Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
باب : اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے متعلق کہ "(اے محمدﷺ ) اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرایئے "۔
98: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ جس وقت یہ آیت نازل ہوئی کہ "اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائیے " (الشعراء: 214) تو رسول اللہﷺ نے قریش کے لوگوں کو بلایا، وہ سب اکٹھے ہوئے تو آپﷺ نے (پہلے ) سب کو بالعموم ڈرایا اور پھر خاص کیا (یعنی نام لے کر ان لوگوں کو) اور فرمایا کہ اے کعب بن لوئی کے بیٹو! اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ۔ اے مرہ بن کعب کے بیٹو! اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ۔ اے عبد شمس کے بیٹو! اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ۔ اے ہاشم کے بیٹو! اپنے آپ کو جہنم سے چھڑاؤ۔ اے عبدالمطلب کے بیٹو! اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ۔ اے فاطمہ(رضی اللہ عنہا)! اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ، اس لئے کہ میں اللہ کے سامنے کچھ اختیار نہیں رکھتا (یعنی اگر وہ عذاب کرنا چاہے تو میں بچا نہیں سکتا) البتہ تم جو ناتا مجھ سے رکھتے ہو، اس کو میں جوڑتا رہوں گا (یعنی دنیا میں تمہارے ساتھ احسان کرتا رہوں گا)۔
98: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ جس وقت یہ آیت نازل ہوئی کہ "اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائیے " (الشعراء: 214) تو رسول اللہﷺ نے قریش کے لوگوں کو بلایا، وہ سب اکٹھے ہوئے تو آپﷺ نے (پہلے ) سب کو بالعموم ڈرایا اور پھر خاص کیا (یعنی نام لے کر ان لوگوں کو) اور فرمایا کہ اے کعب بن لوئی کے بیٹو! اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ۔ اے مرہ بن کعب کے بیٹو! اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ۔ اے عبد شمس کے بیٹو! اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ۔ اے ہاشم کے بیٹو! اپنے آپ کو جہنم سے چھڑاؤ۔ اے عبدالمطلب کے بیٹو! اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ۔ اے فاطمہ(رضی اللہ عنہا)! اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ، اس لئے کہ میں اللہ کے سامنے کچھ اختیار نہیں رکھتا (یعنی اگر وہ عذاب کرنا چاہے تو میں بچا نہیں سکتا) البتہ تم جو ناتا مجھ سے رکھتے ہو، اس کو میں جوڑتا رہوں گا (یعنی دنیا میں تمہارے ساتھ احسان کرتا رہوں گا)۔