• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اقعاء کی حالت میں بیٹھ کر کھجور کھانا۔
1317: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کے پاس کھجوریں آئیں، آپﷺ ان کو بانٹنے لگے اور اسی طرح بیٹھے تھے جیسے کوئی جلدی میں بیٹھتا ہے (یعنی اکڑوں) اور اس میں سے جلدی جلدی کھا رہے تھے (شاید آپﷺ کو کوئی دوسرا کام درپیش ہو گا)۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ نبیﷺ اقعاء کے طور پر بیٹھے کھجور کھا رہے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جس گھر میں کھجور نہیں، اس گھر والے بھوکے ہیں۔
1318: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اے عائشہ! جس گھر میں کھجور نہیں ہے وہ گھر والے بھوکے ہیں۔ دو بار یا تین بار یہی فرمایا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اکٹھی دو دو کھجور یں کھانے کی ممانعت۔
1319: جبلہ بن سحیم کہتے ہیں کہ سیدنا ابن زبیر صہمیں کھجوریں کھلاتے اور ان دنوں لوگوں پر (کھانے کی) تکلیف تھی۔ ہم کھا رہے تھے کہ سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ سامنے سے نکلے اور کہنے لگے کہ دو دو کھجوریں (ملا کر) مت کھاؤ، کیونکہ رسول اللہﷺ نے اس سے منع کیا ہے مگر (اس وقت کھاؤ) جب اپنے بھائی سے اجازت لے لو۔ شعبہ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں اجازت لینے کا قول سیدنا ابن عمرؓ کا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ککڑی ، کھجور کے ساتھ ملا کر کھانا۔
1320: سیدنا عبد اللہ بن جعفرؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو کھجور کے ساتھ ککڑی کھاتے ہوئے دیکھا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سیاہ پیلو کے متعلق۔
1321: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ ہم نبیﷺ کے ساتھ (مقامِ) مرّالظّہران میں تھے اور کباث (جنگلی درخت کا پھل) چن رہے تھے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: سیاہ دیکھ کر چنو۔ ہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے آپﷺ نے بکریاں چرائی ہیں (تب تو جنگل کا حال معلوم ہے )؟ آپﷺ نے فرمایا ہاں! اور کوئی نبی ایسا نہیں ہوا جس نے بکریاں نہ چرائی ہوں، یا ایسا ہی کچھ فرمایا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : خرگوش کا گوشت کھانا۔
1322: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ ہم جا رہے تھے کہ (مقامِ) مرالظہران میں ایک خرگوش دیکھا تو اس کا پیچھا کیا۔ پہلے لوگ اس پر دوڑے لیکن تھک گئے پھر میں دوڑا تو میں نے پکڑ لیا اور سید نا ابو طلحہؓ کے پاس لایا۔ انہوں نے اس کو ذبح کیا اور اس کا پٹھ اور دونوں رانیں رسول اللہﷺ کے پاس بھیجیں۔ میں لے کر آیا تو آپﷺ نے ان کو لے لیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : گوہ (سوسمار) کھانے کے متعلق۔
1323: سیدنا عبد اللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ سیدنا خالد بن ولیدؓ جن کو سیف اللہ کہتے تھے ، نے خبر دی کہ وہ رسول اللہﷺ کے ساتھ اُمّ المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے جو رسول اللہﷺ کی زوجہ مطہرہ تھیں اور سیدنا خالد اور ابن عباسؓ کی خالہ تھیں۔ ان کے پاس گوہ (سوسمار) کا بھنا ہوا گوشت پایا، جو اُمّ المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کی بہن حفیدہ بنت حارث نجد سے لائیں تھیں۔ پھر انہوں نے (سیدہ میمونہ نے ) وہ ضب رسول اللہﷺ کے سامنے رکھی اور ایسا کم ہوتا تھا کہ آپﷺ کے سا منے کوئی کھانا رکھا جائے اور بیان نہ کیا جائے اور نام نہ لیا جائے (کہ وہ کھانا کیا ہے ؟)۔ رسول اللہﷺ نے گوہ کی طرف اپنا ہاتھ بڑھایا تو اس وقت موجود عورتوں میں سے ایک عورت بول اٹھی کہ رسول اللہﷺ کو بتاؤ تو سہی جو آپﷺ کے سامنے رکھا ہے وہ کہنے لگیں کہ یا رسول اللہﷺ! یہ گوہ ہے تو آپﷺ نے اپنا ہاتھ واپس لے لیا۔ سیدنا خالد بن ولیدؓ نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! کیا گوہ حرام ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ نہیں حرام نہیں ہے لیکن یہ میرے ملک میں نہیں ہوتا۔ اس وجہ سے مجھے کراہت ہوتی ہے۔ سیدنا خالدؓ نے کہا کہ پھر میں نے اس کو کھینچ کر کھا لیا اور رسول اللہﷺ مجھے کھاتے ہوئے دیکھ رہے تھے اور آپﷺ نے مجھے منع نہیں کیا۔

1324: سیدنا ابو سعیدؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور بولا کہ ہم ایسی زمین میں رہتے ہیں جہاں گوہ بہت ہیں اور میرے گھر والوں کا اکثر کھانا وہی ہے ، آپﷺ نے اسکو جواب نہ دیا۔ ہم نے کہا کہ پھر پوچھ، اس نے پھر پوچھا، لیکن آپﷺ نے تین بار جواب نہ دیا۔ پھر تیسری دفعہ (یا تیسری دفعہ کے بعد) آپﷺ نے اس کو آواز دی اور فرمایا کہ اے دیہاتی! اللہ جل جلالہ نے بنی اسرائیل کے ایک گروہ پر لعنت کی یا غصہ کیا تو ان کو جانور بنا دیا، وہ زمین پر چلتے تھے۔ میں نہیں جانتا کہ گوہ انہی جانوروں میں سے ہے یا کیا ہے ؟ اس لئے میں اس کو نہیں کھاتا اور نہ ہی حرام کہتا ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مکڑی (ٹڈی) کے کھانے کا بیان۔
1325: سیدنا عبد اللہ بن ابی اوفیؓ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہﷺ کے ساتھ سات لڑائیاں لڑیں اور ٹڈیاں (مکڑیاں) کھاتے رہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سمندری جانور اور ان جانوروں کو کھانا جن کو سمندر پھینک دے۔
1326: سیدنا جابرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ہمیں ابو عبیدہ بن الجراحؓ کی امارت میں قریش کے ایک قافلے کو ملنے (یعنی ان کے پیچھے ) اور ہمارے سفر خرچ کے لئے کھجور کا ایک تھیلہ دیا اور کچھ آپ کو نہ ملا کہ ہمیں دیتے۔ سیدنا ابو عبیدہؓ ہمیں ایک ایک کھجور (ہر روز) دیا کرتے تھے۔ابو الزبیر نے کہا کہ میں نے سیدنا جابرؓ سے پوچھا کہ تم ایک کھجور میں کیا کرتے تھے ؟ انہوں نے کہا کہ اس کو بچے کی طرح چوس لیا کرتے تھے ، پھر اس پر تھوڑا پانی پی لیتے تھے ، وہ ہمیں سارا دن اور رات کو کافی ہو جاتا اور ہم اپنی لکڑیوں سے پتے جھاڑتے ، پھر ان کو پانی میں تر کرتے اور کھاتے تھے۔ سیدنا جابرؓ نے کہا ہم سمندر کے کنارے پہنچے تو وہاں ایک لمبی اور موٹی سی چیز نمودار ہوئی۔ ہم اس کے پاس گئے تو دیکھا کہ وہ ایک جانور ہے جس کو عنبر کہتے ہیں۔ سیدنا ابو عبیدہؓ نے کہا کہ یہ مردار ہے (یعنی حرام ہے )۔ پھر کہنے لگے کہ نہیں ہم اللہ کے رسولﷺ کے بھیجے ہوئے ہیں اور اللہ کی راہ میں نکلے ہیں اور تم (بھوک کی وجہ سے ) مجبور ہو چکے ہو تو اس کو کھاؤ۔ سیدنا جابرؓ نے کہا ہم وہاں ایک مہینہ رہے اور ہم تین سو آدمی تھے۔ اس کا گوشت کھاتے رہے ، یہاں تک کہ ہم موٹے ہو گئے۔ سیدنا جابرؓ نے کہا میں دیکھ رہا ہوں کہ ہم اس کی آنکھ کے حلقہ میں سے چربی کے گھڑے کے گھڑے بھرتے تھے اور اس میں سے بیل کے برابر گوشت کے ٹکڑے کاٹتے تھے۔ آخر سیدنا ابو عبیدہؓ نے ہم میں سے تیرہ آدمیوں کو لیا، وہ سب اس کی آنکھ کے حلقے کے اندر بیٹھ گئے۔ اور اس کی پسلیوں میں سے ایک پسلی اٹھا کر کھڑی کی، پھر جو اونٹ ہمارے ساتھ تھے ، ان میں سے سب سے بڑے اونٹ پر پالان باندھی تو وہ اس کے نیچے سے نکل گیا اور ہم نے اسکے گوشت میں سے زادِ راہ کے لئے وشائق بنا لئے (وشائق اُبال کر خشک کئے ہوئے گوشت کو کہتے ہیں، جو سفر کے لئے رکھتے ہیں)۔ جب ہم مدینہ میں آئے تو رسول اللہﷺ کے پاس آئے اور یہ قصہ بیان کیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ وہ اللہ تعالیٰ کا رزق تھا جو اس نے تمہارے لئے نکالا تھا۔ اب تمہارے پاس اس گوشت کا کچھ حصہ ہے تو ہمیں بھی کھلاؤ۔ سیدنا جابرؓ نے کہا کہ ہم نے اس کا گوشت آپﷺ کے پاس بھیجا تو آپﷺ نے اس کو کھایا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : گھوڑوں کا گوشت کھانے کے متعلق۔
1327: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے خیبر کے دن کھریلو گدھوں کے گوشت سے روک دیا اور گھوڑوں کا گوشت کھانے کی اجازت دی۔

1328: سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم نے رسول اللہﷺ کے عہد میں ایک گھوڑا کاٹا، پھر اس کا گوشت کھایا۔
 
Top