• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ایک آدمی اکڑ کر چلنے میں اپنے آپ پر اِترا رہا تھا (تو وہ زمین میں)، دھنسا دیا گیا۔
1362: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: ایک شخص اپنے بالوں اور چادر (تہبند) پر اِتراتے ہوئے جا رہا تھا، آخر کار وہ زمین میں دھنسا دیا گیا۔ پھر وہ قیامت تک اسی میں اترتا رہے گا(شاید وہ شخص اسی امت میں ہو اور صحیح یہ ہے کہ اگلی امت میں تھا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جس گھر میں کتا اور تصویر ہو، اس گھر میں (رحمت کے ) فرشتے داخل نہیں ہوتے۔
1263: اُمّ المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ ایک دن صبح کو چپ چاپ اٹھے (جیسے کوئی رنجیدہ ہوتا ہے )۔ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! آج میں نے آپﷺ کا چہرہ مبارک ایسا دیکھا کہ آج تک ویسا نہیں دیکھا تھا، تو آپﷺ نے فرمایا کہ جبرائیل علیہ السلام نے مجھ سے اس رات ملنے کا وعدہ کیا تھا مگر نہیں ملے اور اللہ کی قسم انہوں نے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی۔ اس کے بعد آپﷺ کے دل میں اس کتے کے بچے کا خیال آیا جو ہمارے ڈیرے میں تھا، تو اسے نکالنے کا حکم دیا پس وہ نکال دیا گیا۔پھر آپﷺ نے پانی لیا اور جہاں وہ کتا بیٹھا تھا، وہاں وہ پانی چھڑک دیا۔ جب شام ہوئی تو جبرائیل علیہ السلام آئے تو آپﷺ نے فرمایا کہ تم نے مجھ سے گزشتہ رات ملنے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہاں، لیکن ہم اس گھر میں نہیں جاتے جس میں کتا یا تصویر ہو۔ پھر اس کی صبح کو رسول اللہﷺ نے کتوں کے قتل کا حکم دیا، یہاں تک کہ آپﷺ نے چھوٹے باغ کا کتا بھی قتل کروا دیا اور بڑے باغ کے کتے کو چھوڑ دیا۔

1364: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: فرشتے اس گھر میں نہیں جاتے جس میں مورتیاں اور تصاویر ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر ہو، البتہ کپڑے کے نقش و نگار میں کوئی حرج نہیں۔
1365: بسر بن سعید، زید بن خالد سے روایت کرتے ہیں اور وہ رسول اللہﷺ کے صحابی سیدنا ابو طلحہؓ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جس گھر میں تصویر ہو یا اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔ بسر نے کہا کہ زید بیمار ہوئے تو ہم ان کی بیمار پرسی کو گئے ، ان کے دروازہ پر ایک پردہ لٹکا تھا جس پر مورت تھی۔ میں نے عبید اللہ خولانی سے کہا جو کہ اُمّ المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کا ربیب تھا کہ کیا خود زید ہی نے ہم سے تصویر کی حدیث بیان نہیں کی تھی؟ (اور اب تصویر والا پردہ لٹکایا ہے )۔ عبید اللہ نے کہا کہ جب انہوں نے بیان کی تھی تو تم نے سنا نہیں تھا کہ انہوں نے یہ بھی کہا تھا، مگر کپڑے میں جو نقش ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : وہ پردہ مکروہ ہے جس پر تصویریں ہوں، نیز اس (پردے ) کو کاٹ کر تکیہ بنانے کے متعلق۔
1366: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ میرے پاس آئے اور میں نے طاق یا مچان کو اپنے ایک پردہ سے ڈھانکا تھا، جس میں تصویریں تھیں۔ جب آپﷺ نے یہ دیکھا تو اس کو پھاڑ ڈالا اور آپﷺ کے چہرے کا رنگ بدل گیا اور آپﷺ نے فرمایا کہ اے عائشہ! سب سے زیادہ سخت عذاب قیامت کے دن ان لوگوں کو ہو گا جو اللہ تعالیٰ کی مخلوق کی شکلیں بناتے ہیں۔ اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں نے اس کو کاٹ کر ایک تکیہ یا دو تکیے بنائے۔ (تصویر والے کپڑے کا تکیہ صرف اسی وقت بنایا جا سکتا ہے جبکہ تکیہ بنانے سے تصویر کا حلیہ بگڑ جائے )۔

1367: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ سفر سے تشریف لائے اور میں نے اپنے دروازے پر ایک قالین لٹکایا تھا، جس پر گھوڑوں کی تصویریں بنی تھیں، تو آپﷺ کے حکم سے میں نے اسے اتار دیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : گدے (کے اوپر والے کپڑے ) پر تصویریں اور اس کو تکیہ بنانے کا حکم۔
1368: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک گدیلا (گدے کے اوپر کا کپڑا) خریدا، جس میں تصویریں تھیں۔ جب رسول اللہﷺ نے اس کو دیکھا تو آپﷺ دروازے پر کھڑے رہے اور اندر داخل نہ ہوئے۔ میں نے پہچان لیا کہ آپﷺ کے چہرے مبارک پر رنج ہے۔ میں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ میں اللہ اور اس کے رسول کے سامنے توبہ کرتی ہوں، میرا کیا گناہ ہے ؟آپﷺ نے فرمایا کہ یہ گدیلا کیسا ہے ؟ میں نے کہا کہ میں نے اس کو آپﷺ کے بیٹھنے اور تکیہ لگانے کے لئے خریدا ہے ، تو آپﷺ نے فرمایا کہ جنہوں نے یہ تصویریں بنائیں ان کو عذاب ہو گا اور ان سے کہا جائے گا کہ ان میں جان ڈالو۔ پھر فرمایا کہ جس گھر میں تصویریں ہوں، وہاں فرشتے نہیں آتے۔ اور ایک روایت میں ہے کہ میں نے اس کے دو تکیے بنا لئے اور آپﷺ اس پر گھر میں آرام فرماتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : تصاویر بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب ہو گا۔
1369: سعید بن ابو الحسن کہتے ہیں کہ سیدنا عبد اللہ بن عباسؓ کے پاس ایک شخص آیا اور کہنے لگا کہ میں تصویریں بنانے والا ہوں، مجھے اس کا بتا دیجئے۔ سیدنا ابن عباسؓ نے کہا کہ میرے قریب آ۔ وہ پاس آگیا۔ پھر انہوں نے کہا کہ اور قریب آ۔ وہ اور پاس آگیا، یہاں تک کہ سیدنا ابن عباسؓ نے اپنا ہاتھ اس کے سر پر رکھا اور کہا کہ میں تجھ سے وہ کہتا ہوں جو میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے ، میں نے سنا آپﷺ فرماتے تھے کہ ہر ایک تصویر بنانے والا جہنم میں جائے گا اور ہر ایک تصویر کے بدل ایک جاندار چیز بنائی جائے گی، جو اس کو جہنم میں تکلیف دے گی۔ اور سیدنا ابن عباسؓ نے کہا کہ اگر تو لازماً بنانا چاہتا ہے تو درخت کی یا کسی اور بے جان چیز کی تصویر بنا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : تصویر بنانے والوں پر سختی کا بیان۔
1370: ابو زرعہ کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابو ہریرہؓ کے ساتھ مروان کے گھر میں داخل ہوا وہاں تصویریں دیکھیں تو کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے ، آپﷺ فرماتے تھے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : اس سے زیادہ قصوروار کون ہو گا جو میری طرح تخلیق کرے ؟ اچھا ایک چیونٹی یا گندم یا جَوکا ایک دانہ بنا دیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سونے کی انگوٹھی بنانے ، اور چاندی (کے برتن) میں پینے اور ریشم اور دیباج کا لباس پہننے کی ممانعت۔
1371: سیدنا براء بن عازبؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ہمیں سات باتوں کا حکم کیا اور سات باتوں سے منع فرمایا۔ ہمیں حکم کیا بیمار پرسی کرنے کا، جنازے کے ساتھ (قبر تک) جانے کا، چھینک کا جواب دینے کا، قسم کو پورا کرنے کا، مظلوم کی مدد کرنے کا، دعوت قبول کرنے کا اور اسلام پھیلانے یا عام کرنے کا۔ اور منع کیا سونے کی انگوٹھی پہننے سے ، چاندی کے برتن میں کھانے پینے سے ، زین پوش (یعنی ریشمی زین پوشوں سے اگر ریشمی نہ ہوں تو منع نہیں ہے )، قسی کے پہننے سے (جو مصر کے ایک مقامِ قس کا بنا ہوا ایک ریشمی کپڑا ہے )، ریشمی کپڑا پہننے سے اور استبرق اور دیباج سے (یہ دونوں بھی ریشمی کپڑے ہی ہیں)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سونے کی انگوٹھی (اتار) پھینکنا۔
1372: سیدنا عبد اللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک شخص کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی تو آپﷺ نے اُتار کر پھینک دی اور فرمایا کہ تم میں سے کوئی جہنم کی آگ کے انگارے کا قصد کرتا ہے ، پھر اس کو اپنے ہاتھ میں لے لیتا ہے۔ جب آپﷺ تشریف لے گئے تو لوگوں نے اس شخص سے کہا کہ تو اپنی انگوٹھی اٹھا لے اور اس (کی قیمت) سے نفع حاصل کر لے۔ وہ بولا کہ اللہ کی قسم میں اس کو ہاتھ نہیں لگاؤں گا، جس کو رسول اللہﷺ نے پھینک دیا (سبحان اللہ صحابہ کا تقویٰ اور اتباع اس درجہ کو پہنچا تھا۔ اگر وہ اٹھا لیتا اور بیچ لیتا تو گناہ نہ ہوتا)۔

1373: سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے سونے کی ایک انگوٹھی بنوائی تھی جب پہنتے تو اس کا نگ آپﷺ ہتھیلی کی طرف رکھتے۔ پھر ایک دن آپﷺ منبر پر بیٹھے تو آپﷺ نے وہ انگوٹھی اتار ڈالی اور فرمایا کہ میں اس انگوٹھی کو پہنتا تھا اور اس کا نگ اندر کی طرف رکھتا تھا، پھر اس کو پھینک دیا اور فرمایا کہ اللہ کی قسم اب میں اس کو کبھی نہیں پہنوں گا۔ یہ دیکھ کر لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کا چاندی کی انگوٹھی پہننا، جس کا نقش "محمد رسول اللہ" تھا اور آپﷺ کے بعد خلفاء کا پہننا۔
1374: سیدنا ابن عمرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی اور وہ آپﷺ کے ہاتھ میں تھی، پھر وہ سیدنا ابو بکرؓ کے ہاتھ میں رہی، پھر سیدنا عمرؓ کے ہاتھ میں رہی، پھر سیدنا عثمانؓ کے ہاتھ میں رہی، یہاں تک کہ ان سے اریس کے کنوئیں میں گر گئی۔ اس انگوٹھی کا نقش یہ تھا "محمد رسول اللہ"ﷺ۔

1375: سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی اور اس میں "محمد رسول اللہ"ﷺ کا نقش بنوایا۔ لوگوں سے فرمایا کہ میں نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی ہے اور اس میں "محمد رسول اللہ" کا نقش بنوایا ہے ، تو کوئی اپنی انگوٹھی میں یہ نقش نہ بنوائے۔

1376: سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے (ایران کے بادشاہ) کسریٰ اور (روم کے بادشاہ) قیصر اور (حبش کے بادشاہ) نجاشی کو خط لکھنا چاہا تو لوگوں نے عرض کیا کہ یہ بادشاہ کوئی خط نہ لیں گے جب تک اس پر مہر نہ ہو۔ آخر آپﷺ نے ایک انگوٹھی بنوائی جس کا چھلہ چاندی کا تھا اور اس میں محمد رسول اللہ نقش تھا۔
 
Top