• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : "انماط" (یعنی) قالین وغیرہ کے متعلق۔
1352: سیدنا جابرؓ کہتے ہیں کہ جب میں نے نکاح کیا تو رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ کیا تیرے پاس قالین وغیرہ ہیں؟ میں نے عرض کیا کہ ہمارے پاس قالین کہاں؟ آپﷺ نے فرمایا کہ عنقریب تمہارے پاس ہوں گے۔ سیدنا جابرؓ نے کہا کہ میری بیوی کے پاس ایک قالین ہے ، میں اس کو کہتا ہوں کہ اس کو دور کر تو وہ کہتی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا تھا کہ عنقریب تمہارے پاس قالین ہوں گے (تو سیدنا جابرؓ ان کومکروہ جان کر دور کرنا چاہتے تھے کیونکہ وہ دنیا کی زینت ہے )۔ ("انماط" قالینوں اور اسی قسم کے بہترین کپڑوں کو بھی کہا جاتا ہے جو نیچے بچھائے جائیں)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ضروری بستر بنا کر رکھنے کے متعلق۔
1353: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ان سے فرمایا: ایک بستر آدمی کے لئے چاہئیے اور ایک اس کی بیوی کے لئے ، ایک بستر مہمان کے لئے اور چوتھا شیطان کا ہو گا۔ (یعنی جو لوگوں کو دکھانے اور اپنی برتری ظاہر کرنے کے لئے بنایا جائے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : چمڑے کا بچھونا جس میں چھال بھری ہو۔
1354: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ کا (بستر) بچھونا جس پر آپﷺ سوتے تھے ، وہ چمڑے کا تھا اور اس کے اندر کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : "اشتمال الصماء" (یعنی ایک ہی کپڑا سارے جسم پر لپیٹنے ) اور "احتباء" ایک کپڑے سے کرنے کے متعلق۔
1355: سیدنا جابرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے بائیں ہاتھ سے کھانے ، ایک جوتآپہن کر چلنے ، ایک ہی کپڑا سارے بدن پر لپیٹنے سے یا گوٹ مار کر بیٹھنے سے منع فرمایا ہے۔ ایک کپڑے میں اپنی شرمگاہ کھولے ہوئے (جس کو احتباء کہتے ہیں، یہ ایک کپڑے میں ستر کے کھلنے کی صورت میں منع ہے اور کئی کپڑے ہوں یا ستر کھلنے کا ڈر نہ ہو تو مکروہ ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : چت لیٹنے اور ایک پاؤں دوسرے پاؤں پر رکھنے کی ممانعت۔
1356: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: کوئی تم میں سے چت نہ لیٹے کہ پھر ایک پاؤں دوسرے پر رکھ لے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : چت لیٹ کر ایک پاؤں دوسرے پاؤں پر رکھنے کی اجازت۔
1357: عباد بن تمیم اپنے چچاؓ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہﷺ کو مسجد میں چت لیٹے ہوئے دیکھا کہ ایک پاؤں دوسرے پر رکھے ہوئے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : آدھی پنڈلی تک چادر اوپر اٹھا کر رکھنے کے متعلق۔
1358: سیدنا ابن عمرؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کے سامنے سے گزرا اور میری چادر لٹک رہی تھی، تو آپﷺ نے فرمایا کہ اے عبد اللہ! اپنی چادر اونچی کر۔ میں نے اٹھا لی تو آپﷺ نے فرمایا کہ اور اونچی کر۔ میں نے اور اونچی کی۔ پھر میں (اپنی تہبند کو) اٹھا کر ہی رکھتا ہوں۔ تھا یہاں تک کہ لوگوں نے پوچھا کہ کہاں تک اٹھانی چاہیئے ؟ سیدنا ابن عمرؓ نے کہا کہ نصف پنڈلی تک۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : تکبر کی بنا پر جو اپنی چادر لٹکائے گا اللہ تعالیٰ اس شخص کو (قیامت کے دن رحمت کی نظر سے ) نہیں دیکھے گا۔
1359: محمد بن زیاد کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابو ہریرہؓ سے سنا، انہوں نے ایک شخص کو اپنا تہبند لٹکائے ہوئے دیکھا اور وہ اپنے پاؤں سے زمین پر مارنے لگا اور وہ بحرین پر امیر تھا اور کہتا تھا کہ امیر آیا امیر آیا (یہ دیکھ کر سیدنا ابو ہریرہؓ نے کہا کہ) رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس شخص کو نہیں دیکھے گا جو اپنی ازار غرور سے لٹکائے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : تین شخصوں سے اللہ تعالیٰ بات نہیں کرے گا اور نہ ان کی طرف نظر (رحمت) کرے گا۔
1360: سیدنا ابو ذرؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قیامت کے دن تین آدمیوں سے نہ بات کرے گا، نہ ان کی طرف (رحمت کی نگاہ سے ) دیکھے گا، نہ ان کو (گناہوں سے ) پاک کرے گا اور ان کو دکھ کا عذاب ہو گا۔ آپﷺ نے تین بار یہی فرمایا تو سیدنا ابو ذرؓ نے کہا کہ برباد ہو گئے وہ لوگ اور نقصان میں پڑے ، یا رسول اللہﷺ! وہ کون لوگ ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا کہ ایک تو اپنی ازار (تہبند، پاجامہ، پتلون، شلوار وغیرہ) کو (ٹخنوں سے نیچے ) لٹکانے والا، دوسرا احسان کر کے احسان کو جتلانے والا اور تیسرا جھوٹی قسم کھا کر اپنے مال کو بیچنے والا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جس نے اپنا کپڑا تکبر و غرور سے (زمین تک) لٹکایا۔
1361 : سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قیامت کے دن شخص کی طرف نہیں دیکھے گا جو اپنا کپڑا غرور سے زمین پر کھینچے (گھسیٹے )۔
 
Top