• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
کتاب العیدین
عید کا بیان


بَابُ الْحِرَابِ وَالدَّرَقِ يَوْمَ الْعِيدِ
عید کے دن ڈھالوں اور برچھیوں سے کھیلنا​

(527) عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ وَ عِنْدِي جَارِيَتَانِ تُغَنِّيَانِ بِغِنَائِ بُعَاثَ فَاضْطَجَعَ عَلَى الْفِرَاشِ وَ حَوَّلَ وَجْهَهُ وَ دَخَلَ أَبُو بَكْرٍ فَانْتَهَرَنِي وَ قَالَ مِزْمَارَةُ الشَّيْطَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ ﷺ فَأَقْبَلَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ عَلَيْهِ السَّلاَمُ فَقَالَ دَعْهُمَا فَلَمَّا غَفَلَ غَمَزْتُهُمَا فَخَرَجَتَا وَ كَانَ يَوْمَ عِيدٍ يَلْعَبُ السُّودَانُ بِالدَّرَقِ وَالْحِرَابِ فَإِمَّا سَأَلْتُ النَّبِيَّ ﷺ وَإِمَّا قَالَ تَشْتَهِينَ تَنْظُرِينَ فَقُلْتُ نَعَمْ فَأَقَامَنِي وَرَائَهُ خَدِّي عَلَى خَدِّهِ وَ هُوَ يَقُولُ دُونَكُمْ يَا بَنِي أَرْفِدَةَ حَتَّى إِذَا مَلِلْتُ قَالَ حَسْبُكِ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاذْهَبِي *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی ﷺ تشریف لائے اور میرے پاس دو لڑکیاں تھیں جو بعاث کی لڑائی کا قصہ گا رہی تھیں پس رسول اللہ ﷺ لیٹ رہے اور آپ ﷺ نے اپنا منہ پھیر لیا۔ پھر ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ آئے اور انہوں نے مجھے ڈانٹا اور کہاکہ شیطانی آلات نبی ﷺ کے پاس؟ پس رسول اللہ ﷺ نے ان کی طرف دیکھا اور فرمایا:”انھیں چھوڑ دو۔” پھر جب ابو بکر رضی اللہ عنہ دوسرے کام میں لگ گئے تو میں نے ان دونوں لڑکیوں کو اشارہ کیا اور وہ چلی گئیں۔ یہ عید کا دن تھا اور حبشی لوگ ڈھالوں اور برچھیوں سے کھیل رہے تھے ۔ یا تو میں نے رسول اللہ ﷺ سے کہا یا خود رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا:”کیا تو یہ کھیل دیکھنا چاہتی ہے؟” میں نے عرض کی جی ہاں۔ تو آپ ﷺ نے مجھ کو اپنے پیچھے کھڑا کر لیا ۔ میرا رخسار آپ ﷺ کے رخسار کے ساتھ مس کر رہا تھا ۔ آپ ﷺ فرماتے تھے :” کھیلو کھیلو اے بنی ارفدہ ۔” یہاں تک کہ جب میں ا کتا گئی تو آپ نے فرمایا:”بس ؟” میں نے کہا: جی ہاں، آپ نے فرمایا:”جایے۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ الأَكْلِ يَوْمَ الْفِطْرِ قَبْلَ الْخُرُوجِ
عید الفطر کے دن (نماز کے لیے ) نکلنے سے پہلے کچھ کھا لیناچاہیے​

(528) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ لاَ يَغْدُو يَوْمَ الْفِطْرِ حَتَّى يَأْكُلَ تَمَرَاتٍ وَ فِي رِوَايَةٍ عَنْهُ : وَ يَأْكُلُهُنَّ وِتْرًا *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عید الفطر کے روز دن نہ چڑھنے دیتے تھے یہاں تک کہ چند کھجوریں کھا لیتے (یعنی نماز عید سے پہلے) ۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ آپ ﷺ طاق کھجوریں کھاتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ الأَكْلِ يَوْمَ النَّحْرِ
عید قربان کے دن کھانا کھانا (کس وقت مسنون ہے)​

(529) عَنِ الْبَرَائِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَخْطُبُ فَقَالَ إِنَّ أَوَّلَ مَا نَبْدَأُ مِنْ يَوْمِنَا هَذَا أَنْ نُصَلِّيَ ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ فَمَنْ فَعَلَ فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا *
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کو خطبہ میں فرماتے ہوئے سنا :” ہم اپنے اس (عید کے) دن سب سے پہلے جوکام کریں گے وہ یہ ہے کہ نماز پڑھیں گے،اس کے بعد واپس آکر قربانی کریں گے ۔ پس جو کوئی ایسا کرے گا وہ ہماری سنت (کی راہ) پر پہنچ جائے گا ۔ “
(530) عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَطَبَنَا النَّبِيُّ ﷺ يَوْمَ الأَضْحَى بَعْدَ الصَّلاةِ فَقَالَ مَنْ صَلَّى صَلاَتَنَا وَ نَسَكَ نُسُكَنَا فَقَدْ أَصَابَ النُّسُكَ وَ مَنْ نَسَكَ قَبْلَ الصَّلاَةِ فَإِنَّهُ قَبْلَ الصَّلاَةِ وَ لاَ نُسُكَ لَهُ فَقَالَ أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ خَالُ الْبَرَائِ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنِّي نَسَكْتُ شَأْتِي قَبْلَ الصَّلاةِ وَ عَرَفْتُ أَنَّ الْيَوْمَ يَوْمُ أَكْلٍ وَ شُرْبٍ وَ أَحْبَبْتُ أَنْ تَكُونَ شَأْتِي أَوَّلَ مَا يُذْبَحُ فِي بَيْتِي فَذَبَحْتُ شَأْتِي وَ تَغَدَّيْتُ قَبْلَ أَنْ آتِيَ الصَّلاَةَ قَالَ شَأْتُكَ شَاةُ لَحْمٍ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنَّ عِنْدَنَا عَنَاقًا لَنَا جَذَعَةً هِيَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ شَاتَيْنِ أَفَتَجْزِي عَنِّي قَالَ نَعَمْ وَ لَنْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ *
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے عیدالاضحی کے دن نماز کے بعد ہمارے سامنے خطبہ دیا تو آپ ﷺ نے فرمایا:”جو شخص ہماری طرح نماز پڑھے اور ہماری طرح قربانی کرے تو وہ یقینا (ہمارے) طریقے پر پہنچ گیا اور جس نے نماز سے پہلے قربانی کی تو وہ (قربانی جو) نماز سے پہلے (اس نے کی فضول) ہے اور اس کی قربانی نہیں ہے۔” پس ابو بردہ بن نیار رضی اللہ عنہ ، براء رضی اللہ عنہ کے ماموں نے کہا کہ یا رسول اللہ! میں نے اپنی بکری نماز سے پہلے قربان کی ہے اور میں نے یہ سمجھا کہ آج کا دن کھانے اور پینے کا دن ہے اور میں نے چاہا کہ میری بکری سب سے پہلی بکری ہو جو میرے گھر میں ذبح ہو پس میں نے اپنی بکری ذبح کر ڈالی اور قبل اس کے کہ نماز کے لیے آؤں کچھ ناشتہ بھی کر لیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا:”تمہاری بکری گوشت کی بکری ہے (قربانی کی نہیں ہے) “تو انہوں نے عرض کی کہ یارسول اللہ! ہمارے پاس ایک بکری کا بچہ ہے جو مجھے دو بکریوں سے زیادہ پیارا ہے تو کیا وہ مجھے کفایت کر جائے گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا:”ہاں اورتمہارے بعد کسی کو کفایت نہ کرے گا ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْخُرُوجِ إِلَى الْمُصَلَّى بِغَيْرِ مِنْبَرٍ
عیدگاہ کی طرف بغیر منبر کے جانا​

(531) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَخْرُجُ يَوْمَ الْفِطْرِ وَالأَضْحَى إِلَى الْمُصَلَّى فَأَوَّلُ شَيْئٍ يَبْدَأُ بِهِ الصَّلاَةُ ثُمَّ يَنْصَرِفُ فَيَقُومُ مُقَابِلَ النَّاسِ وَالنَّاسُ جُلُوسٌ عَلَى صُفُوفِهِمْ فَيَعِظُهُمْ وَ يُوصِيهِمْ وَ يَأْمُرُهُمْ فَإِنْ كَانَ يُرِيدُ أَنْ يَقْطَعَ بَعْثًا قَطَعَهُ أَوْ يَأْمُرَ بِشَيْئٍ أَمَرَ بِهِ ثُمَّ يَنْصَرِفُ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ فَلَمْ يَزَلِ النَّاسُ عَلَى ذَلِكَ حَتَّى خَرَجْتُ مَعَ مَرْوَانَ وَ هُوَ أَمِيرُ الْمَدِينَةِ فِي أَضْحًى أَوْ فِطْرٍ فَلَمَّا أَتَيْنَا الْمُصَلَّى إِذَا مِنْبَرٌ بَنَاهُ كَثِيرُ بْنُ الصَّلْتِ فَإِذَا مَرْوَانُ يُرِيدُ أَنْ يَرْتَقِيَهُ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ فَجَبَذْتُ بِثَوْبِهِ فَجَبَذَنِي فَارْتَفَعَ فَخَطَبَ قَبْلَ الصَّلاَةِ فَقُلْتُ لَهُ غَيَّرْتُمْ وَاللَّهِ فَقَالَ أَبَا سَعِيدٍ قَدْ ذَهَبَ مَا تَعْلَمُ فَقُلْتُ مَا أَعْلَمُ وَاللَّهِ خَيْرٌ مِمَّا لاَ أَعْلَمُ فَقَالَ إِنَّ النَّاسَ لَمْ يَكُونُوا يَجْلِسُونَ لَنَا بَعْدَ الصَّلاَةِ فَجَعَلْتُهَا قَبْلَ الصَّلاَةِ *
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ عید الفطر اور عید الاضحیٰ کے دن عیدگاہ تشریف لے جاتے تھے تو سب سے پہلی چیز جس سے رسول اللہ ﷺ ابتدا فرماتے تھے نماز تھی۔ نماز مکمل ہو جانے کے بعد آپ ﷺ لوگوں کے مقابل کھڑے ہو جاتے اور لوگ اپنی صفوں میں بیٹھے رہتے پس آپ ﷺ انھیں پندو نصائح فرماتے اور احکام دیتے۔ بعد ازاں اگر آپ ﷺ چاہتے کہ کوئی لشکر روانہ کریں تو اس کو تیار کرتے یا دیگر کسی کام کا حکم کرنا چاہتے توحکم فرماتے پھر آپ ﷺ واپس ہو جاتے۔ سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آئندہ لوگ اسی (دستور) پر رہے یہاں تک کہ میں مروان کے ساتھ عید الاضحی یا عید الفطر میں نکلا اور وہ اس وقت مدینہ کا حاکم تھا، پس جب ہم عید گاہ پہنچے تو ایک منبر وہاں رکھا ہوا تھا جس کو کثیر بن صلت نے تیار کیا تھا اور یکایک مروان کے یہ چاہتے ہی کہ نماز پڑھنے سے پہلے اس پر چڑھے میں نے اس کا کپڑا پکڑ لیا ۔اس نے مجھ سے چھڑا لیا اور چڑھ گیا۔نماز سے پہلے خطبہ دیا اور میں نے اس سے کہاکہ اللہ کی قسم! تم لوگوں نے (سنت نبوی کو) بدل دیا۔ اس پر اس نے جواب دیا کہ اے ابو سعید! وہ بات جاتی رہی جو تم جانتے ہو۔ میں نے کہا کہ جو کچھ میں جانتا ہوں ا للہ کی قسم! وہ اس سے بہتر ہے جو میں نہیں جانتا۔ تب اس نے کہا کہ لوگ ہمارے لیے نماز کے بعد بیٹھتے نہ تھے اس لیے میں نے خطبہ کو نماز سے پہلے کر دیا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْمَشْيِ وَالرُّكُوبِ إِلَى الْعِيدِ وَالصَّلاَةُ قَبْلَ الْخُطْبَةِ بِغَيْرِ أَذَانٍ وَ لاَ إِقَامَةٍ
عید کے لیے پیدل یا سوار ہو کر جانا اور خطبہ سے پہلے بغیر اذان و اقامت نماز ادا کرنا​

(532) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالاَ لَمْ يَكُنْ يُؤَذَّنُ يَوْمَ الْفِطْرِ وَ لاَ يَوْمَ الأَضْحَى*
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما اور جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ (رسول اللہ ﷺ کے عہد میں) عید الفطر اور عیدالاضحی کے دن نماز (عید) کی اذان نہ کہی جاتی تھی ۔
فائدہ= پیدل یا سوار جانے کی ممانعت نہ ہونے کی وجہ سے اس کے جواز کا پہلو نکلتا ہے۔ اورخطبہ سے پہلے نماز کا اثبات گزشتہ حدیث سے ہو چکا۔ محمود الحسن اسد
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْخُطْبَةِ بَعْدَ الْعِيدِ
خطبہ ، عیدکی نماز کے بعد (دینا چاہیے)​

(533) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ شَهِدْتُ الْعِيدَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ وَ أَبِي بَكْرٍ وَ عُمَرَ وَ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ فَكُلُّهُمْ كَانُوا يُصَلُّونَ قَبْلَ الْخُطْبَةِ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے عید کی نماز رسول اللہ ﷺ اور ابو بکر ،عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کے ساتھ پڑھی ۔یہ سب لوگ خطبہ سے پہلے نماز پڑھتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ فَضْلِ الْعَمَلِ فِي أَيَّامِ التَّشْرِيقِ
ایام تشریق میں عبادت کرنے کی فضیلت​

(534) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهُ قَالَ مَا الْعَمَلُ فِي أَيَّامٍ أَفْضَلَ مِنْهَا فِي هَذِهِ قَالُوا وَ لاَ الْجِهَادُ قَالَ وَ لاَ الْجِهَادُ إِلاَّ رَجُلٌ خَرَجَ يُخَاطِرُ بِنَفْسِهِ وَ مَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ بِشَيْئٍ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا:”اور کسی بھی دن میں عبادت کرنا ان دس دنوں میں عبادت کرنے سے افضل نہیں ہے۔” صحابہ نے عرض کی کہ جہاد بھی نہیں؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا:”ہاں! جہاد بھی نہیں مگر وہ شخص جو جہاد میں اپنی جان اور مال پیش کرتا ہوا نکلا پھر کسی چیز کو لے کرنہ لوٹا۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ التَّكْبِيرِ أَيَّامَ مِنًى وَ إِذَا غَدَا إِلَى عَرَفَةَ
منیٰ میں قیام کے دوران اور عرفات میں تکبیر کہنا​

(535) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سُئِلَ عَنِ التَّلْبِيَةِ كَيْفَ كُنْتُمْ تَصْنَعُونَ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ كَانَ يُلَبِّي الْمُلَبِّي لاَ يُنْكَرُ عَلَيْهِ وَ يُكَبِّرُ الْمُكَبِّرُ فَلاَ يُنْكَرُ عَلَيْهِ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے تلبیہ کی بابت پوچھا گیا کہ تم نبی ﷺ کے ہمراہ کس طرح کیا کرتے تھے؟ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تلبیہ کہنے والا تلبیہ کہہ لیتا تھا اسے منع نہ کیا جاتا اور تکبیر کہنے والاتکبیر کہہ لیتا تھا تو اسے بھی منع نہ کیا جاتا تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ النَّحْرِ وَالذَّبْحِ يَوْمَ النَّحْرِ بِالْمُصَلَّى
عیدگاہ میں اونٹ کی یا اور کسی جانور کی قربانی کرنا​

(536) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ يَنْحَرُ أَوْ يَذْبَحُ بِالْمُصَلَّى *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ اونٹ کی یا کسی اور جانور کی قربانی عیدگاہ میں کیا کرتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ خَالَفَ الطَّرِيقَ إِذَا رَجَعَ يَوْمَ الْعِيدِ
جس شخص نے عید کے دن جب واپس ہونے لگا تو راستہ بدل دیا​

(537) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ إِذَا كَانَ يَوْمُ عِيدٍ خَالَفَ الطَّرِيقَ *
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ ، ایک راستے سے عید گاہ جاتے اور واپسی پر راستہ بدل دیتے تھے۔

(538) حَدِيْثُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فِي أَمْرِ الْحَبَشَةِ تَقَدَّمَ وَ زَادَ فِي هَذِهِ الرِّوَايَةِ : فَزَجَرَهُمْ عُمَرُ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ دَعْهُمْ أَمْنًا بَنِي أَرْفِدَةَ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی حدیث حبشی لوگوں کے کھیل کے بارے میں پہلے گزر چکی ہے (دیکھیے حدیث : ۲۸۶) اس روایت میں یہ زیادہ کیا ہے کہ پس سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے انھیں ڈانٹا تو نبی ﷺ نے فرمایا:”انھیں رہنے دو ،بے خوف ہو جاؤ اے بنی ارفدہ۔ “
 
Top