• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَتَى يَحِلُّ فِطْرُ الصَّائِمِ
روزہ دار کو کس وقت افطار کرنا چاہیے؟​

(951) حَدِيْثُ ابْنِ أَبِي أَوْفَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ قَوْلُ النَّبِيِّ ﷺ تَقَدَّمَ قَرِيْبًا وَقَالَ فِي هَذِهِ الرِّوَايَةِ : إِذَا رَأَيْتُمُ اللَّيْلَ أَقْبَلَ مِنْ هَا هُنَا فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ وَأَشَارَ بِإِصْبَعِهِ قِبَلَ الْمَشْرِقِ*
سیدنا ابن ابی اوفیٰ کی حدیث اور نبی ﷺ کا ارشاد کہ “اترو اور میرے لیے ستو گھول دو” گزر چکا ہے (دیکھیے حدیث : ۹۴۳) اور اس روایت میں (سیدنا ابن ابی اوفی رضی اللہ عنہ ) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا) ہے :”جب تم دیکھو کہ اس طرف سے آثار شب نمودارا ہو گئے ہیں تو روزہ افطار کردو۔” اور آپ ﷺ نے اپنی انگلی سے مشرق کی طرف اشارہ فرمایا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ تَعْجِيلِ الإِفْطَارِ
افطار میں جلدی کرنا افضل ہے​

(952) عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ لاَ يَزَالُ النَّاسُ بِخَيْرٍ مَا عَجَّلُوا الْفِطْرَ *
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :”لوگ ہمیشہ نیکی پر رہیں گے جب تک کہ وہ جلد افطار کرنے میں جلدی کیا کریں گے ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ إِذَا أَفْطَرَ فِي رَمَضَانَ ثُمَّ طَلَعَتِ الشَّمْسُ
جب کوئی شخص رمضان میں افطار کرلے اسکے بعد آفتاب ظاہر ہو جائے تو اسے کیا کرنا چاہیئے ؟​

(953) عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ أَفْطَرْنَا عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ ﷺ يَوْمَ غَيْمٍ ثُمَّ طَلَعَتِ الشَّمْسُ *
سیدہ اسماء بنت ابو بکرصدیق رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ ہم نے نبی ﷺ کے دَور میں ایک دفعہ بادل والے دن میں روزہ افطار کر لیا (کیونکہ وقت کا صحیح اندازہ نہ ہو سکا تھاتو) اس کے بعد آفتاب نکل آیا ۔
فائدہ : بعد میں قضاء ہو گی یانہیں، اس میں اسلاف کا اختلاف ہے۔ فتح الباری میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا قول ابن ابی شیبہ کے حوالے سے مروی ہے کہ آپ نے فرمایا تھا “ہم قضاء نہیں کریں گے اور اس نماز پر قیاس کیا جائے کہ صحابہ کرام تو بحالت نماز جب علم ہوا کہ قبلہ تبدیل ہوگیا ہے تو انھوں نے وہ رکعت نہیں لوٹائی تھی جو پڑھ چکے تھے۔ تو اس سے بھی ترک قضاء والے قول کو تقویت ملتی ہے واللہ اعلم بالصواب ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ صَوْمِ الصِّبْيَانِ
بچوں کا روزہ رکھنا​

(954) عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَرْسَلَ النَّبِيُّ ﷺغَدَاةَ عَاشُورَائَ إِلَى قُرَى الأَنْصَارِ مَنْ أَصْبَحَ مُفْطِرًا فَلْيُتِمَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ وَمَنْ أَصْبَحَ صَائِمًا فَليَصُمْ قَالَتْ فَكُنَّا نَصُومُهُ بَعْدُ وَنُصَوِّمُ صِبْيَانَنَا وَنَجْعَلُ لَهُمُ اللُّعْبَةَ مِنَ الْعِهْنِ فَإِذَا بَكَى أَحَدُهُمْ عَلَى الطَّعَامِ أَعْطَيْنَاهُ ذَاكَ حَتَّى يَكُونَ عِنْدَ الإِفْطَارِ *
ربیع بنت معوذ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی ﷺ نے عاشورہ کی صبح کو انصار کی بستیوں میں یہ کہلا بھیجا :”جس نے بغیر روزہ کے صبح کی ہو وہ اپنے باقی دن میں کچھ کھائے نہ کچھ پیے۔ اور جس شخص نے روزہ کی حالت میں صبح کی ہو وہ روزہ رکھے۔” ربیع رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ اس کے بعد ہم برابر عاشورہ کا روزہ رکھتے اور اپنے بچوں کو بھی رکھواتے اور ان کے لیے روئی کی کے کھلونے بنا لیا کرتے تھے کہ جب کوئی ان میں سے کھانے کے لیے روتا تو ہم وہی کھلونا اس کو دے دیتے یہاں تک کہ افطار کا وقت آ جاتا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْوِصَالِ إِلَى السَّحَرِ
سحری تک کچھ نہ کھانا پینا​

(955) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ لاَ تُوَاصِلُوا فَأَيُّكُمْ أَرَادَ أَنْ يُوَاصِلَ فَلْيُوَاصِلْ حَتَّى السَّحَرِ *
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا :”(اے لوگو!) َمسلسل (بلاسحری و افطاری) روزے نہ رکھو اور جو تم میں سے کوئی ایسا کرنا ہی چاہتا ہے تو وہ سحری تک ایسا کرسکتا ہے۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ التَّنْكِيلِ لِمَنْ أَكْثَرَ الْوِصَالَ
جوشخص مسلسل (بلاسحری و افطاری) زیادہ روزے رکھے اسے تنبیہ کرنا​

(956) عَن أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنِ الْوِصَالِ فِي الصَّوْمِ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ إِنَّكَ تُوَاصِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ وَأَيُّكُمْ مِثْلِي إِنِّي أَبِيتُ يُطْعِمُنِي رَبِّي وَيَسْقِينِ فَلَمَّا أَبَوْا أَنْ يَنْتَهُوا عَنِ الْوِصَالِ وَاصَلَ بِهِمْ يَوْمًا ثُمَّ يَوْمًا ثُمَّ رَأَوُا الْهِلاَلَ فَقَالَ لَوْ تَأَ خَّرَ لَزِدْتُكُمْ كَالتَّنْكِيلِ لَهُمْ حِينَ أَبَوْا أَنْ يَنْتَهُوا وَ فِي رِوَايَةٍ عَنْهُ قَالَ لَهُم فَاكْلَفُوا مِنَ الْعَمَلِ مَا تُطِيقُونَ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مسلسل(بلاسحری وافطاری) کے روزوں سے منع فرمایا تو مسلمانوں میں سے ایک شخص نے عرض کی کہ یارسول اللہ! آپ تو وصال کرتے ہیں (یعنی طے کے روزے رکھتے ہیں)تو آپ ﷺ نے فرمایا :”تم میں سے کون شخص میرے مثل ہے؟ میں رات کو سوتا ہوں تو میرا پروردگار مجھے کھلا پلا دیتا ہے مگر جب وہ لوگ باز نہ آئے تو آپ ﷺ نے ان کے ساتھ ایک دن وصال کیا(یعنی کچھ نہ کھایا پیا) دوسرے دن پھر وصال کیا(یعنی کچھ نہ کھایاپیا)کئی دن طے کے روزے رکھے ،اس کے بعد (عید کا) چاند نکل آیا۔ آپ ﷺ نے ان کے نہ ماننے پر بطور خفگی کے فرمایا:”اگر ابھی چاند نہ نکلتا تو میں اور زیادہ روزے تم سے رکھواتا۔” اور ایک دوسری روایت میں سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ہی مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا :”تم اسی قدر عبادت اپنے ذمہ لو جس کی تمہیں طاقت ہو ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ أَقْسَمَ عَلَى أَخِيهِ لِيُفْطِرَ فِي التَّطَوُّعِ
اگر کوئی شخص اپنے بھائی کو نفل روزہ توڑنے کے لیے قسم دلائے تو … ؟​

(957) عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ آخَى النَّبِيُّ ﷺ بَيْنَ سَلْمَانَ وَأَبِي الدَّرْدَائِ فَزَارَ سَلْمَانُ أَبَا الدَّرْدَائِ فَرَأَى أُمَّ الدَّرْدَائِ مُتَبَذِّلَةً فَقَالَ لَهَا مَا شَأْنُكِ قَالَتْ أَخُوكَ أَبُو الدَّرْدَائِ لَيْسَ لَهُ حَاجَةٌ فِي الدُّنْيَا فَجَائَ أَبُو الدَّرْدَائِ فَصَنَعَ لَهُ طَعَامًا فَقَالَ كُلْ قَالَ فَإِنِّي صَائِمٌ قَالَ مَا أَنَا بِآكِلٍ حَتَّى تَأْكُلَ قَالَ فَأَكَلَ فَلَمَّا كَانَ اللَّيْلُ ذَهَبَ أَبُوالدَّرْدَائِ يَقُومُ قَالَ نَمْ فَنَامَ ثُمَّ ذَهَبَ يَقُومُ فَقَالَ نَمْ فَلَمَّا كَانَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ قَالَ سَلْمَانُ قُمِ الآنَ فَصَلَّيَا فَقَالَ لَهُ سَلْمَانُ إِنَّ لِرَبِّكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَلِنَفْسِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَلِأَهْلِكَ عَلَيْكَ حَقًّا فَأَعْطِ كُلَّ ذِي حَقٍّ حَقَّهُ فَأَتَى النَّبِيَّ ﷺ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ صَدَقَ سَلْمَانُ *
سیدنا ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے سیدنا سلمان اور سیدنا ابو الدرداء رضی اللہ عنہما کے درمیان بھائی چارا کرادیا تھا۔ اس وجہ سے (ایک دن) سلمان ، ابو الدرداء ( رضی اللہ عنہ ) سے ملاقات کو گئے تو انھوں نے ام الدرداء کو بہت خستہ حالت میں پایا اور ان سے کہاکہ تمہارا کیا حال ہے؟ وہ بولیں کہ تمہارے بھائی ابو الدرداء کو اب دنیا کی کچھ ضرورت نہیں رہی۔ اتنے میں ابو الدرداء بھی آگئے اور انھوں نے سلمان کے لیے کھانا تیار کیا اور (سلمان سے) کہا کہ تم کھاؤ میں تو روزہ دار ہوں سلمان نے جواب دیا کہ میں نہ کھاؤں گا تاوقتیکہ تم بھی کھاؤ۔ بالآخر ابو الدرداء نے (روزہ توڑ دیا اور سلمان کیساتھ) کھانا کھایا پھر جب رات ہوئی تو ابو الدرداء نماز پڑھنے کھڑے ہو گئے۔ سلمان نے کہا کہ ابھی سو جاؤ چنانچہ وہ سوگئے پھر تھوڑی دیر کے بعدوہ اٹھنے لگے تو سلمان نے کہا کہ ابھی سو جاؤ ۔پھر جب اخیر رات ہوئی تو سلمان نے کہا کہ اب اٹھو! چنانچہ دونوں نے نماز پڑھی پھر ابو الدرداء سے سلمان نے کہاکہ بے شک تمہارے پروردگار کا بھی تم پر حق ہے، تمہاری جان کا بھی تم پر حق ہے اور تمہاری بیوی کا بھی تم پر حق ہے پس تم ہر صاحب حق کا حق ادا کرو ۔پھر ابو الدرداء نبی ﷺ کے پاس آئے اور آپ ﷺ سے یہ تمام (واقعہ) بیان کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا:”سلمان نے سچ کہا۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ صَوْمِ شَعْبَانَ
شعبان میں روزے رکھنے کا بیان​

(958) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ لاَ يُفْطِرُ وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ لاَ يَصُومُ فَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ اسْتَكْمَلَ صِيَامَ شَهْرٍ إِلاَّ رَمَضَانَ وَمَا رَأَيْتُهُ أَكْثَرَ صِيَامًا مِنْهُ فِي شَعْبَانَ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی ﷺ جب نفلی روزے رکھتے تو اس قدر رکھتے تھے کہ ہم خیال کرتے کہ اب آپ ﷺ روزہ ترک نہ فرمائیں گے اور جب چھوڑتے تو اس قدر چھوڑ تے کہ ہم کو خیال ہوتا تھا اب کبھی آپ ﷺ روزہ نہ رکھیں گے اور میں نے رسول اللہ ﷺ کو رمضان کے سوا کسی اور مہینہ میں پورے روزے رکھتے نہیں دیکھا اور میں نے آپ ﷺ کو شعبان سے زیادہ اور کسی مہینہ میں روزہ رکھتے نہیں دیکھا ۔

(959) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ ﷺ يَصُومُ شَهْرًا أَكْثَرَ مِنْ شَعْبَانَ فَإِنَّهُ كَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ كُلَّهُ وَكَانَ يَقُولُ خُذُوامِنَ الْعَمَلِ مَا تُطِيقُونَ فَإِنَّ اللَّهَ لاَ يَمَلُّ حَتَّى تَمَلُّوا وَأَحَبُّ الصَّلاَةِ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ مَا دُووِمَ عَلَيْهِ وَإِنْ قَلَّتْ وَكَانَ إِذَا صَلَّى صَلاَةً دَاوَمَ عَلَيْهَا *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺ شعبان سے بڑھ کر کسی اور مہینہ میں (نفلی) روزے نہ رکھتے تھے بلکہ یوں سمجھیں کہ شعبان تقریباً روزوں میں ہی گزارتے تھے اور مزید کہتی ہیں کہ آپ ﷺ فرمایا کرتے تھے :” اے لوگو ! اسی قدر عبادت اپنے ذمہ لو جن کی تم برداشت کر سکو، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ (ثواب دینے سے) نہیں تھکتا یہاں تک کہ تم عبادت کرنے سے تھک جاؤ اور عمدہ نماز نبی ﷺ کے نزدیک وہ تھی جس پر مداومت کی جائے اگرچہ وہ تھوڑی ہی ہو اور جب آپ ﷺ کوئی نماز پڑھتے تو اس پر ہمیشگی اختیار کرتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَا يُذْكَرُ مِنْ صَوْمِ النَّبِيِّ ﷺ وَإِفْطَارِهِ
نبی ﷺ کے روزہ رکھنے اور نہ رکھنے کا ذکر​

(960) عَن أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَقَدْ سُئِلَ عَنْ صِيَامِ النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَ مَا كُنْتُ أُحِبُّ أَنْ أَرَاهُ مِنَ الشَّهْرِ صَائِمًا إِلاَّ رَأَيْتُهُ وَلاَ مُفْطِرًا إِلاَّ رَأَيْتُهُ وَلاَ مِنَ اللَّيْلِ قَائِمًا إِلاَّ رَأَيْتُهُ وَلاَ نَائِمًا إِلاَّ رَأَيْتُهُ وَلاَ مَسِسْتُ خَزَّةً وَلاَ حَرِيرَةً أَلْيَنَ مِنْ كَفِّ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ وَلاَ شَمِمْتُ مِسْكَةً وَلاَ عَبِيرَةً أَطْيَبَ رَائِحَةً مِنْ رَائِحَةِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے نبی ﷺ کے روزے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ میں جب چاہتا کہ کسی مہینہ میں آپ ﷺ کو روزہ رکھتا ہوا دیکھ لوں تو آپ ﷺ کو روزہ رکھتا ہوا دیکھ لیتا اور جب آپ ﷺ کو بغیر روزہ رکھے دیکھنا چاہتا تو بھی دیکھ لیتا اور جب کبھی رات کو نماز پڑھتا ہوا دیکھنا چاہتا تو نماز پڑھتا ہوا دیکھ لیتا اور جب (سوتا ہوا دیکھنا چاہتا تو) سوتا ہوا دیکھ لیتا اور میں نے کسی سمور اور ریشمی کپڑے کو رسول اللہ ﷺ کے دست مبارک سے زیادہ نرم نہیں دیکھا اور نہ میں نے کبھی مشک و عنبر کو رسول اللہ ﷺ (کے پسینہ) کی خوشبو سے زیادہ خوشبو دار پایا ۔

(961) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ تَقَدَّمَ *
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کی حدیث پہلے گزر چکی ہے (دیکھیے حدیث :۵۹۶)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
بَابُ حَقِّ الْجِسْمِ فِي الصَّوْمِ
روزہ رکھنے میں اپنے جسم کے حق کی بھی رعایت کرنا چاہیے​

(962) وَقَالَ فِي هَذِهِ الرِّوَايَةِ : فَكَانَ عَبْدُاللَّهِ يَقُولُ بَعْدَ مَا كَبِرَ يَا لَيْتَنِي قَبِلْتُ رُخْصَةَ النَّبِيِّ ﷺ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ اس روایت میں کہتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ جب بوڑھے ہو گئے تو کہا کرتے تھے کہ اے کاش !میں نے نبی ﷺ کی (ہر ماہ میں تین روزے رکھنے کی) اجازت قبول کر لی ہوتی ۔
 
Top