• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب زمانہ قیامت کے قریب ہو گا تو مسلمان کا خواب جھوٹا نہ ہو گا۔
1520: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: جب قیامت قریب آ جائے گی تو مسلمان کا خواب جھوٹ نہ ہو گا اور تم میں سے سچا خواب اسی کا ہو گا جو باتوں میں سچا ہے اور مسلمان کا خواب نبوت کے پینتالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔ اور خواب تین طرح کاہے ، ایک تو نیک خواب جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے خوشخبری ہو اور دوسرے رنج کا خواب جو شیطان کی طرف سے ہے اور تیسرے وہ خواب جو اپنے دل کا خیال ہو۔ پھر جب تم میں سے کوئی بُرا خواب دیکھے تو کھڑا ہو کر نماز پڑھے اور لوگوں سے بیان نہ کرے۔ اور میں خواب میں بیڑیاں پڑی دیکھنا اچھا سمجھتا ہوں اور گلے میں طوق بُرا سمجھتا ہوں۔ راوی (ایوب) نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ یہ کلام حدیث میں داخل ہے یا ابن سیرین کا کلام ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : خواب کی تعبیر کے متعلق جو وارد ہوا ہے۔
1521: عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ سے روایت ہے کہ سیدنا عبد اللہ بن عباسؓ بیان کرتے تھے کہ ایک آدمی رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہﷺ! میں نے رات کو خواب میں دیکھا کہ بادل کے ٹکڑے سے گھی اور شہد ٹپک رہا ہے ، لوگ اس کو اپنے لپوں سے لیتے ہیں کوئی زیادہ لیتا ہے اور کوئی کم۔ اور میں نے دیکھا کہ آسمان سے زمین تک ایک رسی لٹکی ہے ، آپﷺ اس کو پکڑ کر اوپر چڑھ گئے۔ پھر آپ کے بعد ایک شخص نے اس کو تھاما، وہ بھی چڑھ گیا۔ پھر ایک اور شخص نے تھاما وہ بھی چڑھ گیا۔ پھر ایک اور شخص نے تھاما تو وہ ٹوٹ گئی، پھر جڑ گئی اور وہ بھی اوپر چلا گیا۔ یہ سن کر سیدنا ابو بکر صدیقؓ نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ! میرا باپ آپ پر قربان ہو مجھے اس کی تعبیر بیان کرنے دیجئے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اچھا بیان کر۔ سیدنا ابو بکرؓ نے کہا کہ وہ بادل کا ٹکڑا تو اسلام ہے اور گھی اور شہد سے قرآن کی حلاوت اور نرمی مراد ہے اور لوگ جو زیادہ اور کم لیتے ہیں وہ بھی بعضوں کو بہت قرآن یاد ہے اور بعضوں کو کم اور وہ رسی جو آسمان سے زمین تک لٹکی ہے وہ دین حق ہے جس پر آپﷺ ہیں۔ پھر اللہ آپﷺ کو اسی دین پر اپنے پاس بلا لے گا آپ کے بعد ایک اور شخص (آپﷺ کا خلیفہ) اس کو تھامے گا وہ بھی اسی طرح چڑھا جائے گا پھر اور ایک شخص تھامے گا اور اس کا بھی یہی حال ہو گا۔ پھر ایک اور شخص تھامے گا تو کچھ خلل پڑے گا لیکن وہ خلل آخر مٹ جائے گا اور وہ بھی چڑھ جائے گا۔ یا رسول اللہﷺ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں مجھ سے بیان فرمائیے کہ میں نے ٹھیک تعبیر بیان کی؟ آپﷺ نے فرمایا کہ تو نے کچھ ٹھیک کہا کچھ غلط کہا۔ سیدنا ابو بکرؓ نے کہا کہ اللہ کی قسم یا رسول اللہﷺ! آپ بیان کیجئے کہ میں نے کیا غلطی کی؟ آپﷺ نے فرمایا کہ قسم مت کھا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : خواب میں شیطان کے کھیل کو دیکھے تو وہ بیان نہ کرے۔
1522: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک دیہاتی رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہﷺ! میں نے خواب میں دیکھا کہ میرا سر کاٹا گیا، وہ ڈھلکتا جا رہا ہے اور میں اس کے پیچھے دوڑ رہا ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ وہ (خواب) لوگوں سے مت بیان کر کہ جو شیطان تجھ سے خواب میں کھیلتا ہے۔ سیدنا جابرؓ نے کہا کہ اس کے بعد میں نے آپﷺ سے خطبہ میں یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تم میں سے کوئی وہ بات بیان نہ کرے جو کہ شیطان اس سے خواب میں کھیلے۔
کتاب: نبیﷺ کے فضائل
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کا (نبوت کے لئے ) چنا جانا۔
1523: سیدنا واثلہ بن الاسقعؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ اللہ جل جلالہ نے سیدنا اسمٰعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے کنانہ کو چنا اور قریش کو کنانہ میں سے اور بنی ہاشم کو قریش میں سے اور مجھے بنی ہاشم میں سے چنا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کا قول کہ میں اولاد آدم کا سردار ہوں۔
1524: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: میں قیامت کے دن آدم کی اولاد کا سردار ہوں گا۔ اور سب سے پہلے میری قبر پھٹے گی اور میں سب سے پہلے شفاعت کروں گا اور سب سے پہلے میری ہی شفاعت قبول ہو گی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اس کی مثال جو نبیﷺ مبعوث کئے گئے ہیں ہدایت اور علم کے ساتھ
1525: سیدنا ابو موسیٰ اشعریؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: اس کی مثال جو اللہ نے مجھے ہدایت اور علم دیا، ایسی ہے جیسے زمین پر بارش برسی اور اس (زمین) میں کچھ حصہ ایسا تھا جس نے پانی کو چوس لیا اور چارا اور بہت سا سبزہ اگایا۔ اور اس کا کچھ حصہ کڑا سخت تھا، اس نے پانی کو جمع رکھا، پھر اللہ تعالیٰ نے اس (پانی) سے لوگوں کو فائدہ پہنچایا کہ انہوں نے اس میں سے پیا، پلایا اور چرایا۔ اور اس کا کچھ حصہ چٹیل میدان ہے کہ نہ تو پانی کو روکے اور نہ گھاس اگائے۔ (جیسے چکنی چٹان کہ پانی لگا اور چل دیا) تو یہ اس کی مثال ہے کہ جس نے اللہ کے دین کو سمجھا اور اللہ نے اس کو اس چیز سے فائدہ دیا جو مجھے عطا فرمائی، اس نے آپ بھی جانا اور دوسروں کو بھی سکھایا اور جس نے اس طرف سر نہ اٹھایا (یعنی توجہ نہ کی) اور اللہ کی ہدایت کو جس کو میں دے کر بھیجا گیا قبول نہ کیا۔

1526: سیدنا ابو موسیٰؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: میری مثال اور میرے دین کی مثال جو کہ اللہ نے مجھے دیکر بھیجا ہے ، ایسی ہے جیسے اس شخص کی مثال جو اپنی قوم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ اے میری قوم! میں نے لشکر کو اپنی دونوں آنکھوں سے دیکھا ہے (یعنی دشمن کی فوج کو)اور میں صاف صاف ڈرانے والا ہوں، پس جلدی بھاگو۔ اب اس کی قوم میں سے بعض نے اس کا کہنا مانا اور وہ شام ہوتے ہی بھاگ گئے اور آرام سے چلے گئے اور بعض نے جھٹلایا اور وہ صبح تک اس ٹھکانے میں رہے اور صبح ہوتے ہی لشکر ان پر ٹوٹ پڑا اور ان کو تباہ کیا اور جڑ سے اکھیڑ دیا۔ پس یہی اس شخص کی مثال ہے جس نے میری اطاعت کی اور جو کچھ میں لے کر آیا ہوں اس کی اتباع کی اور جس نے میرا کہنا نہ مانا اور سچے دین کو جھٹلایا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : انبیاء علیہم السلام کے آنے کی تکمیل اور خاتمہ (نبوت) سیدنا محمد اکے ذریعہ ہونا۔
1527: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: میری اور دوسرے پیغمبروں کی مثال جو کہ میرے سے پہلے ہو چکے ہیں، ایسی ہے جیسے کسی شخص نے گھر بنایا اور اس کی زیبائش اور آرائش کی، لیکن اس کے کونوں میں سے ایک کونے میں ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی پس لوگ اس کے گرد پھرنے لگے اور انہیں وہ عمارت پسند آئی اور وہ کہنے لگے کہ یہ تو نے ایک اینٹ یہاں کیوں نہ رکھ دی گئی؟ نبیﷺ نے فرمایا کہ میں وہ اینٹ ہوں اور میں خاتم الانبیاء ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : پتھر کا نبیﷺ کو سلام کرنا۔
1528: سیدنا جابر بن سمرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: میں اس پتھر کو پہچانتا ہوں جو مکہ میں ہے ، وہ مجھے نبوت سے پہلے سلام کیا کرتا تھا۔ میں اس کو اب بھی پہچانتا ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کی انگلیوں کے درمیان سے پانی بہنا۔
1529: سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ اور آپﷺ کے اصحاب (مقامِ) زوراء میں تھے }اور زوراء مدینہ میں مسجد اور بازار کے نزدیک ایک مقام ہے { آپﷺ نے پانی کا ایک پیالہ منگوایا اور اپنی ہتھیلی اس میں رکھ دی، تو آپﷺ کی انگلیوں کے درمیان سے پانی پھوٹنے لگا اور تمام اصحاب رضی اللہ عنہم نے وضو کر لیا۔ قتادہ نے کہا کہ میں نے انسؓ سے کہا کہ اے ابو حمزہ! اس وقت آپ کتنے آدمی ہوں گے ؟ سیدنا انسؓ نے کہا کہ تین سو کے قریب تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ(کی نبوت ) کے نشانات پانی میں۔
1530: سیدنا معاذ بن جبلؓ کہتے ہیں کہ ہم غزوہ تبوک کے موقع پر رسول اللہﷺ کے ساتھ اس سال نکلے۔ آپﷺ اس سفر میں دو نمازوں کو جمع کرتے تھے۔ پس ظہر اور عصر دونوں ملا کر پڑھیں اور مغرب اور عشاء ملا کر پڑھیں۔ ایک دن آپﷺ نے نماز میں دیر کی۔ پھر نکلے اور ظہر اور عصر ملا کر پڑھیں پھر اندر چلے گئے۔ پھر اس کے بعد نکلے تو مغرب اور عشاء ملا کر پڑھیں اس کے بعد فرمایا کہ کل تم لوگ اگر اللہ تعالیٰ نے چاہا تو تبوک کے چشمے پر پہنچو گے اور دن نکلنے سے پہلے نہیں پہنچ سکو گے اور جو کوئی تم میں سے اس چشمے کے پاس جائے ، تو اس کے پانی کوہاتھ نہ لگائے جب تک میں نہ آؤں۔ سیدنا معاذؓ نے کہا کہ پھر ہم اس چشمے پر پہنچے اور ہم سے پہلے وہاں دو آدمی پہنچ گئے تھے۔ چشمہ کے پانی کا یہ حال تھا کہ جوتی کے تسمہ کے برابر ہو گا، وہ بھی آہستہ آہستہ بہہ رہا تھا۔ رسول اللہﷺ نے ان دونوں آدمیوں سے پوچھا کہ تم نے اس کے پانی میں ہاتھ لگایا؟انہوں نے کہا کہ ہاں، تو آپﷺ نے ان کو بُرا کہا (اس لئے کہ انہوں نے حکم کے خلاف کیا تھا) اور اللہ تعالیٰ کو جو منظور تھا وہ آپﷺ نے ان کو سنایا۔ پھر لوگوں نے چلوؤں سے تھوڑا تھوڑا پانی ایک برتن میں جمع کیا تو آپﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ اور منہ اس میں دھویا، پھر وہ پانی اس چشمہ میں ڈال دیا تو وہ چشمہ جوش مار کر بہنے لگا اور لوگوں نے (اپنے جانوروں اور آدمیوں کو) پانی پلانا شروع کیا۔ اس کے بعد آپﷺ نے فرمایا کہ اے معاذ! اگر تیری زندگی رہی تو تو دیکھے گا کہ اس (چشمے ) کا پانی باغوں کو بھر دے گا (یہ بھی آپﷺ کا ایک بڑا معجزہ تھا اس لشکر میں تیس ہزار آدمی تھے اور ایک روایت میں ہے کہ ستر ہزار آدمی تھے )۔
 
Top