• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : تکبیر وغیرہ میں امام سے پہل کرنے کی ممانعت۔
275: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ ہمیں تعلیم دیتے اور فرماتے تھے کہ امام سے پہلے کوئی کام نہ کرنا، جب وہ تکبیر کہے ' اس وقت تکبیر کہنا اور جب وہ وَلاَ الضّآلِّیْنَ کہے تو تم بعد میں آمین کہو اور جب وہ رکوع کرے تو تم بعد میں رکوع کرو اور جب وہ "سمع الله لمن حمدہ" کہے تو تم اس کے بعد "ربنا لک الحمد" کہو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مقتدی کو امام کی پیروی ضروری ہے۔
276: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ گھوڑے پر سے گرنے کی وجہ سے رسول اللہﷺ کا دائیں جانب کا بدن چھل گیا تو ہم آپﷺ کی عیادت کے لئے گئے۔ چونکہ نماز کا وقت ہو گیا تھا اس لئے آپﷺ نے بیٹھے بیٹھے نماز پڑھائی اور ہم نے بھی آپﷺ کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔ جب ہم سب لوگ نماز پڑھ چکے تو ارشاد فرمایا کہ امام اسی لئے بنایا گیا ہے کہ اسکی پیروی کی جائے جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو اور جب وہ سر اٹھائے تو تم بھی سر اٹھاؤ اور جب وہ تسمیع پڑھے تو تم تحمید پڑھو اور جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھائے تو تم بھی بیٹھ کر ہی نماز ادا کرو۔ (یہ ابتدائی حکم ہے۔ بعد میں آپﷺ کی مرض الموت میں آپﷺ نے بیٹھ کر نماز پڑھائی۔ سیدنا ابو بکرؓ نے آپﷺ کے ساتھ کھڑے ہو کر اور صحابہ نے پیچھے کھڑے ہو کر نماز پڑھی)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نماز میں ہاتھوں کا ایک کو دوسرے پر رکھنا۔
277: سیدنا وائل بن حجرؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبیﷺ کو اس طور پر دیکھا کہ آپﷺ نے نماز شروع کرتے وقت اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور اللہ اکبر کہا۔ (اس حدیث کے راوی ہمام کا بیان ہے کہ رسول اللہﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھائے ) پھر چادر اوڑھ لی اس کے بعد سیدھا ہاتھ الٹے ہاتھ پر رکھا۔ پھر جب رکوع کا ارادہ کیا تو آپﷺ نے دونوں ہاتھ چادر میں سے باہر نکال کر دونوں کانوں تک اٹھا کر تکبیر پڑھی، اور رکوع میں گئے اور جب بحالتِ قیام سمع الله لمن حمدہ کہا تو بھی رفع یدین کیا اور پھر آپﷺ نے دونوں ہتھیلیوں کے درمیان میں سجدہ کیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : تکبیر (اللہ اکبر) اور قرأت کے درمیان کیا پڑھا جائے ؟
278: سیدنا علی بن ابی طالبؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ جب رسول اللہﷺ نماز میں کھڑے ہوتے تو فرماتے کہ "میں نے اپنا منہ اس ذات کی طرف کیا جس نے آسمان و زمین بنایا،یک سُو ہو کر اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں۔ بیشک میری نماز، میری قربانی، میرا جینا اور مرنا اللہ رب العالمین کے لئے ہے جس کا کوئی شریک نہیں اور اس کا مجھے حکم دیا گیا ہے اور مسلمانوں میں سے ہوں۔ یا اللہ تو بادشاہ ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو میرا پالنے والا ہے اور میں تیرا غلام ہوں، میں نے اپنی جان پر ظلم کیا اور اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں، تو میرے سب گناہوں کو بخش دے ، اس لئے کہ گناہوں کو کوئی نہیں بخشتا مگر تو، اور سکھا دیجئے مجھے اچھی عادتیں کہ نہیں سکھاتا ان کو مگر تو اور مجھ سے بُری عادتیں دُور رکھ، اور نہیں دُور رکھ سکتا ان (بُری عادتوں) کو مگر تو، میں تیری خدمت کے لئے حاضر ہوں اور تیرا فرمانبردار ہوں اور ساری خوبی تیرے ہاتھوں میں ہے اور شر سے تیری طرف نزدیکی حاصل نہیں ہو سکتی (یا شر اکیلا تیری طرف منسوب نہیں ہوتا مثلا خالق القردۃ والخنازیر نہیں کہا جاتا یا رب الشر نہیں کہا جاتا یا شر تیری طرف نہیں چڑھتا جیسے کلمہ طیبہ اور عمل صالح تیری طرف چڑھتے ہیں یا کوئی مخلوق تیرے واسطے شر نہیں اگرچہ ہمارے لئے شر ہو کیونکہ ہم بشر ہیں اس لئے کہ ہر چیز کو تو نے حکمت کے ساتھ بنایا ہے ) میری توفیق تیری طرف سے ہے اور میری التجا تیری طرف ہے ، تو بڑی برکت والا اور تیری ذات بلند و بالا ہے میں تجھ سے مغفرت مانگتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں" اور جب رکوع کرتے تو فرماتے کہ "اے اللہ! میں تیرے لئے جھکتا ہوں اور تجھ پر یقین رکھتا ہوں اور تیرا فرمانبردار ہوں، تیرے لئے میرے کان اور میری آنکھیں اور میرا مغز اور میری ہڈیاں اور میرے پٹھے ، سب جھک گئے "۔ اور جب (رکوع سے ) سر اٹھاتے تو فرماتے کہ "اے اللہ! اے ہمارے پروردگار! تعریف تیرے ہی لئے ہے آسمانوں بھر اور زمین بھر اور ان کے درمیان بھر اور اس کے بعد جتنا تو چاہے اس کے بھرنے کے بقدر"۔ اور جب سجدہ کرتے تو فرماتے کہ "اے اللہ! میں نے تیرے لئے ہی سجدہ کیا اور تجھ پر یقین لایا اور میں تیرا فرمانبردار ہوں، میرا منہ اس ذات کے لئے سجدہ ریز ہے جس نے اسے بنایا ہے اور تصویر کھینچی ہے اور اس کے کان اور آنکھوں کو چیرا، بڑی برکت والا ہے سب بنانے والوں سے اچھا"۔ پھر آخر میں تشہد اور سلام کے بیچ میں فرماتے کہ "اے اللہ! بخش دے مجھ کو جو میں نے آگے کیا اور جو میں نے پیچھے کیا اور جو چھپایا اور جو ظاہر کیا اور جو حد سے زیادہ کیا اور جو تو جانتا ہے مجھ سے بڑھ کر، تو سب سے پہلے تھا اور سب کے بعد رہے گا، تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے "۔ ایک دوسری روایت میں یوں ہے کہ رسول اللہﷺ جب نماز شروع کرتے تو اللہ اکبر کہتے اور فرماتے کہ "میں نے اپنا منہ اس کی طرف کیا جس نے ...... آخر تک" پڑھتے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نماز میں بسم اللہ الرحمن الرحیم بلند آواز سے نہ کہنا۔
279: سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ اور سیدنا ابو بکر صدیق اور سیدنا عمر فاروق اور سیدنا عثمانؓ کے ساتھ نماز پڑھی، لیکن ان میں سے کسی ایک کو بھی نماز میں بسم اللہ الرحمن الرحیم (جہر سے ) پڑھتے ہوئے نہیں سنا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بسم اللہ الرحمن الرحیم کے بارے میں۔
280: سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ ایک دن ہم لوگ رسول اللہﷺ کی مجلس میں بیٹھے تھے کہ آپﷺ پر ایک اونگھ سی طاری ہوئی پھر مسکراتے ہوئے آپﷺ نے سر مبارک اٹھایا جس پر ہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! آپ کس چیز پر مسکرا رہے ہیں؟ ارشاد فرمایا کہ مجھ پر ابھی ابھی قرآن مجید کی ایک سورت نازل ہوئی ہے چنانچہ آپﷺ نے بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر "(اے نبیﷺ!) بے شک ہم نے آپ کو کوثر عنایت فرمائی ہے ......" پوری سورت تلاوت فرمائی اور فرمایا کہ تم لوگ جانتے ہو کہ کوثر کیا چیز ہے ؟ ہم نے کہا کہ اللہ اور اس کا رسول ہی زیادہ جانتے ہیں تو ارشاد فرمایا کہ کوثر ایک نہر ہے ، جس کا پروردگار نے مجھ سے وعدہ کیا ہے ، اس میں بہت سی خوبیاں ہیں اور بروزِ محشر میرے امتی اس حوض کا پانی پینے کے لئے آئیں گے اس حوض پر اتنے گلاس ہیں جتنے آسمان کے تارے۔ ایک شخص کو وہاں سے بھگا دیا جائے گا، جس پہ میں کہوں گا کہ اے اللہ! یہ شخص میرا امتی ہے ، اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ آپ نہیں جانتے کہ انہوں نے آپ کے بعد (دین میں) کیا کیا نئی باتیں ایجاد کیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نماز میں سورۂ فاتحہ پڑھنا فرض ہے۔
281: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: جس نے نماز میں سورۂ فاتحہ نہیں پڑھی تو اس کی نماز پوری نہیں ہوئی بلکہ اس کی نماز ناقص رہی۔ یہ جملہ آپﷺ نے تین بار ارشاد فرمایا۔ لوگوں نے پوچھا کہ اے ابو ہریرہؓ جب ہم امام کے پیچھے ہوں تو کیا کریں؟ سیدنا ابو ہریرہؓ نے کہا کہ اس وقت تم لوگ آہستہ سورۂ فاتحہ پڑھ لیا کرو، کیونکہ میں نے رسول اللہﷺ کو اللہ عزوجل کا یہ قول فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں نے نماز اپنے اور اپنے بندے کے درمیان آدھی آدھی تقسیم کر دی ہے اور میرا بندہ جو سوال کرتا ہے وہ پورا کیا جاتا ہے۔ جب بندہ الحمد لله ربّ العالمین کہتا ہے تو اللہ عزوجل فرماتا ہے کہ میرے بندے نے میری تعریف کی اور (نمازی) جب الرحمٰن الرّحیم کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے بندے نے میری توصیف کی اور (نمازی) جب مالکِ یومِ الدّین کہتا ہے تو اللہ عزوجل فرماتا ہے کہ میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی اور یوں بھی کہتا ہے کہ میرے بندے نے اپنے سب کام میرے سپرد کر دئیے ہیں اور (نمازی) جب اِیّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ پڑھتا ہے تو اللہ عزوجل کہتا ہے کہ یہ میرے اور میرے بندے کا درمیانی معاملہ ہے اور میرا بندہ جو سوال کرے گا وہ اس کو ملے گا۔ پھر جب (نمازی) اپنی نماز میں اِہْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمِ صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّآلِّیْنَ پڑھتا ہے تو اللہ تعالیٰ جواب دیتا ہے کہ یہ سب میرے اس بندے کے لئے ہے اور یہ جو کچھ طلب کر رہ ہے وہ اسے دیا جائے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قرآن کے اس حصہ کی قرأت کرنا جو آسان ہو۔
282: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ مسجد میں تشریف لائے کہ اتنے میں ایک آدمی آیا، اس نے نماز پڑھنے کے بعد آپﷺ کو سلام کیا تو آپﷺ نے سلام کا جواب دیتے ہوئے فرمایا کہ جاؤ نماز پڑھو، تم نے نماز نہیں پڑھی۔ اس نے واپس ہو کر پہلے کی طرح پھر نماز پڑھی اور لوٹ کر آپﷺ کو سلام کیا۔ آپﷺ نے وعلیکم السلام کہتے ہوئے فرمایا کہ جاؤ نماز پڑھو تم نے نماز ادا نہیں کی۔ حتی کہ تین دفع ایسے ہی کیا تو آدمی نے آپﷺ سے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! قسم ہے اس ذات کی جس نے آپﷺ کو رسولِ برحق بنایا ہے کہ میں اس طریقہ کے علاوہ مزید کسی چیز سے ناواقف ہوں، براہِ کرم آپﷺ ہی مجھے بتا کہو اور پھر جتنا قرآن تم بآسانی پڑھ سکتے ہو وہ پڑھو، اس کے بعد اطمینان سے رکوع کرو اور پھر با آرام بالکل سیدھے کھڑے ہو جاؤ، اس کے بعد با اطمینان سجدہ کرواور پھر با اطمینان قعدہ میں بیٹھو اور اسی طرح اپنی پوری نماز میں کیا کرو۔ (اس حدیث سے یہ چیز معلوم ہوئی کہ نماز میں تعدیل ارکان بہت ضروری ہے ، اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔ اور جمہور علماء کے نزدیک تعدیل ارکان فرض ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : امام کے پیچھے قرأت کرنا۔
283: سیدنا عمران بن حصینؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ہمیں ظہر یا عصر کی نماز پڑھائی۔ پس آپﷺ نے فرمایا کہ تم میں سے کس نے میرے پیچھے سبح اسم ربک الاعلٰی پڑھی تھی؟۔ ایک شخص نے کہا کہ میں نے یہ سورۃ پڑھی تھی اور میں نے اس کے پڑھنے سے بھلائی کا ارادہ کیا تھا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ میں جانتا ہوں کہ تم میں سے کچھ آدمی مجھے الجھاتے ہیں۔
ﷺ اس روایت کے متعلق امام نووی رحمۃ اللہ نے لکھا ہے کہ آپﷺ نے قرأت سے منع نہیں کیا بلکہ بآوازِ بلند قرأت سے منع کیا تھا۔ اور حدیث میں یہ چیز ثابت ہے کہ صحابی نے بآوازِ بلند قرأت کی تھی تو آپﷺ نے بتایا : یہ فلاں سورت میرے پیچھے کس نے پڑھی؟)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : الحمد للہ پڑھنا اور آمین کہنا۔
284: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: امام جب آمین کہے تو مقتدی بھی آمین کہیں اور جس کی آمین فرشتوں کی آمین کے برابر ہو جائے گی تو اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔ ابن شہاب رحمۃ اللہ کا بیان ہے کہ رسول اللہﷺ (وَلا الضَّآلِّیْنَ کے بعد) آمین کہا کرتے تھے۔
 
Top