• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ اول (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : کیا امام، جس قدر لوگ موجود ہوں ان کے ساتھ نماز پڑھ لے اور کیا جمعہ کے دن بارش میں خطبہ پڑھے ؟
(۴۰۱)۔ سیدنا ابن عباسؓ نے ایک دفعہ بارش والے دن میں جمعہ کا خطبہ پڑھا اور موذن کو جب وہ ''حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃ''پر پہنچا، یہ حکم دیا کہہ دے '' اَلصَّلاۃُفی الرَّحَال'' (اپنی اپنی جگہ پر نماز ادا کر لو) تو لو گ ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے گویا کہ انھوں نے (اس کو) بُرا سمجھا تو سیدنا ابن عباسؓ نے کہا ایسا معلوم ہوتا ہے کہ تم نے اس کو بُرا سمجھا ہے تو بے شک اس (عمل) کو اس نے کیا ہے جو مجھ سے بہتر تھے یعنی نبیﷺ نے، بیشک جمعہ واجب ہے اور مجھے اچھا معلوم نہ ہوا کہ تمہیں حرج میں ڈالوں (کہ تم مٹی کو گھٹنوں تک روندتے آؤ) ۔

(۴۰۲)۔ سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ انصار میں سے ایک شخص نے نبیﷺ سے عرض کی کہ میں (معذور ہوں) آپﷺ کے ہمراہ نماز نہیں پڑھ سکتا اور وہ موٹا آدمی تھا پس اس نے نبیﷺ کے لیے کھانا تیار کیا اور آپﷺ کو اپنے مکان میں بلایا اور آپﷺ کے لیے چٹائی بچھا دی اور چٹائی کے ایک کنارے کو دھو دیا تو اس پر آپﷺ نے دو رکعت نماز پڑھی۔ اتنے میں آل جارود میں سے ایک شخص نے سیدنا انسؓ سے پوچھا کہ کیا نبیﷺ نماز چاشت پڑھا کرتے تھے ؟ تو سیدنا انسؓ نے کہا کہ میں نے سوائے اس دن کے کبھی آپﷺ کو پڑھتے نہیں دیکھتا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جس وقت کھانا (سامنے) آ جائے اور نماز کی اقامت ہو جائے
(۴۰۳)۔ سیدنا انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا : '' جب کھانا آگے رکھ دیا جائے تو مغرب کی نماز پڑھنے سے پہلے کھانا کھا لو اور اپنے کھانے کو چھوڑ کر نماز میں عجلت نہ کرو۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب کوئی شخص گھر کا کام کاج کر رہا ہو اور نماز کی اقامت ہو جائے تو (نماز میں شرکت کے لیے گھر سے) نکل آئے
(۴۰۴)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہؓ سے پوچھا گیا کہ نبیﷺ اپنے گھر میں کیا کیا کرتے تھے ؟ وہ بولیں کہ اپنے گھر کے کام کاج یعنی اپنے گھر والوں کی خدمت میں (مصروف) رہتے تھے پھر جب نماز کا وقت ہو جاتا تو آپﷺ نماز کے لیے تشریف لے جاتے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : صرف مسنون طریقۂ نماز سکھانے کے لیے لوگوں کو دکھا کر نماز پڑھنا (درست ہے)
(۴۰۵)۔ سیدنا مالک بن حویرثؓ نے کہا کہ میں تمہارے سامنے نماز پڑھتا ہوں اور میرا مقصود نماز پڑھنا نہیں بلکہ جس طرح میں نے نبیﷺ کو نماز پڑھتے دیکھا ہے اسی طرح (تمہارے دکھانے کو) پڑھتا ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : صاحب علم و فضل امامت کا زیادہ حقدار ہے
(۴۰۶)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہؓ سے مروی حدیث کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: '' ابوبکر صدیق (رضی اللہ عنہ) سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں '' پہلے گزر چکی ہے (دیکھیں حدیث : ۳۹۹) اور اس روایت میں کہتی ہیں کہ میں نے آپﷺ سے عرض کی کہ بیشک سیدنا ابو بکر صدیقؓ جب آپﷺ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو رونے کی وجہ سے لوگوں کو (اپنی قراء ت) نہ سنا سکیں گے لہٰذا آپ سیدنا عمرؓ کو حکم دیجیے کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔ عائشہؓ کہتی ہیں کہ میں نے حفصہؓ سے کہا کہ تم رسول اللہﷺ سے عرض کرو کہ سیدنا ابو بکر صدیقؓ جب آپﷺ کی جگہ کھڑے ہوں گے۔ تو رونے کی وجہ سے لوگوں کو (اپنی قراء ت) نہ سنا سکیں گے۔ پس حفصہؓ نے کہہ دیا تو رسول اللہﷺ نے فرمایا : '' ٹھہر و! یقیناً تم لوگ یوسفؓ کی ہم نشین عورتوں کی طرح ہو۔ '' ابو بکر صدیق (رضی اللہ عنہ) کو حکم دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔ '' تو ام المومنین حفصہؓ نے عائشہؓ سے کہا کہ میں نے کبھی تم سے فائدہ نہ پایا۔

(۴۰۷)۔ سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ سیدنا ابو بکر صدیقؓ نبیﷺ کی اس بیماری میں جس میں آپﷺ نے وفات پائی تھی، لوگوں کو نماز پڑھاتے تھے یہاں تک کہ جب دو شنبہ کا دن ہو ا اور لو گ نماز میں صف بستہ تھے تو نبیﷺ نے حجرہ کا پردہ اٹھا یا اور ہم لوگوں کی طرف کھڑے ہو کر دیکھنے لگے (اس وقت) آپﷺ کا چہرۂ مبارک گویا مصحف کا صفحہ تھا پھر آپﷺ بشاشت سے مسکرائے ہم لوگوں نے خوشی کی وجہ سے چاہا کہ نبیﷺ کے دیکھنے میں مشغول ہو جائیں اور سیدنا ابو بکر صدیقؓ اپنے الٹے پاؤں پیچھے ہٹ آئے تاکہ صف میں مل جائیں۔ وہ سمجھے کہ نبیﷺ نماز کے لیے آنے والے ہیں۔ پس آپﷺ نے ہماری طرف اشارہ کیا کہ اپنی نماز پوری کر لو اور آپﷺ نے پردہ ڈال دیا اسی دن آپﷺ نے وفات پائی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو شخص لوگوں کی امامت کے لیے جائے اتنے میں امام اول آ جائے (تو کیا کرنا چاہیے ؟)
(۴۰۸)۔ سیدنا سہل بن سعد ساعدیؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ بنی عمرو بن عوف کی طرف ان میں باہم صلح کر انے کے لیے تشریف لے گئے، اتنے میں نماز کا وقت ہو گیا تو موذن، امیر المومنین ابو بکر صدیقؓ کے پاس آیا اور ان سے کہا کہ اگر آپ لوگوں کو نماز پڑھا دیں تو میں اقامت کہوں ؟ انھوں نے کہا ہاں۔ پس صدیق اکبرؓ نماز پڑھانے لگے تو اتنے میں رسول اللہﷺ تشریف لے آئے اور لوگ نماز میں مشغول تھے، پس آپﷺ (صفوں میں) داخل ہوئے یہاں تک کہ (پہلی) صف میں جا کر ٹھہر گئے اور لو گ تالی بجانے لگے اور صدیق اکبرؓ اپنی نماز میں ادھر ادھر نہ دیکھتے تھے لیکن جب لوگوں نے زیادہ تالیاں بجائیں تو انھوں نے پیچھے دیکھا تو رسول اللہﷺ کو پایا تو رسول اللہﷺ نے انھیں اشارہ کیا کہ تم اپنی جگہ پر کھڑے رہو تو سیدنا ابو بکرؓ نے اپنے دونوں ہاتھ الٹا کے اور اس بنا ء پر کہ انھیں رسول اللہﷺ نے یہ حکم دیا اللہ کا شکر ادا کیا پھر ابو بکر صدیقؓ پیچھے ہٹ گئے، یہاں تک کہ صف میں آ گئے اور رسول اللہﷺ آگے بڑھ گئے اور آپﷺ نے نماز پڑھائی۔ پھر جب آپﷺ فارغ ہوئے تو فرمایا : '' اے ابو بکر ! جب میں نے تم کو حکم دیا تھا تو تم کیوں نہ کھڑے رہے ؟'' تو سیدنا ابو بکرؓ نے عرض کہ ابو قحافہ کے بیٹے کی مجال نہیں ہے کہ رسول اللہﷺ کے آگے نماز پڑھائے پھر رسول اللہﷺ نے فرمایا : '' کیا سبب ہے کہ میں نے تم کو دیکھا تم نے تالیاں بکثرت بجائیں ؟ (دیکھو) جب کسی کو نماز میں کوئی بات پیش آ جائے تو اسے چاہیے کہ سبحان اللہ کہہ دے کیونکہ وہ سبحان اللہ کہہ دے گا تو اس کی طرف التفات کیا جائے گا اور تالی بجانا تو صرف عورتوں کے لیے (جائز) ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : امام اسی لیے بنایا گیا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے
(۴۰۹)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہ طیبہ طاہر ہؓ کہتی ہیں کہ جب رسول اللہﷺ بیمار ہوئے تو آپﷺ نے پوچھا : '' کیا لوگ نماز پڑھ چکے ہیں ؟'' ہم نے عرض کی کہ نہیں، اے اللہ کے رسولﷺ ! وہ تو آپﷺ کے منتظر ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا : '' میرے لیے طشت میں پانی رکھ دو (میں نہاؤں گا) ۔ '' ام المومنین عائشہ صدیقہؓ کہتی ہیں کہ ہم نے ایسا ہی کیا۔ پس آپﷺ نے غسل فرمایا پھر کھڑا ہونا چاہا مگر بے ہوش ہو گئے۔ اس کے بعد ہوش آیا تو آپﷺ نے پھر فرمایا : '' کیا لوگ نماز پڑھ چکے۔ ؟'' ہم نے عرض کی نہیں، اللہ کے رسولﷺ ! وہ آپﷺ کے منتظر ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا : '' میرے لیے طشت میں پانی رکھ دو۔ (چنانچہ رکھ دیا گیا) پس آپﷺ نے غسل فرمایا پھر کھڑا ہونا چاہا مگر بے ہوش ہو گئے پھر ہو ش آیا تو فرمایا : '' کیا لوگ نماز پڑھ چکے ؟ '' ہم نے عرض کی کہ نہیں، اللہ کے رسولﷺ ! وہ آپﷺ کے منتظر ہیں آپﷺ نے فرمایا : '' میرے لیے طشت میں پانی رکھ دو۔ '' پس آپﷺ اٹھے اور غسل کیا پھر کھڑا ہونا چاہا مگر بے ہوش ہو گئے۔ پھر جب افاقہ ہوا تو پوچھا : '' کیا لوگ نماز پڑھ چکے ہیں۔ '' ہم نے عرض کی نہیں، اے اللہ کے رسولﷺ ! وہ آپﷺ کے منتظر ہیں اور لوگ مسجد میں ٹھہرے ہوئے نبیﷺ کا عشاء کی نماز کے لئے انتظار کر رہے تھے۔ پھر نبیﷺ نے سیدنا ابوبکر صدیقؓ کے پاس (کہلا) بھیجا کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں چنانچہ قاصد ان کے پاس پہنچا اور اس نے کہا کہ رسول اللہﷺ آپ کو حکم دیتے ہیں کہ آپ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ سیدنا ابوبکر صدیقؓ بولے اور وہ ایک نرم دل انسان تھے،کہ اے عمرؓ! آپ لوگوں کو نماز پڑھا دیں تو سیدنا عمرؓ نے ان سے کہا کہ آپ اس کے زیادہ حق دار ہیں۔ تب سیدنا ابوبکر صدیقؓ نے ان بقیہ دنوں میں نماز پڑھائی۔ باقی حدیث اوپر گزر چکی ہے (دیکھئے حدیث :۳۹۹)

(۴۱۰)۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کی حدیث کہ رسول اللہﷺ نے بحالت مرض اپنے گھر میں نماز پڑھی،پہلے گزر چکی ہے اور اس روایت میں کہتی ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا : ''جب امام بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔ '' (لیکن یہ حکم بعد میں منسوخ ہو گیا تھا دیکھیے حدیث:۳۹۹)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : امام کے پیچھے مقتدی کب سجدہ کرے ؟
(۴۱۱)۔ سیدنا بَراء (بن عازبؓ) نے بیان کیا کہ جب نبیﷺ سَمعَ اﷲُ لَمَنْ حَمدَہُ کہتے تو ہم میں سے کوئی شخص اپنی پیٹھ اس وقت تک نہ جھکا تا جب تک کہ نبیﷺ سجدہ میں نہ چلے جا تے۔ آپﷺ کے بعد ہم لوگ سجدے میں جاتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : امام سے پہلے سر اٹھانا گناہ (عظیم) ہے
(۴۱۲)۔ سیدنا ابوہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا : '' تم میں سے کوئی شخص جو اپنا سر امام سے پہلے اٹھا لیتا ہے، تو کیا وہ اس بات کا خوف نہیں کرتا کہ اللہ تعالیٰ اس کے سر کو گدھے کا (سا) سر بنا دے یا اس کی صورت گدھے کی (سی) صورت کر دے ؟ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : غلام، آزاد کردہ شخص اور جو بالغ نہ ہو، ان کی امامت کا بیان
(۴۱۳)۔ سیدنا انسؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا : '' سنو ! اطاعت کرو ! اگرچہ کوئی حبشی (تم پر) حاکم بنا دیا جائے اور جس کا سر سوکھے انگور کے برابر ہو۔ ''
 
Top