• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : کھانے اور پینے پر الحمد للہ کہنے کے بارے میں۔
1305: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ بندے سے راضی ہوتا ہے جب وہ کھا کر الحمد للہ پڑھے یا پی کر الحمد للہ پڑھے (یعنی صبح یا شام یا کسی اور وقت کے کھانے کے بعد)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : کھانے اور پینے کی نعمتوں کے بارے میں سوال کا بیان۔
1306: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ ایک دفعہ رات یا دن کو باہر نکلے اور آپﷺ نے سیدنا ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہما کو دیکھا تو پوچھا کہ تمہیں اس وقت کونسی چیز گھر سے نکال لائی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! بھوک کے مارے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، میں بھی اسی وجہ سے نکلا ہوں، چلو۔ پھر وہ آپﷺ کے ساتھ چلے ، آپﷺ ایک انصاری کے دروازے پر آئے ، وہ اپنے گھر میں نہیں تھا۔ اس کی عورت نے آپﷺ کو دیکھا تو اس نے خوش آمدید کہا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ فلاں شخص (اس کے خاوند کے متعلق فرمایا) کہاں گیا ہے ؟ وہ بولی کہ ہمارے لئے میٹھا پانی لینے گیا ہے (اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عذر سے اجنبی عورت سے بات کرنا اور اس کو جواب دینا درست ہے ، اسی طرح عورت اس مرد کو گھر بلا سکتی ہے جس کے آنے سے خاوند راضی ہو) اتنے میں وہ انصاری مرد آگیا تو اس نے رسول اللہﷺ اور آپﷺ کے دونوں ساتھیوں کو دیکھا تو کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ آج کے دن کسی کے پاس ایسے مہمان نہیں ہیں جیسے میرے پاس ہیں۔ پھر گیا اور کھجور کا ایک خوشہ لے کر آیا جس میں گدر، سوکھی اور تازہ کھجوریں تھیں اور کہنے لگا کہ اس میں سے کھائیے پھر اس نے چھری لی تو آپﷺ نے فرمایا کہ دودھ والی بکری مت کاٹنا۔ اس نے ایک بکری کاٹی اور سب نے اس کا گوشت کھایا اور کھجور بھی کھائی اور پانی پیا۔ جب کھانے پینے سے سیر ہوئے تو رسول اللہﷺ نے سیدنا ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہما سے فرمایا کہ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، قیامت کے دن تم سے اس نعمت کے بارے میں سوال ہو گا کہ تم اپنے گھروں سے بھوک کے مارے نکلے اور نہیں لوٹے یہاں تک کہ تمہیں یہ نعمت ملی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ہمسائے کی دعوتِ (طعام) قبول کرنے کا بیان۔
1307: سیدنا انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کا ایک ہمسایہ عمدہ شوربا بناتا تھا، وہ ایرانی تھا۔ اس نے ایک دفعہ رسول اللہﷺ کے لئے شوربا بنایا اور آپﷺ کو بلانے کے لئے آیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ عائشہ کی بھی دعوت ہے ؟ اس نے کہا کہ نہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تو میں بھی نہیں آتا۔ پھر وہ دوبارہ بلانے کو آیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ عائشہ کی بھی دعوت ہے ؟ اس نے کہا کہ نہیں آپﷺ نے فرمایا کہ تو میں بھی نہیں آتا۔ پھر سہ بارہ آپﷺ کو بلانے کے لئے آیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ عائشہ کی بھی دعوت ہے ؟ وہ بولا ہاں۔ پھر دونوں ایک دوسرے کے پیچھے چلے (یعنی رسول اللہﷺ اور اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا) یہاں تک کہ اس کے مکان پر پہنچے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو آدمی کھانے کے لئے بلایا جائے اور اس کے پیچھے دوسرا آدمی بھی چلا جائے (تو...)۔
1308: سیدنا ابو مسعود انصاریؓ کہتے ہیں کہ انصار میں ایک آدمی جس کا نام ابو شعیب تھا، جس کا ایک غلام تھا جو گوشت بیچا کرتا تھا۔ اس انصاری نے رسول اللہﷺ کو دیکھا اور آپﷺ کے چہرے پر بھوک معلوم ہوئی تو اپنے غلام سے کہا کہ ہم پانچ آدمیوں کے لئے کھانا تیار کر کیونکہ میں رسول اللہﷺ کی دعوت کرنا چاہتا ہوں اور آپﷺ پانچ آدمیوں میں پانچویں ہوں گے۔ راوی کہتا ہے کہ اس نے کھانا تیار کیا۔ پھر آپﷺ کے پاس آ کر دعوت دی اور آپﷺ پانچ میں پانچویں تھے۔ ان کے ساتھ ایک آدمی ہو گیا تو جب آپﷺ دروازے پر پہنچے تو (صاحبِ خانہ سے ) فرمایا کہ یہ شخص ہمارے ساتھ چلا آیا ہے ، اگر تو چاہے تو اس کو اجازت دے ، ورنہ یہ لوٹ جائے گا۔ اس نے کہا کہ نہیں یا رسول اللہﷺ! بلکہ میں اس کو اجازت دیتا ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مہمان کے معاملہ میں ایثار۔
1309: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور کہا کہ مجھے (کھانے پینے کی) بڑی تکلیف ہے۔ آپﷺ نے اپنی کسی زوجہ مطہرہ کے پاس کہلا بھیجا، وہ بولیں کہ قسم اس کی جس نے آپﷺ کو سچائی کے ساتھ بھیجا ہے کہ میرے پاس تو پانی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ پھر آپﷺ نے دوسری زوجہ کے پاس بھیجا تو انہوں نے بھی ایسا ہی کہا، یہاں تک کہ سب ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہ سے یہی جواب آیا کہ ہمارے پاس پانی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ آج کی رات کو ن اس کی مہمانی کرتا ہے ؟ اللہ تعالیٰ اس پر رحم کرے ، تب ایک انصاری اٹھا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہﷺ! میں کرتا ہوں۔ پھر وہ اس کو اپنے ٹھکانے پر لے گیا اور اپنی بیوی سے کہا کہ تیرے پاس کچھ ہے ؟ وہ بولی کہ کچھ نہیں البتہ میرے بچوں کا کھانا ہے۔ انصاری نے کہا کہ بچوں سے کچھ بہانہ کر دے اور جب ہمارا مہمان اندر آئے اور دیکھنا جب ہم کھانے لگیں تو چراغ بجھا دینا۔ پس جب وہ کھانے لگا تو وہ اٹھی اور چراغ بجھا دیا (راوی) کہتا ہے وہ بیٹھے اور مہمان کھاتا رہا۔ اس نے ایسا ہی کیا اور میاں بیوی بھوکے بیٹھے رہے اور مہمان نے کھانا کھایا۔ جب صبح ہوئی تو وہ انصاری رسول اللہﷺ کے پاس آیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے اس سے تعجب کیا جو تم نے رات کو اپنے مہمان کے ساتھ کیا (یعنی خوش ہوا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : دو (آدمیوں) کا کھانا تین کو کافی ہے۔
1310: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: دو آدمیوں کا کھانا تین کو کافی ہو جاتا ہے اور تین کا چار کو کافی ہے۔

1311: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ ایک کا کھانا دو کوکافی ہے ، دو کا کھانا چار کو اور چار کا کھانا آٹھ کو کافی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مومن ایک آنت میں کھاتا ہے اور کافر سات آنتوں میں۔
1312: سیدنا جابر اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: مومن ایک آنت میں کھاتا ہے اور کافر سات آنتوں میں۔

1313: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کے پاس ایک مہمان آیا اور وہ کافر تھا، آپﷺ نے اس کی ضیافت (مہمانی) کی۔ آپﷺ نے حکم دیا تو ایک بکری کا دودھ دوہا گیا، وہ پی گیا۔ پھر دوسری بکری کا (دوہا تو) وہ بھی پی گیا۔ پھر تیسری کا (دوہا تو) وہ بھی پی گیا، یہاں تک کہ سات بکریوں کا دودھ پی گیا۔ پھر دوسری صبح کو وہ مسلمان ہو گیا۔ پھر آپﷺ نے حکم دیا تو ایک بکری کا دودھ دوہا گیا تو اس نے اس کا دودھ پیا پھر دوسری کا (دوہا تو) وہ پورا بھی نہ پی سکا۔ تب رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ مومن ایک آنت میں پیتا ہے اور کافر سات آنتوں میں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : "کدو" کھانے کے بیان میں۔
1314: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کی ایک شخص نے دعوت کی تو میں بھی آپﷺ کے ساتھ گیا، شوربا آیا جس میں کدو تھا، رسول اللہﷺ نے بڑے مزے سے کدو کھانا شروع کیا۔ جب میں نے یہ دیکھا تو میں کدو کے ٹکڑے آپﷺ کی طرف ڈالتا تھا اور خود نہیں کھاتا تھا۔ سیدنا انسؓ نے کہا کہ اس روز سے مجھے کدو پسند آگیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سرکہ اچھا سالن ہے۔
1315: طلحہ بن نافع سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا جابر بن عبد اللہؓ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ رسول اللہﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے اپنے مکان پر لے گئے۔ پھر روٹی کے چند ٹکڑے آپﷺ کے پاس لائے گئے تو آپﷺ نے فرمایا کہ سالن نہیں ہے ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں مگر تھوڑا سا سرکہ ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ سرکہ اچھا سالن ہے۔ سیدنا جابرؓ نے کہا کہ اس روز سے مجھے سرکہ سے محبت ہو گئی، جب سے میں نے آپﷺ سے یہ سنا اور طلحہ نے کہا (جو اس حدیث کو سیدنا جابرؓ سے روایت کرتے ہیں) جب سے میں نے یہ حدیث سیدنا جابرؓ سے سنی، مجھے بھی سرکہ پسند ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : کھجور کھانے اور گٹھلیوں کو انگلیوں کے درمیان رکھ کر پھینکنے کے متعلق
1316: سیدنا عبد اللہ بن بسرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ میرے باپ کے پاس اترے اور ہم نے کھانا اور وطبہ پیش کیا۔ (وطبہ ایک کھانا ہے جو کھجور اور پنیر اور گھی کو ملا کر بنتا ہے ) آپﷺ نے کھایا۔ پھر سوکھی کھجوریں لائی گئیں تو آپﷺ ان کو کھاتے اور گٹھلیاں اپنی شہادت کی انگلی اور درمیانی انگلی کے درمیان میں رکھ کر پھینکتے جاتے تھے۔ شعبہ نے کہا کہ مجھے یہی خیال ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ اس حدیث میں یہی ہے ، گٹھلیاں دونوں انگلیوں میں رکھ کر ڈالنا (غرض یہ ہے کہ گٹھلیاں کھجور میں نہیں ملاتے تھے بلکہ جدا رکھتے تھے ) پھر پینے کے لئے کچھ آیا تو آپﷺ نے پیا اور بعد میں اپنے دائیں طرف جو بیٹھا تھا، اس کو دیا۔ پھر میرے والد نے آپﷺ کے جانور کی باگ تھامی اور عرض کیا کہ ہمارے لئے دعا کیجئے تو آپﷺ نے فرمایا: اے اللہ! ان کی روزی میں برکت دے ، ان کو بخش دے اور ان پر رحم کر۔
 
Top