• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ دوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جو شخص غم کی حالت میں کسی مقام پر بیٹھ جائے کہ اس (کے چہرے پر) رنج کے آثار معلوم ہوں
(۶۶۰)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ کہتی ہیں کہ جب نبیﷺ کے پاس زید بن حارثہ اور جعفر اور عبداللہ بن رواحہؓ کی شہادت کی خبر آئی تو آپﷺ بیٹھ گئے۔ آپﷺ کے چہرہ پر رنج کا اثر معلوم ہوتا تھا اور میں کواڑ کی درز سے دیکھ رہی تھی۔ اتنے میں ایک شخص آپﷺ کے پاس آیا اور اس نے سیدنا جعفرؓ کی عورتوں کا اور ان کے رونے کا ذکر کیا تو آپﷺ نے اسے حکم دیا کہ انہیں منع کرے۔ چنانچہ وہ گیا اور اس نے منع کیا۔ پھر وہ دوبارہ آپﷺ کے پاس آیا اور اس نے کہا کہ وہ نہیں مانتیں تو آپﷺ نے فرمایا : '' انہیں منع کرو۔ ''چنانچہ وہ گیا اور منع کیا۔ پھر تیسری بار آپﷺ کے پاس آیا اور عرض کی کہ یا رسول اللہﷺ وہ مجھ پر غالب آ گئیں، میرا کہا نہیں مانتیں۔ تو ام المومنین عائشہ صدیقہؓ کہتی ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا : '' جا کر ان کے منہ میں خاک ڈال دے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جس شخص نے مصیبت کے وقت اپنے رنج کا کسی پر اظہار نہ کیا۔
(۶۶۱)۔ سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ سیدنا ابو طلحہؓ کا ایک لڑکا بیمار ہوا اور وہ فوت ہو گیا اور ابو طلحہؓ (اس وقت گھر میں نہ تھے کسی کام سے) باہر گئے ہوئے تھے پس جب ان کی بیوی (ام سلیم) نے دیکھا کہ وہ فوت ہو گیا تو انہوں نے اس کو غسل دے کر اور کفن پہنا کرگھر کے ایک گوشے میں لٹا دیا پھر جب رات کو ابو طلحہؓ گھر آئے تو پوچھا کہ لڑکا کیسا ہے ؟ تو ان کی بیوی (ام سلیم) نے کہا کہ سکون میں ہے اور میں امید کرتی ہوں کہ وہ آرام ہی کر رہا ہو گا۔ ابو طلحہؓ سمجھے کہ وہ سچ کہہ رہی ہیں۔ پس ابو طلحہؓ نے رات اپنی بیوی کے پاس گزاری پھر جب صبح ہوئی تو غسل کیا اور باہر جانے لگے تب ام سلیم نے انہیں بتایا کہ لڑکا تو انتقال کرچکا ہے۔ پس انہوں نے نبیﷺ کے ہمراہ صبح کی نماز پڑھی۔ اس کے بعد ان (میاں بیوی) سے جو کچھ واقعہ کا صدور ہوا اس کی اطلاع نبیﷺ کو دی تو آپﷺ نے ارشاد فرمایا : '' امید ہے اللہ تعالیٰ تم دونوں کو اس رات میں برکت دے گا۔ '' انصار میں سے ایک شخص (سفیان مجھ سے) کہتا تھا کہ میں نے دونوں (میاں بیوی) کے نو (۹) لڑکے دیکھے جو سب قاریِ قرآن تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ نبیﷺ کا (اپنے صاحبزادے سیدنا ابراہیم کے لیے) یہ فرمانا کہ ہم تمہاری جدائی سے رنجیدہ ہیں
(۶۶۲)۔ سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہﷺ کے ہمراہ ابو سیف لوہار کے ہاں گئے اور وہ (رسول اللہﷺ کے صاحبزادے) سیدنا ابراہیمؓ کے رضاعی باپ تھے تو رسول اللہﷺ نے سیدنا ابراہیمﷺ کو لے لیا اور انہیں بوسہ دیا اور ان کے اوپر منہ مبارک رکھا پھر ہم اس کے بعد ابو سیف کے ہاں گئے اور سیدنا ابراہیمؓ جانکنی کے عالم میں تھے تو رسول اللہﷺ کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔ پس عبدالرحمن بن عوفؓ نے آپﷺ سے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! آپﷺ (روتے ہیں تو آپﷺ نے فرمایا : '' اے ابن عوف ! یہ تو ایک رحمت ہے۔ '' پھر آپﷺ روئے اور فرمایا : '' آنکھ رو رہی ہے اور دل رنجیدہ ہے اور ہم زبان سے نہیں کہتے مگر وہی بات جس سے ہمارا پروردگار راضی ہو اور اے ابراہیم ! ہم تمہاری جدائی سے بڑے غمگین ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ مریض کے پاس رونا منع نہیں ہے
(۶۶۳)۔ سیدنا عبداللہ بن عمرؓ کہتے ہیں کہ سعد بن عبادہ کسی مرض میں مبتلا ہو گئے تو نبیﷺ ان کی عیادت کے لیے عبدالرحمن بن عوف، سعد بن ابی وقاص اور عبداللہ بن مسعودؓ کے ہمراہ تشریف لائے پھر جب آپﷺ وہاں پہنچے تو انہیں ان کے گھر کے بستر پر لیٹا ہو ا پایا۔ آپﷺ نے دریافت فرمایا : '' کیا انتقال کر گئے ؟'' لوگوں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! نہیں۔ پھر نبیﷺ (ان کے مرض کی شدت کو دیکھ کر رونے لگے) جب لوگوں نے نبیﷺ کو روتے دیکھا تو وہ بھی رونے لگے پھر آپﷺ نے فرمایا : '' اللہ تعالیٰ آنکھ سے آنسو بہانے پر عذاب نہیں کرتا اور نہ دل کے رنج پر بلکہ اس کی وجہ سے عذاب کرتا ہے یا رحم کرتا ہے اور آپﷺ نے زبان کی طرف اشارہ کیا اور بے شک میت پر بوجہ اس کے اقرباء کے (ناجائز طور پر) نوحہ و ماتم کی وجہ سے بھی عذاب کیا جاتا ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ نوحہ اور آہ زاری کا منع ہونا اور اس سے ڈانٹنا
(۶۶۴)۔ ام عطیہؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ہم لوگوں سے بیعت کے وقت یہ عہد لیا تھا کہ ہم نوحہ نہ کریں گی مگر (اس عہد کو) سوائے پانچ عورتوں کے کسی نے پورا نہیں کیا (۱) ام سلیم (۲) ام علاء (۳) ابو سبرہ کی بیٹی جو سیدنا معاذؓ کی بیوی تھیں (۴) دو عورتیں۔ یا یوں کہا کہ ابو سبرہ کی بیٹی اور معاذ کی بیوی اور ایک اور عورت۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جنازے کے لیے کھڑے ہو جانا مسنون ہے
(۶۶۵)۔ سیدنا عامر بن ربیعہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا : '' جب تم میں سے کوئی شخص جنازہ کو دیکھے تو اگر اس کے ساتھ نہ جا رہا ہو تو کھڑا ہو جائے، یہاں تک کہ وہ اس سے آگے بڑھ جائے یا قبل اس کے کہ وہ آگے بڑھے یا رکھ دیا جائے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جنازے کے لیے اٹھے تو پھر کب بیٹھے ؟
(۶۶۶)۔ ایک جنازے کے دوران سیدنا ابوہریرہؓ نے مروان کا ہاتھ پکڑ لیا اور وہ دونوں بیٹھ گئے قبل اس کے کہ جنازہ رکھا جائے۔ عین اسی وقت سیدنا ابو سعید خدریؓ آئے تو انہوں نے مروان کا ہاتھ پکڑا اور کہا اٹھ کھڑا ہو بے شک یہ (سیدنا ابوہریرہؓ) جانتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ہم لوگوں کو اس سے منع فرمایا ہے تو سیدنا ابو ہریرہؓ نے کہا کہ یہ سچ کہتے ہیں۔''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جو شخص یہودی کے جنازے کے لیے کھڑا ہو گیا
(۶۶۷)۔ سیدنا جابر بن عبداللہؓ کہتے ہیں کہ ہمارے سامنے سے ایک جنازہ گزرا تو نبیﷺ کھڑے ہو گئے۔ ہم نے عرض کہ یا رسول اللہ ! یہ یہودی کا جنازہ تھا تو آپﷺ نے فرمایا : '' جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جایا کرو۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ مردوں کو جنازہ اٹھانا چاہیے نہ کہ عورتوں کو
(۶۶۸)۔ سیدنا ابو سعید خدریؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا : ''جب جنازہ رکھ دیا جاتا ہے اور اسے مرد اپنی گردنوں پر اٹھا لیتے ہیں تو اگر وہ صالح ہوتا ہے تو کہتا ہے کہ مجھے جلدی لے چلو اور اگر صالح نہیں ہوتا تو کہتا ہے کہ میری خرابی ہے مجھے کہاں لیے جاتے ہو، اس کی آواز ہر چیز سنتی ہے سوائے انسان کے اور اگر انسان اس کو سن پائے تو بے ہوش ہو کر گر پڑے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جنازہ کا جلد لے جانا مسنون ہے
(۶۶۹)۔ سیدنا ابوہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا : '' جنازہ کو جلد لے چلو، اس لیے کہ اگر وہ نیک ہو گا تم اسے بھلائی کی طرف نزدیک کر رہے ہو اور اگر بر ا ہے تو ایک بری چیز ہے جس کو تم اپنی گردنوں سے رکھ دو گے۔ ''
 
Top