• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ دوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ حا جیوں کو پانی پلانا
(۸۲۲)۔ سیدنا ابن عمرؓ کہتے ہیں کہ سیدنا عباس عبد المطلبؓ نے رسول اللہﷺ سے منیٰ کی راتوں میں حاجیوں کو پانی پلانے کے لیے مکہ میں رہنے کی درخوست کی تو آپﷺ نے انہیں اجازت دے دی۔

(۸۲۳)۔ سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ سبیل کے پاس تشریف لائے اور آب زم زم طلب فرمایا تو سیدنا عباسؓ نے (اپنے بیٹے سے) کہا کہ اے فضل ! اپنی ماں کے پاس جاؤ اور رسول اللہﷺ کے لیے پانی لے آؤ۔ آپﷺ نے فرمایا :''مجھے یہی پانی پلا دو۔ ''سیدنا عباسؓ نے عرض کی یارسول اللہ ! لوگ اس میں ہاتھ ڈالتے ہیں تو آپﷺ نے فرمایا:''تم مجھے اسی میں سے پلا دو۔ ''چنانچہ آپﷺ نے اسی میں سے پانی پیا پھر آب زم زم کے پاس تشریف لائے اور وہاں لوگ کنویں سے پانی کھینچ کھینچ کر پلا رہے تھے تو آپﷺ نے فرمایا :''اگر یہ بات نہ ہوتی کہ تم مغلوب ہو جاؤ گے (یعنی پانی پلانے کا کام تمہارے ہاتھ سے نکل جائے گا) تو بے شک میں اترتا اور رسی اس پر اپنے کاندھے کی طرف اشارے کر کے کہا یعنی اپنے کاندھے پر رکھ لیتا (اور پانی بھرتا مگر یہی خیال ہے کہ مجھے دیکھ کر جذبۂ اطاعت میں دوسرے لوگ بھی ایسا کریں گے اور پھر تم مغلوب ہو جاؤ گے)۔ ''

(۸۲۴)۔ سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو زمزم کا پانی پلایا تو آپﷺ نے کھڑے ہو کر نوش فرمایا۔ ایک اور روایت میں سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ اس دن اونٹ پر سوار تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ صفا مروہ (کے درمیان سعی) کا واجب ہونا
(۸۲۵)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ سے ان کے بھانجے عروہ بن زبیرؓ نے اللہ تعالیٰ کے قول :''بے شک صفا اور مروہ دونوں اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں پھر جو شخص کعبہ کا حج کرے یا عمرہ کرے تواس پر کچھ گناہ نہیں کہ وہ صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرے۔ ''(سو رۂ بقرہ :۱۵۸) کے بارے میں دریافت کیا اور کہا کہ واللہ !اس سے تو (معلوم ہوتا ہے کہ) کسی پر کچھ گناہ نہیں، اگر وہ صفا و مروہ کی سعی نہ کرے؟ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ نے جواب دیا کہ اے بھانجے !تم نے بہت برا مطلب بیان کیا اگر یہی مطلب ہوتا جو تم نے بیان کیا تو آیت یوں ہوتی : ''بے شک کسی پر کچھ گناہ نہ تھا کہ ان کے درمیان سعی نہ کرتا ''۔ بلکہ یہ آیت انصار کے بارے میں نازل ہوئی ہے، وہ لوگ مسلمان ہونے سے پہلے مشلل کے پاس رکھے ہوئے ''مناۃ ''(بت) کے لیے احرام باندھا کرتے تھے اور لوگ اس کی عبادت کیا کرتے تھے اور انصار کے جو لوگ حج یا عمرہ کا احرام باندھتے وہ صفا مروہ کے درمیان سعی کرنے کو گناہ سمجھتے تھے لہٰذا جب وہ مسلمان ہو گئے تو انہوں نے رسول اللہﷺ سے اس کے بارے میں دریافت کیا اور کہا کہ یارسول اللہ! ہم صفا مروہ کی سعی میں حرج سمجھتے تھے پس اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی :''بیشک صفا اور مروہ دونوں اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔۔۔ آخر آیت تک۔ ''ام المومنین عائشہ صدیقہؓ نے کہا کہ بے شک رسول اللہﷺ نے ان دونوں کے درمیان سعی کو جاری فرمایا پس کسی شخص کو یہ اختیار نہیں ہے کہ ان دونوں کے درمیان سعی کو ترک کر دے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنے کے بارے میں کیا وارد ہوا ہے؟
(۸۲۶)۔ سیدنا ابن عمرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ جب پہلا طواف کرتے تھے تو تین مرتبہ رمل (یعنی دوڑ کر چلا) کرتے تھے اور چار مرتبہ مشی (یعنی معمولی چال سے چلا) کرتے تھے اور صفا و مروہ کے درمیان طواف کرتے وقت نالے کے نشیب میں سعی کرتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ حائضہ عو رت کو چاہیے کہ وہ تمام افعال حج ادا کرے سوائے طواف کعبہ کے
(۸۲۷)۔ سیدنا جابر بن عبداللہؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ اور آپﷺ کے اصحاب نے حج کا احرام باندھا اور ان میں سے کسی کے پاس قربانی نہ تھی سوائے نبیﷺ اور سیدنا طلحہؓ کے سیدنا علیؓ یمن سے آئے اور ان کے ہمراہ قربانی تھی پس انہوں کے کہا کہ میں نے بھی اسی چیز کا احرام باندھا ہے جس کا نبیﷺ نے احرام باندھا ہے۔ پھر نبیﷺ نے اصحاب کو یہ حکم دیا :''اس احرام کو عمرہ کا احرام کر دیں اور طواف کر کے بال کتر وا دیں اور احرام سے باہر ہو جائیں سوائے اس شخص کے کہ جس کے ہمراہ قربانی ہو۔ ''پھر صحابہؓ نے کہا کہ ہم منیٰ کیوں کر جائیں؟ حالانکہ ہمارے عضو مخصوص سے منی ٹپک رہی ہو گی۔ یہ خبر نبیﷺ کو پہنچی تو آپﷺ نے فرمایا :''کاش ! اگر میں پہلے سے اس بات کو جان لیتا جس کو میں نے اب جانا ہے تو میں اپنے ہمراہ قربانی نہ لاتا اور اگر میرے ساتھ قربانی ہوتی تو میں احرام سے باہر ہو جاتا۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ آٹھویں ذوالحجہ کے دن ظہر کی نماز کہاں پڑھے؟
(۸۲۸)۔ سیدنا انس بن مالکؓ سے ایک شخص (عبدالعزیز بن رفیع) نے پو چھا کہ مجھے کوئی ایسی بات بتایئے جو آپ کو نبیﷺ سے یاد ہو کہ آپﷺ نے ظہر اور عصر کی نماز آٹھویں ذوالحجہ کے دن کہاں پڑھی؟ تو انہوں نے کہا '' منیٰ میں ''اس شخص نے دوبارہ پوچھا کہ کوچ کے دن (بارہویں تاریخ کو) عصر کی نماز کہاں پڑھی؟ تو انہوں نے کہا ''ابطح میں۔ ''پھر سیدنا انسؓ نے کہا کہ تم ویسا ہی کرو جس طرح تمہارے سر دار لوگ کریں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
عرفہ (نویں ذوالحجہ) کے دن کا روزہ رکھنا ضروری ہے یا نہیں؟
(۸۲۹)۔ ام فضلؓ (نبیﷺ کی چچی) کہتی ہیں کہ عرفہ کے دن لوگوں کو نبیﷺ کے روزہ میں شک تھا تو میں نے نبیﷺ کی خدمت میں کوئی چیز پینے کی بھیجی تو اس کو آپﷺ نے نوش فرما لیا (تو معلوم ہو گیا کہ آپﷺ روزہ سے نہیں)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ عرفہ کے دن (مقام نمرہ سے موقف کی طرف) دوپہر کے وقت جانا
(۸۳۱)۔ سیدنا ابن عمرؓ نے عرفہ کے دن زوال آفتاب کے بعد حجاج کے خیمے کے قریب آ کر بلند آواز دی تو حجاج باہر نکل آیا اور اس کے جسم پر کسم سے رنگی ہوئی ایک چادر تھی۔ حجاج نے(عبداللہ بن عمرؓ)سے عرض کی کہ اے ابو عبدالرحمن !کیا بات ہے؟ تو انہوں نے کہا کی اگر تو سنت (کی پیروی) چاہتا ہے تو (تجھے وقوف کے لیے) چلنا چاہیے؟ حجاج نے عرض کی کیا اسی وقت؟ انہوں نے کہا ہاں۔ حجاج نے کہا کہ مجھے اتنی مہلت دیجیے کہ میں اپنے سر پر پانی ڈال لوں پھر چلوں۔ پس سیدنا ابن عمرؓ سواری سے اتر پڑے (اور انتظار کرتے رہے) یہاں تک کہ حجاج نکلا پس وہ میرے (سالم بن عبداللہ) اور میرے والد محترم (عبداللہ بن عمرؓ) کے درمیان چلنے لگا۔ (سالم بن عبداللہ کہتے ہیں) میں نے حجاج سے کہا کہ اگر تو سنت کی پیروی چاہتا ہے تو خطبہ مختصر پڑھنا اور وقوف میں عجلت کرنا تو وہ حجاج عبداللہ بن عمرؓ کی طرف دیکھنے لگا جب عبداللہ بن عمرؓ نے یہ دیکھا تو کہا کہ وہ (سالم) صحیح کہتے ہیں اور عبدالملک (شام کے بادشاہ) نے حجاج کو (جو گورنر تھا اور مکہ بھی اسی کے زیر اقتدار تھا) یہ لکھ بھیجا تھا کہ حج میں عبداللہ بن عمرؓ کی مخالفت نہ کرنا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ عرفات میں ٹھہرنے کے لیے جلدی جانا
اس عنوان کے تحت گزشتہ حدیث مذکور (۴۳۰)کے پیش نظر کوئی اور حدیث نقل نہیں کی گئی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ عرفات میں ٹھہرنا چاہیے کہ نہ مزدلفہ میں۔
(۸۳۱)۔ سیدنا جبیر بن مطعمؓ کہتے ہیں کہ (اسلام لانے سے پہلے) عرفہ کے دن میرا ایک اونٹ کھو گیا، میں اس کو ڈھونڈھنے نکلا تو میں نے نبیﷺ کو عرفات میں وقوف کرتے ہوئے دیکھا تو میں نے اپنے دل میں کہا کہ اللہ کہ قسم یہ تو قوم حمس (سخت قوم یعنی قریش) میں سے ہیں پھر یہاں ان کا کیا کام ہے؟
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ عرفات سے رواہونے نہ کا بیان
(۸۳۲)۔ سیدنا اسامہ بن زیدؓ سے پوچھا گیا کہ جب رسول اللہﷺ حجۃ الوداع میں عرفات سے روانہ ہوئے تو کس طرح چل رہے تھے؟ تو سیدنا اسامہؓ نے کہا کہ ہجوم میں بھی تیز تیز چل رہے تھے اور جب میدان صاف ہوتا تو اور بھی تیز چلتے۔ راوی (ہشام بن عروہ) کہتے ہیں کہ نص (زیادہ تیز چلنا ہوتا ہے)عنق (تیز چلنے) سے۔
 
Top