• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺإِذَا رَأَيْتُمُ الْهِلاَلَ فَصُومُوا وَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَأَفْطِرُوا
نبی ﷺ کا فرمان “جب تم (رمضان کا) چاند دیکھو توروزہ رکھو اور جب (شوال کا) چاند دیکھو تو رکھنا موقوف کر دو​

(928) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ لَيْلَةً فَلاَ تَصُومُواحَتَّىتَرَوْهُ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا الْعِدَّةَ ثَلاَثِينَ *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:” مہینہ (کم از کم) انتیس دن کا ہوتا ہے پس تم جب تک چاند نہ دیکھ لو روزہ نہ رکھو پھر اگر مطلع ابر آلود ہو جائے (یعنی آسمان پر بادل چھا جائیں اور تم چاند نہ دیکھ سکو) تو تیس دن کا شمار پورا کر لو۔”

(929) عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ آلَى مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا فَلَمَّا مَضَى تِسْعَةٌ وَعِشْرُونَ يَوْمًا غَدَا أَوْ رَاحَ فَقِيلَ لَهُ إِنَّكَ حَلَفْتَ أَنْ لاَ تَدْخُلَ شَهْرًا فَقَالَ إِنَّ الشَّهْرَ يَكُونُ تِسْعَةً وَعِشْرِينَ يَوْمًا *
ام ا لمومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک بار نبی ﷺ نے اپنی ازواج مطہرات سے ایک مہینہ کا ایلاء کیا(یعنی ترک تعلق کی قسم کھائی) پھر جب انتیس دن گزر گئے تو صبح کے وقت یا دوپہر کے بعد آپ ﷺ (اپنی بیویوں کے پاس) تشریف لے گئے۔کسی نے آپ ﷺ سے کہا کہ آپ ﷺ نے تو قسم کھائی تھی کہ میں ایک مہینہ تک (بیویوں کے پاس) نہ جاؤں گا تو آپ ﷺ نے فرمایا:”مہینہ انتیس دن کا (بھی ہوتا)ہے ۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ شَهْرَا عِيدٍ لا يَنْقُصَانِ
عید کے دونوں مہینے کم نہیں ہوتے​

(930) عَنْ أَبِي بَكْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ شَهْرَانِ لاَ يَنْقُصَانِ شَهْرَا عِيدٍ رَمَضَانُ وَ ذُو الْحَجَّةِ *
سیدنا ابو بکرہ رضی اللہ عنہ ، نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:”دو مہینے ایسے ہیں کہ کم نہیں ہوتے دونوں مہینے عید کے ہیں(۱) رمضان (۲) ذی الحجہ ۔”
فائدہ: اسلاف سے اس کے دو مشہور مفہوم ہیں (۱) اگر ایک انتیس کا ہو گا تو دوسرا تیس کا یا دونوں تیس کے ہوں گے۔دونوں انتیس کے نہیں ہوں گے ۔ (۲) ثواب کے اعتبار سے ان میں کمی نہیں ہو گی، تعداد کے اعتبار کمی ہو سکتی ہے یعنی انتیس کے ہو سکتے ہیں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ لاَ نَكْتُبُ وَ لاَ نَحْسُبُ
نبی ﷺ کا فرمانا :” ہم لوگ نہ لکھنا جانتے ہیں نہ حساب جانتے ہیں۔”​

(931) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنِ النَّبِيِّ ﷺأَنَّهُ قَالَ إِنَّا أُمَّةٌ أُمِّيَّةٌ لاَ نَكْتُبُ وَلاَ نَحْسُبُ الشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا يَعْنِي مَرَّةً تِسْعَةً وَ عِشْرِينَ وَمَرَّةً ثَلاثِينَ *
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا :” ہم امی (ان پڑھ) لوگ ہیں، حساب کتاب نہیں جانتے، (پھر انگلیوں کے اشارے سے بیان فرمایا کہ) مہینہ اس طرح اور کبھی اس طرح ہوتا ہے یعنی کبھی انتیس دن کا اور کبھی تیس دن کا ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ لاَ يَتَقَدَّمُ رَمَضَانَ بِصَوْمِ يَوْمٍ وَ لاَ يَوْمَيْنِ
رمضان سے ایک یا دو دن پہلے روزہ نہیں رکھنا چاہیے​

(932) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ لاَ يَتَقَدَّمَنَّ أَحَدُكُمْ رَمَضَانَ بِصَوْمِ يَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ إِلاَّ أَنْ يَكُونَ رَجُلٌ كَانَ يَصُومُ صَوْمَهُ فَلْيَصُمْ ذَلِكَ الْيَوْمَ *
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا :”تم میں سے کوئی شخص رمضان سے ایک د و دن پہلے روزہ نہ رکھے ۔ ہاں اگر کسی شخص کے روزے رکھنے کا دن آ جائے کہ جس دن وہ ہمیشہ روزہ رکھا کرتا تھا تو اس دن روزہ رکھ لے ۔(خاص طور پر استقبال رمضان کے لیے روزہ رکھنا جائز نہیں ہے )۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ جَلَّ ذِكْرُهُ { أُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَةَ الصِّيَامِ الرَّفَثُ إِلَى نِسَائِكُمْ هُنَّ لِبَاسٌ لَكُمْ وَأَنْتُمْ لِبَاسٌ لَهُنَّ }
اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ “تمہارے لیے روزوں کی رات میں اپنی بیویوں سے صحبت کرنا حلال کر دیا گیا ہے تم اپنی بیویوں کے لباس ہو اور وہ تمہارا لباس ہیں … “​

(933) عَنِ الْبَرَائِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ أَصْحَابُ مُحَمَّدٍ ﷺ إِذَا كَانَ الرَّجُلُ صَائِمًا فَحَضَرَ الإِفْطَارُ فَنَامَ قَبْلَ أَنْ يُفْطِرَ لَمْ يَأْكُلْ لَيْلَتَهُ وَلاَ يَوْمَهُ حَتَّى يُمْسِيَ وَإِنَّ قَيْسَ بْنَ صِرْمَةَ الأَنْصَارِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَانَ صَائِمًا فَلَمَّا حَضَرَ الإِفْطَارُ أَتَى امْرَأَتَهُ فَقَالَ لَهَا أَعِنْدَكِ طَعَامٌ قَالَتْ لاَ وَلَكِنْ أَنْطَلِقُ فَأَطْلُبُ لَكَ وَكَانَ يَوْمَهُ يَعْمَلُ فَغَلَبَتْهُ عَيْنَاهُ فَجَائَتْهُ امْرَأَتُهُ فَلَمَّا رَأَتْهُ قَالَتْ خَيْبَةً لَكَ فَلَمَّا انْتَصَفَ النَّهَارُ غُشِيَ عَلَيْهِ فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ ﷺ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ { أُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَةَ الصِّيَامِ الرَّفَثُ إِلَى نِسَائِكُمْ } فَفَرِحُوا بِهَا فَرَحًا شَدِيدًا وَنَزَلَتْ { وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الأَسْوَدِ } *
سیدنا براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ محمد رسول اللہ ﷺ کے اصحاب کا یہ دستور تھا کہ جب کوئی روزہ دار ہوتا اور افطار کے وقت افطار کرنے سے پہلے سو جاتا تو پھر باقی رات میں کچھ نہ کھاتا اور نہ (اگلے) دن میں یہاں تک کہ(پھر) شام ہو جاتی اور سیدنا قیس بن صرمہ انصاری رضی اللہ عنہ روزہ دار تھے تو جب افطار کا وقت آیا تو وہ اپنی بیو ی کے پاس گئے اور ان سے پوچھا کہ کیا کچھ کھانے کو ہے؟ تو انھوں نے کہا نہیں مگر میں جاتی ہوں اور کچھ ڈھونڈ کر لاتی ہوں۔ اور قیس بن صرمہ رضی اللہ عنہ تمام دن محنت کیا کرتے تھے، ان پر نیند غالب آگئی (اور وہ سو گئے پھر ) جب ان کی بیوی (کھانا لے کر) آئیں اور ان کو (سوتا ہوا) دیکھا تو کہنے لگیں کہ تمہاری خرابی آگئی۔ دوسرے دن جب دوپہر ہوئی تو وہ بے ہوش ہو گئے ۔ یہ واقعہ نبی ﷺ سے ذکر کیا گیا تو اس موقع پر یہ آیت نازل ہوئی :
“تمہارے لیے روزوں کی رات میں اپنی بیویوں سے صحبت کرنا حلال کردیا گیا ہے ۔”
پس صحابہ بے انتہا خوش ہوئے تو اسی آیت کے یہ الفاظ بھی نازل ہوئے :
“کھاؤ اور پیو ،یہاں تک کہ تم کو (صبح کی)سفید دھاگہ (یعنی فجر کی سفیدی) رات کی سیاہ دھاری سے نمایاں نظر آنے لگے۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى { وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الأَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ …}
اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان “کھاؤ اور پیو یہاں تک کہ تمھیں شب کی سیاہ دھاری سے سپیدۂ سحر کی دھاری نمایاں نظر آئے “ (البقرہ : ۱۸۷)​

(934) عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ { حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الأَسْوَدِ } عَمَدْتُ إِلَى عِقَالٍ أَسْوَدَ وَإِلَى عِقَالٍ أَبْيَضَ فَجَعَلْتُهُمَا تَحْتَ وِسَادَتِي فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ فِي اللَّيْلِ فَلاَ يَسْتَبِينُ لِي فَغَدَوْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فَذَكَرْتُ لَهُ ذَلِكَ فَقَالَ إِنَّمَا ذَلِكَ سَوَادُ اللَّيْلِ وَبَيَاضُ النَّهَارِ *
سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب آیت:” یہاں تک کہ سفیددھاری سے تمہارے لیے واضح ہو جائے۔” (سورۃ البقرۃ : ۱۸۷) نازل ہوئی تو میں نے ایک سیاہ رسی اور ایک سفید رسی لے لی اور ان دونوں کو اپنے تکیہ کے نیچے رکھ لیا اور رات کو (اٹھ اٹھ کر ان کو)دیکھتا رہا مگر مجھے کچھ معلوم نہ ہوا تو صبح کو میں رسول اللہ ﷺ کے پاس گیا اور آپ ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا:”وہ (سیاہ دھاگا) تو رات کی سیاہی اور (سفید دھاگا) صبح کی سفیدی ہے ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ قَدْرِ كَمْ بَيْنَ السَّحُورِ وَصَلاَةِ الْفَجْرِ
سحری کھانے میں اور نماز فجر میں کتناوقت ہونا چاہیے؟​

(935) عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ تَسَحَّرْنَا مَعَ النَّبِيِّ ﷺ ثُمَّ قَامَ إِلَى الصَّلاَةِ قُلْتُ كَمْ كَانَ بَيْنَ الأَذَانِ وَالسَّحُورِ قَالَ قَدْرُ خَمْسِينَ آيَةً *
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ سحری کھائی پھر آپ ﷺ نماز کے لیے کھڑے ہو گئے۔ (سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے ان سے) پوچھا کہ اذان اور سحری کے درمیان کتنا وقت تھا؟ تو انھوں نے کہا کہ جتنے وقت میں پچاس آیتوں کی تلاوت کی جا سکے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ بَرَكَةِ السَّحُورِ مِنْ غَيْرِ إِيجَابٍ
سحری کھانے میں برکت ہونا ثابت ہے مگر وہ واجب نہیں ہے​

(936) عَن أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ ﷺتَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً *
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا:” (اے لوگو!) سحری کھاؤ،اس لیے کہ سحری کھانے میں برکت ہوتی ہے ۔ (رسول اللہ ﷺ کے حکم پر عمل کرنے سے عملی فائدہ بھی ہے اور آخرت کا ثواب بھی) ۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ إِذَا نَوَى بِالنَّهَارِ صَوْمًا
جب دن میں روزے کی نیت کی جائے تو ؟​

(937) عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺبَعَثَ رَجُلًا يُنَادِي فِي النَّاسِ يَوْمَ عَاشُورَائَ إِنَّ مَنْ أَكَلَ فَلْيُتِمَّ أَوْ فَلْيَصُمْ وَمَنْ لَمْ يَأْكُلْ فَلا يَأْكُلْ *
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ایک مرتبہ) عاشورہ کے دن نبی ﷺ نے ایک شخص کو اس امر کا اعلان کرنے کے لیے مقرر فرمایا:”(آج) جس شخص نے کچھ کھا لیا وہ اب نہ کھائے اور جس نے نہ کھایا ہو وہ (روزہ کی نیت کر لے یعنی) روزہ رکھ لے۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ الصَّائِمِ يُصْبِحُ جُنُبًا
روزہ دار کا صبح کو جنابت کی حالت میں اٹھنا​

(938) عَنْ عَائِشَةَ وَأُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺكَانَ يُدْرِكُهُ الْفَجْرُ وَهُوَ جُنُبٌ مِنْ أَهْلِهِ ثُمَّ يَغْتَسِلُ وَيَصُومُ *
ام المومنین عائشہ اور ام سلمہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ کبھی کبھی رسول اللہ ﷺ کو اس حالت میں صبح ہوجایا کرتی تھی کہ آپ ﷺ اپنی بیویوں سے جنبی ہوتے تھے پھر غسل فرما لیتے اور روزہ رکھتے تھے ۔
 
Top