• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مشرق کی طرف کی ہوا (صبا) اور مغرب کی طرف کی ہوا (دبور) کے بارے میں۔
450: سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا کہ مجھے (اللہ کے حکم سے ) بادِ صبا (مشرق کی طرف کی ہوا) سے مدد دی گئی اور (قوم) عاد دبور( یعنی مغرب کی طرف کی ہوا) سے ہلاک کی گئی تھی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب: جنازہ کے مسائل

باب : بیماروں کی عیادت کرنے کا بیان۔
451: سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ انصار ی صحابی آیا اور آپﷺ کو سلام کیا اور پھر واپس جانے لگا تو آپﷺ نے پوچھا کہ اے انصار ی بھائی! میرا بھائی سعد کیسا ہے ؟ اس نے عرض کیا کہ اچھا ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تم میں سے کون ان کی عیادت کرتا ہے ؟ (یہ کہہ کر) آپﷺ کھڑے ہو گئے اور ہم بھی آپﷺ کے ساتھ کھڑے ہو گئے اور ہم سے زیادہ آدمی تھے ، نہ ہمارے پاس جوتے تھے اور نہ موزے اور نہ ٹوپیاں اور نہ کُرتے (یہ کمال زہد تھا صحابہ کا اور دنیا سے بیزاری تھی) اور ہم اس کنکریلی زمین میں چلے جاتے تھے یہاں تک کہ ان تک پہنچے۔ اور جو لوگ سیدنا سعدؓ کے پاس تھے وہ ہٹ گئے اور رسول اللہﷺ اور وہ لوگ جو آپﷺ کے ساتھ آئے تھے ان کے پاس گئے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مریض اور میت کے پاس کیا کہا جائے ؟
452: اُمّ المؤمنین اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب تم بیمار یا میت کے پاس آؤ تو اچھی بات کہو۔ اس لئے کہ فرشتے اس بات پر آمین کہتے ہیں جو تم کہتے ہو۔ کہتی ہیں کہ جب ابو سلمہؓ کا انتقال ہوا تو میں رسول اللہﷺ کے پاس آئی اور عرض کیا کہ اے اللہ کے رسولﷺ! ابو سلمہ کا انتقال ہو گیا۔ تو آپﷺ نے فرمایا کہ یوں دعا کرو کہ "اے اللہ! مجھے اور اس کو بخش دے اور مجھے ان سے نعم البدل عطا فرما" کہتی ہیں کہ میں نے یہ دعا کی تو اللہ تعالیٰ نے مجھے ان سے نعم البدل عطا کیا یعنی محمدﷺ۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قریب المرگ کو "لا الٰہ الا اللہ" کی تلقین کرنا۔
453: سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: (اپنے بیماروں کو) جو مرنے کے قریب ہوں، "لا الٰہ الا اللہ" کی تلقین کرو (ترغیب دلاؤ)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملنا چاہتا ہے تو اللہ بھی اس سے ملنا چاہتا ہے۔
454: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملنا چاہتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنا چاہتا ہے اور جوا للہ سے ملنا نہیں چاہتا اللہ بھی اس سے ملنا نہیں چاہتا۔ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! موت کو تو ہم میں سے سب ناپسند کرتے ہیں۔ تو آپﷺ نے فرمایا کہ میرا یہ مطلب نہیں، بلکہ جب مومن (کا آخری وقت ہوتا ہے تو اس) کو اللہ کی رحمت اور رضامندی اور جنت کی خوشخبری دی جاتی ہے تو وہ اللہ سے ملنا چاہتا ہے۔ (اور بیماری اور دنیا کے مکروہات سے جلد خلاصی پانا چاہتا ہے ) اور اللہ بھی اس سے ملنا چاہتا ہے۔ اور جب کافر (کا آخری وقت ہوتا ہے تو اس) کو اللہ کے عذاب اور اس کے غصہ کی خبر دی جاتی ہے تو وہ اللہ تعالیٰ سے ملنا پسند نہیں کرتا اور اللہ عزوجل بھی اس سے ملنا پسند نہیں کرتا۔ ایک دوسری روایت میں شریح بن ہانی سے روایت ہے کہ سیدنا ابو ہریرہؓ نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو کوئی اللہ سے ملنا چاہتا ہے اللہ بھی اس سے ملنا چاہتا ہے اور جو کوئی اللہ تعالیٰ سے ملنا ناپسند کرتا ہے اللہ بھی اس سے ملنا ناپسند کرتا ہے۔ میں یہ حدیث سیدنا ابو ہریرہؓ سے سن کر اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے پاس گیا اور کہا کہ اے اُمّ المؤمنین! ابو ہریرہؓ نے ہم سے رسول اللہﷺ کی وہ حدیث بیان کی کہ اگر وہ حدیث ٹھیک ہو تو ہم سب تباہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ کے فرمانے سے جو ہلاک ہوا وہی حقیقت میں ہلاک ہوا، کہو تو وہ (حدیث) کیا ہے ؟ میں نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جو اللہ تعالیٰ سے ملنا چاہتا ہے اللہ بھی اس سے ملنا چاہتا ہے اور جواللہ سے ملنا نہیں چاہتا اللہ بھی اس سے ملنا نہیں چاہتا، اور ہم میں سے تو کوئی ایسا نہیں ہے جو مرنے کو بُرا نہ سمجھے۔ اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ بیشک رسول اللہﷺ نے یہ فرمایا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے جو تو سمجھتا ہے۔ بلکہ جب آنکھیں پھر جائیں اور دَم سینہ میں رک جائے اور روئیں (یعنی بال) بدن پر کھڑے ہو جائیں اور انگلیاں تشنج زدہ ہو جائیں (یعنی نزع کی حالت میں۔ تو) اس وقت جو اللہ سے ملنا پسند کرے اللہ بھی اس سے ملنا پسند کرتا ہے اور جو اللہ سے ملنا ناپسند کرے اللہ بھی اس سے ملنا ناپسند کرتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : موت کے وقت اللہ تعالیٰ سے حسن ظن (نیک گمان) رکھنے کا بیان۔
455: سیدنا جابرؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو اپنی وفات سے روز قبل یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تم میں سے کوئی آدمی نہ مرے مگر اللہ کے ساتھ نیک گمان رکھ کر (یعنی خاتمہ کے وقت اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو بلکہ اپنے مالک کے فضل و کرم کی امید رکھے اور اپنی نجات اور مغفرت کا گمان رکھے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : میت کی آنکھیں بند کرنے اور اس کے لئے دعا کرنے کا بیان۔
456: اُمّ المؤمنین اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ ابو سلمہؓ کی عیادت کو آئے اور اس وقت ان کی آنکھیں چڑھ گئی تھیں، (یعنی فوت ہو چکے تھے ) تو آپﷺ نے ان کی آنکھیں بند کر دیں اور فرمایا: جب جان نکلتی ہے تو آنکھیں اس کے پیچھے لگی رہتی ہیں۔ ان کے گھر والوں میں سے لوگوں نے رونا شروع کر دیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ اپنے لئے اچھی ہی دعا کرو اس لئے کہ فرشتے تمہاری باتوں پر آمین کہتے ہیں۔ پھر آپﷺ نے دعا کی کہ "اے اللہ! ابو سلمہؓ کو بخش دے اور ان کا درجہ ہدایت والوں میں بلند کر اور تو ان کے باقی رہنے والے عزیزوں میں خلیفہ ہو جا اور ان کی قبر ان کے لئے کشادہ اور روشن کر دے۔ اے تمام جہانوں کے پالنے والے ! ہمیں بھی بخش دے اور ان کو بھی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : میت کو کپڑے سے ڈھانپ دینا۔
457: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب رسول اللہﷺ نے وفات پائی تو آپﷺ پر ایک یمنی چادر ڈال دی گئی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مومنوں اور کافروں کی روحوں کا بیان۔
458: سیدنا ابو ہریرہؓ (نبیﷺ سے بیان کرتے ہوئے ) کہتے ہیں کہ جب ایمان دار کی روح بدن سے نکلتی ہے تو اس کے آگے دو فرشتے آتے ہیں اور اس کو آسمان پر چڑھا لے جاتے ہیں۔ حماد (راوی حدیث) نے کہا کہ سیدنا ابو ہریرہؓ نے اس روح کی خوشبو کا اور مشک کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ آسمان والے (فرشتے ) کہتے ہیں کہ کوئی پاک روح زمین کی طرف سے آئی ہے ، اللہ تجھ پر رحمت کرے اور تیرے بدن پر جس کو تو نے آباد رکھا۔ پھر رب العالمین کے پاس اس کو لے جاتے ہیں۔ پھر رب العالمین فرماتا ہے کہ اس کو لے جاؤ (اپنے مقام میں یعنی علیّین میں جہاں مومنوں کی ارواح رہتی ہیں) قیامت تک (وہیں رکھو) اور کافر کی روح جب نکلتی ہے (راوی حدیث) حماد نے کہا کہ سیدنا ابو ہریرہؓ نے اس کی بدبو اور اس پر لعنت کا ذکر کیا، کہ آسمان والے کہتے ہیں کہ کوئی ناپاک روح زمین کی طرف سے آئی ہے۔ پھر حکم ہوتا ہے کہ اس کو لے جاؤ (اپنے مقام سجین میں جہاں کافروں کی روحیں رہتی ہیں) قیامت ہونے تک۔ سیدنا ابو ہریرہؓ نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے ایک باریک کپڑا جو آپﷺ اوڑھے ہوئے تھے (جب کافر کی روح کا ذکر کیا اس کی بدبو بیان کرنے کو)اپنی ناک پر ڈال کر دکھاتے ہوئے فرمایا کہ اس طرح سے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : شروع صدمہ میں مصیبت پر صبر کرنے کا بیان۔
459: سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ ایک عورت کے پاس سے گزرے جو اپنے (فوت شدہ) بچے پر رو رہی تھی۔ تو آپﷺ نے فرمایا کہ اللہ سے ڈر اور صبر کر۔ تو وہ عورت کہنے لگی کہ تمہیں میری مصیبت کا کیا اندازہ ہے۔ پس جب آپﷺ چلے گئے تو عورت سے کہا گیا کہ بیشک وہ (کہنے والے ) اللہ کے رسولﷺ تھے۔ تو اسے موت کے برابر (صدمے ) نے آ لیا۔ چنانچہ وہ عورت نبیﷺ کے دروازے پر آئی تو اس نے آپﷺ کے دروازے پر دربان نہ پائے۔ کہنے لگی اے اللہ کے رسولﷺ میں نے آپ کو پہچانا نہیں تھا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ بیشک صبر تو صدمے کی ابتداء کے وقت ہوتا ہے۔ (راوی کو شک ہے کہ آپﷺ نے عند اول صدمۃکا لفظ بولا یا عند اول الصدمۃکے الفاظ استعمال کئے )
 
Top