• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ سوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ نبیﷺ کے غلام سیدنا زید بن حارثہؓ کی فضیلت کا بیان۔
(۱۵۴۰)۔ سیدنا عبداللہ بن عمرؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے ایک لشکر تیار کیا اور اس کا سردار سیدنا اسامہ بن زیدؓ کو مقرر کیا (جو نو عمر اور کمسن تھے) بعض لوگوں نے سیدنا اسامہؓ کی سرداری پر طعن کیا تو نبیﷺ نے فرمایا :'' (لوگو!) اگر تم اسامہ کی سرداری پر طعن کرتے ہو تو اس سے پہلے تم نے اس کے باپ کی سرداری پر بھی طعن کیا ، اللہ کی قسم بے شک وہ (زیدؓ) سرداری کے لائق تھا اور ان لوگوں میں سے تھا جو مجھے سب زیادہ محبوب ہیں اور اس کے بعد یہ (اسامہؓ) بھی مجھے محبوب ترین لوگوں میں سے ہے۔ ''

(۱۵۴۱)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ کہتی ہیں کہ میرے پاس ایک قیافہ جاننے والا (مدلجی) آیا اور نبیﷺ بھی موجود تھے اور سیدنا اسامہ بن زید اور سیدنا زید بن حارثہ (رضی اللہ عنہما) (دونوں باپ بیٹا ایک چادر میں) لیٹے ہوئے تھے (منہ اور جسم کا سارہ حصہ قدموں کے سوا چھپا ہوا تھا) تو اس نے کہا کہ یہ پاؤں تو ایک دوسرے سے نکلے ہیں پس نبیﷺ اس بات سے بہت خوش ہوئے اور اسے پسند کیا ، پھر آپﷺ نے ام المومنین عائشہؓ سے یہ بات بیان کی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ سیدنا اسامہ بن زیدؓ (کی فضیلت) کا بیان۔
(۱۵۴۲)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ سے روایت ہے کہ بنی مخزوم کی ایک عورت نے چوری کی تو لوگوں نے کہا کہ اس کے بارے میں کون نبیﷺ سے سفارش کرے گا ؟ (کہ اسے سزا نہ ہو) پس کسی کو آپﷺ سے (یہ بات) عرض کرنے کی جرأت نہ ہوئی تو سیدنا اسامہ بن زیدؓ نے آپﷺ سے عرض کی تو آپﷺ سے فرمایا :'' بے شک بنی اسرائیل میں بھی جب کوئی شریف (با اثر) شخص چوری کرتا تو اسے چھوڑ دیتے اور اگر کوئی غریب شخص چوری کرتا تو اس کا ہاتھ کاٹ ڈالتے ، اگر (اس کی جگہ چوری کرنے والی میری بیٹی) فاطمہ بھی ہوتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کا ٹ ڈالتا۔ ''

(۱۵۴۳)۔ سیدنا اسامہ بن زیدؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ انھیں اور سیدنا حسنؓ کو اٹھا لیتے اور فرماتے :'' اے اللہ ! ان دونوں سے محبت کر ، بے شک میں بھی ان سے محبت کرتا ہوں۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ سیدنا عبداللہ بن عمرؓ کی فضیلت کا بیان۔
(۱۵۴۴)۔ ام المومنین حفصہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے ان سے فرمایا :'' عبداللہ نیک آدمی ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ سیدنا عمار اور سیدنا حذیفہؓ کی فضیلت کا بیان۔
(۱۵۴۵)۔ سیدنا ابو درداءؓ سے روایت ہے کہ ایک لڑکا ان کے ایک طرف آ کر کہتے ہوئے بیٹھا کہ اے اللہ مجھے ایک نیک ساتھی عنایت فرما تو سیدنا ابودرداءؓ نے کہا کہ تم کہاں سے آئے ؟ اس نے کہا کہ کوفہ سے ، سیدنا ابودرداء نے کہا کہ کیا تمہارے شہر میں یا تم لوگوں میں وہ شخص نہیں ہے جو نبیﷺ کے ایسے رازوں سے واقف تھے جن کو ان کے سوا کوئی نہیں جانتا تھا ؟ یعنی حذیفہؓ۔ اس نے کہا کہ ہیں۔ سیدنا ابو درداءؓ نے کہا کہ کیا تمہارے شہر میں یا تم لوگوں میں وہ شخص نہیں ہے جن کو اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر کی زبان پر شیطان کے شر سے پناہ دے رکھی ہے یعنی عمار بن یاسرؓ۔ اس نے کہا کہ وہ بھی ہیں۔ ابو درداءؓ نے کہا کہ کیا تمہارے شہر میں یا تم لوگوں میں وہ شخص نہیں جو نبیﷺ کی مسواک رکھتے تھے یا تکیہ (یا راز سے واقف تھے یعنی عبداللہ بن مسعودؓ) ؟ اس نے کہا کہ ہاں ہیں۔ سیدنا ابو درداءؓ نے کہا کہ عبداللہ اس سورت کو کیسے پڑھتے تھے ﴿وَ اللَّٰیْلِ اِذَا یَغْشٰی۔ وَالنَّھَارِ اِذَا تَجَلّٰی ﴾۔ آگے کیونکر میں نے کہا ﴿وَالَّذَ کَرِ وَ الْأُ نْثٰی ﴾ کہنے لگے کہ یہاں (شام) کے لوگ بھی عجیب ہیں برابر میرے پیچھے پڑے رہے ، مجھ سے غلطی کرانے ہی کو تھے جس طرح میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ، اس کے سوا اور طرح بتا کر۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ سیدنا ابو عبیدہ ابن جراحؓ کی فضیلت کا بیان۔
(۱۵۴۶)۔ سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' ہر امت کا ایک امین (جو امانت و دیانت میں سب سے بڑھ کر ہو) گزرا ہے اور اس امت میں ہمارے امین ابو عبیدہ ابن جراح ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ سیدنا حسنؓ اور حسینؓ کی فضیلت کا بیان
(۱۵۴۷)۔ سیدنا براءؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبیﷺ کو دیکھا کہ سیدنا حسن بن علیؓ آپﷺ کے کندھے پر تھے اور آپﷺ فرما رہے تھے :'' اے اللہ ! میں اس سے محبت کرتا ہوں ، تو بھی اس سے محبت کر۔ ''

(۱۵۴۸)۔ سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ سیدنا حسن بن علیؓ سے زیادہ نبیﷺ کے مشابہ کوئی نہ تھا۔

(۱۵۴۹)۔ سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ (اہل عراق میں سے) ایک شخص نے ان سے پوچھا کہ اگر کوئی احرام والا شخص مکھی کو مار ڈالے ؟ تو سیدنا ابن عمرؓ نے کہا کہ اہل عراق مکھی کو مار ڈالنے کے بارے میں (تو) پوچھتے ہیں حالانکہ بے شک انھوں نے نبیﷺ کے نواسے کو قتل کر ڈالا اور (جن کے بار ے میں) نبیﷺ نے فرمایا تھا :'' یہ دونوں دنیا میں میرے پھول ہیں۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ سیدنا ابن عباسؓ کے بیان میں۔
(۱۵۵۰)۔ سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے مجھے اپنے سینے سے لگایا اور فرمایا :'' اے اللہ ! اس کو حکمت (قرآن و حدیث)سکھلا دے۔ ''

(۱۵۵۱)۔ ایک اور روایت میں ہے کہ فرمایا :'' اے اللہ ! اسے کتاب (قرآن) سکھلادے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ سیدنا خالد بن ولیدؓ کی فضیلت کا بیان۔
(۱۵۵۲)۔ سیدنا انسؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے سیدنا زید ، جعفر اور ابن رواحہؓ کی شہادت کی خبر سنائی۔۔۔ اور باقی حدیث ذکر کی جو گزر چکی ہے۔ (دیکھیے حدیث ۲۳۹)پھر فرمایا :'' اب اسے یعنی جھنڈا اللہ تعالیٰ کی تلواروں میں سے ایک تلوار (سید نا خالد بن ولیدؓ) نے لے لیا یہاں تک کہ اللہ نے مسلمانوں کو فتح دی۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ سیدنا ابو حذیفہ کے غلام سیدنا سالم بن معقلؓ کی فضیلت کا بیان۔
(۱۵۵۳)۔ سیدنا عبداللہ بن عمر وؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے۔ ''قرآن چار آدمیوں سے پڑھو ، عبداللہ بن مسعود (رضی اللہ عنہ) سے ، پہلے ان کا نام لیا اور سالم (رضی اللہ عنہ) سے جو ابو حذیفہ (رضی اللہ عنہ) کے غلام ہیں اور ابی بن کعب (رضی اللہ عنہ) اور معاذ بن جبلؓ سے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ ام المومنین عائشہؓ کی فضیلت کا بیان
(۱۵۵۴)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے سیدہ اسماءؓ سے ایک ہار مانگ کر لیا ، وہ گر گیا تو رسول اللہﷺ نے اپنے صحابہ میں سے کئی آدمیوں کو اس ڈھونڈھنے کے لیے بھیجا (انھیں رستے میں) نماز کا وقت آ پہنچا (پانی نہ تھا تو) ان لوگوں سے بغیر وضو کے نماز پڑھ لی پھر جب نبیﷺ کے پاس واپس آئے آپﷺ سے اس کی شکایت کی تو اس وقت تمیّم کی آیت نازل ہوئی۔۔۔ پھر باقی ساری حدیث بیان کی جو کہ کتاب تیمّم میں گزر چکی ہے۔ ''(دیکھیے حدیث ۲۲۳)
 
Top