Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
باب : عیدین کی نماز خطبہ سے پہلے پڑھنے کا بیان۔
428: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ میں نمازِ فطر کے لئے رسول اللہﷺ کے ساتھ اور سیدنا ابو بکر و عمر و عثمانؓ سب کے ساتھ گیا تو ان سب بزرگوں کا قاعدہ تھا کہ نماز خطبہ سے پہلے پڑھتے تھے اور اس کے بعد خطبہ پڑھتے تھے۔ پھر کہا آج بھی گویا میں وہ منظر دیکھ رہا ہوں کہ نبیﷺ آئے ، لوگوں کو اپنے ہاتھ سے بیٹھنے کا اشارہ کیا، پھر ان کی صفیں چیرتے ہوئے آپﷺ عورتوں کے پاس آئے اور آپﷺ کے ساتھ سیدنا بلالؓ بھی تھے اور آپﷺ نے یہ آیت پڑھی ﴿یَا اَیُّھَا النبیُّ اِذَا جَاءَ کَ المُؤْمِنَاتُ یُبَایِعُنَکَ ...﴾ (الممتحنہ:۱۲) یہاں تک کہ آپﷺ اس سے فارغ ہوئے۔ پھر فرمایا کہ تم نے ان سب کا اقرار کیا؟ ان میں سے ایک عورت نے کہا کہ ہاں اے اللہ کے نبیﷺ! راوی نے کہا کہ معلوم نہیں وہ کون تھی۔ آپﷺ نے فرمایا کہ صدقہ کرو۔ تب سیدنا بلالؓ نے اپنا کپڑا پھیلایا اور کہا کہ لاؤ میرے ماں باپ تم پر فدا ہوں۔ اور وہ سب چھلے اور انگوٹھیاں اتار اتار کر سیدنا بلالؓ کے کپڑے میں ڈالنے لگیں۔
428: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ میں نمازِ فطر کے لئے رسول اللہﷺ کے ساتھ اور سیدنا ابو بکر و عمر و عثمانؓ سب کے ساتھ گیا تو ان سب بزرگوں کا قاعدہ تھا کہ نماز خطبہ سے پہلے پڑھتے تھے اور اس کے بعد خطبہ پڑھتے تھے۔ پھر کہا آج بھی گویا میں وہ منظر دیکھ رہا ہوں کہ نبیﷺ آئے ، لوگوں کو اپنے ہاتھ سے بیٹھنے کا اشارہ کیا، پھر ان کی صفیں چیرتے ہوئے آپﷺ عورتوں کے پاس آئے اور آپﷺ کے ساتھ سیدنا بلالؓ بھی تھے اور آپﷺ نے یہ آیت پڑھی ﴿یَا اَیُّھَا النبیُّ اِذَا جَاءَ کَ المُؤْمِنَاتُ یُبَایِعُنَکَ ...﴾ (الممتحنہ:۱۲) یہاں تک کہ آپﷺ اس سے فارغ ہوئے۔ پھر فرمایا کہ تم نے ان سب کا اقرار کیا؟ ان میں سے ایک عورت نے کہا کہ ہاں اے اللہ کے نبیﷺ! راوی نے کہا کہ معلوم نہیں وہ کون تھی۔ آپﷺ نے فرمایا کہ صدقہ کرو۔ تب سیدنا بلالؓ نے اپنا کپڑا پھیلایا اور کہا کہ لاؤ میرے ماں باپ تم پر فدا ہوں۔ اور وہ سب چھلے اور انگوٹھیاں اتار اتار کر سیدنا بلالؓ کے کپڑے میں ڈالنے لگیں۔