• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : گھریلو گدھوں کا گوشت کھانے کی ممانعت۔
1329: سیدنا ابو ثعلبہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ان گدھوں کے گوشت سے منع کیا جو آبادی میں رہتے ہیں (اور جنگل کا گدھا یعنی زیبرا بالاتفاق حلال ہے )۔

1330: سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہﷺ نے خیبر فتح کیا تو گاؤں سے جو گدھے نکل رہے تھے ، ہم نے ان کو پکڑا، پھر ان کا گوشت پکایا۔ اتنے میں رسول اللہﷺ کے منادی نے آواز دی کہ خبردار ہو جاؤ کہ اللہ تعالیٰ اور اس کا رسولﷺ دونوں تم کو گدھوں کے گوشت سے منع کرتے ہیں، کیونکہ وہ ناپاک ہے اور اس کا کھانا شیطان کا کام ہے۔ پھر سب ہانڈیاں الٹ دی گئیں اور ان میں گوشت ابل رہا تھا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ہر کچلی والے درندے کا گوشت کھانے کی ممانعت۔
1331: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: ہر کچلی والے درندے کا (گوشت) کھانا حرام ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ہر پنجے والے (پنجے سے کھانے والے ) پرندے کا گوشت کھانے کی ممانعت۔
1332: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ہر کچلی والے درندے اور ہر پنجے والے (پنجے سے کھانے والے ) پرندے (کا گوشت کھانے ) سے منع فرمایا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : لہسن کھانے کی کراہت۔
1333: سیدنا ابو ایوبؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ ان کے پاس اترے تو آپﷺ نیچے کے مکان میں رہے اور سیدنا ابو ایوبؓ اوپر کے درجہ میں تھے۔ ایک دفعہ سیدنا ابو ایوبؓ رات کو جاگے اور کہا کہ ہم رسول اللہﷺ کے سر کے اوپر چلا کرتے ہیں، پھر ہٹ کر رات کو ایک کونے میں ہو گئے۔ پھر اس کے بعد سیدنا ابو ایوبؓ نے آپﷺ سے اوپر جانے کے لئے کہا تو آپﷺ نے فرمایا کہ نیچے کا مکان آرام کا ہے (رہنے والوں کے لئے اور آنے والوں کے لئے اور اسی لئے رسول اللہ نیچے کے مکان میں رہتے تھے )۔ سیدنا ابو ایوبؓ نے کہا میں اس چھت پر نہیں رہ سکتا جس کے نیچے آپﷺ ہوں۔ یہ سن کر آپﷺ اوپر کے درجہ میں تشریف لے گئے اور ابو ایوبؓ نیچے کے درجے میں آ گئے۔ سیدنا ابو ایوبؓ رسول اللہﷺ کے لئے کھانا تیار کرتے تھے ، پھر جب آپﷺ کے پاس کھانا آتا (اور آپﷺ اس میں سے کھاتے اور اس کے بعد بچا ہوا کھانا واپس جاتا) تو سیدنا ابو ایوبؓ (آدمی سے ) پوچھتے کہ آپﷺ کی انگلیاں کھانے کی کس جگہ پر لگی ہیں اور وہ وہیں سے (برکت کے لئے ) کھاتے۔ ایک دن سیدنا ابو ایوبؓ نے کھانا پکایا، جس میں لہسن تھا۔ جب کھانا واپس گیا تو سیدنا ابو ایوبؓ نے پوچھا کہ آپﷺ کی انگلیاں کہاں لگی تھیں؟ انہیں بتایا گیا کہ آپﷺ نے کھانا نہیں کھایا۔ یہ سن کر سیدنا ابو ایوبؓ گھبرا گئے اور اوپر گئے اور پوچھا کہ کیا لہسن حرام ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ نہیں، لیکن میں اسے ناپسند کرتا ہوں۔ سیدنا ابو ایوبؓ نے کہا جو چیز آپﷺ کو ناپسند ہے ، مجھے بھی ناپسند ہے۔ سیدنا ابو ایوبؓ نے کہا کہ رسول اللہﷺ کے پاس (فرشتے ) آتے تھے (اور فرشتوں کو لہسن کی بو سے تکلیف ہوتی اس لئے آپﷺ نہ کھاتے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : کھانے پر اعتراض نہ کرنے کے متعلق۔
1334: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو کسی کھانے میں عیب نکالتے ہوئے نہیں دیکھا اگر آپﷺ کا جی چاہتا تو کھا لیتے اور اگر جی نہ چاہتا تو چپ رہتے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب: لباس اور زیب و زینت کے بیان میں

باب : دنیا میں ریشمی لباس وہ (مرد) پہنتا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں اور اس (ریشمی لباس) سے نفع حاصل کرنے اور اس کی قیمت کے مباح ہونے کے بیان میں۔
1335: سیدنا ابن عمرؓ کہتے ہیں کہ سیدنا عمرؓ نے عطارد تیمی کو بازار میں ایک ریشمی جوڑا (بیچنے کے لئے ) رکھا ہوا دیکھا اور وہ ایک ایسا شخص تھا جو بادشاہوں کے پاس جایا کرتا اور ان سے روپیہ حاصل کیا کرتا تھا۔ سیدنا عمرؓ نے رسول اللہﷺ سے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! میں نے عطارد کو دیکھا کہ اس نے بازار میں ایک ریشمی جوڑا رکھا ہے ، اگر آپﷺ اس کو خرید لیں اور جب عرب کے وفد آتے ہیں اس وقت پہنا کریں تو مناسب ہے۔ راوی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمعہ کو بھی آپﷺ پہنا کریں، تو رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ ریشمی کپڑا دنیا میں وہ پہنے گا جس کا آخرت میں حصہ نہیں۔پھر اس کے بعد رسول اللہﷺ کے پاس چند ریشمی جوڑے آئے تو آپﷺ نے سیدنا عمر، اسامہ بن زید اور علی ث کو ایک ایک جوڑا دیا اور فرمایا کہ اس کو پھاڑ کر اپنی اپنی عورتوں کے دوپٹے بنا دے۔ سیدنا عمرؓ اپنا جوڑا لے کر آئے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ آپ نے یہ جوڑا مجھے بھیجا ہے اور کل ہی آپﷺ نے عطارد کے جوڑے کے بارے میں کیا فرمایا تھا؟ تو آپﷺ نے فرمایا کہ میں نے یہ جوڑا تمہارے پاس (تمہارے اپنے ) پہننے کے لئے نہیں بلکہ اس لئے بھیجا تھا کہ اس (کو بیچ کر اس) سے فائدہ حاصل کرو اور سیدنا اسامہؓ اپنا جوڑا پہن کر چلے تو رسول اللہﷺ نے ان کو ایسی نگاہ سے دیکھا کہ ان کو معلوم ہو گیا کہ آپﷺ ناراض ہیں۔ انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ آپ مجھے کیا دیکھتے ہیں، آپ ہی نے تو یہ جوڑا مجھے بھیجا ہے تو آپﷺ نے فرمایا کہ میں نے اس لئے نہیں بھیجا کہ تم خود پہنو بلکہ اس لئے بھیجا کہ پھاڑ کر اپنی عورتوں کے دوپٹے بنا لو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جس (آدمی) نے دنیا میں ریشمی لباس پہنا وہ آخرت میں نہیں پہنے گا۔
1336: خلیفہ بن کعب ابو ذبیان کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبد اللہ بن زبیرؓ سے سنا، وہ خطبہ پڑھتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ اے لوگو، خبردار رہو! اپنی عورتوں کو ریشمی کپڑے مت پہناؤ، کیونکہ میں نے سیدنا عمرؓ سے سنا وہ کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے ، آپﷺ فرماتے تھے کہ حریر (ریشمی کپڑا) مت پہنو کیونکہ جو کوئی دنیا میں پہنے گا وہ آخرت میں نہیں پہنے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اللہ سے ڈرنے والے کے لئے ریشمی قباء لائق نہیں۔
1337: سیدنا عقبہ بن عامرؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ کے پاس ایک ریشمی قبا تحفہ میں آئی تو آپﷺ نے اس کو پہنا اور نماز پڑھی، پھر نماز سے فارغ ہو کر اس کو زور سے اتارا جیسے اس کو بُرا جانتے ہیں پھر فرمایا کہ یہ پرہیزگاروں کے لائق نہیں ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ریشمی لباس پہننا منع ہے لیکن دو انگلیوں کے برابر ریشم جائز ہے۔
1338: ابو عثمان کہتے ہیں کہ سیدنا عمرؓ نے ہمیں لکھا اور ہم (ایران کے ایک ملک) آذربائیجان میں تھے کہ اے عتبہ بن فرقدیہ جو مال جو تیرے پاس ہے نہ تیرا کمایا ہوا ہے نہ تیرے باپ کا، نہ تیری ماں کا، پس تو مسلمانوں کو ان کے ٹھکانوں میں سیر کر جس طرح تو اپنے ٹھکانے میں سیر ہوتا ہے (یعنی بغیر طلب کے ان کو پہنچا دے )۔ اور تم عیش کرنے سے بچو اور مشرکوں کی وضع سے اور ریشمی کپڑا پہننے سے (بھی بچو) مگر اتنا اور رسول اللہﷺ نے اپنی درمیانی اور شہادت کی انگلی کو اٹھایا اور ان کو ملا لیا (یعنی دو انگلی چوڑا حاشیہ اگر کہیں لگا ہو تو جائز ہے )۔ زہیر نے عاصم سے کہا کہ یہی کتاب میں ہے اور زہیر نے اپنی دونوں انگلیاں بلند کیں۔

1339: سوید بن غفلہ سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطابؓ نے (مقامِ) جابیہ میں خطبہ پڑھا تو کہا کہ رسول اللہﷺ نے حریر (ریشمی کپڑا) پہننے سے منع فرمایا مگر (یہ کہ) دو انگلی یا تین یا چار انگلی کے برابر (ہو)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ریشم کی قبا پہننے کی ممانعت۔
1340: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ایک روز ریشم کی قبا پہنی جو آپﷺ کے پاس تحفہ میں آئی تھی، پھر آپﷺ نے اسی وقت اتار ڈالی اور سیدنا عمرؓ کو بھیج دی۔ لوگوں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! آپ نے تو یہ اتار ڈالی؟ آپﷺ نے فرمایا کہ جبرئیل نے مجھے منع کر دیا ہے۔ یہ سن کر سیدنا عمرؓ روتے ہوئے آپﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ یا رسول اللہﷺ جس چیز کو آپ نے ناپسند کیا وہ مجھ کو دی، میرا کیا حال ہو گا؟ آپﷺ نے فرمایا کہ میں نے تمہیں پہننے کو نہیں دی بلکہ اس لئے دی کہ تم اس کو بیچ ڈالو۔ پھر سیدنا عمرؓ نے دو ہزار درہم میں بیچ ڈالی۔
 
Top