• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : غسل کرنے والے کا کپڑے سے پردہ کرنا۔
157: سیدہ ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جس سال مکہ فتح ہوا، وہ رسول اللہﷺ کے پاس آئیں اور آپﷺ مکہ کے بلند جانب میں تھے۔ آپﷺ غسل کرنے کے لئے اٹھے ، تو سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے ایک کپڑے کی آڑ آپ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم پر کی، پھر آپﷺ نے اپنا کپڑا لے کر لپیٹا اور پھر آٹھ رکعتیں چاشت کی پڑھیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اکیلے آدمی کا غسل جنابت کرنا اور پردہ کرنا۔
158: سیدنا ابو ہریرہؓ محمد رسول اللہﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ بنی اسرائیل کے لوگ ننگے نہایا کرتے اور ایک دوسرے کے ستر کو دیکھا کرتے تھے۔ اور سیدنا موسیٰ علیہ السلام اکیلے نہاتے تھے۔ لوگوں نے کہا کہ موسیٰ علیہ السلام ہمارے ساتھ مل کر اس لئے نہیں نہاتے کہ ان کو تو فتق کی بیماری ہے (یعنی خصیے بڑھ جانے کی)۔ ایک دفعہ سیدنا موسیٰ علیہ السلام نہانے کو گئے اور کپڑے اتار کر ایک پتھر پر رکھے ، تو پتھر (خود بخود اللہ کے حکم سے ) ان کے کپڑے لیکر بھاگ کھڑا ہوا۔ سیدنا موسیٰ علیہ السلام اس کے پیچھے دوڑے اور کہتے جاتے کہ اے پتھر میرے کپڑے دے ، اے پتھر میرے کپڑے دے ! یہاں تک کہ بنی اسرائیل نے ان کا ستر دیکھ لیا اور کہنے لگے کہ اللہ کی قسم! ان کو تو کوئی بیماری نہیں ہے۔ اس وقت پتھر کھڑا ہو گیا اور انہیں خوب دیکھا گیا۔ پھر انہوں نے اپنے کپڑے اٹھائے اور (غصے سے ) پتھر کو مارنا شروع کیا۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ اللہ کی قسم! اس پتھر پر سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی چھ یا سات ماروں کا نشان ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مرد یا عورت کے ستر دیکھنے کی ممانعت۔
159: سیدنا ابو سعید خدریؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ایک مرد دوسرے مرد کے ستر کو (یعنی وہ حصہ جس کا چھپانا فرض ہے ) نہ دیکھے اور نہ عورت دوسری عورت کے ستر کو دیکھے اور نہ مرد دوسرے مرد کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے اور نہ عورت دوسری عورت کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : شرمگاہ کو چھپانا اور انسان ننگا نظر نہیں آنا چاہیئے۔
160: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ لوگوں کے ساتھ تعمیر کعبہ کے لئے پتھر ڈھو رہے تھے اور آپﷺ تہبند باندھے ہوئے تھے کہ سیدنا عباسؓ جو آپﷺ کے چچا تھے ، نے کہا کہ اے میرے بھتیجے ! تم اپنی ازار اتار کر کندھے پر ڈال لو تو اچھا ہے۔ آپﷺ نے ازار کھول کر کندھے پر ڈال لی تو اسی وقت غش کھا کر گر پڑے۔ پھر اس دن سے آپﷺ کو ننگا نہیں دیکھا گیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : میاں بیوی کا ایک ہی برتن سے غسل جنابت کرنا۔
161: سیدہ معاذہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں اور رسول اللہﷺ ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے ، جو میرے اور آپﷺ کے درمیان میں ہوتا تھا۔ آپﷺ جلدی جلدی پانی لیتے ، یہاں تک کہ میں کہتی کہ تھوڑا پانی میرے لئے چھوڑ دو (سیدہ معاذہ) راویہ حدیث کہتی ہیں:اور دونوں جنابت سے ہوتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جنبی جب سونے یا کھانے پینے کا ارادہ کرے ، تو پہلے وضو کر ے۔
162: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ جب جنبی ہوتے اور کھانا یا سونا چاہتے تو وضو کر لیتے جیسے نماز کے لئے کرتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جنبی، غسل کرنے سے پہلے سو سکتا ہے۔
163: سیدنا عبد اللہ بن ابی قیس سے روایت ہے کہ میں نے اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہﷺ کے وتر کے بارے میں پوچھا پھر حدیث (وتر کے متعلق) بیان کی۔ میں نے کہا آپﷺ جنابت میں کیا کیا کرتے تھے ؟ کیا آپﷺ سونے سے پہلے غسل کرتے تھے یا غسل سے پہلے سو جاتے تھے ؟ انہوں نے کہا کہ آپﷺ دونوں طرح کرتے تھے ، کبھی غسل کر لیتے ، پھر سوتے اور کبھی وضو کر کے سو رہتے۔ میں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے جس نے اس امر میں گنجائش رکھی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو کوئی اپنی بیوی کے پاس دوبارہ جانا چاہے تو وضو کر لے۔
164: سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنی عورت سے صحبت کرے ، پھر دوبارہ صحبت کرنا چاہے ، تو وضو کر لے (پھر صحبت کرے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : تیمم کے بارہ میں جو کچھ بیان ہوا ہے۔
165: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ سفر میں نکلے ، جب بیداء یا ذات الجیش میں پہنچے (بیداء اور ذات الجیش خیبر اور مدینہ کے درمیان مقام کے نام ہیں) تو میرے گلے کا ہار ٹوٹ کر گر گیا اور رسول اللہﷺ اس کے ڈھونڈھنے کے لئے ٹھہر گئے۔ لوگ بھی ٹھہر گئے۔ وہاں پانی نہ تھا اور نہ لوگوں کے پاس پانی تھا۔ لوگ سیدنا ابو بکرؓ کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ تم دیکھتے نہیں کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کیا کیا ہے ؟ رسول اللہﷺ کو ٹھہرایا ہے اور لوگوں کو بھی، جہاں پانی نہیں اور نہ ان کے پاس پانی ہے۔ یہ سن کر سیدنا ابو بکرؓ آئے اور رسول اللہﷺ اپنا سر میری ران پر رکھے سو گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تو نے رسول اللہﷺ کو روک رکھا ہے اور لوگوں کو جہاں نہ پانی ہے اور نہ لوگوں کے پاس پانی ہے اور انہوں نے غصہ کیا اور جو اللہ نے چاہا وہ کہہ ڈالا اور میری کوکھ میں ہاتھ سے گھونسے مارنے لگے۔ میں ضرور ہلتی مگر رسول اللہﷺ کا سر میری ران پر تھا، اس وجہ سے میں نہ ہلی۔ پھر آپﷺ سوتے رہے یہاں تک کہ صبح ہو گئی اور پانی بالکل نہ تھا تب اللہ تعالیٰ نے تیمم کی آیت اتاری تو سب نے تیمم کیا۔ سیدنا اسید بن حضیرؓ جو نقیبوں میں سے تھے ، نے کہا کہ اے ابو بکر کی اولاد! یہ تمہاری کچھ پہلی برکت نہیں ہے (یعنی تمہاری وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ہمیشہ مسلمانوں کو فائدہ دیا ہے ، یہ بھی ایک نعمت تمہارے سبب سے ملی) اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ پھر ہم نے اس اونٹ کو اٹھا یا جس پر میں سوار تھی ، تو ہار اس کے نیچے سے مل گیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جنابت سے تیمم کرنا۔
166: شقیق کہتے ہیں کہ میں سیدنا عبد اللہ (بن مسعود ) اور سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ سیدنا ابو موسیٰؓ نے کہا کہ اے ابو عبدالرحمن (یہ کنیت ہے ابن مسعودؓ کی) اگر کسی شخص کو جنابت ہو اور ایک مہینے تک پانی نہ ملے تو وہ نماز کا کیا کرے ؟ سیدنا عبد اللہ نے کہا کہ اسے ایک مہینہ تک بھی پانی نہ ملے تو بھی تیمم نہ کرے۔ سیدنا ابو موسیٰؓ نے کہا کہ پھر سورۂ مائدہ میں یہ جو آیت ہے کہ "پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کرو" اس کا کیا حکم ہے ؟ سیدنا عبد اللہ نے کہا کہ اگر اس آیت سے ان کو جنابت میں تیمم کرنے کی اجازت دی گی تو وہ رفتہ رفتہ پانی ٹھنڈا ہونے کی صورت میں بھی تیمم کرنے لگ جائیں گے۔ سیدنا ابو موسیٰؓ نے کہا کہ تم نے سیدنا عمارؓ کی حدیث نہیں سنی کہ رسول اللہﷺ نے مجھے ایک کام کو بھیجا، وہاں میں جنبی ہو گیا اور پانی نہ ملا تو میں خاک میں اس طرح سے لیٹا جیسے جانور لیٹتا ہے۔ اس کے بعد رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور آپﷺ سے بیان کیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ تجھے دونوں ہاتھوں سے اس طرح کرنا کافی تھا۔ پھر آپ نے دونوں ہاتھ زمین پر ایک بار مارے اور بائیں ہاتھ کو داہنے ہاتھ پر مارا۔ پھر ہتھیلیوں کی پشت اور منہ پر مسح کیا۔ سیدنا عبد اللہؓ نے کہا کہ تم جانتے ہو کہ سیدنا عمرؓ نے سیدنا عمارؓ کی حدیث پر قناعت نہیں کی۔ (سیدنا ابن مسعود اور عمر رضی اللہ عنہما کا خیال تھا کہ جنابت سے تیمم کافی نہیں ہے۔ لیکن احادیث سے ثابت ہے کہ انہوں نے اپنے اس موقف سے رجوع کر لیا تھا)
 
Top