے ہیں- آپ ان کو صحیح مانتے ہیں یا نہیں -
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
محترم @محمد ارسلان بھائی۔
آپ کو یاد ہوگا کہ بندہ نے اسی خاص مقصد کے لیے آپ کے کہنے پر ایک تھریڈ بنایا تھا۔ اس میں آپ نے یہ پوسٹس نہیں کی تھیں۔ کیا آپ اپنے اشکالات ایک ایک کر کے وہاں پوسٹ کر کے جواب حاصل نہیں کر لیتے؟
میں اب بحث و مباحثے سے اجتناب کرتا ہوں، اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اب بحوث کسی منطقی انجام تک نہیں پہنچ پاتیں، اور دوسری بات مجھے آپ سے کوئی حسنِ ظن نہیں ہے کہ آپ کوئی بہتر موقف پیش کر پائیں گے، بلکہ میرا گمان ہے کہ آپ نے ناجائز اور دور از کار تاویلات کر کے اپنی فقہ کا دفاع کرنا ہے، یہ منہج آپ اپنے پاس رکھیں۔ کیونکہ آپ سے کئی مرتبہ گفتگو کر کے دیکھ چکا ہوں۔ اور یاد رہے کہ ایک مرتبہ آپ سے دو ایسے سوالات کئے تھے جس کا آج تک آپ سے کوئی جواب نہیں آیا، وہ سوالات یاد نہیں اب کس تھریڈ میں تھے۔

اسی لئے گزارش ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ قرآن و حدیث کے خلاف آپ لوگ اپنے امام کی بات نہیں مانتے تو اس موقف کو ایک علیحدہ تھریڈ میں یا جس تھریڈ کی بات بھی کر رہے ہوں اس میں بیان کر دیں۔
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
ارسلان بھائی نے لکھا ہے کہ "میں اب بحث و مباحثے سے اجتناب کرتا ہوں، اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اب بحوث کسی منطقی انجام تک نہیں پہنچ پاتیں،"

اس دھاگہ میں جناب نے بحث ومباحثہ سے بچنے کی کوشش کیوں نہ کیاور یہاں کیوں اپنی ٹانگ اڑانے کی کوشش میں ہیں؟ کیا یہاں ٹانگ اڑا کر بحث کسی منطقی انجام تک پہنچ جائے گی؟
شاہ صاحب نے ان اعتراضات کے جواب کے لئے جو تھریڈ بنایا تھا وہاں جناب کیوں یہ اعتراضات ایک ایک پیش کر کے جواب کیوں نہیں لیتے؟
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
شاہ صاحب نے ان اعتراضات کے جواب کے لئے جو تھریڈ بنایا تھا وہاں جناب کیوں یہ اعتراضات ایک ایک پیش کر کے جواب کیوں نہیں لیتے؟
جناب @محمد ارسلان بھائی نے تو وجہ لکھ دی ہے کسی اور تھریڈ میں یہ اعتراضات نقل نہ کرنے کی۔۔۔۔۔ جن مین سے آپ نے صرف ایک وجہ لکھی ہے دوسری وجہ یہ ہے۔

دوسری بات مجھے آپ سے کوئی حسنِ ظن نہیں ہے کہ آپ کوئی بہتر موقف پیش کر پائیں گے، بلکہ میرا گمان ہے کہ آپ نے ناجائز اور دور از کار تاویلات کر کے اپنی فقہ کا دفاع کرنا ہے، یہ منہج آپ اپنے پاس رکھیں۔ کیونکہ آپ سے کئی مرتبہ گفتگو کر کے دیکھ چکا ہوں۔ اور یاد رہے کہ ایک مرتبہ آپ سے دو ایسے سوالات کئے تھے جس کا آج تک آپ سے کوئی جواب نہیں آیا، وہ سوالات یاد نہیں اب کس تھریڈ میں تھے۔
لیکن آپ میں سے کوئی اپنے محبوب فرقے کے دفاع میں یہ تکلیف کیوں نہیں کرلیتے کہ ان اعتراضات کے جواب دے دیں، چاہے اسی تھریڈ میں یا کسی اور تھریڈ میں؟
جیسا کہ ارسلان بھائی پہلے ہی کہہ چکے ہیں۔

اسی لئے گزارش ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ قرآن و حدیث کے خلاف آپ لوگ اپنے امام کی بات نہیں مانتے تو اس موقف کو ایک علیحدہ تھریڈ میں یا جس تھریڈ کی بات بھی کر رہے ہوں اس میں بیان کر دیں۔
 
Top