• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نمازِ فجر میں قرأت کا بیان۔
285: سماک بن حرب کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا جابر بن سمرہؓ سے نبیﷺ کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ آپﷺ ہلکی نماز پڑھا کرتے تھے ، ان لوگوں کی طرح (بڑی بڑی سورتیں) نہیں پڑھتے تھے اور فجر کی نماز میں قٓ و القرآن المجید یا اس کے برابر کی سورتیں پڑھتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ظہر اور عصر میں قرأت کرنے کا بیان۔
286: سیدنا ابو قتادہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ ظہر اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ اور ایک ایک سورت پڑھتے تھے اور کبھی ایک آدھ آیت ہمیں سنا دیتے تھے اور پچھلی دو رکعتوں میں صرف سورۂ فاتحہ پڑھتے تھے۔

287: سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں ہر رکعت میں تیس آیتوں کے برابر قرأت کرتے تھے اور پچھلی دو رکعتوں میں پندرہ آیتوں کے برابر یا یوں کہا کہ اس کا آدھا۔ اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں ہر رکعت میں پندرہ آیتوں کے برابر اور پچھلی دو رکعتوں میں اس کا آدھا (قرأت کرتے تھے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مغرب کی نماز میں قرأت۔
288: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ (انکی والدہ) اُمّ فضل نے انہیں (ابن عباس کو) والمرسلات عرفاً پڑھتے سنا تو کہا کہ بیٹا تو نے یہ سورت پڑھ کر مجھے یاد دلا دیا کہ سب سے آخر میں نے رسول اللہﷺ سے یہ سورت سنی تھی کہ آپﷺ نے اسے مغرب کی نماز میں پڑھا تھا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نمازِ عشاء میں قرأت۔
289: سیدنا جابرؓ کہتے ہیں کہ سیدنا معاذ بن جبلؓ نبیﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے پھر اپنی قوم میں آ کر ان کی امامت کرتے۔ وہ ایک رات کو رسول اللہﷺ کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھ کر آئے پھر اپنی قوم کی امامت کی اور سورۂ بقرہ شروع کر دی۔ ایک شخص نے منہ مو ڑ کر سلام پھیر دیا اور اکیلے نماز پڑھ کر چلا گیا۔ لوگوں نے کہا کہ کیا تو منافق ہو گیا ہے ؟۔ وہ بولا کہ اللہ کی قسم میں منافق نہیں ہوں، میں رسول اللہﷺ کے پاس جاؤں گا اور آپ سے کہوں گا۔ پھر وہ آپﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم! ہم اونٹوں والے ہیں (دن بھر اونٹوں سے پانی نکالتے ہیں) اور سیدنا معاذؓ آپﷺ کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھ کر آئے اور سورۂ بقرہ شروع کر دی۔ یہ سن کر رسول اللہﷺ سیدنا معاذؓ کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ اے معاذ! کیا تو فسادی ہے ؟ (جو لوگوں کو یہ یہ سورت پڑھا کر نفرت دلانا چاہتا ہے اور فتنہ کھڑا کرتا ہے )۔ فلاں فلاں سورت پڑھو۔ سفیان نے کہا کہ میں نے عمرو سے کہا کہ ابو زبیر نے سیدنا جابر سے بیان کیا کہ آپ نے فرمایا کہ والشمس وضحٰہا، والضُّحٰی، واللّیل اذا یغشٰی، سَبِّحِ اسم ربّکَ الاعلیٰ پڑھا کر۔ عمرو نے کہا کہ ان جیسی سورتیں پڑھا کر۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : رکوع اور سجود میں امام سے پہل کرنے کی ممانعت۔
290: سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ ایک دن ہمیں رسول اللہﷺ نے نماز پڑھائی، جب نماز سے فارغ ہوئے تو ہماری طرف متوجہ ہو کر فرمایا کہ اے لوگو! میں تمہارا امام ہوں اس لئے مجھ سے پہلے رکوع، سجدہ، قومہ اور سلام نہ پھیرو میں آگے اور پیچھے سے تم کو دیکھتا ہوں اور قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ جو چیزیں میں دیکھتا ہوں اگر تم انہیں دیکھ لو تو ہنسو کم اور روؤ زیادہ۔ لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہﷺ! آپ نے کیا دیکھا ہے ؟ فرمایا کہ میں نے جنت اور دوزخ دیکھی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : امام سے پہلے سر اٹھانے کی ممانعت۔
291: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جو کوئی امام سے پہلے سجدہ سے اپنا سر اٹھاتا ہے ، اسے ڈرنا چاہئیے کہیں ایسا نہ ہو کہ اللہ تعالیٰ اس کی صورت پلٹ کر گدھے کی مانند کر دے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : رکوع میں تطبیق کرنا۔
292: اسود اور علقمہ سے روایت ہے کہ ہم دونوں سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ کے پاس ان کے گھر میں آئے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا ان لوگوں (یعنی اس دَور کے نوابوؑ اور امیروں) نے تمہارے پیچھے نماز پڑھ لی؟ ہم نے کہا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اٹھو نماز پڑھ لو، کیونکہ نماز کا وقت ہو گیا اور امیروں اور نوابوؑ کے انتظار میں اپنی نماز میں دیر کرنا ضروری نہیں۔ پھر ہمیں نہ اذان دینے کا حکم کیا اور نہ اقامت کا۔ ہم ان کے پیچھے کھڑے ہونے لگے تو ہمارے ہاتھ پکڑ کر ایک کو داہنی طرف کیا اور دوسرے کو بائیں جانب۔ جب رکوع کیا تو ہم نے ہاتھ گھٹنوں پر رکھے۔ انہوں نے ہمارے ہاتھوں پر مارا اور ہتھیلیوں کو جوڑ کر رانوں کے بیچ میں رکھا۔ جب نما ز پڑھ چکے تو کہا کہ اب تمہارے نواب اور امیر ایسے پیدا ہوں گے ، جو نماز میں اس کے وقت سے دیر کریں گے اور نماز کو تنگ کریں گے ، یہاں تک کہ آفتاب ڈوبنے کے قریب ہو گا (یعنی عصر کی نماز میں اتنی دیر کریں گے ) جب تم ان کو ایسا کرتے دیکھو تو اپنی نماز وقت پر پڑھ لو (یعنی افضل وقت پر) پھر ان کے ساتھ دوبارہ نفل کے طور پر پڑھ لو اور جب تم تین آدمی ہو تو سب مل کر نماز پڑھو (یعنی برابر کھڑے ہو اور امام بیچ میں رہے ) اور جب تین سے زیادہ ہوں تو ایک آدمی امام بنے اور وہ آگے کھڑا ہو اور جب رکوع کرے تو اپنے ہاتھوں کو رانوں پر رکھے اور جھکے اور دونوں ہتھیلیاں جوڑ کر رانوں میں رکھ لے گویا کہ میں اس وقت رسول اللہﷺ کی انگلیوں کے مختلف ہونے کو دیکھ رہا ہوں۔
(اس حدیث میں کچھ ایسی چیزیں ہیں جو جمہور کے نظریہ کے خلاف ہیں۔ کچھ تو ابتداء میں تھیں بعد میں منسوخ ہو گئیں اور انہیں نسخ والی حدیث ابن مسعودؓ کو نہیں پہنچی جیسے رکوع میں دونوں ہاتھ جوڑ کر گھٹنوں میں کر لینا اور تین آدمیوں کی جماعت کی شکل میں امام کا درمیان میں کھڑا ہونا بھی ابن مسعودؓ کا موقف تھا جبکہ باقی صحابہ کرام کا موقف یہ تھا کہ تین آدمیوں کی جماعت میں امام کو آگے کھڑا ہونا چاہیئے جیسے کہ آگے حدیث آ رہی ہے ۔ )
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : دونوں ہاتھوں کا رکوع میں گھٹنوں پر رکھنا اور تطبیق کا منسوخ ہونا۔
293: مصعب بن سعد روایت کرتے ہیں کہ میں نے اپنے والد کے بازو میں نماز پڑھی اور اپنے ہاتھ دونوں گھٹنوں کے بیچ میں رکھے تو میرے والد مجھ سے کہا کہ اپنی دونوں ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر رکھ۔ مصعب نے کہا کہ پھر میں نے دوبارہ ویسے ہی کیا تو انہوں نے میرے ہاتھ پر مارا اور کہا کہ ہمیں ایسا کرنے سے منع کیا گیا اور (رکوع میں) دونوں ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر رکھنے کا حکم ہوا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : رکوع اور سجدہ میں کیا دعا کرنی چاہئیے ؟
294: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ اپنے رکوع اور سجدہ میں قرآن پر عمل کرتے ہوئے اکثر یہ دعا فرماتے تھے سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : رکوع و سجود میں قرأت کرنے کی ممانعت۔
295: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے (مرض الموت میں) پردہ اٹھایا اور لوگ سیدنا ابو بکر صدیقؓ کے پیچھے صف باندھے کھڑے ہوئے تھے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اے لوگو! اب نبوت کی خوشخبری دینے والی چیزوں میں کچھ نہیں رہا (کیونکہ مجھ پر نبوت کا خاتمہ ہو گیا) مگر نیک خواب جس کو مسلمان دیکھے یا اسے دکھایا جائے اور تمہیں معلوم رہے کہ مجھے رکوع اور سجدہ میں قرآن پڑھنے سے منع کیا گیا ہے رکوع میں تو اپنے رب کی بڑائی بیان کرو اور سجدہ کے اندر دعاء میں کوشش کرو، یہ زیادہ لائق اور ممکن ہے کہ تمہاری دعا قبول ہو گی۔۔
 
Top